+92 3238537640

Share Social Media

فلسطین و اسرائیل جنگ اور مصنوعات کا بائیکاٹ-

فلسطین و اسرائیل جنگ اور مصنوعات کا بائیکاٹ-

فلسطین و اسرائیل جنگ اور مصنوعات کا بائیکاٹ-
فلسطین و اسرائیل جنگ اور مصنوعات کا بائیکاٹ-

فلسطین و اسرائیل جنگ اور مصنوعات کا بائیکاٹ-
Palestine-Israel war and boycott of products-
الحرب الفلسطينية الإسرائيلية ومقاطعة المنتجات

حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو

جہاں تک اردو بولنے والوں کا تعلق ہے بالخصوص مزہبی طبقہ خاص حالات میں ایک گھسا پٹا نعرہ بلند کرتے ہیں کہ۔فلاں فلاں مصنوعات قادیانیوں/یہودیوں اور فرانس و اسرائیل کی ہیں ان کا بائیکاٹ کرو۔انہیں پتہ چلے کہ اگر ہم نہ خریدیں گے تو انہیں تجارتی طورپر کتنا نقصان ہوگا۔اس کے بعد دھڑا دھڑا پوسٹیں بننا اور شئیر ہونا شروع ہوجاتی ہیں ۔کچھ پوسٹوں کے ساتھ تو ایمان کو بھی مشروط کردیا جاتا ہے کہ جو ایمان دار ہوگا وہ ضرور شئیر کرے گا۔جو قرآن /رسول/یا پھر خدا پر یقین رکھنے والا اسے نظر انداز نہیں کرسکتا؟
یہ ہیجان انگیز تحریریں صبح و شام نظر سے گزرتی ہیں۔۔۔اس میں شک نہیں کہ جو جس زبان کو سمجھے اس کے سامنے وہی بولو۔

اصل خرابی کہاں ہے ؟

رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا۔روزی کو اگر دس حصوں میں تقسیم کیا جائے تو نو حصے تجارت میں رکھے گئے ہیں۔()۔کیا یہ لوگ یا پھر سارے مسلمان اس بات کا جواب دے سکتے ہیں کہ ۔مسلمانوں کو نبیﷺ کی یہ باتیں کیوں سمجھ نہیں آئی اور انہوں نے تجارت کیوں چھوڑی؟۔کیا جو قرانی آیات یا احادیث مبارکہ میں تجارت کے بارہ میں فضائل و مسائل آئے ہیں کیا وہ منسوخ ہوچکے ہیں؟؟؟۔۔اگر نہیں تو کیا غیر مسلم ان آیات قرانیہ و احادیث نبویہق پر عمل کریں گے؟؟؟
تجارت کے جہاں فضائل بیان ہوئے وہیں پر احکامات بھی آئے ۔جن چیزوں سے بچنے کی تلقین کی گئی مسلمان انہیں نظر انداز کرچکے۔غیروں نے ان اصولوں کو اپنا لیا؟اس لحاظ سے مسلمان قابل تعزیر ہیں؟؟؟

قادیانی مصنوعات کا بائیکاٹ۔

میں اپنی زندگی کے پچاس سال گزار چکاہوں۔عقل و شعور کی زندگی بھی کم از کم 35 سال کی تو ہوگی۔ہم مذہبی لوگ ہیں مذہب ہماری دکھتی رگ ہے۔جب کبھی کسی کو ضرورت پڑی اس رگ کو سہلایا اور جوش دلاکر اپنا کام نکلوالیا۔مذہبی جماعتئیں یہ کام بڑی مہارت سے سرانجام دیتی ہیں۔پچھلے چندسالوں میں انہیں جذبات میں پاکستان بھر میں ہنگامہ رہا ہے۔جب بھی ضرورت پڑتی ہے اس خام مال سے مذہبی لوگ اپنا الو سیدھا کرلیتے ہیں۔

قادیانی ہم نے نہیں دیکھے۔لیکن ان کی مصنوعات میری دہلیز تک پہنچی ہوئی ہیں۔ہمیں اس بنیاد پر ان سے نفرت دلائی جاتی ہے کہ ختم نبوت کے منکر ہیں۔ یہ بات سن کر جذبات بھڑک اٹھتے ہیں۔لیکن جب سے سوچنا شروع کیا دنیا داری کا پتہ چلا معلوم ہوا کہ منکرین ختم نبوت ایمان دار اور اپنی مصنوعات و کاروبار سے مخلص ہیں ۔وہ جو بیچتے ہیں وہ ہوتا ہے۔دوسری طرف محافظان ختم نبوت کا المیہ ہے کہ ان کی مصنوعات معیاری ہوگی ہیں نہ ہی اس معیار کی۔اور قیمت میں بھی بڑھی ہوئی ہوتی ہیں۔

مذہبی جذبات رکھنے والے تو مان لیں گے کہ ہم کفار کی مصنوعات کا بائیاٹ کردیں۔لیکن عام دنیا دار انسان جو مقامی دکان پر جاتا ہے۔پیسے دیتا ہے ۔سامان خرید لیتا ہے۔اگر اسے بتایا جائے کہ فلاں مصنوعات کفار کی ہیں انہیں نہ خریدو۔وہ کہتا ہے مجھے اس معیار کی اسی قیمت میں کسی مسلمان کی بنی ہوئی چیز دیدیں۔۔یہ جملہ شرم سے آنکھیں نیچے کرنے کا بہت بڑا سبب ہوگا۔

۔آج کل اسرائیلی مصنوعات بائیکاٹ مہم چلی ہوئی ہے

۔۔۔سب سے پہلے تو یہ سوچنا ہوگا کہ یہ مصنوعات ہم تک پہنچیں کیسے؟۔۔انہیں سزا ملنی چاہئے جو یہ مصونات لیکر ائے۔
اس مہم میں شامل مجادہدین سے ایک سوال ہے۔اگر واقعی ختم نبوت اور امت مسلمہ کا دکھ ستا رہا ہے تو ان کے مقابلہ کی مصنوعات لیکر آئو۔مسلمانوں کو بتائو کہ یہ مسلم مصنوعات ہیں۔کفار کو فائدہ نہ پہنچائو مسلم تھار کے دست بازو بنوں۔۔۔لیکن یہ کام مسلمانوں پر بہت بھاری ہوگا کیونکہ ان جیسی مصنوعات کے لئے ایمان داری اور تجارتی پیمانہ کی ضرورت ہوگی ۔یہ سامان ہمارے پاس ہے نہیں؟؟؟

اس وقت مساجد بھری ہوئی ہیں۔۔مدارس کام کررہے ہیں۔مسلمان لاتعداد موجود ہیں لیکن دین اسلام دکھائی نہیں دیتا۔۔مسجد کی چار دیواری سے باہر بے یقینی کی صورت حال پیش آتی ہے۔ عجیب بات ہے
دوسروں سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ ہم پر اعتماد کریں لیکن خود کسی پر اعتماد کرنے کے لئے تیار نہیں ۔ایک ہی صف میں کھڑے نمازی برابر روالے سے مطمئن نہیں۔

سب سے بڑی خرابی یہ ہے۔

کہ اس بگاڑ کو تسلیم کرنے پر آمادہ نہیں۔مانتے ہی نہیں کہ ہم میں کہیں خامی موجود ہے۔اگر کوئی کسی کو متنبہ کردبھی دے تو تاویلات کی لمبی چوڑی پٹاری ہر وقت کھلنے کے لئے تیار ہے۔شیاد یہی وجہ ہے مسلمان ممالک کی مصنوعات کو قابل بھروسہ نہیں سمجھا جاتا ۔زوال کی کیفیت یہ ہے اپنے ملک اور اپنی قوم کی مصنوعات خریدنا پسند نہیں کرتے۔ایک شیزان ہی کو لے لیں۔آج تک کوئی عاشق رسول مسلمان اس کے مقابل نہ آسکا۔

بائکاٹ ضرور کریں لیکن خریدار کو اس کا نعم البدل بھی فراہم کریں ۔لوگ کہتے ہیں ہمیں کچھ فرق نہیں پڑتا کہ مصنوعات کسی مسلمان کی ہے یا کافر کی ہمیں پیسہ پیسہ ادا کرنے کے مطابق معیاری چیز چاہئے۔مجھے اس بات پر حیرانگی ہوئی کہ کچھ مدارس کے ماہانہ چندہ شیزان بیکری سے آتا ہے۔۔۔اس سے آگے کیا کہا جاسکتا ہے۔

پہلے کچھ بنائو پھر بات کرو ۔ہم تو سبزیوں میں بھی زہرانجیکٹ کرنے سے باز نہیں آتے۔جو بھی دو نمبری ہے اس کے بھید بھائو جانتے ہیں۔ہمیں تو منہ بو؛لے ایماداروں کے گھر کی اشیاء بھی خالص نہیں ملتیں۔مرچوں میں لکڑی کا برادہ۔چائے پتی میں چنے کا چھلکا۔شہد کی جگہ پر گڑھ یا چینی کا گاڑھا شیرہ۔دودھ کے نام پر کیمیکل گجو ل کر دیا جارہا ہے کیا یہ سب باتیں یہود و نصارا کررہے ہیں؟یا پھر ہندو اکر ہمارے خلاف سازش کرراہا ہے۔۔۔مسجد و محراب سے لیکر ۔قاضی کی عدالت تک۔ایک چوکیدار سے لیکر اقتدار اعلی کی کرسی پر براجمان شخص تک ایک دوسرے کو تھوک لگانے کے چکر میں ہے۔۔ایسے میں کیا ہم کفار کی بنی مصنوعات کا بائیکاٹ کرسکتے ہیں؟۔

سب کا بائیکاٹ کرو۔

چلو پیپسی۔کوک۔شیزان۔سب کفار کی مسنوعات ہیں بائیکاٹ ہونا چاہئے۔اگر گستاخی معاف ہوتو کیا پوچھ سکتا ہوں۔آئی فون پرو۔ایپل۔سامسنگ۔مٹرولا۔ڈیل۔مائیروسوفٹ کی اپلیکیشنیں۔گوگل۔ابیڈو۔اوپیرا۔ایڈج،ہوسٹنگر۔نیم چیپ۔شیمرش۔جیسے اعلی درجہ کے پلیٹ فارم کیا یہ کسی امام مسجد یا کسی خطیب،یا خانقاہ میں بیٹھے ہوئے کسی مرتاض کی تپسیا کا نتیجہ ہیں۔یہ بھی یہود و نساری اور دیگر کفار کی مسنوعات ہیں۔چلو بائکاٹ کرو۔دہکھتے ہیں ایمان کس قدر تازہ و بھبکتا ہوا ہے؟

قابل اعتبار بھائیو !

اگر تم نے کفار کی مصنوعات کا بائیکات کردیا تو نہ تو بجلی ملے گی نہ مسجد کا سپیکر ۔نہ مولوی صاحب کاآن لائن لیکچر ہوگا۔نہ آن لائن فتوی ہوگا۔۔اس لئے بہتر ہے خوامخواہ جگ ہنسائی مت کریں کوئی ڈھنگ کے کام کریں موق و ملت اور امت مسلمہ کے لئے بہتر خدمات سر انجام دیں۔۔۔خدا لگتی کہئے کہ جو لوگ اس قسم کا اشتعال دلاتے ہیں۔وہ قوم کو یہ بھی بتادیں کہ ملک و قوم اور ملت اسلامیہ کے لئے ان کی خدمات کیا ہیں؟؟؟؟؟ز
یادہ لکھنا چاہتا ہوں لیکن مجھ سے ایمان کی ڈگری چھن نہ جائے اس لئے یہیں پر بس کرتا ہوں۔۔اگر کسی کواعتراض ہوتو میرا رابطہ نمبر موجود ہے۔۔۔۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Company

Our Dunyakailm website brings you the convenience of instant access to a diverse range of titles, spanning genres from fiction and non-fiction to self-help, business.

Features

You have been successfully Subscribed! Ops! Something went wrong, please try again.

Most Recent Posts

  • All Post
  • (Eid Collection Books ) عید پر کتابیں
  • (Story) کہانیاں
  • /Mewati literatureمیواتی ادب
  • Afsanay ( افسانے )
  • Article آرٹیکلز
  • Biography(شخصیات)
  • Children (بچوں کے لئے)
  • Cooking/Recipes (کھانے)
  • Dictionary/لغات
  • Digest(ڈائجسٹ)
  • Digital Marketing and the Internet
  • Economy (معیشت)
  • English Books
  • Freelancing and Net Earning
  • General Knowledge ( جنرل نالج)
  • Happy Defence Day
  • Health(صحت)
  • Hikmat vedos
  • History( تاریخ )
  • Hobbies (شوق)
  • Homeopathic Books
  • Information Technologies
  • ISLAMIC BOOKS (اسلامی کتابیں)
  • Knowledge Books (نالج)
  • Marriage(شادی)
  • Masters Courses
  • Novel (ناول)
  • Poetry(شاعری)
  • Political(سیاست)
  • Psychology (نفسیات)
  • Science (سائنس)
  • Social (سماجی)
  • Tibbi Article طبی آرٹیکل
  • Tibbi Books طبی کتب
  • Uncategorized
  • War (جنگ)
  • اردو ادب آرٹیکل
  • اردو اسلامی آرٹیکل
  • اردو میں مفت اسلامی کتابیں
  • اقوال زرین
  • دعوت اسلامی کتب
  • ڈاکٹر اسرار احمد کتب
  • روحانیت/عملیات
  • سٹیفن ہاکنگ کی کتب
  • سوانح عمری
  • سیاسی آرٹیکل
  • سید ابو الاعلی مودویؒ کتب خانہ
  • علامہ خالد محمودؒ کی کتابیں
  • عملیات
  • عملیات۔وظائف
  • قاسم علی شاہ
  • قانون مفرد اعضاء
  • کتب حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
  • کتب خانہ مولانا محمد موسی روحانی البازی
  • متبہ سید ابو الاعلی مودودیؒ
  • مفتی تقی عثمانی کتب
  • مکتبہ جات۔
  • مکتبہ صوفی عبدالحمید سواتیؒ
  • میرے ذاتی تجربات /نسخہ جات
  • ھومیوپیتھک
  • ویڈیوز
    •   Back
    • Arabic Books (عربی کتابیں)
    • Kutub Fiqh (کتب فقہ)
    • Kutub Hadees (کتب حدیث)
    • Kutub Tafsir (کتب تفسیر)
    • Quran Majeed (قرآن مجید)
    • محمد الیاس عطار قادری کتب۔ رسالے

Category

Our Dunyakailm website brings you the convenience of instant access.

Products

Sitemap

New Releases

Best Sellers

Newsletter

Help

Copyright

Privacy Policy

Mailing List

© 2023 Created by Dunyakailm