نباتاتی دوائیں اور قدرتی علاج
از۔حکیم المیوات قاری محمدیونس شاہد میو
عام بیماریوں کو ٹھیک کرنے کے
150 بہترین فارمولے
سخنہائے گفتنی۔
الحمد اللہ ہمارا ادارہ سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبویﷺْْسعد ورچوئل سکلز پاکستان اپنے مقاصد کو احسن انداز میںحاصل کرنے کی جستجو میں لگے ہوئے ہیں ۔دیگر زبانوں سے کتب کے تراجم بالخصوص طب کے حوالے سے نئی طرح ہے۔اس وقت تک کئی کتب انگریزی سے اردو میں ڈھالی جاچکی ہیں۔۔
۔نباتاتی دوائی اhttps://dunyakailm.com/ور قدرتی علاج۔
۔ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔اردو دان طبقہ کا اپنا ایک مزاج ہے یہ روایتی کتب سے تو کسی حد تک مانوس ہے اور بصد شوق مطالعہ کرلیتا ہے ۔لیکن جیسے ہی کسی دوسرے انداز میں لکھی ہوئی کتاب دیکھتا ہے تو بےزاری کا اظہار کرتا ہے۔اورناگواری سے دیکھتا ہے ۔اگر دل پر پتھر رکھ کے مطالعہ کربھی لے تو صرف انہی ہی جڑی بوٹیوں پر اس کی نگاہ جاٹہرتی ہے۔جن سے پہلے سناشائی ہوتی ہے۔
سادہ الفاظ میں یوں کہا جاسکتا ہے کہ طب کو ہم اپنے محدود مطالعہ کی طرح محدود سمجھتے ہیں ۔۔جس طرح مشرقی لوگوں کا اپنا مزاج ہوتا ہے اور کھانے پینے رہنے سہنے اور دوادارو کے طور طریقے جداگانہ ہوتے ہیں۔اسی طرح مٖغربی لوگ بھی اپنی الگ سے دنیا رکھتے ہیں ۔قیاس آرئیاں اپنی جگہ لیکن اگر کسی کو کماحقہ سمجھنا ہے تو ان کی طرز زندگی اور مزاج کو سمجھنا پڑے گا۔۔
یہی بات اس کتاب میں دیکھنے کو ملے گی کچھ چیزیں عام فہم ہونگی لیکن کچھ نیا بھی دیکھنے کو ملے
گا۔
بالخصوص ہماری جان پہچان والی اشیاٗ کا طریقہ استعمال بدلے ہوئے طریقے سے بھی دکھائی دے گا۔۔اس سے وحشت کھانے کے بجائے اس سے انس پیدا کریں تاکہ بساط علم طول و عرض میں وسعت پزیر ہوسکے۔
دوسرا اہم نکتہ یہ ہے کہ طب وہی تو نہیں جو اطباٗ نے کتب میں تحریر کردی ہے۔یا پھر جس کا ہمیں علم ہے۔یہ تو قدرتی کی رعنائیوں کا ایک پرتو ہے۔ابھی تو وسعت جہاں دیگر ہے۔ہمیں محدود دائرہ سے نکل کر وسیع دنیا میں سفر کرنا مفید رہے گا۔۔
قدماٗ میں جن جڑی بوٹیوں کا ذکر کیا ہے اپنے لئے بطور یادگار چھوڑا ہے ۔یہ تو ایک قطرہ ہے سمندر کی وسعت تو بے پایاں ہے۔کیا جو قدرت اس وقت جڑی بوٹیوں سے کرہ ارض کو مالا مال کئے ہوئے ہے یہ فوائد سے خالی ہے ۔ حاشا و کلا
ایسا نہیں ۔جیسے زعفران کستوری۔عنبر قیمتی اشیاٗ کے فوائد قدماٗ نے معلوم کئے اب بھی بے شمار جڑی بوٹیاں ایسی ہیں جو کسی کی توجہ کی منتظر ہیں ۔۔
اطباٗ کو محدود ہونے کے بجائے اپنے لئے نئے جہان تلاش کرنے چاہیئں ۔تاکہ ان عقاقیر سے جان چھڑائی جاسکے جو اس وقت مہنگے داموں فروخت کے لئے زینت پنسار بنی ہوئی ہیں ۔
ایک انقلابی اقدام۔
طب سے منسلک افراد جو طبیب کہلاتے ہیں ان پر بھاری ذمہ دار عائد ہوتی ہے کہ وہ غیر معروف اور علاقائی سطح پر پائی جانے والی جڑی بوٹیوں پر کام کریں۔تاکہ آنے والی نسلوں کے لئے طب کا کشادہ میدان چھوڑ کر جائیں ۔کیا جو اس وقت زمین پر جڑی بوٹیاں خوردرو اُگتی ہیں، بے مقصد یا طبی فوائد سے خالی ہیں ؟ ایسا ہرگز نہیں ہے ۔کیونکہ قدرت کوئی کام فضول نہیں کرتی ۔جتنی معدنیات و عقاقیر دکھائی دیتی ہیں طبی فوائد اور علاج و معالجہ میں استعمال ہونے کی بھرپورصلاحیتوں سے مالا مال ہیں۔
لیکن فوائدتو اہل نظر کے سامنے کھلتے ہیں نقال و لکیر کے فقیر تو معلوم جڑی بوٹیوں سے بھی کما حقہ مستفید نہیں ہوسکتے۔
۔نباتاتی دوائی اور قدرتی علاج۔
یہ کتاب انگریزی سے اردو قابل میں ڈھالی گئی ہے ۔اگر کہیں مروجہ طرز تحریر سے کچھ الگ دکھائی دے تو برداشت کریں
کیونکہ ترجمہ تو ایک سمجھانے کی کوشش ہوتی ہے اصل کتاب کا مطالعہ کرنے کا اصل زبان میں ہی آتا ہے ۔ لیکن قوی امید ہے کہ یہ مختصر سی کتاب کسی نہ کسی درجہ میں طبی معلومات و تجربات میں اضافہ کا سبب بنے گی۔
از۔حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو۔
سرپرست
سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبویﷺْ۔۔۔۔۔۔سعد ورچوئل سکلزپاکستان۔