تکمیل جسم یا حیاتی امور طبعیہ۔کے6 مراحل(2)
6 )stages of completion of body or biological affairs (ٍ2)
6 مراحل لإتمام الشؤون ۔أو البيولوجية (2)

تکمیل جسم یا حیاتی امور طبعیہ۔کے6 مراحل(2)
6 )stages of completion of body or biological affairs (ٍ2)
6 مراحل لإتمام الشؤون ۔أو البيولوجية (2)
،(2)اس کے بعد اخلاط۔
انسانی غذا جسے انسان اپنی بھوک مٹانے یا اپنی توانائی پوری کرنے کے لئے کھاتا اسے حلق سے نیچے اتارتاہے۔وہ مختلف مراحل طے کرکے اس حالت میں معدہ میں پہنچتی ہے کہ معدہ اس پر اپنا عمل شروع کرسکے،اگر غذاکو زیادہ باریک کرلیا جائے،خوب چبایا جائے بالکل گاڑھا لعاب کی شکل اختیار کرجائے تو معدہ جلد اسے اپنے عمل کے بعد آگے بھیج دیتا ہے۔لیکن اگر غذا و خوراک کو موٹا موٹا معدہ مین اتار لیا جائے تو معدہ کو ہضم کرنے اور غذا کو آگے بھینے میں زیادہ وقت لگتا ہے اور زیادہ دقت کا سامانا کرنا پڑتا ہے۔جولوگ دانتوں کا کام بھی معدہ سے لیتے ہیں اکثر ہاضمہ کی خرابی کی شکایت کرتے ہیں۔
جب انسان لقمہ توڑتاہے تو خیال میں رکھنا چاہئے کہ چھوٹا لقمہ توڑے۔اس کے بعد اسے اتنا چبائے کہ وہ باریک محلول کی صورت اختیار کرجائے نگلنے میں بھی آسانی رہے اورہضم میں بھی گرانی نہ ہو۔منہ میں لقمہ چبانے کی حالت میں مخلتف انزائم شامل ہوتے ہیں۔عوامی زبان میں جب خوراک تھوک کی وجہ سے کافی گیلی ہوجاتی ہے تو اس صورت میں وہ ہضم کے لئے تیار ہوجاتی ہے۔معدہ اسے جلد قبول کرلیتا ہے۔معدہ میں پہنچنے کے بعد غذا مختلف مراحل سے گزرتی ہے۔مخلتف انزائم کام کرتے ہیں۔معدہ میں پیدا شدہ کئی رطوبات یا تیزابات شامل ہوتے ہیں اور اسے دودھ کی شکل دیتے ہیں۔وہاں سے یہ مختلف مراحل کے لئے آگے بھیج دی جاتی ہے۔ایک معمولی خوراک کھانے سے لیکر ہضم ہونے تک تقریبا چھ گھنٹوں کا وقت لیتی ہے۔
اگر چھ گھنٹوں سے پہلے دوسری غذا کھائی جائے تو ہمارا نظام ہضم ہی نہیں آہستہ آہستہ پورا وجود متاثر ہونے لگتا ہے۔کبھی ہاضمہ خراب تو کبھی جگر کی علامت۔کبھی بھوک کی کمی تو کہیں نظام تنفس و نظام اخراب میں مشکلات۔کہیں سر چکراتا ہے تو کہیں نیند میں خلل پیدا ہوتا ہے۔کھانے سے دل اٹھ جاتا ہے۔اس کے بعد ادویات کا سلسلہ پیدا ہوجاتا ہے۔دراصل اس طولانی سلسلہ کا اصل سبب نظام ہضم کی خرابی اور کھانے پینے میں بد احتیاطی ہوتی ہے۔اخلاط اس کیفیت کا نام ہے جب غذا جسم میں ہضم ہونے یاایک حالت سے دوسری حالت مین تبدیلی کے لئے آمادہ ہوتی ہے۔یعنی خوراکی حالت سے تبدیل ہوکرجسم کا حصہ بننے کے لئے پہلا مرحلہ طے کرتی ہے۔اور تقسیمی مراحل سے گزرتی ہے۔یہ دودھیا مواد مختلف اعضاء کی طرف منتقل ہوتا ہے۔جگر طحال لبلبہ۔آنتیں سب کو ان کی ذمہ سونپی جاتی ہے۔اخلاطی مرحلہ کی تکمیل کے بعد غذا جسم کا حصہ بننے کے لئے تیار ہوجاتی ہے
I may need your help. I tried many ways but couldn’t solve it, but after reading your article, I think you have a way to help me. I’m looking forward for your reply. Thanks.
yes