صدائے میو کی چھتر چھاں میں ایک بیٹھک۔

0 comment 45 views

صدائے میو کی چھتر چھاں میں ایک بیٹھک۔

Advertisements


حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو۔
یامیں شک نہ ہے پاکستان میں اجمل میو شہید کی تحریک کائی نہ کائی شکل میں زندہ رہی ہے ۔اور موجود ہے۔بہت سا لوگ یا تحریک میں شامل ہویا۔اور حالات کی گردش کی نذر ہوتا گیا اور کچھ لوگ آج بھی واکا مشن سو وابسطہ ہاں۔صدائے میو۔ایک ایسو پلیٹ فارم ہے جانے میو قوم اور میو برادری کوشناخت دینا اورمیو نام کو پرچار کرنا میں اہم کردار ادا کرو ہے۔گوکہ ان کی توجہ عمومی طورپے اجتماعی شادی میو سپوت ایوارڈ۔وغیرہ امور پے مرکوز ہے۔صدائے میو کا لوگ یا بنیاد پے مبارکباد کا مستحق ہاں کہ انن نے دس گہارہ سالہ خدمات کی بنیاد پے میو قوم کو اعتماد جیتو ہے ۔اور لوگ ان پے بھروسہ کرنا ہاں۔اور بھاری رقم فلاحی کامن میں خرچ کرن کے مارے دیواہاں۔کائی بھی قوم میں پیسہ کو لین دین بہت بڑو کام رہوے ہے۔اور پرُاعتماد طریقہ سو گیارہ سال تک کائی کام میں تسلسل بڑی کامیابی ہے۔صدائے میو کو نہ تو میں ممبر رہو ۔نہ اب ہوں۔
طریقہ کار سو اختلاف ہوسکے ۔لیکن مجموعی طورپے صدائے میو کا پلیٹ فارم سو بھلو کام ہورو ہے،یا وجہ سو یہ لوگ مبارک بارد کا مستحق ہاں


میں نے ایک بات دیکھی کہ یا مجلس میں میو قوم کا اہم لوگ موجود ہا۔تعلیم۔قانون۔تجارت۔پراپرٹی۔ملازم۔لکھاری۔کاروباری۔انڈسٹریل۔شعبہ جات سو تعلق راکھن والا لوگ موجود ہا۔
صدائے میو والان کو انقلابی اقدام ای ہے کہ انن نے ممبر سازی کی مہم جاری کری ۔اور اپنو دستور و منشور شائع کرو۔جب کہ یہ دونوں کام ددوسری تنظیمن میں دکھائی نہ دیواہاں۔بہر حال صدائے میو کو اولیت حاصؒ ہے یاکی دوسری میو جماعتن نے بھی پیروی کرنی چاہئے۔دستور و منشور پے کائی پھرلکھونگو۔صدائے میو سکرٹریٹ طاہر ٹریڈز(کوٹ میلہ رام)مین فیرز پور روڈ لاہور کی جائیداد بطور پلیٹ فارم میو قوم کی خدمت میں پیش پیش ہے۔میو قوم کا پاہٹ لوگن کی ای خدمت یاد رہے گی۔


میں کیسے پہنچو؟۔


اجلاس ہمیشہ کی طرح تاخیر سو شروع ہوئیو۔جو وقت دئیو گئیو وا وقت میں سوائے حافظ سلمان طارق صاحب اور دو ایک دوسرا لوگن کے علاوہ کوئی نہ ہو۔موکو سرور شماس قصور۔نے فون کرکے شامل مجلس ہونا کی خصوصی دعوت دی۔موئے اجلاس کا بارہ میں پتو نہ ہو۔البتہ عاصد رمضان میو سو ۔میری کتاب”مہیری” کی اشاعت کا سلسلہ میں رابطہ ہویو۔پتو چلو کہ پروفیسر محمد امین بھی آرو ہے۔میں چائو چائو پہنچو تو پتو چلو کہ صدائے میو والان نے اپنا مخصوص لوگن کی دعوت کری ہے۔موئے شرمندگی بھی ہوئی کہ بغیر بلائے جا پہنچو لیکن موکو بتائیو گئیو کہ بلانا پے آئیو ہا۔پریشانی کی کوئی بات نہ ہے۔


میں کہا سمجھو؟


میو قوم میں جن کو خیال ہو کہ وے بڑا ہاں ۔حیرت کی بات ہے ویسے سب کا سب لیٹ پہنچا۔اور ان لوگن کی خواہش ہی کہ بڑی سیٹن پے بٹھایا جاواہاں۔
بات چیت شروع ہوئی۔صدائے میو فارم کے لوگن نے جتنی بھی بات کری اگر انن نے تقسیم کراں تو ستر فیصد انن نے صفائی دینا اور خود ایماندار ثابت کرن میں توانائی صرف کری۔جب کہ یاکی قطعی ضرورت نہ ہی۔
دس فیصد وقت ایک دوسرا کی ہاں میں ہاں ملانا میں لگو۔ کہ فلاں نے نوں کہو ۔میں نے واکے ساتھ نوں کرو۔رہی پانچ فیصد بات تو مزاح۔اور اضحوکہ سمجھ لئیو۔پانچ فیصد جذبات اور تاثرات سمجھ لئیو۔
صدائے میو کی کاوش،کاز۔اور محنت سو کائی اے انکار نہ ہے۔لیکن نکتہ نظر اور اختلاف رائے ہر کوئی محفوظ راکھے ہے۔
بات چیت کرن والان میں قابل احترام شخصیات نے حصہ لئیو۔پروفیسر سرفراز صاحب۔حاجی محمد یوسف۔حاجی نور محمد ۔افتخار نتھی۔نعیم حنیف۔کرنل محمد علی۔محمد ارشد صاحب۔ آخر میں ایک ریٹائرڈ فوجی آفیسر ۔نام میرا ذہن سو نکل چکو ہے۔نے اپنی اپنی بات کہی۔محترم عبد الوحید وڈالہ سو خاص طورپے شریک ہویا نے بھی اپنی بات دھری۔
جب لوگن نے اپنا اپنا تعارف کروایا تو حدک رہ گئیو کہ اللہ نے میو قوم کہاں سو کہاں پہنچا دی۔۔واللہ الحمد
موئے ریٹائرڈ بیورو کریسی۔فوجی آفیسران اور بڑا عہدان پے کام کرن والان سو ایک توقع رہی ہے کہ یہ لوگ اپنا شعبہ سو حاصل کردہ تجربات سو میو قوم کے مارے بھلا کام کرنگا۔آخر میںایک یٹائرڈ فوجی صاحب نے تعارف کرائیو ۔کہ اقوام متحدہ تک کا بہترین عہدان تک فائز رہو۔یا وقت بیٹا بیٹین میں۔کرنل میجر جیسا عہدان پے اولادبراجمان ہاں۔
امید ہے یہ لوگ جو کرنل جنرل ۔برگیڈئیر قسم کا لوگ ہاں۔میو قوم کا اثاثہ اور فخر ہاں۔یہ اپنا اپنا تجربات کی بنیاد پے میو قوم کے مارے اعلی خدمات سر انجام دینگا۔اپنا اپنا شعبہ میں ہون والا تجربات قوم کاجوانن کو منتقل کرنگا۔میو قوم میں بہت سا پرھا لکھا ۔تندرست و توانا جوان موجود ہاں ۔ان کو فوجی تربیت دینگا ۔ پڑھا لکھان کو کمیشنڈ آفسیر بننا کی تربیت دینگا۔اگر ہر سال بھی سو دوسو میو جوان فوج میں جاواں تو میو ن کی تعداد بہت گھنی ہوجائے گی۔اور میو قوم کے مارے بہت سی آسانی پیدا ہوجانگی۔
یہی حال دوسرا محکمان سو ریٹائرڈ لوگن کو ہونو چاہے کہ اپنا اپنا محکمان میں میو جوانن کے مارے مواقع فراہم کراں ۔

ہم عید کی جگہ یاد مناواہاں؟
ہم عید کی جگہ یاد مناواہاں؟


میرو تلخ تجربہ ای ہے۔


فوج میں نہ تو کوئی تنظیم رہوے ہے، نہ کوئی سیاسی جماعت۔یا بارہ میں فوجی لوگ اناڑی رہوا ہاں۔جب تک یہ عہدان پے حاضر سروس رہواہاں اِنن نے میو قوم کو کوئی دکھ دیکھائی دیوے ہے ،نہ میو قوم کی محرومی۔جیسے ہی ریٹائرڈ ہوواہاں ۔ان کو انگ انگ میو قوم کا دکھ درد سو بھر جاوے ہے۔اور میو قوم کا سادہ مزاج لوگ انن نے کو عزت دیواہاں ۔اور یہ لوگ میو قوم اے بھی فوجی برگیڈ کی طرح چلانا کی کوشش کراہاں ۔خود کیونکہ ناکارہ سمجھ کے فوج سو ریٹائرڈ ہوجاواہاں ۔ریٹائرڈ لوگ محکمہ کےمارے ناکارہ ہواجاواہاں۔ناکارہ لوگ میو قوم اے کیسے کامیاب کرسکاہاں ؟
ساری قوم اپنا جوان خون کی گرمی سو توانائی حاصل کراہاں۔ایک میو ہاں کہ جو ناکار پرُزان سو بنی گاڑی پے بٹھا کے میو قوم اے کامیاب کرنو چاہاں۔
موئے کائی کی نیت پے شک نہ ہے ۔نہ کائی کی نیت پرکھن کو کائی کو اختیار ہے۔لیکن اعمال و افعال انسان کی نیت اور عمل کی نشان دہی کراہاں۔
میو تنظیمن میں اکثر ای ناسمجھی موجود ہے کہ مستحق اور تازہ دم لوگن کے بجائے۔پرانا مندرن کا گھنڈرات کی پوجا کرانا میں مشغول ہاں۔
دنیا کو دستور ہے جاکام میں مہارت ہوئے وائی کام میں خدمات سپرد کری جاواہاں۔اگر کائی کام میں تجربہ نہ ہوئے تو واسو کام لینو۔اناڑی کا ہاتھ مین گاڑی تھامانا کی طرح ہے۔اُو خود بھی مرے گو دوسران نے بھی مارے گو۔
یقین نہ آئے تو ان لوگن نے جب سو میو قوم کی باگ دوڑ سنبھالی ہے۔کارکردگی دیکھو تو ساری بات سمجھ میں آجائے گی۔ میو قوم کو کلیان جب ہوئے گو جب ہر کائی کو واکی مہارت اور تجربہ کے مطابق ذمہ داری دی جانگی۔ای میرو اپنو نکتہ نظر ہے۔ہر کائی اے یاسو اتفاق کرنو ضروری نہ ہے۔

Leave a Comment

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid, the visionary mind behind Tibb4all, revolutionizes education and daily life enhancement in Pakistan. His passion for knowledge and unwavering community dedication inspire all who seek progress and enlightenment.

More About Me

Newsletter

Top Selling Multipurpose WP Theme