!آہ قاری محمد عثمان رحیمیؒ میو بھی چل بسو آہ ! قاری محمد عثمان رحیمیؒ میو بھی چل بسو حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو کل بروز جمعہ المبارک مورخہ21 جولائی2023ء کو سوشل میڈیا کا ذریعہ سو پتو چلو کہ قاری محمد عثمان رحیمیؒ دنیا سو جاچکاہاں۔ کچھ دیر تو کچھ سمجھ میںنہ آئیو ۔لیکن اللہ کی رضاء کے سامنے سوائے تسلیم کے کوئی چارہ کار نہ ہے۔ قاری عثمان رحیمی ہمارو کلاس فیلو ہو۔حفظ کی کلاس میں اکٹھا پڑھے ہا۔ کنگن پور کا مدرسہ احسن المدارس میاںجی ولی محمد صاحب کے پئے قران کریم کی تعلیم کو آغاز کرو ہو۔ بعد میں دنیا میں نہ جانے کہاں کہاں چلا گیا۔ اُن کو بھائی قاری عبد الحکیم اطہر صاحب ہمارا علاقہ میں درس و تدریس کا سلسلہ میں تشریف لایا۔ اور زندگی کا قیمتی دن دین کی خدمت میں گزار دیا۔ قاری عثمان۔قاری عبد الحکیم اطہر۔ اور ان کو تیسرو بھائی تینوں دین سو جُڑا پڑا ہاں۔ ان کا والد محترم کی زندگی بھی اپنا گائوں اولکھ اوتاڑ میں دین کی خدمت میں صرف ہوئی۔ قاری صاحب سو کچھ دن پہلے ملاقات ہوئی۔ قاری عثمان رحیمی زندہ دل انسان ہا۔اللہ غریق رحمت فرمائے۔ جب بھی ملے ہا بچپن یاد آجاوے ہو۔ میری طبیعت میں لابالی پن موجود ہے قاری صاحب سو مل کے مزہ سہ آتشہ ہوجاوے ہو گوکہ قاری صاحب کا شاگرد عالم فاضل ہوچکاہاں ۔ اور اولاد بھی صاحب اولاد ہوچکی ہے یہی حال میرو بھی ہے۔ لیکن جب ملے ہا تو ایسے لگو ہو جیسے دو کم سن بچہ کھلا میدان میں شرارتن کے مارے آزا د ہوچکا ہاں۔ قاری عثمان رحیمیؒ ایک مخلص صاحب علم استاد اور بہترین دوست ہا جن سو آج ہم محروم ہوچکا ہاں۔ اللہ لواحقین اور پسماندگان کو صبر جمیل دئے ہماری دعا کا وے سدا مستحق رہینگا۔اللہ اُنن نے یا دنیا کی طرح اَگلا جہان میں بھی مسکراتو راکھے اُن کی نیکین نے قبول کرے۔ امید ہے ان کی دینی خدمت ان کے مارے باعث نجات بنے گی۔ جنازہ بعد نماز مغرب کے بعد ہوئیو ایسے لگے ہے قاری صاحب کو مسکراتو چہرہ اب بھی نہ مُرجھائیو ہے۔ رحمۃ اللہ واسعہ،ومغفرتۃ۔اودخلہ الجنۃ
Hidden Effects of Surah Al-Kahf in Modern Media Age
Hidden Effects of Surah Al-Kahf in Modern Media Age جدید میڈیائی دور میں سورہ الکہف کے پوشیدہ اثرات سورۃ الکہف کے فضائل جمعہ کے دن سورہ الکہف پڑھنے کی فضیلت سورہ الکہف کی تلاوت نزول سکینہ . دجال کے فتنہ سے حفاظت ایک جمعہ سے دوسرے جمعہ تک نور کا موجود رہنا۔ دجال کا فتنہ اور نور میں کیا تعلق ہے؟ سورہ الکہف کے روحانی و نفسیاتی طورپر اثرات ۔۔ سورہ الکہف کی خصوصیات اور انسانی زندگی پر اس کے اثرات بہت گہرے ہیں۔سورہ الکہف کے فضائل سمجھنے میں جس قدر آج آسانی ہے شاید پہلے ممکن نہ تھی۔جدید میڈیائی دور میں نور اور دجال کا کیا تعلق ہے ؟یہ بہت بڑا سوال ہے۔ قران و احادیث میں جو فضائل بیان ہوئے ہیں ان کی اہمیت روز بروز عیاں ہوتی جارہی ہے۔سورہ الکہف اور دجالی فتنہ میں گہرا تعلق ہے۔ چند نکات پیش خدمت ہیں۔ سورہ الکہف کی تلاوت سے نور کا ملنا جس کی خبر مخبر صادق نے اطلاع دی کہ جو بھی جمعہ کے دن سورہ الکہف کی تلاوت کرے گا اسے ایک جمعہ سے لیکر دوسرے جمعہ تک نور مہیا کیا جائے۔دوسرا یہ کہ اسے دجال کے فتنہ سے محفوظ رکھا جائے گا۔۔ قران و احادیث کے مطاعلہ سے پتہ چلتا ہے کہ شیطان و دجال براڈ کاسٹ یعنی لہروں کے ذریعہ اپنا کام سر انجام دیتے ہیں۔ اور پیغام رسانی لہروں کے بغیر ممکن نہیں ۔لہروں کی شکل اتنی لطیف ہوتی ہے کہ مجرد آنکھ سے دکھائی نہیں دے سکتیں۔آلات کے ذریعہ ان کی شناخت کی جاسکتی ہے۔ حفاظت کے لئے طاقتور ہونا ضروری ہے،دجالی لہریں نور الیہی کے مقابلہ میں کثافت لئےہوتی ہیں۔کسی چیز میں جس قدر لطافت ہوگی اسی قدر طاقت میں اضافہ ہوگا۔روز مرہ کا مشاہدہ کچھ فری کوئینسیز کو معلوم کرنے کے لئے عام آلات کام مین لائے جاتے ہیں جب کہ کچھ کے لئے حساس قسم کے آلات کی ضرورت محسوس کی جاتی ہے۔ آج کی دنیا انٹر نیٹ کی مدد سے گلوبل کی صورت ااختیار کرچکی ہے۔ایک کونے سے دنیا کے کسی دوسری کونے تک آنا فانا خبر پہنچائی جاسکتی ہے۔پیغام رسانی کا کا یہ سلسلہ روز بروز ترقی پزیر ہے۔کائنات کی بے شمار لہروں میں سے بے شمار لہریں ابھی تک دریافت نہیں ہوئیں۔ہر روز نئے انکشافات کا سلسلہ جاری ہے۔اگر ان لہروں کو ریفلکٹ کرنا چاہیں تو ان سے مضبوط لہروں کی ضرورت پڑتی ہے۔جیمر اسی اصول کے تحت بنائے جاتے ہیں۔ سورہ الکہف مین نور الیہی کام کرتا ہے اور ایک بار وجہ سے تلاوت کا اثر ایک ہفتہ تک بقرار رہتا ہے۔جب کہ انسانی کاوشوں سے لئے گئے کام کی اسی وقت تک برقرا رہتا ہے جب تک تسلسل قائم رہے۔مرکز سے تسلسل ختم ہوا۔تو فریکوئینسی بھی ختم ہوئی۔لیکن سور ہ الکہف کی فضیلت یہ ہے ایک جمعہ سے دوسرے جمعہ تک اس کا نور قائم رہتا ہے۔اور اس تسلسل مین اتنی طاقت ہوتی ہے کہ دجالی لہروں کا توڑ آسانی سے کیا جاسکتا ہے۔ یاد رکھئےتلاوت ہو یا ذکر و وظائف میںارتکاز توجہ ۔استغفراق اور یکسوئی روح کی حیثیت رکھتے ہیں۔اگر توجہ و انہکام ہوا تو آپ کو یہ فوائد ضرور ملیں گے۔ روز مرزہ کی زندگی میں نور کی اہمیت۔ اس وقت انسان مصروف ترین زندگی گزار رہا ہے ،یہ مفید انداز میں ہے یا مضر انداز میں اس کا فیصلہ بعد مین ہوگا لیکن ہر کسی کو موابئل ۔انٹر نیٹ اور میڈیا نے اس قدر مصروف کردیا ہے کہ فطری زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔ہر کسی کے ہاتھ میں موبائلہے۔کانوں میںڈوائسز لگی ہوئی ہیں۔آنکھیں سکرین پر گڑی ہوئی ہیں۔دماغ کو اس دجالی جال نے اس قدر جکڑ لیا ہے کہ عزیز و اقارب تو رہے ایک طرف خود انسان اپنی صحت اور ذاتی انرجیوں سے بھی محروم ہوتا جارہا ہے۔ سورہ کہف کی تلاوت ذہنی انشتار کم کرنے اور میدیائی اثرات سے محفوظ رہنے کے لئے بہترین انتخاب ہے ۔سورہ الکہف کے مضامین۔ اس سورہ کے مضامین میں ہر وہ چیز بیان کی گئی ہے جس پر جدید میڈیا کا فوکس ہے۔جیسے لمبی زندگی کی تمنا(اصحاب کہف)۔مال و دولت کی حرص(باغ والی بحث)۔دفائن و خزائن کی حفاظت(یتیم بچوں کا خزانہ)۔کاروباری سفر(حضرت موسی کا سفر)۔موت سے خلاصی کی تدابیر(آب حیات یا بچے کا تقل)۔حکومت کی طلب(ذوالقرنین کی مہمات)۔دشمنوں سے حفاظت(سد سکندری کی تعمیر)۔مرنے کے بعد راحت کی طلب(آخری رکوع) ان جیسے بہت سے مضامین جنہیں طوالت کے سبب ترک کیا جاتا ہے۔ ۔ ۔۔احادیث مبارکہ میں بیان کردہ فضائل۔ ۔۔ ١.. سورة الكہف کی تلاوت کے وقت سکینہ کا نزول حضرت البراء بن عازب رضی الله عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ ایک شخص سـورة الكہف پڑھ رہا تها ، اور اس کے پاس دو رسیوں میں ایک گهوڑا بندها ہوا تها ، پس اس شخص کو بادل نے ڈهانپ دیا پس وه اس کے قریب تر ہوگیا ، پس اس کا گهوڑا بدکنے لگا ، پس جب صبح کی تو حضور صلى الله عليه وسلم کے پاس آئے اور یہ واقعہ ذکر کیا ، پس حضور صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا کہ وه سکینہ تها جو قرآن کی تلاوت کے باعث نازل ہوا(أخرجه البخاري ومسلم والترمذي) ٢.. جمعہ کے دن سورة الکہف پڑهنے کی فضیلت حضرت ابوسعید خدری رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ : جس نے جمعہ کی رات سورۃ الکہف پڑھی اس کے اور بیت اللہ کے درمیان نورکی روشنی ہو جاتی ہے. حضرت ابوسعید خدری رضي اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ : جس شخص نے جمعہ کے دن سورۃ الکہف پڑھی اس کے لیے دوجمعوں کے درمیان نور روشن ہوجاتا ہے (رواه البيهقي في المسند الكبرى وشعب الايمان ، ورواه فی الترغيب ، ومشكاة المصابيح) حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ : جس نے جمعہ کے دن سورۃ الکہف پڑھی تو اس کے قدموں کے نیچے سے لے کر آسمان تک نور پیدا ہوتا ہے جو قیامت کے دن اس کے لیے روشن ہوگا اور ان دونوں جمعوں کے درمیان والے گناہ معاف کردیے جاتے ہیں(الترغيب والترهيب) ٣ .. دجال کے فتنہ سے حفاظت حضرت ابوالدرداء رضی اللہ
یا اللہ 1445ھجری کو ہمارے لئےبرکتوں والا بنا دے
یا اللہ 1445ھجری کو ہمارے لئےبرکتوں والا بنا دے
Asian javelin champion Mohammad Yasir Sultan MEo Roles to the Meo Community and MayoMedia Channels
ایشین نیزہ باز چیمپئن محمد یاسر سلطان میو میو برادری اور میومیڈیا چینلز کو کردار Asian javelin champion Mohammad Yasir Sultan Mعo Roles to the Mعo Community and MayoMedia Channels Hakeem Al Miwat: The pen of Qari Muhammad Younis Shahid. میو برادری میں بہت ساری خوبی موجود ہاں۔لیکن دوسران کی طرح کچھ سستی اور کمزوری بھی ہاں۔ایک بات کمزوری کی حد تک پائی جاوے ہے کہ دوسران کی کامیابی پے خوش ہونا کے بجائے شتر مرغ کی طرح اپنا سر اے ریت میں گُھسالیواہاں۔سمجھاہاں کہ ہم کائی اے نہ دیکھ راہا تو ہم نے کون دیکھے گو؟ لیکن جب فائدہ کی باری آوے تو ایک نعرہ اور سلوگن بناکے فائدہ سمیٹا ہاں کہ ای کام تو برادری کے مارے ہے اور ہم برادری کا ٹھکیدار ہاں۔یا کی مثال محمد یاسر سلطان میو کی ایشین گیمز میں شاندار کامیابی ہے ۔ سلطان کا استقبال کو سہرا میو برادری کا دکھ درد راکھن والان کے سرَ جاوے ہے اُن میں ڈاکٹر محمد اسحق میو۔کو کردار بہت نمایاں ہے۔میو قوم اسقتبال کے مارے تیار کری۔یاسر سلطان کو کُلہ پہنائیو۔ہار مالا گیر۔اور جذباتی الفاظ ان کی خوشی کا عکاس ہا۔ میڈیا سو تعلق راکھن والان میں میں کئی حضرات ہیں۔جیسے پرویز اقبال میو۔امجد شریف میو(میو ایکسپریس)۔حافظ سلیمان طارق (صدائے میو)شکر اللہ میو۔مشتاق احمد امبرالیا ۔ فاروق جان میو(میو نیوز)ان کے علاوہ بھی کئی حضرات ہاں شہزاد جواہر میوصاحب۔ اور کرنل محمد میو نے استقبالیہ کے دوران کئی اہم باتن کا مہیں اشارہ کرا ۔کہ محمد یاسر سلطان میو ۔میون کو ای نہ ہے بلکہ پورا ملک کی نمائیندگی کری ہے ۔ افسوس ناک بات ہے سرکاری اداران میں بیٹھا میون نے کوئی ریسپونس نہ دئیو۔حالانکہ قوم کو نام نہ بھی لئیو تو پاکستان کی نمائیندگی کرنا کی وجہ سو سرکاری اداران نے استقبال کرنو چاہے ہو۔ افسوس تو اُن لوگن پے جو میو اعلی عہدان پے موجود ہاں اور صاحب اختیار ہاں اُنن نے مجرمانہ غفلت برتی۔ دیکھن میں آوےہے جب کدی سٹیج پے کرسی پے براجمان ہونا کی باری آوے ہے تو یہ لوگ سبن سو آگے دکھائی دیواہاں۔لیکن جب ریٹائرڈ ہوجاواہاں تو میو قوم کو دکھ ستان لگ پڑے ہے۔ میو قوم بھی اتنی سادہ مزاج ہے لفظ میو کی وجہ سو اُن کو کرسی دیوے ہے۔کاش ہماری قوم خدمت کی بنیاد پے کرسی دیوے تو سبن کا کان کھڑا ہوجاواں۔ دوسری مجرمانہ غفلت سیاسی پارٹین کی ہی۔جنن نے میون کو دُکھ ہر وقت ستاتو رہوے ہے ۔میو تنظیمات بطور نمائیندہ موجود ہی۔ لیکن دوسری سماجی ۔سیاجی اور ادبی لوگن نے شاید یا کی ضرورت ای محسوس نہ کری۔ہمارا ایم پی اے ایم اینز۔سب غائب ہا۔یہ تو بڑی بات ہاں کوئی کونسلر بھی بحیثیت سیاتدان موجود نہ ہو۔ ای ایسو موقع ہو جاکی بنیاد پے میو قوم مین سٹریم میڈیا کی توجہ حاصل کرسکے ہی۔لیکن اہل سیاست و صاحب اقتدار لوگن نے قوم سو گھنواپنی سیاست اور مفادات وابسطہ ہاں۔کاش جو لوگ ویگو ڈالان نے لئی ڈولا ہاں ایک گھنٹہ نکال کے میو قوم کی نمائیدگی کرن والا جوانکی حوصلہ افزائی کے مارے ائر پورٹ پے پہنچ جاتا تو آج میڈیا میو قوم کا گُن گارو ہوتو۔ موئے تو ایسو لگے ہے میو قوم کا سیاست دان اور ہمدرد صرف ذاتی مفاداتن نے عزیز راکھا ہاں۔ ۔باقی ای میری سوچ ہی۔۔میں اپنی سوچ اے کائی پے مسلط کرن کا حق میں نہ ہوں۔ نہ میں نے کائی کی نیت شک کرو ہے۔جو دیکھو۔محسوس کرو لکھ دئیو ہے۔اور اظہار رائے میں آزاد ہوں ۔جیسے دوسرا لوگ ہاں۔ میں ان لوگن کو بھی شکر گزار ہوں جنن نے سوشل میڈیا کی پپوسٹن کے ذریعہ محمد یاسر سلطان سو محنت کو اظہار کرو۔تہنیت کا پیغامات دیا۔
محمد یاسرمیو قوم کو سپوت۔مئیو قوم کی نئی امنگ
محمد یاسرمیو قوم کو سپوت۔مئیو قوم کی نئی امنگ ایشین ایتھلیٹکس میں پاکستان کا محمد یاسر میونے برانز میڈل جیت لیو محمد یاسرمیو قوم کو سپوت۔مئیو قوم کی نئی امنگ حکیم المیوت قاری محمد یونس شاہد کا قلم سو بینکاک میں جاری ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں محمد یاسر نے جویلین تھرو میں براؤنز میڈل جیت کے ملک اور میو قوم کو نام روشن کروہے ، محمد یاسر نے 79.93 کی تھرو کے ساتھ سلور میڈل اپنے نام کرو۔ دوسری جانب جاپانی ایتھلیٹ روڈرک نے 83.15 کی تھرو کے ساتھ گولڈ میڈل جیتاو جبکہ بھارت کا منو دیواراکیشوی نے 81.01 کی تھرو کے ساتھ سلور میڈل جیتوہے۔ واضح رہے کہ یاسو پہلے ایشین ایتھلیٹکس میں پاکستان کا شجر عباس 200 میٹرز ریس کا فائنل تک رسائی سو محروم رہ گئیوہو ،شجر عباس نے 200 میٹرز سیمی فائنل دوڑ 21.04 سیکنڈز میں مکمل کری، شجر عباس 0.05 سیکنڈز کا فرق سو فائنل میں نہ آسکو۔ ہم نے اپنی تحریرن میں بار بار لکھو ہے کہ میو قوم عبوری دور سو گزرری ہے۔جہاں محرومی۔حدس کینہ بغض کی جگہ وسعت۔کام کی عظمت۔صحت مند کارکردگی میں بڑھاوا۔اور اپنان کے بجائے دوسرتا سو آگے نکلن کی سوچ پیدا ہوری ہے۔ سب سو بڑی خوشی تو ای ہے کہ محمد یاسر سلطان میو نے ایک سرحدی گائوں کا باشندہ ہونا کا باوجود ایشیا کھیلن میں میڈل جیتو بلکہ میون کا جذبہ جنون اور آگے بڑھن کی سوچ نے دوسرا جوانن کو سبق دئیو کہ کوشش سو کہا کچھ نہ ہوسکے ہے۔میون کا نیاخون میں نئیو جذبہ کی کمی نہ ہے۔میوسوچ لیاں اور ٹھان لیا ں تو کچھ بھی ناممکن نہ ہے جب محمد یاسرسلطان میو نے ملک و قوم کو نام اُونچو کرو تو میو قوم واکا استقبال کے مارے ننگے پائوں بھگی چلی آئی۔ جناب محمد سعید کینیڈا والے نے قوم کو پہلے ہی بتادئیوہو کہ قوم کا ایک سپوت ایشیائی گیمز میں حصہ لئے گو اور ان شااللہ کامیابی حاصؒ کریگو۔یاکو اظہار کئی مقامات پے کروگئیو۔میو قوم کا معتبر لوگ استقبال کے مارے علامہ اقبال ائیر پورٹ لاہور پہنچا۔ اسقتبال میں ۔ڈاکٹر محمد اسحق میو۔شہزاد جواہر میو۔کرنل محمد علی میو۔مشتاق میو امبرالیا۔عمران بلا میو۔حکیم المیوات قاری محمد یونس میو۔نعیم حنیف میو،حافظ سلمان طارق میو۔جیسے قوم کا رہنما استقبال کے مارے باٹ لگائے ائیر پورٹ پے موجود ہا۔محمد یاسر سلطان میو کا والدین اور دیگر عزیز و اقارب موجود ہا۔ شاندار استقبال کرگئیو۔دل بہت خوش ہوئیو۔چلو ایک بتا تو غلط ثابت ہوئی کہ میو ایک دوسر اےا دیکھ کے سہیا وانہ ہاں۔ محمد یاسر سلطان میو نے میو قوم کا جوانن کو نئی راہ دکھائی ہے،امید ہے یا راہ پے اور بھی بہت سا میو چلنگا۔
بارش کے موسم کے دوران غذائی احتیاطیں
بارش کے موسم کے دوران غذائی احتیاطیں الاحتياطات الغذائية أثناء الطقس الممطر Dietary Precautions During Rainy Weather : صحت اور تندرستی کو برقرار رکھنا بارش کا موسم موسمی حالات میں تبدیلیاں لاتا ہے، بشمول درجہ حرارت کی تبدیلیاں اور نمی کی سطح میں اضافہ۔ یہ تبدیلیاں ہماری صحت اور تندرستی پر اثر انداز ہو سکتی ہیں، اس وقت کے دوران مخصوص غذائی احتیاطی تدابیر اختیار کرنا بہت ضروری ہے۔ اپنے غذائی انتخاب کو ذہن میں رکھ کر، ہم بارش کے موسم کے مطابق ڈھال سکتے ہیں اور بہترین صحت کو برقرار رکھ سکتے ہیں۔ یہ مضمون ان غذائی احتیاطی تدابیر پر بحث کرتا ہے جن پر لوگوں کو بارش اور بدلتے موسم کے دوران غور کرنا چاہیے، قیمتی بصیرت اور عملی سفارشات فراہم کرتے ہیں۔ فہرست کا خانہ تعارف: بارش کے موسم کے دوران غذائی احتیاطی تدابیر کی اہمیت پینے کے صاف پانی کو ترجیح دینا مرطوب حالات میں ہائیڈریٹ رہنا خوراک کے ذریعے فنگل انفیکشن کی روک تھام برساتی موسم کے دوران ہاضمہ صحت کی معاونت گرم اور آرام دہ کھانے کو شامل کرنا نم حالات میں فوڈ سیفٹی کو یقینی بنانا بارش کے موسم میں متوازن غذا کو برقرار رکھنا نتیجہ اکثر پوچھے گئے سوالات تعارف: بارش کے موسم کے دوران غذائی احتیاطی تدابیر کی اہمیت برسات کے موسم میں بدلتے ہوئے موسمی حالات کی وجہ سے اپنے غذائی انتخاب پر توجہ دینا ضروری ہے۔ نمی میں اضافہ، درجہ حرارت میں تبدیلی، اور پانی کی آلودگی جیسے عوامل صحت کے لیے مخصوص خطرات لاحق ہیں۔ ضروری غذائی احتیاطی تدابیر اختیار کر کے، ہم موسم کی ان تبدیلیوں سے ہم آہنگ ہو سکتے ہیں اور بہترین صحت اور تندرستی کو برقرار رکھ سکتے ہیں۔ 1. پینے کے محفوظ پانی کو ترجیح دینا موسلادھار بارش پانی کی آلودگی کا باعث بن سکتی ہے، جس سے پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس خطرے کو کم کرنے کے لیے، پینے کے صاف پانی کو ترجیح دینے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ فلٹر یا ابلا ہوا پانی پینا بیکٹیریل یا وائرل انفیکشن کے امکانات کو نمایاں طور پر کم کر سکتا ہے (کمار، 2020)۔ جو پانی ہم استعمال کرتے ہیں اس کی حفاظت کو یقینی بنانا بارش کے موسم میں اچھی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ 2. مرطوب حالات میں ہائیڈریٹ رہنا بارش کے موسم میں نمی کی سطح بڑھ جاتی ہے، جس سے ہائیڈریٹ رہنا ضروری ہوتا ہے۔ زیادہ پسینہ آنے کی وجہ سے مرطوب حالات میں پانی کی کمی زیادہ آسانی سے ہو سکتی ہے۔ پانی، جڑی بوٹیوں والی چائے، اور تازہ پھلوں کے جوس جیسے وافر مقدار میں سیال کا استعمال کھوئے ہوئے سیالوں کو بھرنے اور ہائیڈریشن کی مناسب سطح کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے (Ndong, 2018)۔ ہائیڈریٹ رہنے سے، ہم برسات کے موسم میں اپنی مجموعی صحت اور تندرستی کو سہارا دے سکتے ہیں۔ 3. خوراک کے ذریعے فنگل انفیکشن سے بچاؤ برسات کا موسم اکثر فنگل انفیکشن جیسے کینڈیڈیسیس کے بڑھتے ہوئے واقعات سے منسلک ہوتا ہے۔ اس طرح کے انفیکشن کے خطرے کو کم کرنے کے لیے، اچھی ذاتی حفظان صحت کو برقرار رکھنا اور اپنی خوراک پر توجہ دینا بہت ضروری ہے۔ پروبائیوٹکس سے بھرپور غذائیں، جیسے دہی اور کیفر، آنتوں کے بیکٹیریا کے صحت مند توازن کو برقرار رکھنے اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد کر سکتی ہیں (Jayachandran et al., 2020)۔ مزید برآں، اینٹی فنگل خصوصیات والی غذاؤں کو شامل کرنا، جیسے لہسن، ادرک، اور ناریل کا تیل، فنگل کی افزائش کو روکنے میں فائدہ مند ہو سکتا ہے (Jain et al., 2017)۔ 4. برساتی موسم کے دوران ہاضمہ صحت کی معاونت بدلتے ہوئے ماحولیاتی حالات، خاص طور پر نمی میں اضافہ، ہمارے نظام انہضام کو متاثر کر سکتا ہے۔ کچھ لوگوں کو بارش کے موسم میں بھوک میں کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ مناسب غذائیت کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ غذائیت سے بھرپور غذاؤں پر توجہ مرکوز کی جائے۔ خوراک میں مختلف قسم کے پھلوں اور سبزیوں کو شامل کرنے سے مجموعی صحت کو سہارا دینے اور مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے ضروری وٹامنز، معدنیات اور اینٹی آکسیڈنٹس فراہم ہوتے ہیں (Bhushan et al., 2019)۔ موسمی پیداوار جیسے بیر، کھٹی پھل، پتوں والی سبزیاں، اور مصلوب سبزیاں کھانے میں شامل کرنے کے لیے بہترین انتخاب ہیں (Basu et al., 2018)۔ 5. گرم اور آرام دہ کھانے کو شامل کرنا برسات کا موسم اکثر گرم اور آرام دہ کھانے کی خواہش لاتا ہے۔ ہماری خوراک میں سوپ، سٹو، اور شوربے کو شامل کرنا غذائیت فراہم کر سکتا ہے اور ٹھنڈے، گیلے موسم کے دوران جسم کے درجہ حرارت کو برقرار رکھنے میں مدد کر سکتا ہے (Liu et al., 2017)۔ متوازن کھانے کو یقینی بنانے کے لیے یہ پکوان مختلف قسم کی سبزیوں، پھلیوں اور دبلی پتلی پروٹین کے ساتھ تیار کیے جا سکتے ہیں۔ مزید برآں، گرم کرنے والے مصالحے جیسے ادرک، ہلدی اور دار چینی کو شامل کرنا نہ صرف ذائقہ کو بڑھاتا ہے بلکہ سوزش اور قوت مدافعت بڑھانے والے فوائد بھی فراہم کرتا ہے (Krishnaiah et al., 2015)۔ 6. نم حالات میں خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانا نمی اور نمی بیکٹیریا کی افزائش کے لیے سازگار ماحول پیدا کرتی ہے، جس سے بارش کے موسم میں خوراک کی مناسب ہینڈلنگ اور ذخیرہ ضروری ہو جاتا ہے۔ کسی بھی گندگی یا آلودگی کو دور کرنے کے لیے استعمال سے پہلے تازہ پیداوار کو اچھی طرح دھونا چاہیے (Ngono et al., 2021)۔ مزید برآں، خراب ہونے والی غذائیں جیسے گوشت، دودھ کی مصنوعات، اور بچ جانے والی چیزوں کو ریفریجریٹر میں مناسب طریقے سے ذخیرہ کیا جانا چاہیے تاکہ خراب ہونے سے بچا جا سکے اور خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے خطرے کو کم کیا جا سکے (Bauer et al., 2018)۔ فوڈ سیفٹی کے اقدامات پر عمل کرکے، ہم صحت کے ممکنہ خطرات سے خود کو بچا سکتے ہیں۔ 7. برسات کے موسم میں متوازن غذا کو برقرار رکھنا بارش کا موسم اکثر درجہ حرارت میں کمی لاتا ہے، جس کی وجہ سے آرام دہ کھانے کی خواہش اور کیلوری کی مقدار میں اضافہ
Meo Online Directory Entry Form.
Meo Online Diمیو آن لائن ڈائریکٹری۔ اندراج فارم ۔ Meo Online Directory Entry Form. نام:۔۔۔۔۔۔۔۔ولدیت:۔۔۔۔۔۔۔۔ تاریخ پیدائش:۔۔۔۔۔۔۔۔ گوت:۔۔۔۔۔۔۔پچھلا گائوں:۔۔۔۔۔۔۔تعداد فیملی ممبرز:۔۔۔۔۔۔۔ موجودہ پتہ:۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فون نمبر:۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ای میل:۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تعلیم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ملازمت/کاروبار۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وضاحت ای فارم(لنک نیچے موجودہے۔جائے واٹس ایپ پے آسانی سو بھر سکو ہو) اپنی مدد آپ کے تحت بھر اور بھیجو جائے گو۔ جاسو پاکستان میں بسن والامیون کی تعداد معلوم کری جاسکے۔میو قوم کی افرادی قوت کو اندازہ ہوسکے۔ای کام میو برادری کا دکھ راکھن والا بھائین نے۔سعد ورچوئل سکلز پاکستان۔کے ذمہ لگائیو ہے ۔ای ڈیٹا قوم کی امانت ہے جو ایک ویب سائٹ پے اپ لوڈ کردئیو جائے گو جائے کوئی بھی ایکسس کرسکے ہے۔ ای میو قوم کی امانت ہے یاسو کوئی ذاتی مفاد اٹھانا کی توقع مت راکھے۔یائے قومی مفاد کی خاطر کہیں بھی کوئی بھی کام میں لاسکے ہے من جانب:کمیٹی آن لائن میو ڈائیریکٹری پاکستان۔سعد ورچوئل سکلز پاکستان۔ رابطہ:03238537640….03484225584……03007578950…04044924744 www.dunyakailm.com…..www.tibb4all.com….. https://wa.me/message/DCHQU5KJWX4LE1 rectory Entry Form.
The MEo people paid attention. They used their strength
The MEo people paid attention. They used their strength میو قوم توجہ دئے۔اپنی طاقت سو کام لئے The MEo people paid attention. They used their strength حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو۔کا قلم سو۔ میںنے پچھلا دنن میں میو قوم کی مردم شماری اور آن لائن ڈیٹا بیس(ڈائریکٹری)کو آئیڈیا پیش کرو ہو شاہد لوگن نے ای بات سُنی اَن سنی ایک کردی،توجہ نہ دی میں اپنی قوم کی توجہ چاہوں ۔اور قوم کی خدمت کرنو چاہوں موئے پیسہ روپیہ یا چندہ کی ضرورت نہ ہے۔امید ہے نہ میں اپنی قوم سو یا فرمائش کرونگو۔الحمد اللہ ای عادت ہمارے بھینتر موجود نہ ہے اللہ نے خودداری دے راکھی ہی۔اور بقدر ضرورت رزق کی بھی تھوڑ نہ ہے یامارے یائے پیسہ جمع کرنا کو ڈھنگ مت سمجھئیو ۔سچی مانچ میو قوم کی خدمت کرن کو ارادہ ہے ۔یاکی ابتداء بھی ہوچکی ہے۔ کام کی نوعیت کہا ہے۔ میں نے ایک ڈیجیٹل فارم ڈائزائن کرو ہے۔جاکو خاکہ کچھ ایسو ہے نام۔ولدیت۔۔تاریخ پیدائش۔۔۔گوت۔۔پچھلو گائوں۔ موجودہ رہائش۔۔۔۔کاروبار۔۔۔۔فون نمبر۔۔۔۔ یاکے اوپر ۔(QR)کیو۔ آر۔ کوڈ ہوئے گو۔جائے سکین کرکے فارم حاصل کرو جاسکے گو ای فارم۔ واٹس ایپ۔مسینجر۔ویب سائٹ۔وغیرہ پے دستیاب ہوئے گو یامیں آپشن ہوئے گو کہ لکھ کے یاکے نیچے دیا گیا لنک پے سینڈ کردیو یا فارم کی ایک کاپی۔بھرن والا کے پئے محفوظ رہ جائے گی۔اور ایک کاپی ہم کو موصول ہوجائے گی۔ کچھ خانہ ایسا بھی ہونگا جن میں اپنی زندگی کا بارہ میں معلومات لکھی جاسکنگی ۔اور اپنی زندگی کے متعلق آگاہی دے سکے ہے۔ جا کی بنیاد پے میں ڈیٹا بیس میں اندراج کرلئیو جائے گو یاکے مارے بہت گھنی محنت اور بہت زیادہ پیسہ خرچ ہوئے گو۔ لیکن کام ایسو ہوجائے گو کہ جو ساری قوم کو فائدہ دئیگو۔ میو قوم کا نام پے بنن والی تنظیم ۔ سیاسی جماعت۔سوشل ویلفئیر مقامی طورپے کام کرن والی فلاحی تنظیم۔کائی کے پئے بھی میو قوم کی صحیح تعداد موجود نہ ہے۔ تخمینہ ہاں ہر کوئی اپنا اپنا اندازہ سو اٹکل لگاوے ہے ۔کہ اتنا ہونگا۔اِتنا ہونگا؟ کوئی بھی وا وقت تک پورو نہ ہوسکے ہے جب تک دلچسپی نہ ہوئے۔ اگر میو قوم کا افراد اپنے مارے یا اپنی قوم کے مارے صرف دو منٹ نکال کے یا فارم اے پرُ کردینگا تو پاکستان میں ٹھیک تعداد جمع کرن میں اپنو حصہ گیرنگا۔ کہا میو قوم کا افراد مردم شماری کے شماری کے مارے دو منٹ اپنا موبائل پے نہ دے سکاہاں ؟ میں کون سو تم سو روپیہ پیسہ،جائیداد مانگ ر و ہوں؟صرف دو منٹ ۔جاسو تم نے واخانہ لکھ سکوں جامیں شرکت تم نے میو ثابت کرسکے ۔۔موئے امید ہے میری قوم یا معاملہ میں ضرور میرو ساتھ دئے گی ممکن ہے کچھ لوگ یا مردم شماری کی اہمیت سو نا واقف ہوواں،یا پھر اُن کے نزدیک یاکام کی اتنی اہمیت نہ ہوئے،جتنی ہم محسوس کرراہاں؟،لیکن وقت بتائے گو کہ ای کام کتنو ضروری ہے ای ہماری افرادی قوت کو حساب ہے۔سیاسی طورپے ایک ہتھیار ہے۔ تاریخ کو ایک باب۔میون کی بِکھری ہوئی طاقت کی یکجائی ہے۔ معاشی و معاشرتی،مذہبی،سیاسی،تاریخی طورپے یا کی اہمیت بہت گھنی ہے ای ایک فارم ای نہ ہے بلکہ اُو طاقت ہے جائے جہاں چاہو جیسے چاہو کام میںلاسکوہو ایک فارم ۔طاقت کی اکائی ہے۔ای ووٹ ہے جاکے بنیاد پے کائی اے بھی کامیاب کراسکوہو کائی اے بھی پیچھے دھکیل سکوہو۔ موئے نہ ہے پتو یاکاممیں کتنی کامیابی ملے ہے؟ لیکن اتنو ضرور پتو ہے کہ اگر میری قوم اے سمجھ میں آگی کہ یا کی کتنی ضرورت ہے تو کدی بھی پیچھے نہ رہے گی میں ہر میو تنظیم ۔جماعت۔سیاسی و سماجی ورکر۔عام میو قو م کا فرد،پاکستان کا شہری سو اپیل کروہوں کہ جہاں جتنو ہوسکے حصہ لئیو دوسران کو بتائو۔جاسومیو قوم کے ساتھ کچھ بھلو ہوسکے موئے یاکو بھی اندازہ ہے کچھ دانشور یاکام میں کیڑا کانٹا نکالنگا۔ بہت سی بات نکلنگی۔میں سمجھو ہوںکہ ایک یاراستہ کی اہمیت ہے کہ لوگ اپنا پنا خیالات کو اظہار کرنگا۔رائے دینگا۔تنقید کرنگا۔اور یاکا مقابلہ میں نیا نیا آئیڈیاز پیش کرنگا۔ای صورت حال یابات کی دلیل ہے کہ یاکام کی اہمیت توہے کہ لوگ یا کا مہیں متوجہ ہویا۔
Optimal Dietary Guidelines for 18-Year-Old Boys
Optimal Dietary Guidelines for 18-Year-Old Boys 18 سال کے لڑکوں کے لیے بہترین غذائی رہنما خطوط حکیم المیوات:قاری محمد یونس شاہد میو تعارف: مناسب تغذیہ افراد کی نشوونما، نشوونما اور مجموعی طور پر فلاح و بہبود میں معاونت کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، خاص طور پر جوانی کے دوران۔ چونکہ 18 سال کے لڑکوں میں اہم جسمانی اور علمی تبدیلیاں آتی ہیں،اور اجزائی تکمیل تیزی سے ہوتی ہے اس لیے متوازن اور غذائیت سے بھرپور خوراک کو اپنانا سب سے اہم چیز بن جاتی ہے۔ اس مضمون کا مقصد 18 سال کی عمر کے لڑکوں کے لیے بہترین خوراک کا خاکہ پیش کرنا، ان کی غذائی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اور صحت مند طرز زندگی کو فروغ دینا ہے۔ان خطوط پر عمل پیرا ہوکر صحت کے لئے بہترین تدبیر کی جاسکتی ہے جسم: میکرونٹرینٹس: a ۔ ۔کاربوہائیڈریٹس: پیچیدہ کاربوہائیڈریٹس، جیسے سارا اناج، پھل اور سبزیاں، کو 18 سالہ لڑکے کی خوراک کی بنیاد بنانا چاہیے۔ یہ ضروری توانائی، غذائی ریشہ، وٹامنز اور معدنیات فراہم کرتے ہیں، جبکہ خون میں شکر کی سطح کو مستحکم رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔ ب ۔۔۔ پروٹین: پروٹین کے دبلے پتلے ذرائع، بشمول مرغی، مچھلی، پھلیاں اور توفو، پٹھوں کی نشوونما، ٹشو کی مرمت اور ہارمون کی پیداوار کے لیے اہم ہیں۔ روزانہ تقریباً 0.8 سے 1 گرام پروٹین فی کلوگرام جسمانی وزن کے لیے ہدف رکھیں۔ c ۔۔۔ چکنائی: ایوکاڈو، گری دار میوے، بیج اور زیتون کے تیل جیسے ذرائع سے صحت مند چکنائی شامل کریں۔ یہ ضروری فیٹی ایسڈ فراہم کرتے ہیں اور دماغ کی نشوونما اور ہارمون ریگولیشن کی حمایت کرتے ہیں۔ غذائی اجزاء: a ،،،،، کیلشیم: ہڈیوں کی صحت کو سہارا دینے کے لیے، ڈیری مصنوعات، فورٹیفائیڈ پلانٹ پر مبنی دودھ، پتوں والی سبز سبزیاں، اور کیلشیم سے بھرپور غذائیں کھائیں۔ ب۔۔۔ آئرن: آئرن سے بھرپور غذائیں جیسے دبلے پتلے گوشت، پھلیاں، دال اور پالک شامل کریں تاکہ آئرن کی کمی سے خون کی کمی کو روکا جا سکے۔ c۔۔۔ وٹامن ڈی: سورج کی روشنی کا سامنا کرنا اور وٹامن ڈی سے بھرپور غذائیں جیسے چکنائی والی مچھلی، انڈے کی زردی، اور مضبوط ڈیری مصنوعات کا استعمال کیلشیم کے جذب میں مدد کرتا ہے۔ d بی وٹامنز: بی وٹامنز کی مناسب مقدار کو یقینی بنانے کے لیے سارا اناج، پھلیاں، دبلی پتلی سبزیاں اور سبزیاں کھائیں، جو توانائی کی پیداوار اور اعصابی افعال کو سہارا دیتے ہیں۔ ہائیڈریشن: مناسب طریقے سے ہائیڈریٹ رہنا مجموعی صحت اور بہترین جسمانی افعال کے لیے بہت ضروری ہے۔ روزانہ کم از کم 8-10 کپ (64-80 اونس) پانی پینے کا ارادہ کریں۔ پانی ہاضمے، غذائی اجزاء کے جذب، میٹابولزم اور علمی افعال کی حمایت کرتا ہے، جبکہ فضلہ کی مصنوعات کو ہٹانے میں مدد کرتا ہے۔ پروسیسرڈ فوڈز اور اضافی شکر کو محدود کرنا: پروسیسڈ فوڈز، فاسٹ فوڈ، میٹھے مشروبات، اور اسنیکس کا استعمال کم کریں جن میں ٹرانس فیٹس اور شکر شامل ہوں۔ یہ غذائیں خالی کیلوریز فراہم کرتی ہیں اور نشوونما اور نشوونما کے لیے ضروری غذائی اجزاء کی کمی کرتی ہیں۔ اس کے بجائے، مکمل، غیر پروسس شدہ کھانوں کا انتخاب کریں۔ پورشن کنٹرول اور متوازن کھانا: غذائی اجزاء کی وسیع رینج کو یقینی بنانے کے لیے تمام فوڈ گروپس پر مشتمل متوازن کھانوں کی حوصلہ افزائی کریں۔ کافی مقدار میں پھل اور سبزیاں، دبلی پتلی پروٹین، سارا اناج اور صحت مند چکنائی شامل کریں۔ زیادہ کھانے سے بچنے اور صحت مند وزن کو برقرار رکھنے کے لیے حصے کو کنٹرول کرنے کی مشق کریں۔ نتیجہ: 18 سال کی عمر کے لڑکوں کے لیے اپنی منفرد غذائی ضروریات کو پورا کرنے اور ان کی نشوونما اور نشوونما میں مدد کے لیے اچھی گول اور غذائیت سے بھرپور غذا کو اپنانا بہت ضروری ہے۔ پیچیدہ کاربوہائیڈریٹس، دبلی پتلی پروٹین، صحت مند چکنائی، اور مختلف قسم کے پھلوں اور سبزیوں کو ترجیح دینا بہترین صحت کے لیے ضروری غذائی اجزاء فراہم کرتا ہے۔ مزید برآں، مناسب ہائیڈریشن کو برقرار رکھنا، پراسیسڈ فوڈز اور اضافی شکر کو محدود کرنا، اور حصے کو کنٹرول کرنے کی مشق صحت مند طرز زندگی میں معاون ہے۔ ان غذائی رہنما اصولوں پر عمل کرنے سے، 18 سالہ لڑکے اپنی مجموعی صحت کو بڑھا سکتے ہیں اور ایک صحت مند مستقبل کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میو قوم کو مستقبل۔آن لائن ڈائریکٹری۔
میو قوم کو مستقبل۔آن لائن ڈائریکٹری۔ حکیم المیوات قاری محمدیونس شاہد میو میو قوم یا وقت عبوری دور سوُ گزررہی ہے ہر کوئی اپنی ہمت اپنی ضرورت اور اپنا مفادات میں میو قوم کی خدمت یا اپنی ضرورت اے پوری کررَو ہے کائی کی نیت میں شک کرَنو۔اچھی بات نہ ہے۔ لیکن بات کرن سوُکائی کی سچائی تو ثابت نہ ہوجاوے ہے سچائی تو عمل ظاہر کرے گو۔جو عملی اقدام کرے گو وائے کائی کو بتانا کی ضرورت نہ رہے گی۔کام کرَو ہے کام بتان سوُ نہ دِیکھان سوتعلق راکھے ہے کال ۔مورخہ16 جولائی2023 بروزاتوار میرا غریب خانہ پے کچھ ہمدرد اِکھٹا ہویا۔ایجنڈا ہو کہ سعد ورچوئل سکلز پاکستان اور میو آن لائن ڈائریکٹری پےمشاورت کری جائے کہ یہ دونوں کام میو قوم کی کیسے بہتر خدمت کرسکاہاں سعد ورچوئل سکلز پاکستان میو آن لائن ڈائریکٹری۔ خالص میو قوم کی خدمت کا بارہ میں نرِالو اور اَچھوُتو تصور ہے۔جامیں کم سوُ کم لوگن کی اِنوالمنٹ اور کم وسائل میں بہتر کام کی ترکیب نکالی گئی ہاں جدید طریقہ ٹیکنالوجی اور جدید وسائل سوُ فائدہ اُٹھائیو گئیو ہے (1)میو آن لائن ڈیٹا کے مارے ڈیجیٹل فارم واٹس ایپ۔مسینجر۔ویب سائٹس۔وغیرہ کے ذریعہ بھجو جائے گو۔ جو فِل کرکے واپس وائی نمبر پے سینڈ کردئیو جائے گو اورمین ڈیٹا بیس میں واکو اندراج کردئیو جائے گو نوں وقت ۔وسائل سب کی بچت ہوئے گی۔ (2)سعد ورچوئل سکلزپاکستان ایک ایسو ادارہ بنائیو گئیو ہے جامیں چندہ بھکشا۔سہارو۔لالچ و لجاجت کو کوئی تصور نہ ہے۔ اپنی مدد آپ کے تحت ادارہ قائم کرو گئیو ہے میرو پانچ مرلہ کو ڈبل سٹوری مکان ہے۔ واکو نیچے کو حصہ۔ میو آن لائن ڈائریکٹری اور سعد ورچوئل سکلز پاکستان کے مارے مختص کردئیوگئیو ہے اپنی رہائش اُوپر کا حصہ میں منتقل کردی ہے نیچے کا حصہ میں صرف میو قوم کی خدمت کری جائے گی ای جگہ یا مارے دی گئی ہے کہ کرایہ سوُ بچ سکاں ہم کرائیو کہاں سو لانگا؟۔کام کرنگا یا پھر چندہ مانگنا؟ جب خدمت کرراہاں تو دُوسران نے بھینٹ چڑھان کے بجائے خود اپنا وقت جان مال کی قربانی دیواں سعد ورچوئل سکلز پاکستان۔میو برادی کا بے روزگار کم وسائل۔اورغریب لوگن کو ہنر اور ڈیجیٹل سکلزسکھائے گو جامیں وے کورس کرایا جانگا جو مارکیٹ میںکئی کئی لاکھ میں کرایا جاواہاں۔موئے امید ہے کہ اگر بچہ توجہ دئے اورمحنت کرے دو چار مہینہ میں گھر بیٹھوکمان کے قابل ہوجائے گو۔ اپنو اور اپنا گھروالان کی بہتر انداز میں کفالت کے قابل ہوجائے گو۔ اِن کوَرسن نے ہر اُو ا نسان کرسکے ہے جوَگزارہ موافق اردو جانتو ہوئے۔باقی تعلیم کی کوئی قید نہ ہے۔نہ ڈگری چاہے حافظ قران۔علماء۔مڈل میٹرک والا بچہ۔عام لوگ جو موبائل چلاسکاہاں۔ہنر سیکھن کا اہل ہاں۔ یا اجلاس میں بہت قیمتی مشاورت ہوئی۔ اور میواتی بیٹھک(واٹس ایپ گروپ) کا احباب میں شریک ہویا۔محمد سلیم میو اعوان مارکیٹ محمد عثمان میو گجومتہ۔عمران بلا میو مانانوالہ۔۔۔۔۔۔ سعد ورجوئل سکلز اور میو آن لائن ڈائریکٹری کا مہیں سو مشتاق احمد میو امبرالیا کماہاں۔شکراللہ میو لیل گائوں حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو کاہنہ نو۔انجینیئر دلشاد یونس کئی احباب ایسا نوجوان شریک ہا جو میو قوم کے مارے کچھ کرن کو عزم راکھے ہا۔ کئی احباب راستہ میں مجبوری کی وجہ سوپہنچ نہ سکا۔لیٹ ہوگیا۔ لیکن ان کا جذبہ کو سلام ہے۔ طلباء اور متعلقین کا فون آراہاں۔جو سیکھن کو ارادہ راکھاہاں ایک دودِن میں کلاسز کی ترتیب بتادی جائے گی۔