کہاالیکشن 2024 میںمیو قوم بدلن کے مارے تیار ہے؟
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
میوقوم بحیثیت قوم کم ہی دوسران کو لحاظ کرے ہے۔
اپنان نے تو کائی حالت میں بھی برداشت کرن کے مارے تیار نہ ہے۔
خدا کی قدرت کہ میو اپنی کھنس اے جب نکالاہاں جب اَگلو مجبوری کی حالت میں ہوئے۔
زندگی میں اگر کائی کو اہمیت مل جائے تو وائے برداشت کرنو بہت مشکل رہوے ہے۔
لیکن عزت و ذلت تو اللہ کا ہاتھ میں رہوا ہاں۔
میو قوم کی ایک خامی ای بھی ہے کہ جب کہیں دال نہ گلے ہے تو مذہب یا دین کو سہارو لیوا ہاں۔
خود چاہے دین کے پئے بھی نہ پھٹکتا ہوواں ۔
لیکن اپنا مخالف کی ساری نیکین نےبرائین ثابت کرن میں کسر نہ چھوڑا ہاں؟۔
۔جب کائی کی مخالفت کراہاں تو ایسی دور کی کوڑی ملاواہاں
کہ ایسو محسوس ہووے ہے کہ واکے پئے ایک بھی نیکی نہ ہے۔
جو بھی نیک کام ہاں سب کا سب برائی کرن والان نے کراہاں۔
الیکشن 2024 سر پے کھڑو ہے۔
یائے بھی پڑھ سکوں ہو
میوقوم آگے بڑھ سکے ہے لیکن
میو قوم کے پئے الیکشن لڑن کی کوئی تدبیر موجود نہ ہے۔ایک بھیڑ چال ہے۔
۔الیکشن والا دفتر میں کاغذ جمع کرواکے نوں سمجھاہاں کہ بس الیکشن تو ہماری جھولی میں پڑو ہے۔
۔کئی میو تو ایسا بھی ہاں ۔ان کو کام اپنی قوم کی مخالفت ہے جیتنو تو ان کا سوپنان بھی نہ آوے ہے۔
۔جولوگ کچھ کرسکاہاں۔ان کی ٹانگ کھینچ نو پیدائشی حق سمجھاہاں۔
میو قوم کا سپوت میدان عمل میں اِترا ہویا ہاں۔
کچھ تو یائے اسلام بناکے پیش کررہاہاں۔
یائے بھی پڑھو
میوقوم کے مارے ایسا کام کرو جن کا بہترنتیجہ نکلاں
کہیں مسلک و مذہب کہیں دوسرا مسائلن کا حل ان کی جھولی میں پڑا دکھائی دے راہاں۔
۔لیکن حقائق ایسا ہاں کہ انن نے اپنی جیت کو خود بھی یقین نہ ہے۔
کہا میو سدا اوت ای رہینگا ؟یا پھر کوئی چج کوکام بھی کرنگا۔
ہوڑ متی ہم نے کہاں لے جاکے چھوڑے گی؟۔
کچھ میو اپنی برادری کا مقابلہ میں الیکشن تو نہ لڑرا ہاں لیکن مخالف کا کیمپن میں گُھسا پڑا ہاں ۔
چاپلوسی کی اعلی روایات قائم کرراہاں۔
میں نے خوب سوچو ہےپھر نتیجہ پے پہنچوہوں کہ میو ابھی تک سُدھرن کو نام بھی نہ لے راہاں۔
۔
جب کوئی بھی بات نہ ملے ہے تو کہواہاں ۔
اجی یاکو ووٹ دیکے کہا کراں۔
جب پچھلی بار ای جیتو ہو تو کائی کی بات بھی نہ سنے ہو؟
مانوں کہ وانے ایسو ای کرو ہو۔کہا تم بتانا کی زحمت کروگا کہ جائے تم میو قوم کی
خدمت قرار دے راہو۔قوم کو بتائو کہ اگر ای کام ہوجاتو قوم کو ای فائدہ ملتو۔
تم اپنی ذاتیاتن نے میو ققوم کے نام تھونپو ہو۔
امید ہے کوئی میو کتنو بھی گئیو گزرو ہوئے۔
اگر واکو تسلی کرادی جائے کہ یا کام کو میو قوم کو فائدہ ملے گو تو اُو کدی بھی ناں نہ کرسے۔
یہ پروپیگنڈہ کرن والا ذاتی مفادات کا حصول میں جب ناکام ہوجاواہاں تو وائے میو قوم سو منسوب کردیواہاں۔
۔میو قوم کا نام پے ذاتی مفادات اور مقاصدن نے پورا کرتا پھراہاں۔۔
۔مانو کہ میو قوم کا سیاست دانن نے قوم کے مارے کوئی کام نہ کرو ہے۔
۔تم ای بتا دئیو کہ تم نے کونسی دودھ شہد کی نہر بہائی ہاں؟
۔کس کس کا گھرن میں ناج پہنچائیو ہے؟۔
کس کس کو نوکری یا کاروبار میں کوشش کری ہے۔َ
۔سچی بات تو ای ہے سیاست دانن سو زیادہ قابل مواخذہ یہ لوگ ہاں ۔
جو میو قوم کا نام پے اپنی دُوکانداری کرراہاں۔
چلو کام نہ سہی کم از کم اتنو ای بتادئیو کہ تہارو میو قوم کی ترقی اور خوشحالی۔تعلیم و تربیت۔وغیرہ
میں کوئی قابل رشک کردار ہوئے۔
یا ایسا لوگن کو سہولت دی ہوئے۔۔
یا کوئی ایسو منصوبہ زیر غؤر ہوئے کہ نئی نسل اگر واپے چلے تو بہتر زندگی مل سکے ہے؟
کہاالیکشن 2024 میںمیو قوم بدلن کے مارے تیار ہے؟
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
میوقوم بحیثیت قوم کم ہی دوسران کو لحاظ کرے ہے۔
اپنان نے تو کائی حالت میں بھی برداشت کرن کے مارے تیار نہ ہے۔
خدا کی قدرت کہ میو اپنی کھنس اے جب نکالاہاں جب اَگلو مجبوری کی حالت میں ہوئے۔
زندگی میں اگر کائی کو اہمیت مل جائے تو وائے برداشت کرنو بہت مشکل رہوے ہے۔
لیکن عزت و ذلت تو اللہ کا ہاتھ میں رہوا ہاں۔
میو قوم کی ایک خامی ای بھی ہے کہ جب کہیں دال نہ گلے ہے تو مذہب یا دین کو سہارو لیوا ہاں۔
خود چاہے دین کے پئے بھی نہ پھٹکتا ہوواں ۔
لیکن اپنا مخالف کی ساری نیکین نےبرائین ثابت کرن میں کسر نہ چھوڑا ہاں؟۔
۔جب کائی کی مخالفت کراہاں تو ایسی دور کی کوڑی ملاواہاں
کہ ایسو محسوس ہووے ہے کہ واکے پئے ایک بھی نیکی نہ ہے۔
جو بھی نیک کام ہاں سب کا سب برائی کرن والان نے کراہاں۔
الیکشن 2024 سر پے کھڑو ہے۔
میو قوم کے پئے الیکشن لڑن کی کوئی تدبیر موجود نہ ہے۔ایک بھیڑ چال ہے۔
۔الیکشن والا دفتر میں کاغذ جمع کرواکے نوں سمجھاہاں کہ بس الیکشن تو ہماری جھولی میں پڑو ہے۔
۔کئی میو تو ایسا بھی ہاں ۔ان کو کام اپنی قوم کی مخالفت ہے جیتنو تو ان کا سوپنان بھی نہ آوے ہے۔
۔جولوگ کچھ کرسکاہاں۔ان کی ٹانگ کھینچ نو پیدائشی حق سمجھاہاں۔
میو قوم کا سپوت میدان عمل میں اِترا ہویا ہاں۔
کچھ تو یائے اسلام بناکے پیش کررہاہاں۔
کہیں مسلک و مذہب کہیں دوسرا مسائلن کا حل ان کی جھولی میں پڑا دکھائی دے راہاں۔
۔لیکن حقائق ایسا ہاں کہ انن نے اپنی جیت کو خود بھی یقین نہ ہے۔
کہا میو سدا اوت ای رہینگا ؟یا پھر کوئی چج کوکام بھی کرنگا۔
ہوڑ متی ہم نے کہاں لے جاکے چھوڑے گی؟۔
کچھ میو اپنی برادری کا مقابلہ میں الیکشن تو نہ لڑرا ہاں لیکن مخالف کا کیمپن میں گُھسا پڑا ہاں ۔
چاپلوسی کی اعلی روایات قائم کرراہاں۔
میں نے خوب سوچو ہےپھر نتیجہ پے پہنچوہوں کہ میو ابھی تک سُدھرن کو نام بھی نہ لے راہاں۔
۔جب کوئی بھی بات نہ ملے ہے تو کہواہاں ۔
اجی یاکو ووٹ دیکے کہا کراں۔
جب پچھلی بار ای جیتو ہو تو کائی کی بات بھی نہ سنے ہو؟
مانوں کہ وانے ایسو ای کرو ہو۔کہا تم بتانا کی زحمت کروگا کہ جائے تم میو قوم کی
خدمت قرار دے راہو۔قوم کو بتائو کہ اگر ای کام ہوجاتو قوم کو ای فائدہ ملتو۔
تم اپنی ذاتیاتن نے میو ققوم کے نام تھونپو ہو۔
امید ہے کوئی میو کتنو بھی گئیو گزرو ہوئے۔
اگر واکو تسلی کرادی جائے کہ یا کام کو میو قوم کو فائدہ ملے گو تو اُو کدی بھی ناں نہ کرسے۔
یہ پروپیگنڈہ کرن والا ذاتی مفادات کا حصول میں جب ناکام ہوجاواہاں تو وائے میو قوم سو منسوب کردیواہاں۔
۔میو قوم کا نام پے ذاتی مفادات اور مقاصدن نے پورا کرتا پھراہاں۔۔
۔مانو کہ میو قوم کا سیاست دانن نے قوم کے مارے کوئی کام نہ کرو ہے۔
۔تم ای بتا دئیو کہ تم نے کونسی دودھ شہد کی نہر بہائی ہاں؟
۔کس کس کا گھرن میں ناج پہنچائیو ہے؟۔
کس کس کو نوکری یا کاروبار میں کوشش کری ہے۔َ
۔سچی بات تو ای ہے سیاست دانن سو زیادہ قابل مواخذہ یہ لوگ ہاں ۔
جو میو قوم کا نام پے اپنی دُوکانداری کرراہاں۔
چلو کام نہ سہی کم از کم اتنو ای بتادئیو کہ تہارو میو قوم کی ترقی اور خوشحالی۔تعلیم و تربیت۔وغیرہ
میں کوئی قابل رشک کردار ہوئے۔
یا ایسا لوگن کو سہولت دی ہوئے۔۔
یا کوئی ایسو منصوبہ زیر غؤر ہوئے کہ نئی نسل اگر واپے چلے تو بہتر زندگی مل سکے ہے؟