مردوں کی مسیحائی
عرض نیاز
مردوں کی مسیحائی
نہ شیم نہ شب پرستم کہ حدیث خواب گویم
چو غلام آفتا بم ہمہ از آفتاب گویم
اس نعمت عظمیٰ کا شکر کس زبان سے ادا ہو کہ توفیق الہی کی رفاقت نے صدق لانے والوں کے ساتھ تصدیق و تائید کی نسبت بخشی
بریں مردہ گر جاں فشانم رو است
پندرہ سولہ برس پہلے جامعہ عثمانیہ میں علم کا طالب بن کر داخل ہوا تو اخبار ” سچ “ بھی میرے لئے اس علم کا ایک چشمہ فیض ثابت ہوا جسے قرآن کی زبان میں (صدق) کہتے ہیں اور جس کے قائل حامل کو صدیق ۔ یہ استفادہ اب تک بفضل ایزدی جاری ہے ۔ اس کا جو پہلو جاء بالصدق(سچی بات لے کر آیا ) کا مصداق ہوتا – ہے، بفضلہ دل میں صدق یہ (سچ مانا ) کی کیفیت بڑھاتا ہے۔
زاد الله فیوضہ
دیگر مباحث کے ساتھ ساتھ وقتا فوقتا محترم مو لاناعبدالماجد صاحب کے قلم سے سیرت نبوی پر چند نہایت بلیغ اور ایمان پرور مقالات شائع ہوتے رہے، دل کی دیرینہ تمنا تھی کہ یہ سدا بہار پھول ایک بصیرت افروز گلدستہ کی صورت میں ناظرین کے سامنے آجائیں۔
آج محترم مدیر صدق کی اجازت سے مجھے اس کی ترتیب اور ادارہ اشاعت اردو کو اس کی اشاعت کی سعادت حاصل ہوئی ہے
للہ الحمدہر آن چیز کہ خاطر میخواست و آخر آمد زین پردہ تقدیر پدید
جناب مولوی سید عبدالرزاق صاحب جناب مولوی سید عبد الوہاب صاحب مالکان “ادارہ و اعظم اسٹیم پریس “ اور چودھری محمد اقبال سلیم صاب گل بندری مہتم ” ادارہ اشاعت اردو اس حسن اقدام پر قابلِ مبارک باد ہیں ۔
زندگی کا حقیقی جو ہر رکن سیرت ہے ۔ زندگی کی رفعت اور عظمت کا مدار صرف سیرت پر ہے۔ انسانی فطرت کا بہترین مظہر سیرت ہی ہے ۔ سیرت فطرت انسانی کے لوازم کا ایک اخلاقی نظام ہے ۔ جس کا اعلیٰ نمونہ ایک متوازن مربوط اور مرقع شخصیت پیش کرتی ہے ۔ سوسائٹی اور انسانی اجتماع کا خمیر ایسی ہی سیرت و شخصیت سے عبارت ہوتا ہے
جو ہر طینت آدم ز خمیر دگر است
تو توقع زگیل کوزہ گران می داری
سیرت کی تکمیل بڑی صبر آزما ہوتی ہے ۔ زندگی کی قدر وقیمت