+92 3238537640

Share Social Media

نبض اور تحریکات

نبض اور تحریکات

نبض

مقصد تالیف
اللہ تعالیٰ نے انسان کو علم بالقلم کا فن عطاء فرماکر اس کائنات کی آبادی کے لئے دنیا میں بھیج دیا انبیائے کرام اور نیک لوگوں نے ہمیں اعتدال کے ساتھ اس دنیا میں رہنے اور اعتدال کو قائم رکھنے کے لئے اعتدال بخشا،جب بھی اس اعتدال میںانحراف ہوگا توعلم و تجربات کی روشنی میں اعتدال کو قائم کرنے کا نام طب و حکمت ہے، قران کریم نے اسے خیر کثیر کہا ہے، اس کے قواعد و ضوابط اور صدیوں کے تجربات نے اس انحرافی کیفیت(بیماری)کو پرکھنے کا ایک طریقہ مقرر کیا ہے جسے نبض سناشی کہا جاتا ہے،اس میں مہارت طبیب کے لئے بہت ضروری ہے،جو طبیب اس ہنر میں مہارت چاہتا ہے وہ محنت سے کام لے، تجربا ت کا تسلسل اس کے لئے نئے افق کھولنے کا سبب ہوگا۔سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبو ی ﷺ کاہنہ نو لاہور بحیثیت ادارہ مصروف عمل ہے کہ مختصر و جامع انداز میں اسلاف کے اس ورثہ کو آنے والی نسلوں کے لئے محفوظ کردے۔کئی کتب شائع ہوکر قبولیت عامہ حاصل کرچکی ہیں۔


ادارہ خاصل طب نبویﷺ جو قرآن و احادیث میں موجود ہے کی اشاعت کے لئے سرگرم عمل ہے۔ بالخصوص احادیث کی امہات کتب اور معتبر تفاسیر سےطبی جواہر کو جمع کرکے مفاد عامہ کی خاطر شائع کر رہا ہےمثلاََ(1)صحاح ستہ میں مذکورہ احادیث اور ان کی تخریج اسناد(2)احادیث میںمذکورہ غذائیں اوردوائیں(3)طب نبوی عصر حاضر کے تناظر میں(4)قران کریم سے اخذ کردہ طبی نکات(5)مدارس کے طلباء اور علماء کے لئے طب سیکھنا کیوں ضروری ہے؟۔
عربی سے اردو تراجم میں(1) طب نبوی للذہبی(2)طب نبوی لامام الرضاء(3) المنہل الروی فی الطب نبوی المؤلف: ابن طولون(4)كتاب الأمراض والكفارات والطب والرقيات للمقدسی(5)الطب النبوي للاصفہانی(6)لأطعمة والأشربة في عصر الرسول جیسی کتب شامل ہیں۔انشا اللہ یہ سلسلہ جاری رہے گا۔اس کے علاوہ عملیات بھی زندگی میں اہمیت رکھتے ہیں۔اس موضوع پر اہم اور بنیادی کتب لکھی گئی ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس نیک کام کو جاری و ساری رکھے،ادارہ کے ماہرین درس نظامی کے لئے آٹھ سالہ کورس بھی ترتیب دے رہے ہیں جو انشا اللہ اہل علم کی مشاورت کے بعد جلد مدارس میں تدریس کے لئے پیش کردیا جائے گا۔
حررہ۔عبد ضعیف۔حکیم قاری محمد یونس شاہد میو۔منتظم اعلی ادارہ ہذا ۔
نبض اور تحریکات۔کچھ نبض کے بارہ میں۔
کچھ اہم باتیں۔
مشینی تحریک میں خالص خلط بنتی ہے اور یہی خلط اس عضو کی خوراک ہوتی ہےمثلاََ غدی عضلاتی غدد جازبہ(گرم خشک) میں جگر کی خوراک خالص صفرا ہوتی ہے۔اسی طر ح خبر رساں اعصاب کی خوراک خالص بلغم ہے’’اعصابی غدی‘‘ تحریک ہوتی ہے۔ اسی طرح تیسرا عضو ارادی عضلات عضلاتی اعصابی تحریک ہے۔ان تینوںتحریکوں میں تینوں خالص اخلاط پیدا ہوتے ہیں اور جسم میں جمع ہوتے رہتے ہیں،اگر اخلاط اعتدال کے ساتھ جسم میں پیدا ہوکر جمع رہیں تو صحت قابل رشک رہتی ہے۔اگر کسی وجہ سے اعتدال قائم نہ رہے تو یہ اخلاط کی بے اعتدالی وبال جان بن جاتی ہے اس افراطی کیفیت کو معتدل کرنے کے لئے ہمیںمشینی کیفیات پیدا کرنا پڑتی ہیں مشینی تحریکات جسم سے فالتو اخلاط و غیر ضروری مواد کو خارج از جسم کرکے انسانی صحت کو اعتدال کی طرف لاتے ہیں۔

تکمیل جسم یا حیاتی امور طبعیہ۔
جب غذاء کھائی جاتی ہے
(1)سب سے پہلے کیفیات بنتی ہیں،
(2)اس کے بعد اخلاط
(3)،اسکے بعد اعضاء
(4)اس کے بعد ارواح
(5)اس کے بعد قویٰ یعنی قوت بنتی ہے
(6) قوت سے فعل صادر ہوتے ہیں۔
یہ کل 6 مراتب ہوئے
طرح افعال بھی6ہوتے ہیں اور یہ تینوں اعضائے رئیسہ پر منقسم ہیں
(1)احساس کا ہونا ’’اعصابی عضلاتی‘‘
(2)حکم کا ہونا
(3)ارادی حرکت
(4)غیر ارادی حرکت
(5)غذا کو جذب کرنا یعنی ہضم کرنا
(6)فضلہ خارج کرنا۔
پانی ہوا اور حرارت کی بدولت جسم کا نظام چل رہاہے ان کے حد اعتدال سے کم یا زیادہ ہونا مرض (بیماری) کہلاتاہے، جو ا س راز کو سمجھ لے گا کسی بھی مرض کا بفضلہ تعالیٰ علاج کرسکتاہے۔
نبض دیکھنے کا آسان طریقہ۔
کلائی پر چاروں انگلیاں برابر رکھیں اور دو چیزوں کا احساس کریں(1)ہوا(2)پانی۔ہوا یا پانی کو محسوس کرنا مشکل کام نہیں ہے۔اگر نبض میں ہوا کی زیادتی ہے تو نبض میں قوی پن اور سختی ہوگی،اسی طرح اگر نبض میں پا نی کی زیادتی ہے تو نرمی اور سستی ہوگی،اگر ان دونوں باتوں کا احساس نہ ہو تو باقی حرارت ہی بچتی ہے ان تینوں کے علاوہ کوئی چوتھی چیز نہیں ہے۔
پانی والی نبض کے دو اطوار
(1) پانی والی نبض کا پہلا طور۔اگر پانی کا تعلق حرارت کے ساتھ ہے تو شرائط نبض میں حجم کو سمجھئے یہ نبض کلائی میں شہادت والی انگلی کے نیچے دباؤ دینے سے محسوس ہوگی طب کی زبان میں اسے کام بلغم(ترگرم) یعنی قانون مفرد کیے مطابق اعصابی غدی ہو گی یعنی دماغ کا تعلق جگر کے ساتھ جڑا ہوا ہے بالفاظ دیگر پانی میں حرارت موجود ہے
(2)پانی دوالی نبض کا دوسرا طور
پانی والی نبض کا تعلق حرارت سے ٹوٹ کرخشکی سے جڑ گیا ہے اس نبض کی شناخت یہ ہوگی کہ شہادت والی انگلی کے نیچے بغیر دباؤ دئے یعنی اوپر ہی محسو ہوگی،اہل طب اسے پختہ بلغم یعنی تر سردکا نام دیتے ہیں،قانون مفرد والے اسے اعصابی عضلاتی کہتے ہیں،اس نبض کو شرائط قوام کے تحت سمجھنا چاہئے یعنی اب دماغ کا تعلق جگر کے بجائے دل سے جڑ گیا ہے۔
ہوا والی نبض کے دو اطوار
(1)ہوا والی نبض کا پہلا طور۔اگر ہوا کا تعلق پانی سے ہے تو اس نبض کا احسا س شہادت والی انگلی کے ساتھ والی انگلی تک ہوگا اور مقام کے لحاظ سے دو انگلیوں تک محسوس کی جاسکتی ہے،اہل طب اسے سودائے خام اور مفرد اعضاء والے اسے عضلاتی اعصابی(خشک سرد)نبض کہتے ہیں، اب دل کا تعلق دماغ کے ساتھ جڑ گیا ہے،شرائط نبض میں مقام کو سمجھیں۔
(2)ہوا والی نبض کا دوسرا طور
ہوا کا تعلق پانی سے ہٹ کر جگر(حرارت) سے جڑ گیا ہے اسکی شناخت یہ ہوگی کہ شہادت والی انگلی کے ساتھ والی دو انگلیوں تک محسوس ہوگی،اہل طب اسے سودائے پختہ(خشک گرم)مفرد اعضاء والے عضلاتی غدی کہتے ہیں اسے شرائط قرع(چوٹ) کے تحت سمجھیں۔
حرارت والی نبض کے دو اطوار۔
(1)حرارت کا تعلق ہوا کے ساتھ ہے یہ نبض سب سے لمبی ہوتی ہے یعنی چار انگلیوں تک رفتار میں تیز جلدی جلدی ٹھوکریں محسوس ہوتی ہے شرائط نبض میں رفتار کو دھیان میں رکھیں یہ صفرائے خام (گرم خشک ) نبض ہے مفرد اعضاء والی غدی عضلاتی کہتے ہیں اس نبض کا تعلق دل کا جگر کے ساتھ جڑا ہواہے
(2)حرارت والی نبض کا دوسرا دور۔
اگر حرارت کا تعلق ہوا سے ٹوٹ کر پانی سے جڑ جائے تو اسے نبض معتدل کہتے ہیں یہ نبض درمیان والی دو انگلیوں کے نیچے درمیانہ دباؤ دینے سے محسوس ہوتی ہے ،شرائط نبض مقدار ہے پختہ صفرا(گرم تر) مفرد والے غدی اعصابی کہتے ہیں جگر کا تعلق دماغ سے جڑا ہوا ہے .
صحت والی نبض بگڑنے کی دو صورتیں ہیں
جو طبیب صحت کی حقیقت کو سمجھتا ہے وہ بیمار کی نبض کو بخوبی جان سکتا ہے،نبض کے بگاڑ کی دو صورتیں ہوسکتی ہیں مثلاََ کسی مردجواں کا مزاج یا نبض عضلاتی غدی ہے جب بھی یہ نبض اپنی حالت تبدیل کرے گی اسے بیمار تصور کیا جائے گا اس کی دو صورتیں ہیں ایک یہ کہ جو مزاج حقیقی ہے اس میں ترقی کرجائے یعنی مزاجی کیفیت حد اعتدال سے تجاوز کرجائے،دوسری وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ غدی عضلاتی اعصابی یا غدی ہوجائے ۔ارتقائی صورت میں تحریک والے مقام پر کچھ تحلیل کی علامات بھی پائی جائیں گی اور تسکین والے مقام پر کچھ تحریکی علامات موجود ہونگی اسے ورمی صورت کا نام دے سکتے ہیں۔
ہم نے نبض کی6اقسام بیان کی ہیں ان میں مختلف مدارج ہیں
(1)لذت (2)حبس (3)قبض (4)سوزش(5)ورم(6) ضعف۔امراض کے یہی چھ مدارج ہیں کسی مرض میں مرض کی کونسی حالت ہوگی اور جسمانی طورپر کونسی چیز متأثر ہوگی ذیل میں ملاحطہ فرمائیں۔
1۔جب مرض مقام لذت پر ہوگا تو مزاج یعنی کیفیات متأثر ہونگی۔۔2۔جب مرض مقام حبس پر ہوگا تو مرض خلط میں ہوگا اس سے اخلاط ہی متأثر ہونگے۔3۔جب مرض مقام قبض پر ہوگا تو اعضاء متأثر ہونگے یعنی مرض اعضاء کو متأثر کرے گا ۔ 4۔جب مرض مقام سوزش پر ہوگا توارواح متاثر ہونگی یعنی اعضاء کی روح اس کا شکار ہو گی ۔ 5۔جو مرض مقام ورم پر ہوگا تو قوی متأثر ہونگے اور مرض قوت کو متأثر کرے گا۔6۔جب مقام ضعف پر ہوگا تو افعال منتثر ہونگے اور مرض عضو کو بگاڑ دے گا۔
مدارج مرض میں ادویہ کی ترتیب۔
1۔اگر مرض مقام لذت پر ہے تو دوا محرک استعمال کرو(درجہ اول).2۔اگر مرض حبس کے مقام پر ہوتودوا شدید استعمال کریں(درجہ دوم)3۔اگر مرض قبض کے مقام پر ہوتو دوا ملین استعمال کریں(درجہ سوم).4۔اگر مرض سوزش کے مقام پرہوتو دوا مسہل استعمال کریں(درجہ چہارم) 5۔اگر مرض ورم کے مقام پر ہوتو دوا اکشیر استعمال کریں(درجہ سمی).6۔اگر مرض ضعف والے مقام پر ہوتو دوا مقوی استعمال کریں(درجہ مقوی)
مریض کو کونسی علاماتات بتائی جائیں
اگر نبض میں قوی پن ہو تو اکڑاؤ سے درد تک بتائیں۔اگر نبض میں تیزی ہوتو خذر پن سے زہر تک بتائیں۔اگر نبض میں ضعف ہوتو قدرے کمزوری سے فالج تک بتائیں۔
ہر نبض کی حالت سمجھ کر دوا کا تعین کرنا۔
اگر نبض میں قوی پن ہوتو دوا ء محرک سے لیکر شدید تک دیں۔۔اگر نبض میں تیزی ہوتو دوا ملین سے مسہل تک تجویز کریں۔اگر مرض میں ضعف ہو تو دوا اکسیر سے مقوی تک دیں۔جوان مرد کی نبض دائیں کی دیکھیں۔جوان عورت کی نبض صرف بائیں ہاتھ دیکھیں۔اب تحریک تسکین تحلیل جو بھی صورت ہو اس کے مطابق علاج و معالجہ کریں۔
مرض میں عضو ریئس کی ماہیت۔
حالت تحریک میں سکڑنے سے پھٹنے یا خراش تک۔حالت تسکین میں پھولینے سے رسنے تک۔حالت تحلیل میں پگھلنے سے لٹکنے تک۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Company

Our Dunyakailm website brings you the convenience of instant access to a diverse range of titles, spanning genres from fiction and non-fiction to self-help, business.

Features

You have been successfully Subscribed! Ops! Something went wrong, please try again.

Most Recent Posts

  • All Post
  • (Eid Collection Books ) عید پر کتابیں
  • (Story) کہانیاں
  • /Mewati literatureمیواتی ادب
  • Afsanay ( افسانے )
  • Article آرٹیکلز
  • Biography(شخصیات)
  • Children (بچوں کے لئے)
  • Cooking/Recipes (کھانے)
  • Dictionary/لغات
  • Digest(ڈائجسٹ)
  • Digital Marketing and the Internet
  • Economy (معیشت)
  • English Books
  • Freelancing and Net Earning
  • General Knowledge ( جنرل نالج)
  • Happy Defence Day
  • Health(صحت)
  • Hikmat vedos
  • History( تاریخ )
  • Hobbies (شوق)
  • Homeopathic Books
  • Information Technologies
  • ISLAMIC BOOKS (اسلامی کتابیں)
  • Knowledge Books (نالج)
  • Marriage(شادی)
  • Masters Courses
  • Novel (ناول)
  • Poetry(شاعری)
  • Political(سیاست)
  • Psychology (نفسیات)
  • Science (سائنس)
  • Social (سماجی)
  • Tibbi Article طبی آرٹیکل
  • Tibbi Books طبی کتب
  • Uncategorized
  • War (جنگ)
  • اردو ادب آرٹیکل
  • اردو اسلامی آرٹیکل
  • اردو میں مفت اسلامی کتابیں
  • اقوال زرین
  • دعوت اسلامی کتب
  • ڈاکٹر اسرار احمد کتب
  • روحانیت/عملیات
  • سٹیفن ہاکنگ کی کتب
  • سوانح عمری
  • سیاسی آرٹیکل
  • سید ابو الاعلی مودویؒ کتب خانہ
  • علامہ خالد محمودؒ کی کتابیں
  • عملیات
  • عملیات۔وظائف
  • قاسم علی شاہ
  • قانون مفرد اعضاء
  • کتب حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
  • کتب خانہ مولانا محمد موسی روحانی البازی
  • متبہ سید ابو الاعلی مودودیؒ
  • مفتی تقی عثمانی کتب
  • مکتبہ جات۔
  • مکتبہ صوفی عبدالحمید سواتیؒ
  • میرے ذاتی تجربات /نسخہ جات
  • ھومیوپیتھک
  • ویڈیوز
    •   Back
    • Arabic Books (عربی کتابیں)
    • Kutub Fiqh (کتب فقہ)
    • Kutub Hadees (کتب حدیث)
    • Kutub Tafsir (کتب تفسیر)
    • Quran Majeed (قرآن مجید)
    • محمد الیاس عطار قادری کتب۔ رسالے

Category

Our Dunyakailm website brings you the convenience of instant access.

Products

Sitemap

New Releases

Best Sellers

Newsletter

Help

Copyright

Privacy Policy

Mailing List

© 2023 Created by Dunyakailm