+92 3238537640

Share Social Media

مکتبہ صوفی عبدالحمید سواتیؒ

استادی الکریم شیخ الحدیث والتفسیر حضرت مولانا صوفی عبدالحمید سواتی قدس سرہ کے کتب کا مجموعہ

مکتبہ صوفی عبدالحمید سواتیؒ 🔰

🌟 شیخ الحدیث والتفسیر حضرت مولانا صوفی عبدالحمید سواتی قدس سرہ کے کتب کا مجموعہ

Full text of “Maktaba Sufi Abdul Hameed Sawati ra” تعارف:صوفی عبدالحمید سواتی ماہنامہ نصرۃ العلوم میں تذکرہ مفسر قرآن کے نام سے ایک مضمون قلمبند کیا گیا ہے جسمیں مولانا فیاض خان سواتی صوفی عبدالحمید سواتی کے خاندانی پس منظر کے حوالے سے بیان کرتے ہیں کہ شاہراہ ریشم کے کنارے ایک بلند و بالا اور قدرتی دلکش مناظر سے مالا مال سرسبز و شاداب پہاڑکی چوٹی پر ایک چھوٹا سا گاؤں (چیڑاں ڈھکی) کے نام سے یاد کیا جا تا ہے جو کڑ منگ بالا کے اطراف و مضافات میں واقع ہے اور شنکیاری سے بٹل جاتے ہوئے راستہ میں پڑتا ہے اسی پہاڑ کی چوٹی پر موجود چیڑاں ڈھکی گاؤں میں مولوی گل داد خان سواتی اپنے اہل و عیال کے ساتھ خوش و خرم زندگی بسر کررہے تھے نور احمد خان حضرت صوفی صاحب کے والد گرامی تھے بختاور بیگم حضرت صوفی صاحب کی حقیقی والدہ تھیں۔نور احمد خان کو اللہ تعالیٰ نے دو بیٹوں ا ور دو بیٹیوں سے نوازا صوفی صاحب کی ولادت 7ء ہزارہ ڈویژن ضلع مانسہرہ کے ایک دیہات نزد کڑمنگ بالا چیڑاں ڈھکی میں ہوئی ۔آپ کا نام عبدالحمید والد محترم کا نام نور احمد خان ا ور دادا کا نام گل احمد خان قوم سواتی (پٹھان) ہے۔ صوفی صاحب نے ابتدائی تعلیم ملک پور مانسہرہ اور بغہ میں شیر اسلام مولانا غلام غوث ہزاروی کے مدرسہ میں حاصل کی اور بٹل کے قریب علاقہ کھکھو میں آپ نے مولوی محمد عیسیٰ صاحب سے قرآن کریم پڑھا۔ بچپن ہی میں والدین کا سایہ سر سے اآٹھ گیا اور آپ نے اپنے برادر بزرگ امام اہلِ سنت شیخ الحدیث مولانا سرفراز خان صفدر صاحب کے ہمراہ حصول علم دین کیلئے مختلف دینی درسگاہوں میں وقت کے معروف اہلِ علم سے اسقفادہ کیا ۔چنانچہ آپ نے میراں شاہ محلہ لاہور میں علم صرف پڑھی۔ اسکے بعد ڈالہ سندھواں ضلع سیالکوٹ میں ا بتدائی کتب صرف بہائی؛ میزان الصرف؛: نحومیر وغیرہ پڑھیں۔ بعدازاں سرگودھا تشریف لے گیے یہاں کچھ عرصہ تعلیم حاصل کی پھر جہانیاں منڈی میں حضرت مولانا حافظ قاری غلام محمد صاحب سے قطبی شرح جامی؛ مقامات وغیرہ پڑھیں۔ 1938ء کے آخر میں استاذ العلماء شیخ الحدیث مولانا عبدالقدیر صاحب مدرسہ انوارالعلوم گوجرانوالہ میں تحصیل علم کرتے رہے۔ 1940ء مطابق 1321ء میں آ پ نے درس نظامی مکمل کرکے سند فراغت حاصل کی۔ دارالعلوم سے فراغت کے بعد دارالمبلغین لکھنؤ میں امام اہل سنت رئیس المناظرین مولانا عبدالشکور فاروقی لکھنوی سے تقابل ادیان کی تعلیم حاصل کی اور فن مناظرہ سیکھا۔ بعدازاں آپ نے نظامیہ طیبہ کا لج حیدرآباد (دکن) میں علم طب چار سالہ کورس کیا اور کالج میں چاروں سال فرسٹ پوزیشن حاصل کی ۔اور فراغت کے بعد کچھ عرصہ تک طب کے ذریعے عوام کی خدمت کی۔آ پ نے ہندو پاک کے متعدد علمائے کرام سے تعلیم حاصل کی۔ جن میں چجند مشہور شخصیات ‏ کے نا م مندرجہ ‏ لٰیل ہیں۔ ۶۲ ‘”‘۷’۲٢ تود‎ | ٭ەنانصدص10 اقصد ‏ ٭ص+ءلل× آمل5 82008۶۰۵٤1۰,‏ 3ص۸٦1۲ہ‏ آ3 مل 6101031 .336-71۰ مم 2017 ءلاخ-ء0 (4) ۷13 (ءصتلہم0) 2520-7121 5[۷٦‏ 15 ,(اصت۲) 2520-7113 55[(۷۷ صہء. دا ۷٣ع‏ ص زع 9٤0ہ1[:.‏ دہء. ۱ا ۰۲۷ 0زع. ٣۲۷۷۷۷۲۷‏ مولانا سیدحسین احمد مدنی؛ مولانااعزاز علی صاحبء مولانا عبدالشکور فاروقی لکھنوی؛ مولانا محمد ابراہیم بلیاوی؛ مولانا مفتی محمد شفیع دیوبندی؛ مولانا محمد ادریس کاندھلوی؛ مولانا محمد عبداللہ درخواستی؛ مولانا عبدالقدیر صاحب؛ مولانا مفتی عبدالواحد صاحب؛ گوجرانوالہ آپ کو مولانا اشرف علی تھانوی سے بھی شرف ملاقات حاصل ہے ۔ آپ نے 1952ء میں چھوٹی سی کچی مسجد کی بنیاد رکھی پھر 1960 کے بعد موجودہ بڑی مسجد کی بنیاد بھی رکھی۔ اس مسجد کے ساتھ ہی آپ نے مدرسہ بھی بنایا۔ جہاں طلباء ا ور طالبات کو دینی تعلیم دی جاتی ہے ۔ تاسیس مدرسہ کے بعدہی آپ نے تدریس شروع کی اور درس نظامی میں شامل بیشتر علم و فنون کی تدریس فرماتے رہے بالخصوص حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کی مشہور کتاب حجۂ اللہ البالغہ کا تقریباً بتیس مرتبہ دیا۔ حدیث میں آپ نے بخاری شریف مکمل پڑھائی اور تقریباً 50مرتبہ علم شمائل ترمذی؛ 8مرتبہ طحاوی اور موطا امام مالک موطا امام محمد سنن نسائی سنن ابن ماجہ کا تقریباً 7 ء 7 مرتبہ درس دیا۔ آپ نماز فجر کے بعد ہفتہ میں چار دن درس قرآن دیتے رہے جو باوجود علمی ہونے کے نہایت سادہ ہوتا تھا اس میں کسی پر کوئی تعن و تشنیع نہ ہوتی تھی آپ کے اس درس کی بہت شہرت تھی شہر کے اطراف سے لوگ یہ درس سننے کیلئے آتے تھے۔اڑتیس سال تک لگاتار درس کا سلسلہ جاری رہا پھر علالت کی وجہ سے یہ سلسلہ بند ہوگیا آپ ایک بہترین مدرس اور عمدہ خطیب ہونے کے ساتھ ساتھ صاحب تصانیف کثیرہ بھی ہیں۔ انتظامی امور کی مصروفیات کے یاؤجرہ آپکے ال سے:ایسی اد الثان تساایت نی مار پر ائیں جر یلاغیم امت مہ یر کیلتے ایک گزان قدر علمی ذخیرہ ہیں۔ آپ کی چند مشہور تصانیف مندرجہ ذیل ہیں۔ معالم ا لعرفان فی دروس القرآنء (120جلدیں ) دروس الحدیث (مسند احمد) (4جلدیں ) خطبات سواتی (6جلدیں) شرح شمائل ترمذی (2جلدیں) شرح ابن ماجہ (1جلد) شرح ترمذی ابواب البیوع (1[جلد)مباحث کتاب الایمان مع تسہیل و توضع مقدمہ صحیح مسلم ء ترجمہ قرآن کریم (1جلد) مختصر ترین اور جامع اذکار درودشریف ء مقالات سواتی؛ آپ مسلسل 50سال تک جامعہ مسجد نور کی خطابت کے فرائض ادا کرتے رہے اور جمعۃ المبارک کے دن سب سے بڑا اجتماع جامع مسجد نور میں ہی ہوتا تھا۔ خطبہ شروع ہونے سے قبل ہی لوگ ایک کثیر تعداد میں آپ کا خطاب سننے کیلئے انتظار میں بیٹھ جاتے آپ ایک بے باک و حق وگو خطیب تھے ۔ عبدالحمید خان بن نورحمد خان بن گل احمد خان بن گل داد خان مند راوی یوسف زئی سواتی والدین نے آپ کانام عبدالحمید خان رکھا تھا ۔پٹھانوں کی یوسف زئی برادری گوتھ مند راوی سے تعلق رکھتے تھے ۔جنھیں سواتی بھی کہا جاتا ہے ۔ ابو الفیاض آپ کی کنیت اور اختر آپ کا تخلص تھا ۔ اختر تخلص انھوں نے خود رکھا تھا۔ صوفی صاحب کے لقب سے آپ معروف تھے اور یہ لقب اتنا مشہور ہوگیا تھا کہ بہت سے | 8دد ۶۲۰۷۳۲ ٭ەنانصدص10 اقصد ‏ ٭ص+ءلل× آمل5 82008۶۰۵٤1۰,‏ 3ص۸٦1۲ہ‏ آ3 مل 6101031 .336-71۰ مم 2017 ءلاخ-ء0 (4) ۷13 (ءصتلہم0) 2520-7121 5[۷٦‏ 15 ,(اصت۲) 2520-7113 55[(۷۷ حصہء. دا ٣ع‏ ص زع ۰10٤9‏ .ہ٤‏ .ا 0۰۲۷ زع. ٣۲۷۷۷۷۲۷‏ حضرات خصوصاً گوجرانوالہ کے لوگ آپ کے اصل نام سے وقف ہی نہ تھے ۔صوفی صاحب لقب کی وجہ تسمیہ میں لوگ بہت کچھ کہتے اور لکھتے رہتے ہیں گووہ تمام وجوہات معنوی لحاظ سے آپ پر صادق آتی تھیں ۔بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ آ پ مدرسہ و مسجد کی چار دیواری سے باہر نہیں جاتے تھے ۔اس لئے انہیں صوفی کہا جاتا تھا اور بعض کا خیال ہے کہ آپ کم گو تھے اور تصوف میں کمال رکھتے تھے ۔اس لئے آپ کو صوفی کہا جاتا تھا۔ حضرت صوفی صاحب کی جب ولادت ہوئی تو اس زمانہ میں تاریخ ولادت وغیرہ لکھنے کا زیادہ رواج نہ تھا زبانی یاداشت پر ہی زیادہ ترمدار ہوتا ویسے آپ کے والدین ناخواندہ تھے ۔اس لئے آپ کی تاریخ ولادت کے بارے میں کوئی حتمی بات نہیں ہے البتہ حضرت صوفی صاحب نے اپنی ذاتی ڈائری میں اپنی تاریخ ولادت کے بارے میں یہ الفاظ درج فر مائے ہیں میری پیدائش بقول چچا زمان خان صاحب 1917 ے.ء کے لگ بھگ ہوئی ہے ۔اور یہ سن ھجری کے لحاظ سے 1335 .ے.ء بنتا ہے ۔صوبہ سرحد ضلع ہزارہ موجود ضلع مانسہرہ کے علاقہ کونش کے مقام چیڑاں ڈھکی مضافات کڑمنگ بالا میں آپکی ولادت ہوئی یہ جگہ شنکیاری سے بٹل جاتے ہوئے شاہراہ ریشم پر تقریباً سولہ کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور اب بے آباد ہوچکی ہے البتہ وہاں ایک بہت بڑا پولٹری فارم بنا ہوا ہے ۔فیاض خان سواتی کہتے ہیں کہ 1999 _.ء میں حضرت والد ماجد کے ہمراہ ہم نے ان تمام مقامات کو دیکھا تھا۔ آپ نے 1941 _ء میں دارالعلوم دیوبند میں داخلہ لیا ۔داخلہ کا امتحان حضرت مولانا محمد ابراہیم بلیاوی نے لیا ۔ انھوں نے شرح عقائد ۔ہدایہ اخیرین اور مشکوۃ شریف کا امتحان لیا ۔ اسکے بعد مشرق کے عظیم جامعہ ( دارالعلوم دیوبند ) میں حدیث پڑھنے کے لئے گئے وہاں استاد الجلیل افقیہ شیخ الادب مولانا محمد اعزاز علی سے سنن ابی داؤد :شمائل ترمذی اور ترمذی شریف جلد ثانی پڑھی دارالعلوم دیوبند سے فراغت کے تین سال 1944 ےءء میں دارالمطبین لکھنوء شہر ضلع اودھ گئے تاکہ بعض علوم اور مطالعہ مذاہب باطلہ کی تعلیم حاصل کی جائے ۔مثلا ہندو آریہ ءشیعہ ءامامیہ ءفرقہ مرزا نیہ اور عیسائیت وغیرہ استاد مولانا عبدالشکور فاروقی لکھنوی ان پر دیانت کی انتہا ہوتی ہے ان سے قرآن کریم کے کچھ آخری اجزا ترجمہ وتفسیرکے ساتھ پڑھے ۔ان سے شیعہ امامیہ اور اس کے علاوہ مذاہب کے رد میں بہت سی چیزیں سنیں انکی آراء ان مذاہب باطلہ کے رد میں اور ان کے روشن مشورے اصحاب مذاہب باطلہ کے ساتھ مخاصمت میں مشہور ہیں ۔حضرت مولانا عبدالشکور لکھنوی برصغیر کی ایک نمایان علمی شخصیت تھۓ ۔ آپ نے حضرت صوفی صاحب کو قرآن کریم کی تسیز تقابل ادیان :ٹن متاظرء اور افتاء میں سند تعلیم وا جازت عنائت فرمائی اور آپ نے کتاب تحفہ اثناء عشریہ کے بعض ابواب استاد ڑے ۶۲۰۷۳۲ ٭ەنانصدص10 اقصد ‏ ٭ص+ءلل× آمل5 82008۶۰۵٤1۰,‏ 3ص۸٦1۲ہ‏ آ3 مل 6101031 .336-71۰ مم 2017 ءلاخ-ء0 (4) ۷13 (ءصتلہم0) 2520-7121 5[۷٦‏ 15 ,(اصت۲) 2520-7113 55[(۷۷ حصہء. دا- ۷٣ع‏ : زع .:[٤0٤9‏ حدہ>. ا 0۰۲۷ زع. ٣۱۷۷۷۷۲۷‏ مولانا عبدالسلام ابن مولانا عبدالشکور فاروقی سے پڑھے اور ان سے کتاب نہج البلاغت کے بعض خطبات بھی پڑھے استاد مولانا لال حسین اختر سے کتاب شیارتھ پرکاش کا آخری باب پڑھا وہ مبلغ اسلام اور فرقہ مرزائیہ قادیانیہ اور فرقہ آریہ ہند و غیرہ کے خلاف صاحب مناظرات مخاصمات اور مجادلات تھے ۔استاد مذ کور نے فرقہ قادیانیہ اور آریہ کے رد میں کچھ اشیاء املا بھی کروائیں صوفی عبدالحمید سواتی صاحب نظامیہ طیبہ کالج حیدرآباد دکن میں چار سال کے دوران میں ہر امتحان میں فرسٹ آئے ڈاکٹر فضل الرحمن جو انکے استاد تھے وہ عالم دین بھی تھے اور کالج کے وائس پرنسپل تھے ۔وہاں مخلوط تعلیم ہوا کرتی تھی لیکن انھوں نے ایسا نظم قائم کررکھا تھا کہ لڑکیا ں اور لڑکے علیحدہ علیحدہ بیٹھتے تھے لڑکے آگے بیٹھتے تھے اور لڑکیا ں پیچھے بیٹھتی تھیں اور استاد سب کو یکساں نظر آتا تھا تعلیم کے دوران چار سال کے طویل عرصہ میں صرف بارہ دن کالج نہ جاسکے اسکی وجہ شدید بیماری تھی ء جب انھیں طب میں گریجویشن کا سرٹیفکیٹ ملا تو ساتھ ایک او رخصوصی سرٹیفکیٹ حاضر باشی کا بھی ملا ۔آپ کے استاد ڈاکٹر عبداللہ بیگ ( ایم بی بی ایس ) نے کالج کے سرٹیفکیٹ کے علاوہ ایک خصوصی سرئیفکیٹ اپنا ذاتی بھی آپ کو دیا تھا حیرت ہے اس استاد کی دوربینی پر جس نے زمانہ طالب علمی میں ہی اپنے اس شاگرد کو بصیرت کی آنکھ سے بھانپ لیا تھا ۔انھوں نے اپنے انگلش سرٹیفکیٹ میں لکھا ہے جسکا ترجمہ یوں ہے ان میں میں نے مشرق کے پرانے سکالرز کی ایک تصویر دیکھی ہے جسکا نام علم کی تاریخ میں زندہ رہے گا ۔انکی پیشن گوئی حرف بحرف پوری ہوئی اور اللہ رب العزت نے ان سے بہت علمی کام لئے ۔جامع مسجد نور اور مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ شہر کے عین وسط اور گنجان آباد محلہ فاروق گنج میں واقع ہے ۔جو گھنٹہ گھر سے صرف پچاس گز کے فاصلہ پر مغربی جانب ہے اسے شمالی جانب کے مین گیٹ کی طرف سے سیدھی گلی اسلامیہ کالج روڈ سے ملاتی ہے پانچ کنال پر مشتمل اس وسیع و عریض مسجد کے ارد گرد تین کنال مدرسہ کی تین منزلہ پر شکوہ عمارت ہے اس مسجد میں گوجرانوالہ کا سب سے بڑ جمعہ کا اجتماع ہوتا ہے اور مدرسہ پاکستان کے اولین مدارس اسلامیہ کی صف میں شمار کیا جاتا ہے ۔اب تک یہ مدرسہ صرف مقامی اور بیرونی طلباء کے لئے تھا جبکہ آئندہ سال سے جامعہ نصرۃ العلوم للبنات کی تعمیر مکمل ہونے کیساتھ مقامی طالبات کے علاوہ بیرونی طالبات کی تعلیمی سرگرمیاں بھی شروع کردے گا۔انشاء اللہ تعالیٰ اس مدرسہ کے بانی اور مہتمم صوفی عبدالحمید سواتی کی بے نظیر قربانیوں کی بدولت اللہ رب العزت نے اسے تعلیمی ءمسلکی تبلیغیءاصلاحیءسیاسی قومی اور ملی تمام میدانوں میں ایک نمایا ں مقام دیاہے ۔صوفی صاحب نے اس ادارہ کا تعلیمی لائحہ عمل اور قواعد ضوابط مرتب فرمائے اسکا نصاب تعلیم متعین کیا ۔ | مد ۶۲’۳۲ هنانصسدص110 آقصد ‏ ٭ع+ءلٰ۶× آملم50 ,8200۶۰۵1 3۸3٦1۲ہ‏ آ3املّ 6101031 .336-7۰ مم 2017 ٥٥ء0‏ (4) ۷13 55[(۷٦۷ 2520-7113 ,(اصت۴)‎ 15 5[۷٦ 2520-7121 (ءصنلظم0)‎ صہء. دا ٣ع‏ ص زع .:[10٤9‏ دہء. دا ۰۲۷ 0زع. ٣۱۷۷۷۷۲۷‏ حضرت صوفی عبدالحمید سواتی صاحب نے سور الفاتحہ پرانیس دروس پیش کئے یہ سلسلہ دروس القرآن کی ابتداء تھی ۔مولانا حکیم محمد یاسین خواجہ شجاع آباد انے مضمون مادہ تاریخ والادت و وفات میں لکھتے ہیں کہ آپ کی وفات 28ربیع الاول 1424 ےھ بروز اتوار بوقت 10بجے صبح 6اپریل 2008 _.ء 23چیت 2046گوجرانوالہ میں ہوئی آپکی نماز جنازہ اسی روز بعد نماز عشاء مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں ادا کی گئی ۔تفسیر معالم القرآن فی دروس القرآن کے نام سے صوفی عبدالحمید سواتی کے وہ عوامی دروس قرآن کریم ہیں جو جامع مسجد نور مدرسہ نصرۃ العلوم میں آپ فجر کی نماز کے بعد ارشاد فرماتے تھے آپ کا معمول ہفتہ میں چار دن ہفتہ اتوار سوموار اور منگل کے دن قرآن کریم کے درس کا تھا جبکہ دو دن بدھ اور جمعرات کو حدیث کا درس اور جمعہ کے دن درس کی چھٹی لیکن اس دن جمعہ کا خطبہ ارشاد فرماتے تھے ۔ان دروس قرآن و حدیث اور خطبات کو الحاج لعل دین ایم اے نے کیسٹوں سے صفحہ قرطاس پر منتقل کیا جن پر حضرت صوفی صاحب نے نظر ثانی فرمائی بعض مقامات میں حذف وترمیم اضافہ جات اور حواشی لکھ کر انھیں شائع کرایا بلا مبالغہ یہ اس وقت اردو زبان میں دنیا کی سب سے بڑی تفسیر ہے جو پونے پانچ سو کیسٹوں میں محفوظ ہے اور تقریباً تیرہ ہزار سے زائد صفحات پر پھیلی ہوئی ہے جو بیس ضحیم جلدوں میں شائع ہوکر منصۂ شہود پر آچکی ہے اور عوام و خواص کی ضروریات پوری کررہی ہے 1981میں اسکی طباعت مکمل ہوئی معالم العرفان فی دروس القرآن کی جلد اول تفسیر سورۃ الفاتحہ پر مشتمل ہے یہ جلد سورۃ فاتحہ کے انہیں دروس پر مشتمل ہے جسمیں دس دروس ابتدائی اور اہم باتوں پر مشتمل ہیں منجملہ انکے تعوذ تسمیہ کی سیر ارر آن کے سائل سال فاذرن اقضائل قرآق :اصزل سیر قانمہ خاف امام ارز آمی جیسے ام مضامین شامل ہیں باقی نو دروس میں سورۃ فاتحہ کی تفسیر اور اس ضمن میں بہت سے ضروری مسائل آگئے ہیں ان میں توحید باری تعالیٰ رسالت خاتم الانبیاء ئإ عظمت صحابہ کرام اور مذاہب باطلہ کارد بھی بہت اچھے انداز میں موجود ہے ۔اس جلد میں پڑھنے والوں کی سہولت کے لئے اکثر و بیشتر مقامات پر حوالہ جات لگادئے ہیں تاکہ بوقت ضرورت اصل کتب کی طرف مراجعت ہوسکے ۔ معالم العرفان فی دروس القرآن کی جلد دوم تفسیر سورۃ البقرۃ پر مشتمل ہے جلد 496صفحات پر مشتمل ہے یہ جلد سورة بقرة کے سولہ 16رکوعات یعنی پار الم پر مشتمل ہے سورۃ بقرۃ میں سینکڑوں مضامین بیان ہوئے ہیں ۔لیکن اسکا مرکزی مضمون یہود کے غلط عقائد کابیان اور انکی تردید انکی خباثت اورتنزلی کے اسباب انکی سیاسی غلطیاں اور روحانی بیماریاں اور انکی اصلاح ہے امت مسلمہ بھی آج انہیں حالات سے دوچار ہے جس میں بنی اسرائیل تھے ا مد ۶۲۰۷۳۲ ٭ەنانصدص10 اقصد ‏ ٭ص+ءلل× آمل5 82008۶۰۵٤1۰,‏ 3ص۸٦1۲ہ‏ آ3 مل 6101031 .336-71۰ مم 2017 ءلاخ-ء0 (4) ۷13 (ءصتلہم0) 2520-7121 5[۷٦‏ 15 ,(اصت۲) 2520-7113 55[(۷۷ حسہء. ا ۷٣ع‏ ص زع [10٤9‏ . دہء. ۱ا 0۰۲۷ زع. ٣۱۷۷۷۲۷‏ معالم العرفان فی دروس القرآن کی جلد سوئم اس جلد میں سورۃ بقرہ کی تکمیل ہورہی ہے ۔قرآ ن کریم کی طویل ترین سورۃ کو دوحصوں میں شائع کیاگیا ہے پہلا حصہ پہلے پارے پر مشتمل ہے دوسرے حصے میں دوسرا مکمل پارہ اور تیسرا پار ہ اختتام سورۃ شامل ہوگیا ہے اس جلد میں دعوت التوحید والرسالت فرائض خمسہ ؛نماز ءروزہ حج ءزکوۃ ؛ایمانیات خلافت کے تمام اہم اصولو ں نظام سلطنت سیاست قانون ؛خانہ داری ءجہاد فی سبیل الله ؛صداقت قرآن ءعلم القصص اور بہت سی مثالوں اور دیگر بہت سے مضامین کا ذکر نے جلد چہارم انہی دروس کا حصہ اور مکمل سورۃ آل عمران پر مشتمل ہے اس جلد میں توحید و رسالت ایمانیات حقانیت اسلام معاشی ءمعاشرتی اور اور اخلاقی اصول حرمت سود یہود و نصاری کی اسلام دشمنی غیر اسلامی ممالک سے تعلقات کے اصول اور ان سے مسلمانوں کی خارجہ پالیسی کا اچھے انداز میں ذکر موجود ہے مسیح علیہ ا لسلام ور حضرت مریم کے اہم واقعات یہودیوں اور عیسائیوں کے باطل عقائد مشنری اداروں شرک و بدعت کا رد اچھے طریقہ سے کردیاگیا ہے۔ملت ابراہیمی کے اصول مدارج ایمان کے ذکر کے علاوہ بعض معروف اسلامی شخصیات کی مختصر سوانح کا ذکر فائدہ سے خالی نہ ہوگا واقعات و قصص کا سلسلہ انتہائی مربوط ہے علاوہ ازیں چھوٹے چھوٹے سینکڑوں مفید مسائل کا بھی ضمنی طور پر بیان موجود ہے اس جلد میں بعض دروس انتہائی اہم ہیں جو مسلمانوں کے لئے بہت مفید ہیں جو انھیں ضلالت و گمراہی سے نکال کر عزت کے اعلیٰ مقام پر پہنچانے کا کام دیں گے ۔ تفسیر معالم العرفان فی دروس القرآن کی جلد 5سورۃ النساء کے79دروس پر مشتمل ہے اس سورۃ میں تدبیر منزل یعنی گھریلو زندگی اور عورتوں کے حقوق کے بارے میں بہت سے احکام انکی حکمتوں کا بیان ہوا ہے اسی ضمن میں عورت کی سربراہی کا مسئلہ بھی بیان ہوا ازدواجی زندگی اور اس سے پیدا ہونے والے مختلف الانواع مسائل کا حل واضح طور پر کردیاگیا ہے جس پر عمل پیرا ہونے سے ایک عمدہ سوسائٹی وجود میں آسکتی ہے اور فساد فی الارض کے سینکڑوں اسباب کا قلع قمع ہوجاتا ہے عبادات کی تفصیلات کے ساتھ ساتھ طہارت ظاہرہ کے احکام ءتمیم ءجنابت غسل کے مسائل اور طہارت باطنہ یعنی تقویٰ اور اس کے اہم ترین اصول عدل احسان تعظیم شعائراللہ اور تنظیم شعائراللہ کا مفصل بیان ہے سیاست مدینہ یعنی احکام سلطنت کے سلسلہ میں دیگر دروس کے علاوہ در س34:35بہت اہمیت کے حامل ہیں تاہم ان سب امور میں فلسفہ ولی اللہی کی چھاپ نمایاں طور پر محسوس ہوتی ہے ۔ جلد 6 میں بنیادی عقائد کئ اصلاح شرک نفاق سے بچنے کی تلقین کے ساتھ ساتھ اسلامی معاشرہ میں پیٹ آنے والے روزمرہ کے مسائل ان کا حل ہے قسم اور اسلامی شہادت کے قوانین ءقیامت محاسبہ اور جزائے | مد ۲ ۱ ‘م ۶ ٭ەنانصدص10 اقصد ‏ ٭ص+ءلل× آمل5 82008۶۰۵٤1۰,‏ 3ص۸٦1۲ہ‏ آ3 مل 6101031 .336-71۰ مم 2017 ءلاخ-ء0 (4) ۷13 (ءصتلہم0) 2520-7121 5[۷٦‏ 15 ,(اصت۲) 2520-7113 55[(۷۷ صہء. دا ٣ع‏ ص زع ۰10٤9‏ . دہء. “ا 0۰۲۷ زع. ٣۱۷۷۷۷۲۷‏ اعمال حضرت مسیح علیہ سلام کے متعلق تفصیلی بیان عیسائیوں کے غلط عقائد و نظریات کا انتہائی اچھے اور عام فہم انداز میں رد بالخصوص کھانے پینے کی چیزوں کی حلت و حرمت اور تمیم غسل وغیرہ کے مسائل کا ذکر ایسے اچھے انداز میں آگیا ہے جو دوسری تفاسیر میں شائد ہی ہے ۔اسی وجہ سے یہ دروس بہت سی خصوصیات کے حامل ہیں اس سورۃ میں تفسیر کے تمام صحیح طرق کو اپنا یا گیا ہے لیکن زیادہ تر تفسیر القرآن بالقرآن ہی کا طریقہ غالب رہاہے معاشرتی مسائل پر بھر پور تنقید کے لئے درس 23اور 2کا فی اہم ہیں۔ تفسیر معالم العرفان فی دروس القرآن کی جلد 7میں تفسیر سورۃ انعام میں حضرت صوفی صاحب نے اس بے پناہ پیچیدہ مسئلہ کو نہائت عمدہ طریقہ پر آیات قرآنیہ سے استنباط کرکے فہم اکاز میں سجھایا ہے جلاع کور سررۃ الاعراف میں ترحی رسالت صدالت قرآن ایدالیات اخاققیات :لیامٹ کے علاوہ معاشرتی مسائل حلت و ھرمت کا قانون عبادات اور فاتحہ خلف الامام جیسے مضامین بھی کافی عمدہ طریقہ پر آگئے ہیں سورۃ اعراف میں چونکہ قصص کا کافی حصہ ہے تو قصص و واقعات کوبڑے اچھے پیرایہ میں مربوط طورپر یکجان بیان کردیا گیا ہے جوکہ مختلف جگہوں اور کتب سے مسئثنیٰ کردیتا ہے واقعات زوال کے بہت سے مسائل سلوک و تصوف اور عروج و زوال کے بہت سے اسباب کا ذکر بھی ہے۔ معالم العرفان فی دروس القرآن کی جلد 9میں قرآنی مطالب و تفسیری نکات صحیح و مربوط واقعات فقہی مسائل مذاہب باطلہ کے احسن طریق سے رد کے علاوہ دور حاضر کے ان پیچیدہ اور گھمبیر مسائل کا منشاء ایز دی کے مطابق حال اور مسلمانوں کی پستی کے اسباب کی سیدھے سادھے آسان الفاظ میں نشاندہی یقیناُدروس القرآن کا امتیاز ہے سورۃ کا موضوع جہاد فی سبیل اللہ مقصد جہاد مجاہدین کی جماعت کو منافقین کے ٹولہ اور بنیادی خامیوں سے پاک رکھتا ہے ۔اس کے علاوہ اس جلد میں اسلام کا قانون صلح وجنگ اسلام کی خارجہ پالیسی کے اصول غزوہ حسنین احد اور غزوہ تبوک کے واقعات منافقین کی نشاندہی اور نکی سازشوں کی نقاب کشائی کے علاوہ کفر و شرک کی تردید توحید خداوندی رسالت خاتم الانبیاء علیہ سلام اور دیگر اہم مسائل کا ذکر بہت اچھے انداز میں موجود ہے ان دونوں سورتوں کے مضامین آپس میں ملتے جلتے ہیں جس میں سب سے اہم مضمون اسلام کا قانون صلح و جنگ ہے جو دونوں سورتوں میں جہاد کے بڑ ے بڑے اصول بیان کئے ہیں البتہ سورۃ انفال میں غزوہ بدر اور سورۃ توبہ میں غزوہ تبوک کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں ان دونوں سورتوں کا زمانہ نزول مختلف ہے تاہم مضامین کی مناسبت کے لحاظ سے ترتیب تلاوت میں انکو اکٹھا رکھا گیا ہے بلکہ ان دونوں کے درمیان میں بسم اللہ بھی نہیں لکھی گئی جہاد کے علاوہ دیگر متفرق مضامین بھی ان دونوں سورتوں میں بیان ا مد ۶۲۰۷۳۲ ٭ەنانصدص10 اقصد ‏ ٭ص+ءلل× آمل5 82008۶۰۵٤1۰,‏ 3ص۸٦1۲ہ‏ آ3 مل 6101031 .336-71۰ مم 2017 ءلاخ-ء0 (4) ۷13 (ءصتلہم0) 2520-7121 5[۷٦‏ 15 ,(اصت۲) 2520-7113 55[(۷۷ حدہء. دا ۷٣ع‏ ص زع 9٤0ہ1[:.‏ دہء. ا 0۰۲۷ زع. ٣۲۷۷۷۷۲۷‏ ہوئے ہیں ان تینوں سورتوں کا تعلق مکی دور سے ہے اور دیگر مکی سورتوں کی طرح ان میں بھی اسلام کے چار بنیادی مضامین بیان کئے گئے ہیں ارت پاک: گن خخقالیث رز ساففه ایر اسنا وتی ”ای ۔ بوٹا ٢۔توحید‏ خداوندی اور اسکے عقلی اور نقلی دلائل ٣بعثت‏ انبیاء انکا طریقہ تبلیغ اقوام کا رد عمل اور نافرمانیوں کے لئے سبزا ۴۔وقوع قیامت محاسبہ اعمال اور جزا و سزا ان سورتوں کا زمانہ نزول مکی زندگی کا آخر یىی حصہ معلوم ہوتا ہے جبکہ پیغمبر اسلام اور اہل ایمان کے خلاف کفار کی ریشہ دوانیاں بہت بڑھ چکی تھیں حضور نا وعظ و تبلیغ کے تمام و سائل استعمال کرچکے تھے مگر قوم کی طرف سے مسلسل انکار اور ایزارسانیوں میں اضافہ ہورہا تھا اب ایک ہی صورت باقی رہ گئی تھی کہ اللہ تعالیٰ اس قوم پر بھی قہر کی نگاہ ڈالے اور جس عذات کو یہ خود اپنی زبانوں سے طلب کررہے ہیں اسکا مزہ چکھادے صوفی عبدالحمید سواتی کی تفسیر معالم العرفان فی دروس القرآن کی جلد نمبر۶10 28دورس پر مشتمل ہے اس میں تصدیق رسالت قرآن پاک کی حقانیت کو بیان کیا گیا ہ اور ساتھ ہی شاہ ولی اللہ کے نظریات کوبھی بیان کیا ہے ۔ تفسیر معالم العرفان فی دروس القرآن کی جلد 11 صوفی عبدالحمید سواتی کے 33دروس پرمشتمل ہے رعد بادل کی گرج کوکہا جاتا ہے چونکہ اس سورۃ میں بادلوں اور ان کی گرج کا ذکر ہے اس لئے اس سورة کو رعد کے نام سے موسوم کیا گیا ہے یہ سورۃ بھی مکی ہے سورۃ یوسف اور سورۃ رعدکے زمانہ نزول کی طرح ان کے مضامین بھی آپس میں ملتے جلتے ہیں ۔مکی سورتوں میں عام طور پر بنیادی عقائد توحید رسالت قیامت وغیرہ کا ذکر آتا ہے قرآن پاک کی حقانیت اور صداقت کا ذکر ہے۔نبوت و رسالت کے متعلق معترضین کے جوابات دئے گئے ہیں حجر ایک وادی کا نام ہے جو مکہ اور شام کے درمیان تبوک کے قریب ہے ۔معالم الفرقان فی دروس القرآن کی جلد نمبر 12 صوفی عبدالحمید سواتی کے 19دروس پر مشتمل ہے بخاری شریف میں حضرت عبداللہ بن مسعود کا سورۃ بنی اسرائیل سورۃ کہف اور سورۃة مریم کے متعلق بیان ہے انھنَ من الغتاق الاول )6 ) یہ عمدہ سورتیں میرا پرانا مال نہیں یعنی میں نے انہیں بہت پہلے سے یاد کرلیا تھا دیگر مکی سورتوں کی طرح اس سورۃ مبارکہ میں بھی زیادہ تر بنیادی عقائد ہی کا ذکر ملتا ہے الله تعالیٰ کی توحید کا اثبات اور شرک کی تردید ءرسالت بطور جز و ایمان قرآن پاک کی حقانیت و صداقت اور معاد یعنی قیامت کا ذکر اس | مد ۳۲مم۶ ٭ەنانصدص10 اقصد ‏ ٭ص+ءلل× آمل5 82008۶۰۵٤1۰,‏ 3ص۸٦1۲ہ‏ آ3 مل 6101031 .336-71۰ مم 2017 ءلاخ-ء0 (4) ۷13 (ءصتلہم0) 2520-7121 5[۷٦‏ 15 ,(اصت۲) 2520-7113 55[(۷۷ حدہء. ا: ۷٣ع‏ ص زع ۰10٤9‏ . -ہ۰. ۱ا۰ 0۰۲۷ زع. ٣۱۷۷۷۷۲۷‏ سورۃ کے مضامین ہیں اس سورۃ میں اخلاقی تعلیم کا ذکر بھی ہے جو کہ انسان کی ترقی کے لئے ضروری ہے معالم الفرقان فی دروس القرآن کی جلد 13صوفی عبدالحمید سواتی کے 24دروس پر مشتمل ہے پانچ سورتوں پر مشتمل سلسلہ دروس القرآن کی یہ تیرھویں جلد ہے یہ جلد اس لحاظ سے منفرد حیثیت کی حامل ہے کہ اس میں تقریباً الڑھائی پاروں پر مشتمل پانچ سورتیں طہ الانبیا ء الحج المومنون اور النور آگئی ہیں اس سے پہلے قرآن پاک اتنا زیادہ حصہ کسی جلد میں نہیں آیا ۔ان سورتوں میں سورۃ النور مکمل طور پر مدنی سورۃ ہے جبکہ سورۃ الحج کی کم و بیش چھ آیتیں مدنی اور باقی سب مکی ہیں ہر سورۃ کے مضامین انت رما زرل کے حالف ررقت سے۔ ساب رکرنے و معالم العرفان فی دروس القرآن کی جلد 14صوفی عبدالحمید سواتی کے 13دروس پر مشتمل ہے نزول قرآن کے بعد اسکی تشریح و توضیع کاکام اہل الله ہر زمانے میں کرتے چلے آئے ہیں اور ہر سعی کنندہ نے اس بحر ز خار سے نئے نئے موتی تلاش کرنے کی کوشش کی ہے تاہم قرآن پاک کا علم و فہم بھی خداوند قدوس کی اعانت سے ہی ممکن ہے کیونکہ انسان کو قرآن کا علم بیان سکھانے والی ذات بھی وہ خود ہی ہے چودھویں جلد میں چھ سورتیں فرقان شعراء نمل قصص عنکبوت اور روم آگئی ہیں ۔جنکی کل ضخامت بھی تقریباً اڑھائی پارے ہی بنتی ہے یہ تمام سورتیں مکی زندگی کے درمیانی یا آخری حصے میں ناز ل ہوئیں ۔ان سورتوں کے مضامین بھی توحید ؛رسالت معاد اور قرآن کی حقانیت ہیں تاہم عقائد اور اخلاق کی درستگی پر بھی ذور دیاگیا ہے سورۃ شعرا میں نزول قرآن کے طریقہ کار کی بھی وضاحت کی گئی ہے خدا تعالیٰ کی توحید کے اثبات اور شرک کے رد میں بہت سے عقلی دلائل پیش کئے گئے ہیں ذکر الٰہی کی فضیلت اہل کتب کیساتھ بہتر مجادلہ اور مشرکوں کے ساتھ سخت لہجہ اختیار کرنے کا حکم ہے ۔ قرآن کریم کو سمجھنا اور اسکے معانی و مطالب میں تدبر اور غور و فکر کرنا ہر مسلمان کے لئے نہائت ضروری ہے کیونکہ یہ اللہ رب العزت کا برگز یدہ اور آخری کلام ہے اس میں مومنین کے لئے رشد و ہدائت کے بیش بہا خزانے اور فوزو فلاح کے گراں قد ر انعامات ہیں یہ بھی نوح انسان کے لئے جہاں ایک مکمل قانون و دستور ہے وہاں اقوام عالم کے لئے غور و خوض کے تمام طور طریقے اپنے اندر سموئے ہوئے ہیں ۔اس پر عمل پیرا ہوکر ہی أُخروی نجات کی راہ ہموار ہوسکتی ہے بلکہ دنیوی عروج و زوال بھی اس صففہ مقدس پر عمل کرنے اور نہ کرنے سے وابستہ ہے۔ تفسیر معالم العرفان فی دروس القرآن کی سولہویں جلد پونے تین پاروں پر مشتمل ہے اس میں صورۃ زمر سورۃ مومن سورقحم سجدہ سورۃ شوری سورة زخرف ؛سورقد خان سورۃ جاثیہ اور سورۃ احقاف پر مشتمل | حمد ۶۲۰۷۳۲ ٭ەنانصدص10 اقصد ‏ ٭ص+ءلل× آمل5 82008۶۰۵٤1۰,‏ 3ص۸٦1۲ہ‏ آ3 مل 6101031 .336-71۰ مم 2017 ءلاخ-ء0 (4) ۷13 55[(۷٦۲ 2520-7113 ,(اصت۴)‎ 15 5[۷٦ 2520-7121 (ءصتلہم0)‎ حسہء۔. ط: ٣ع‏ زع [٤0٤9‏ . دہء. ا 0۰۲۷ زع. ٣۲۷۷۷۷۲۷‏ ہے اس جلد میں ان نو سورتوں کی تفسیر و تشریح بیان کی گئی ہے ۔اس جلد میں سورۃ محمد سے سورۃ رحمن تک کل 9سورتوں کی تشریح درج ہے ۔سورۃ محمد کو سورۃ قتال بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس سورة میں اسلام کے قانون صلح و جنگ کی تفصیلات کا ذکر ہے اسی مناسبت سے اسکو سورة قتال بھی کہا جاتا ہے حضور نبی کریم قڈ پر ناز ل شدہ کتاب پر ایمان لانے کو مدار ایمان و کامیابی ٹھہرانے کی وجہ سے اس سورۃ کانام محمد بھی ہے ۔اہل جنت کی کامیابی اور انعامات اور دوزخیوں کی سزا اور انکے برے انجام کا تذکرہ بھی ہے قرآن کریم میں تدبر مجاہدین اور صابرین کا ذکر اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت دنیا کی بے ثباتی اور دلی مرض ففاق کا ذکر بطور خاص ہے ۔اس جلد میں گیارہ سورتوں کی تفصیل و تشریح نہایت دلکش اور جاذب نظر پیرایہ میں سموئے ہوئے ہے سور ۃ الواقعہ واقعہ قیامت کے ناموں میں سے ایک نام ہے اس سورۃ میں چار بنیادی اصول توحید ءرسالت ہوقوع قیامت ءجزائے عمل قرآن کریم کی عظمت و صداقت کا بیان ہے ۔اسکے علاوہ اہل جنت کو ملنے والے بعض انعامات اور مجرموں کو ملنے والی بعض سزاؤں کا بھی تذکرہ ہے ۔اور ان کے ضمن میں بہت سے مسائل اور احکام بھی بیان ہوئے ہیں ۔حدید لوہے کو کہا جاتا ہے ۔اس میں لوہے کا ستعمال تیرھویں چوھدویں ھجری میں تو اسکا استعمال بہت بڑھ گیا ہے اس سورۃ میں دین کے بنیادی عقائد توحید اور اسکے دلائل وقوع قیامت اور جزائے عمل کے ذکر کے ساتھ رسالت کے سلسلہ میں نوح اور ابراہیم کا خاص طورپر ذکر ہے اسمیں بعض احکام مثلاً جہاد اور اسکی فضیلت اس کے لئے مال کا خرچ کرنا قرض حسنہ کی اہمیت منافقین کا انجام دل کی نرم و سختی شہدا کے مراتب اور دنیاوی زندگی کی بے ثباتی کا بھی تذکرہ ہے ۔ معالم الفرقان فی دروس القرآن کی ا نیسویں جلد سورۃ جن تامر سلت پر مشتمل ہے دروس کا یہ سلسلہ قرآن پاک کی معانی و مطالب کی حفاظت کا ایک پاکیزہ سلسلہ ہے او ر اس کے ساتھ ساتھ عصر حاضر کے پیش آمدہ جدید مسائل کا قرآن و سنت کے مطابق بہترین حل ہے دروس القرآن مولانا صوفی عبدالحمید مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ کے وہ دروس ہیں جو وہ نماز فجر کے بعد جامع مسجد نور گو جرانوالہ میں ارشاد فرماتے جس میں عوام بھی شریک ہو اور خواص یعنی تعلیم یافتہ حضرات بھی تفسیر معالم العرفان فی دروس القرآن میں جہاں تفسیری نقات فقہی مسائل اور غیر اسلامی نظامات حکومت سرمایہ داری سوشلزم کیمونزم وغیرہ باطل نظامات پر بے لاگ تبصرہ ملے گا اور انکی بنیادی خرابیوں کی نشاندہی اور اسلام کے بنیادی عقائد کی توضیح کفر و شرک و بدعات کا نہائت اچھے اور عام فہم انداز میں رد اور عصر حاضر میں مسلمانوں کی معاشی سیاسی اقتصادی ء۔تعلیمی او راخلاقی طورپر پستی اور تنزل اور اس کے اصلی اسباب و محرکات کی واضح نشاندہی بھی ملے گی ۔معالم العرفان فی دروس القرآن کی |۱ ۸6د ۶۲۰۷۳۲ ٭ەنانصدص10 اقصد ‏ ٭ص+ءلل× آمل5 82008۶۰۵٤1۰,‏ 3ص۸٦1۲ہ‏ آ3 مل 6101031 .336-71۰ مم 2017 ءلاخ-ء0 (4) ۷13 (ءصتلہم0) 2520-7121 5[۷٦‏ 15 ,(اصت۲) 2520-7113 55[(۷۷ صہء. دا ۷٣ع‏ ص زع 9٠0ا[‏ . دہء. ۱ا ۰۲۷ 0زع. ٣۲۷۷۷۷۲۷‏ بیسویں جلد سورۃ النبا تاسورۃ الناس پر مشتمل ہے قرآن پاک کو سمجھنے اوراس کے علوم سے بہرہ ور ہونے کے لئے اسکی طرف کسی قسم کی توجہ اور کسی کے تعلق کی ضرورت ہے وہ خود قرآن بیان کرتا ہے ۔اسکے خزانے سے وہی شخص سستفید ہوسکتا ہے جواہل دل ہو اور ظاہر و باطن کی پوری توجہ کے ساتھ اسکی طرف رجوع کرے تیسویں پارے کی 37میں سے 35سورتیں مکی ہیں اس دور کے مائل کفر و شرک کی تردید قرآن پاک کی حقانیت اور معاد سے آگاہ تھے تیسویں پارہ کی چھوٹی چھوٹی سورتوں میں یہی مسائل بتکرار بیان ہوئے ہیں خاص طور پر قیامت کی ہولناکیوں سے ڈرانا ان سورتوں کا خاص موضوع ہے جسے مختلف مثالوں اور مختلف انداز سے بیان کیاگیا ہے لہذا درس القرآن کی اس جلد میں ان مسائل کا بار بار بیان دراصل تکراز نہیں بلکہ تیرہ سالہ مکی زندگی پر محیط مختلف مواقع پر ایک ہی مسئلہ کامختلف انداز بیان ہے دروس الحدیث آپ کے وہ عوامی دروس حدیث ہیں جو جامع مسجد نور میں نماز فجر کے بعد ہفتہ میں دو دن بدھ اور جمعرات کو ارشاد فرماتے تھے اسی ضمن میں آپ نے بخاری شریف ءمسلم شریف ابو داؤد شریف ترمذی شریف نسائی شریف ابن ماجہ شریف موطاامام مالک التر غیب والترہیب مشارق الانوار اور مسند احمد جیسی کتابوں کا مکمل درس دیا ہے لیکن ٹیپ ریکارڈ صرف مسند احمد کا درس ہوسکا ۔ان میں سے بھی بہت سی کسیٹیں ضائع ہوگئیں ہیں ۔اس لئے اب صرف چار جلدوں میں مسنداحمد کی تقریباً ایک ہزار سے زائد منتخب احادیث کے دروس شائع ہوئے ہیں جو تقرئباً سولہ سو صفحات پر پھیلے ہوئے ہیں ان کا انداز بیان بھی بعینہ تفسیر معالم العرفان فی دروس القرآن والا ہے یہ مختلف موضبوعات پر فبائك شاندار آرر سعلومات اقزآہ درریسن ہیں جن سے درس دیتے والۓ:حضبرات اور لاد لام کے علارہ غراء التائن یر پور اتاد کرر ہے ہیں ان چاز جلاون کرادار شر و اشاعت سرسہ نصرۃ العلوم نے شائع کیاہے اسکی پہلی جلد 1993میں شائع ہوئی تھی دوسری جلد اور تیسری جلد 4میں آخری چوتھی جلد 1995 میں شائع اور اب تک اسکے کئی ایڈیشن شائع ہوچکے ہیں ۔ جامع مسجد نور مدرسہ نصرۃ العلوم میں حضرت صوفی صاحب نے 1952 _..ء سے 2002 _.ء تک معوومہت مہ ارک بی کے خطات یم کر 26ھ1 ےے کے بد نے ال ۵ن اوں بر تسلسل کے ساتھ ریکارڈ میں محفوظ کیا جانے لگا ۔اور1995 _ میں آپکے خطبات کی پہلی دو جلدیں شائع ہوکر منظر عام پر آئیں ۔ پہلی جلد 376صفحات اور 22خطبات پر مشتمل ہے جس میں معراج النبی ئل کے موضوع پر چار خطبات شب برات پر ایک رمضان المبارک پر چار عید کے موضوع پر دو شرائط بدحت پر دو قربانی کا فلسفہ اور مسائل پر ایک خطبہ اور ان کے علاوہ مختلف موضوعات پر آٹھ مزید خطبا ت شامل ہیں ۔ دوسری جلد 414 صفحات اور 29خطبا ت پر مشتمل ہے جس میں محرم الحرام ؛صحابہ | ید ۶۲۰۷۳۲ ٭ەنانصدص10 اقصد ‏ ٭ص+ءلل× آمل5 82008۶۰۵٤1۰,‏ 3ص۸٦1۲ہ‏ آ3 مل 6101031 .336-71۰ مم 2017 ءلاخ-ء0 (4) ۷13 (ءصتلہم0) 2520-7121 5[۷٦‏ 15 ,(اصت۲) 2520-7113 55[(۷۷ حدہء۔. ا٣‏ ۷٣ء‏ ص زع [10٤9‏ . دہء. ا 0۰۲۷ زع. ٣۲۷۷۷۷۲۷‏ کرام عیدالفطر ءعید الاضحی قرآن کریم اور دیگر اہم موضوعات شامل ہیں گویا جلد اول اور دوم تسلسل کے ساتھپورے ایک سال 1982 ,_..ء کے خطبات پر مشتمل ہیں ۔ تیسری جلد 384صفحات اور 26خطبات پر مشتمل ہے یہ 1996 ے.ء میں شائع ہوئی جس میں سیرۃ النبی گل صراط مستقیم کی تلاش علماء حق علماء دیوبند کی قربانیاں علم کی ضرورت اور اہمیت علم اور اہل علم وغیرہ موضوعات شامل ہیں ۔ چوتھی جلد 416صفحات اور 29خطبات پر مشتمل ہے یہ 1997میں شائع ہوئی جس میں زکوٰۃ ؛صدقات کی برکات و حکمت اور ان کے احکام و مسائل ءمحرکات نکاح ہریبع الاول حیاۃ النبی لق شب برات وغیرہ مرضوغات قامل ہیں ۔ پافریں بج 108و صلحات اور ڈانظراك یر مل 1989مین کائء ہوکی جو سیرڈ النبی ئل کے موضوع پر ہے اور پک کی ولادت سے لے کر نزول وحی تک کے درمیانی تمام اہم واقعات 0صفحات اور 45خطبات پر مشتمل 2000 ے.ء میں شائع ہوئی یہ بھی سیرة النبی ئل کے ہی موضوع پر ہے اور نزول وحی سے لے کر ہجرت مدینہ اور اس کے عوارضات کے حالات و واقعات پر مشتمل ہے گویا پانچویں جلد اور چھٹی جلد تسلسل کیساتھ سیرۃ النبی و کے موضوع پر ہے خطبات سواتی کی ان چھ جلدوں کو مکتبہ دروس القرآن نے شائع کیا ہے ۔یہ کتاب حضر ت صوفی صاحب کے ان مطبو عہ اور غیر مطبوعہ مختلف عنوانات کے مضامین اور مقالات کا مجموعہ ہے جو پاکستان کے مختلف رسائل و جرائد میں تحریر فرماتے رہے یہ 1993 ے.ء میں 400صفحات پر مشتمل کتاب ہے جسے انکے بیٹے ریاض حسین سواتی نے مرتب کرکے شائع کیا ۔اس میں بڑے بڑے اہم علمی معلوماتی اور تحقیقی 31مضامین اور عقالات شامل ہین :جن سے ال علم کے علازہ غرار الثائن بھی اننتتادہ کررہے ہیں۔ائن کتاب کو ادارہ نشرو اشاعت مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ نے شائع کیا ہے مقالات سواتی میں جو 8مضامین بیان کئے گئے ہیں پاکستان میں مولانا عبدالحمید خان سواتی نے حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی اور ان کے خانوادہ علمی کے علوم و افکار اور افادات و رسائل و کتب کی تدوین و اشاعت میں خاص حصہ لیا ہے ءصوفی عبدالحمید سواتی کا تعلق شیخ الاسلام مولانا سید حسین احمد مدنی اور مولاناعبیداللہ سندھی کے ذریعہ شیخ الہند مولانا محمود حسن حضرت قاسم العلوم وحجۃ الاسلام مولانا محمد قاسم نانوتوی ” مولانا مملو ک العلی ءشاہ محمد اسحاق و شاہ محمد یعقوب دہلوی کے ذریعے حضرت عدالعزیز واخوانہ اور ان کے والد گرامی حکیم الہند شاہ ولی اللہ محدث سے قائم ہے ۔مولانا سواتی مدظلہ علوم و معارف ولی اللہ کے شیدائی اور دیوبند کی انقلابی جماعت کے ارکان رفیع الشان کے محب و مخلص رکن ہیں ۔ | قد ۸۳۲ م۶۶۲ ٭ەنانصدص10 اقصد ‏ ٭ص+ءلل× آمل5 82008۶۰۵٤1۰,‏ 3ص۸٦1۲ہ‏ آ3 مل 6101031 .336-71۰ مم 2017 ءلاخ-ء0 (4) ۷13 (ءصتلہم0) 2520-7121 5[۷٦‏ 15 ,(اصت۲) 2520-7113 55[(۷۷ حصہء. دا ۷٣ع‏ ص زع 9٤0ہ1[:.‏ دہء. دا 0۰۲۷ زع. ٣۱۷۷۷۷۲۷‏ مصادر و مراجع 1۔ القرآن الکریم 2 سواتی ءعبدالکریم ؛صوفی ءمولانا ۔حضرت ہمعالم العرفان فی دروس القرآن مکتبہ دروس القرآن فاروق گنج لاہور فروری 2008 3۔ زاہد ملک مضامین قرآن بن قطب انٹر نیشنل پاکستان )سن( 4 بخاری”ءمحمد بن اسماعیل؛ابو عبداللہ ؛صحیح بخار ی۔دارابن کثیر الیمامہ ءبیروت ھ 5۔ مسلم ءمسلم بن حجاج ء؛صحیح مسلم ؛دارالفکر ءبیروت ۔لبنان (سہن( 6۔ نسائی”ء احمد بن شعیب ؛ابو عبدالرحمن ءسنس نسائی ۔دارالمعروف ءبیروت ھ 7 نسائی ٭ءاحمد بن علی شعیب ؛ابو عبدالرحمان ءسنن الکبریٰ اسلامی کتب خانہ اردو بازار لاہو(ر س ن)۔ 8۔ شاہ ولی اللہ“ ءالفوز الکبیرفی التفسیر ءصدیقی پبلی کشنز لاہور ء(سںن( 9۔ صوفی عبدالحمید سواتی ترجمہ قرآن و مکتبہ دروس القرآن فاروق گنج گوجرانوالہ ۱۹۹۶ء۔ 0۔ صوفی عبدالحمید سواتی عون الخبیر شرح الفوز الکبیر فی اصول تفسیر ادار ہ نشر و اشاعت مدرسہ نضرۃ العلوم گوجرانوالہ ۲۰۰۵ء 1۔ صوفی عبدالحمید سواتی دروس الحدیث ادارہ نشر و اشاعت مدرسہ نضرۃ العلوم گوجرانوالہ جلد اول ۳ء 2۔ صوفی عبدالحمید سواتی دروس الحدیث ادارہ نشرو اشاعت مدرسہ نضرۃ العلوم گوجرانوالہ جلد دوم سیر 1330ء 3۔ صوفی عبدالحمید سواتی دروس الحدیث ادارہ نشر و اشاعت مدرسہ نضرۃ العلوم گوجرانوالہ جلد چہارم ۱۹۹۵ء 4۔ صوفی عبدالحمید سواتی شرح شمائل ترمذی مکتبہ دروس القرآن گوجرانوالہ اول ۱۹۹۷ء جلد دوم ۸ءء 5۔ صوفی عبدالحمید سواتی نماز مسنون خورادارہ نشر واشاعت مدرسہ نضر ةالعلوم گوجرانوالہ ۱۹۶۶ء 6۔ صوفی عبدالحمید سواتی نماز مسنون کلاں ادارہ نشر و اشاعت مدرسہ نضرۃ العلوم گوجرانوالہ ۶ء 7۔ صوفی عبدالحمید سواتی خطبات سواتی مکتبہ دروس القرآن گوجرانوالہ جلد اول ءجلد دوم ۱۹۹۵ء | فمد ۶۲۰۷۳۲ ٭ەنانصدص10 اقصد ‏ ٭ص+ءلل× آمل5 82008۶۰۵٤1۰,‏ 3ص۸٦1۲ہ‏ آ3 مل 6101031 .336-71۰ مم 2017 ءلاخ-ء0 (4) ۷13 (ءصتلہم0) 2520-7121 5[۷٦‏ 15 ,(اصت۲) 2520-7113 55[(۷۷ صہء. دا ۷٣ع‏ زع ۰10٤9‏ .ہ۰ .8ا 0۰۲۷ زع. ٣۲۷۷۷۷۲۷‏ 8۔ صوفی عبدالحمید سواتی تشریحات سواتی الی ایسا غوبی ادارہ نشرو اشاعت مدرسہ نضرۃ العلوم گوجرانوالہ ۱۹۷۶ء 9۔ صوفی عبدالحمید سواتی مولانا عبیداللہ سندھی کے علوم وافکار ادارہ نشر و اشاعت مدرسہ نضرة العلوم گوجرانوالہ ۱۹۹۰ 0۔ صوفی عبدالحمید سواتی الاکابر ادارہ نشریات مدرسہ نضر ذالعلوم گوجرانوالہ جلد اول ۲۰۰۷ء شمائل ترمذی مع اردو ترجمہ وشرح جلد اول افادات صوفی عبدالحمید سواتی لاہور طبع اول جولائی 7 ہےہ:: 1 ترمذی شریف ابواب رسولّ مع اردو ترجمہ و شرح صوفی عبدالحمید سواتی مکتبہ دروس القرآن فاروق گنج گوجرانوالہ طبع اول مارچ 1998 ہےء 2۔ شمائل ترمذی مع اردو ترجمہ و شرح صوفی عبدالحمید سواتی مکتبہ دروس القرآن فاروق گنج گورجرانوالہ طبع اول دسمبر 1998 ےء 3۔ دمغ الباطل شاہ رفیع الدین المحدث دہلوی و تقدمہ عبدالحمید سواتی نفیس پرنٹرز لاہور مارچ 1976 ہےیں* 4۔ دلیل المشرکین مع اردو ترجمہ ایضاح المومنین مولانا احمد دین بگوی مترجم صوفی عبدالحمید سواتی طباعت فائن بکس پرنٹرز لاہور جولائی 1971۔ 5۔ مولانا محمد قاسم صاحب نانا توی مقدمہ صوفی عبدالحمید سواتی فائن پکس پرنٹرز لاہور تاریخ طبع جولائی 2013۔ 6۔ الا کابر صوفی عبدالحمید سواتی زاہد بشیر پرنٹنگ پریس لاہور 1993 7۔ مقالات سواتی صوفی عبدالحمید سواتی زاھد بشیر پرنٹنگ پریس لاہور 1993۔ 8۔ فیوضات چینی المعروف تحفہ ابراہمیہ تالیف فارسی ترجمہ مقد صوفی عبدالحمید سواتی مبطع اشر ف پرنٹنگ پریس لاہور ۔ 9۔ اسرار المجتہ شاہ رفیع الدین دہلوی ومقدمہ عبدالحمید سواتی طبع اول 1883ھ طبع دوم شعبان 143 4 ے.ء ھ مطبع اشرف پریس لاہور ۔ 0۔ الطاف القدس فی معرفت الطائف النفس شاہ رفیع الدین محدث دہلوی ترجمہ صوفی عبدالحمید سواتی طبع اول 1964ء طبع دوم ستمبر 1993 زاہد بشیر پرنٹنگ پریس لاہور 1 تشریحات سواتی علیٰ ایسا غوبی مع مقدمہ مفیدہ صوفی عبدالحمید سواتی معارف پرنٹنگ پریس گنج | مدد ۶۲۰۷۳۲ ٭ەنانصدص10 اقصد ‏ ٭ص+ءلل× آمل5 82008۶۰۵٤1۰,‏ 3ص۸٦1۲ہ‏ آ3 مل 6101031 .336-71۰ مم 2017 ءلاخ-ء0 (4) ۷13 (ءصتلہم0) 2520-7121 5[۷٦‏ 15 ,(اصت۲) 2520-7113 55[(۷۷ حصہء. دا: ۷٣ع‏ ص زع .ہ٤‏ . ا ۰۲۷ 0زع. ٣۲۷۷۷۷۲۷‏ بخش روڈ لاہور ۔ 2 مجموعہ رسائل شاہ رفیع الدین تالیف شاہ رفیع الدین محدث دہلوی مرتب صوفی عبدالحمید سواتی طبع الول جنوری 1992 دوم فروری 1993سوم جولائی 2013ء فائن پرنٹنگ پرنٹر لاہور ۔ 3. 1995 عقیدہ الطحاوی ء(احمد بن محمدبن سلامہ الازوی المصوری اطحاوی( ترجمہ صوفی عبدالحمید سواتی طباعت فروری 2004مطبع ایس ایم اشتیاق پریس لاہور ۔ ڑے ۳۲ م۶۶۲

💮 تمام کتب کا مجموعی آرکائیو لنک 💮

✳ الگ الگ کتب کے لنکس ✳

💡 1۔ ماہنامہ نصرۃ العلوم گجرانوالہ – مفسرِ قرآن نمبر

مفسرِاعظم ، محدثِ کبیر ، استاذ العلماء حضرت مولانا صوفی عبدالحمید خان سواتی قدس سرہ کی شخصیت اور خدمات کا تذکرہ

💡 2۔ صوفی عبدالحمید خان سواتیؒ کی علمی خدمات کا جائزہ

https://archive.org/…/Sufi-Abdul-Hameed-Sawati-ra-Ki…

💡 3۔ صوفی عبدالحمید خان سواتیؒ کا مختصر سوانحی خاکہ

(ماہ و سال کے آئینہ میں)

از مولانا محمد فیاض خان سواتی

https://archive.org/…/Sufi-Abdul-Hameed-Sawati-ra…

💡 4۔ صوفی عبدالحمید خان سواتیؒ کا “دروس الحدیث” میں اسلوب و منہج

https://archive.org/…/Sufi-Abdul-Hameed-Sawati-ra-Ka…

💡 5۔ معالم العرفان فی دروس القرآن

جلد 1 :

https://archive.org/…/Maalim-ul-Irfan-Fi-Duroos-ul…

جلد 2 :

https://archive.org/…/Maalim-ul-Irfan-Fi-Duroos-ul…

جلد 3 :

https://archive.org/…/Maalim-ul-Irfan-Fi-Duroos-ul…

جلد 4 :

https://archive.org/…/Maalim-ul-Irfan-Fi-Duroos-ul…

جلد 5 :

https://archive.org/…/Maalim-ul-Irfan-Fi-Duroos-ul…

جلد 6 :

https://archive.org/…/Maalim-ul-Irfan-Fi-Duroos-ul…

جلد 7 :

https://archive.org/…/Maalim-ul-Irfan-Fi-Duroos-ul…

جلد 8 :

https://archive.org/…/Maalim-ul-Irfan-Fi-Duroos-ul…

جلد 9 :

https://archive.org/…/Maalim-ul-Irfan-Fi-Duroos-ul…

جلد 10 :

https://archive.org/…/Maalim-ul-Irfan-Fi-Duroos-ul…

جلد 11 :

https://archive.org/…/Maalim-ul-Irfan-Fi-Duroos-ul…

جلد 12 :

https://archive.org/…/Maalim-ul-Irfan-Fi-Duroos-ul…

جلد 13 :

https://archive.org/…/Maalim-ul-Irfan-Fi-Duroos-ul…

جلد 14 :

https://archive.org/…/Maalim-ul-Irfan-Fi-Duroos-ul…

جلد 15 :

https://archive.org/…/Maalim-ul-Irfan-Fi-Duroos-ul…

جلد 16 :

https://archive.org/…/Maalim-ul-Irfan-Fi-Duroos-ul…

جلد 17 :

https://archive.org/…/Maalim-ul-Irfan-Fi-Duroos-ul…

جلد 18 :

https://archive.org/…/Maalim-ul-Irfan-Fi-Duroos-ul…

جلد 19 :

https://archive.org/…/Maalim-ul-Irfan-Fi-Duroos-ul…

جلد 20 :

https://archive.org/…/Maalim-ul-Irfan-Fi-Duroos-ul…

💡 6۔ تفسیر آیت النور

تالیف : حضرت شاہ رفیع الدین دہلویؒ

تحقیق و مقدمہ : صوفی عبدالحمید سواتیؒ

https://archive.org/…/Mak…/Tafseer-Ayat-al-Noor-Urdu.pdf

💡7۔ عون الخبیر شرح الفوز الکبیر فی اصول التفسیر

تالیف : حضرت شاہ ولی اللہؒ

شارح : صوفی عبدالحمید سواتیؒ

https://archive.org/…/Aon-al-Khabir-Sharah-al-Fauz-al…

💡8۔ نمازِ مسنون

https://archive.org/…/Maktaba-Sufi…/Namaz-i-Masnoon.pdf

💡9۔ الفقہ الاکبر

مع اردو ترجمہ البیان الازھر

تالیف : امام ابوحنیفہؒ

مترجم : صوفی عبدالحمید سواتیؒ

https://archive.org/…/Al-Fiqh-al-Akbar-Maa-al-Bayan-al…

💡 10۔ عقیدۃ الطحاوی

تالیف : امام طحاویؒ

مترجم : صوفی عبدالحمید سواتیؒ

https://archive.org/…/Maktab…/Aqeedah-al-Tahawi-Urdu.pdf

💡 11۔ العقیدۃ الحسنۃ

تالیف: حضرت شاہ ولی اللہؒ

مترجم : صوفی عبدالحمید سواتیؒ

https://archive.org/…/Al-Aqeedah-al-Hasanah-Urdu.pdf

💡 12۔ مجموعۂ رسائل – حضرت شاہ رفیع الدین دہلویؒ

ترتیب و تصحیح : صوفی عبدالحمید سواتیؒ

حصہ اول :

https://archive.org/…/Majmua-i-Rasail-Shah-Rafiuddin-ra…

حصہ دوم :

https://archive.org/…/Majmua-i-Rasail-Shah-Rafiuddin-ra…

💡 13۔ اسرار المحبۃ

تالیف : حضرت شاہ رفیع الدین دہلویؒ

تصحیح و تقدمہ : صوفی عبدالحمید سواتیؒ

https://archive.org/…/Maktaba…/Israr-al-Muhabbah.pdf

💡 14۔ تکمیل الاذھان مع رسالہ مقدمۃ العلم

تالیف : حضرت شاہ رفیع الدین دہلویؒ

ومع

رسالہ دانشمندی

تالیف : حضرت شاہ ولی اللہؒ

تصحیح و تحقیق : صوفی عبدالحمید سواتیؒ

https://archive.org/…/Takmeel-al-Azhan-Maa-Risala…

💡 15۔ فیض بالحق ملقب بہ دمغ الباطل (فارسی)

تالیف : حضرت شاہ رفیع الدین دہلویؒ

تصحیح ومقدمہ(اردو): حضرت مولانا صوفی عبدالحمید خان سواتیؒ

https://archive.org/…/Maktaba-Sufi…/Damgh-al-Batil.pdf

💡 16۔ دلیل المشرکین مع ایضاح المؤمنین

تالیف : حضرت مولانا احمد الدین بگویؒ

مترجم : صوفی عبدالحمید سواتیؒ

https://archive.org/…/Daleel-al-Mushrikeen-Maa-Aizah-al…

💡 17۔ فیوضاتِ حسینی الموسوم بہ تحفۂ ابراھیمیہ

تالیف : رئیس المفسرین حضرت مولانا حسین علیؒ

مترجم : صوفی عبدالحمید سواتیؒ

https://archive.org/…/Maktaba…/Fuyuzaat-i-Hussaini.pdf

💡 18۔ حضرت مولانا عبیداللہ سندھیؒ کے علوم و افکار

https://archive.org/…/Maulana-Ubaidullah-Sindhi-ra-Kay…

💡 19۔ ۔ حجۃ الاسلام

تالیف : حضرت مولانا قاسم نانوتویؒ

تعریب : صوفی عبدالحمید سواتیؒ

https://archive.org/…/Maktab…/Hujjat-al-Islam-Arabic.pdf

💡 20۔ اجوبۂ اربعین

تالیف : حضرت مولانا قاسم نانوتویؒ

مقدمہ : صوفی عبدالحمید سواتیؒ

https://archive.org/…/Ajweba-i-Arbaeen-Radd-i-Rawafidh.pdf

💡 21۔ تشریحاتِ سواتی علیٰ ایسا غوجی مع مقدمہ مفیدہ

https://archive.org/…/Tashreehat-i-Sawati-ala-Esa-Ghoji…

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Company

Our Dunyakailm website brings you the convenience of instant access to a diverse range of titles, spanning genres from fiction and non-fiction to self-help, business.

Features

You have been successfully Subscribed! Ops! Something went wrong, please try again.

Most Recent Posts

  • All Post
  • (Eid Collection Books ) عید پر کتابیں
  • (Story) کہانیاں
  • /Mewati literatureمیواتی ادب
  • Afsanay ( افسانے )
  • Article آرٹیکلز
  • Biography(شخصیات)
  • Children (بچوں کے لئے)
  • Cooking/Recipes (کھانے)
  • Dictionary/لغات
  • Digest(ڈائجسٹ)
  • Digital Marketing and the Internet
  • Economy (معیشت)
  • English Books
  • Freelancing and Net Earning
  • General Knowledge ( جنرل نالج)
  • Happy Defence Day
  • Health(صحت)
  • Hikmat vedos
  • History( تاریخ )
  • Hobbies (شوق)
  • Homeopathic Books
  • Information Technologies
  • ISLAMIC BOOKS (اسلامی کتابیں)
  • Knowledge Books (نالج)
  • Marriage(شادی)
  • Masters Courses
  • Novel (ناول)
  • Poetry(شاعری)
  • Political(سیاست)
  • Psychology (نفسیات)
  • Science (سائنس)
  • Social (سماجی)
  • Tibbi Article طبی آرٹیکل
  • Tibbi Books طبی کتب
  • Uncategorized
  • War (جنگ)
  • اردو ادب آرٹیکل
  • اردو اسلامی آرٹیکل
  • اردو میں مفت اسلامی کتابیں
  • اقوال زرین
  • دعوت اسلامی کتب
  • ڈاکٹر اسرار احمد کتب
  • روحانیت/عملیات
  • سٹیفن ہاکنگ کی کتب
  • سوانح عمری
  • سیاسی آرٹیکل
  • سید ابو الاعلی مودویؒ کتب خانہ
  • علامہ خالد محمودؒ کی کتابیں
  • عملیات
  • عملیات۔وظائف
  • قاسم علی شاہ
  • قانون مفرد اعضاء
  • کتب حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
  • کتب خانہ مولانا محمد موسی روحانی البازی
  • متبہ سید ابو الاعلی مودودیؒ
  • مفتی تقی عثمانی کتب
  • مکتبہ جات۔
  • مکتبہ صوفی عبدالحمید سواتیؒ
  • میرے ذاتی تجربات /نسخہ جات
  • ھومیوپیتھک
  • ویڈیوز
    •   Back
    • Arabic Books (عربی کتابیں)
    • Kutub Fiqh (کتب فقہ)
    • Kutub Hadees (کتب حدیث)
    • Kutub Tafsir (کتب تفسیر)
    • Quran Majeed (قرآن مجید)
    • محمد الیاس عطار قادری کتب۔ رسالے

Category

Our Dunyakailm website brings you the convenience of instant access.

Products

Sitemap

New Releases

Best Sellers

Newsletter

Help

Copyright

Privacy Policy

Mailing List

© 2023 Created by Dunyakailm