قضیہ جناب نواب ناظم صاحب اور میواتی دنیا۔

0 comment 14 views

قضیہ جناب نواب ناظم صاحب اور میواتی دنیا۔
از حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
سوشل میڈیا کا توسط سے ایک اشتہار دکھائی دیئو ،جا میں قوم کا عظیم میو لکھاری۔ادیب،(روزنہ نامہ اخبارات۔ سسٹم ،اور بارڈ لائن ۔اور سسٹم پبلیشر کا مالک جناب نواب ناظم صاحب کا مہیں سو ہو۔جا میں ان کی ادبی خدمات کا اور میواتی دنیا کا مالک جناب جمیل احمد اور کرنل محمد علی صاحب کا بارہ میں ہو۔
ای اشتہار یا شکوہ سوشل میڈیاز پے گردش کررو ہے۔پڑھ کے ایک دھچکا سو لگو۔کیونکہ یہ شخصیات میو قوم کے مارے ادبی خدمات کا نمائیدہ سمجھا جاواہاں۔ان کی خدمات میو قوم کے مارے بارش کو قطرہ ثابت ہوری ہی۔میواتی دنیا ،بطور ادبی خدمات ایک معروف چیز ہے۔اور نواب صاحب کی ادبی خدمات میواتی قوم کے کائی سو ڈھکی چھپی نہ ہاں۔محافظ ارائولی جیسی کاوش میو قوم کے مارے ماتھا کو جھومر ہاں ۔ میواتی دنیا کا مہیں سو ادبی کتابن کی لکھائی چھپائی اور روشن سنگ میل ہے ۔ادب شاعری۔بالخصوص قیس چوہدری صاحب کی تمدن میوات۔اور حکیم عبد الشکور صاحب مرحوم تاریخ میو چھتری۔میو قوم کا ادبی خزانہ کا رتن ہاں۔شروع میں میواتی دنیا کی اشاعتی کاوش خوش آئیند ہی۔لیکن ہر ایک کی امید اور ترجیحا ت رہوا ہاں۔
میری کتاب”مہیری” جو کہ چند دن میں میو قوم کی خدمت میں پیش کردی جائے گی۔فنکشن ہائوس کا توسط سو چھاپی جاری ہے۔عاصد رمضان میو۔مشتاق میو امبرالیا، مہیری کی چھپائی میں برابر کا شریک ہاں۔جب کدی میواتی دنیا کا مہیں سو کتابین کی چھپائی کی بندش کا بارہ میں بات ہوئی تو کچھ ترجیحاتی سوچ اور پالیسیز کو بدلائو محسوس ہویو۔
کوئی بھی ادارہ۔یا واکو مالک اپنی ترجیحاتن نے کائی بھی وقت بدل سکے ہے ،ای واکو حق ہے۔لیکن میواتی دنیا سو کثیر تعداد میں لوگوں کو الگ ہوجانو۔ایک لمحہ فکریہ ہے۔میواتی ادب کا حوالہ سو۔جناب قیس چوہدری۔سکندر سہراب صاحب۔عاصد رمضان ۔نواب ناظم صاحب اور کئی ایسی شخصیات ہاں جن کی خدمات میوااتی دنیا کے مارے ناقابل فراموش ہاں۔جب تک میواتی دنیا عوامی رہی ۔لوگ بکثرت شامل رہا جیسے ہی پالیسز میں بدلائو آئیو ۔کتابن کی چھپائی۔اور لکھاری کی میواتی دنیا سو جدائی۔میواتی دنیا پر خاص مائینڈ سیٹ کی نشان دہی کرے ہے۔
میو قوم کے مارے کم ہی لوگ لکھاہاں ۔اور جو شوق راکھاہاں ان کو میواتی دنیا سو لاتعلق ہونو۔لمحہ فکریہ ہے۔ای بات تو پکی ہے کہ اب میواتی دنیا کی ترجیحات میں میواتی ادب و تاریخ۔کی اشاعت کے ساتھ کئی چیز شامل ہوچکی ہاں ۔جب کہ میو قوم کو یا وقت جتنی ضرورت کتابن کی ہے اتنی کائی چیز کی بھی نہ ہے۔بہر حال میواتی دنیا ،عام ادبی فورم کے بجائے مخصوص مائینڈ سیٹ کی نمائیدگی کو اظہار کرری ہے۔جامیں جناب نواب ناظم صاحب کو شکوہ بھرو اشتہار بھی ہے۔
اگر میواتی دنیا کا مہیں سو کوئی یا قسم کی امید دلوائیگئی ہی۔یا کوئی بات چیت ہی۔جاسو انحراف کرو گئیو ہے۔تو میواتی دنیا کا مہیں سو یا کو ازالہ ضروری ہے۔اگر ایسی بات نہ ہے تو ان کا مہیں سو یا بات کی تردید ضروری ہے۔
جہاں تک میں جانو ہوں،نواب صاحب کی شخصیت بے بنیاد دعویٰ۔اور سوشل میڈیا پے یا قسم کو الزام اتنا بڑا ادارہ پے کدی نہ لگاتو۔میواتی دنیا کی پیدائش تو بہت بعد کی بات ہے ،نواب صاحب میواتی ادب اور میو قوم کے مارے وا وقت سو کوشش میں مصروف عمل ہاں ،جب ہم چھوٹا چھوٹا پڑھے ہا۔ان کو اپنو انداز فکر ہے۔
موسو کئی لوگن نے بات چیت کری ہی، کہ میواتی دنیا،فوجی فائونڈیشن میں تبدیل ہوچکی ہے۔جہاں میو قوم کی ضرورت کی تکمیل سو گھنو پسند ناپسند کو ترجیح دی جاوے ہے۔یا میو قوم کا نام پے بنائی گئی ایسی مسجد ہے جامیں چند لوگن کے علاوہ کائی کو نماز پڑھن کی اجازت نہ ہے۔میواتی دنیا کے ساتھ جڑنا کے مارے قابلیت کے بجائے طفیلی و لجاجت کی پالیسی کو زیادہ اہمیت دی جاوے ہے۔
میواتی دنیا ایک معتبر نام ہے لیکن چند سالن سو میو قوم جابات کی امید لگائی بیٹھی ہے ۔واسو مایوسی ہے۔میری بات سن کے یا پڑھ کے کوئی فیصلہ کرن سو پہلے بتاتو چلوں کہ میرو یا قضیہ سو کوئی تعلق نہ ہے۔نہ میں میواتی دنیا کے مارے نقاد ہو۔نہ ہی میں نواب صاحب کو کوئی نمائیندہ ۔جو محسوس کرو لکھ دئیو۔میری باتن کو ان دونوں کی پالیسز سو کوئی تعلق نہ ہے ۔یہ میرا محسوسات ہاں۔جو لکھ دیا۔دونوں فریق موجود ہاں۔ان کا رابطہ نمبر اور گروپس بھی موجود ہاں۔

Advertisements

رابطہ کرکے شکوک و شبہات کو ازالہ کرو جاسکے ہے۔
نواب ناظم صاحب کی مذکورہ شکایت پے مولانا محمد احمد قادری صاحب۔اور پروفیسر ڈاکٹر محمد اسحاق صاحب کو چند حرفی تبصرہ بہت معنی خیز ہا ۔ اللہ تعالیٰ سو دعا ہے کہ نواب صاحب کو شکوہ میو قوم کی پنچایت میں آگئیو ہے ۔واکو بہتر فیصلہ کرو جائے ۔میواتی دنیا کا صاحبان حل و عقد سو گزارش ہے کہ سخت پالیسی اور آمرانہ انداز فکر کے بجائے مفاہمتی پالیسی۔اور قوم کی توقعات کے مطابق اپنو امیج بحال کرو جائے۔میو قوم میں ایک بیماری ہے کہ صلح کل کا چکر میں ان بیمارین کی نشادہی سو کتراواہاں۔جن کی بروقت نشان دہی میو قوم میں بہتری لائی جاسکے ہے ۔ دوسری بات ای ہے کہ ریٹائڑڈ لوگ میو قوم کے نام پے جو خدمات ادا کرراہاں۔وے میو قوم اے فوجی ڈیسپلن میں لانا کی ناکام کوشش میں مصرو ف ہاں ۔ای قوم تو آج تک ڈسپلن میں نہ آسکی ۔تم یائے کیسے لاسکوہو ۔یا سوچ سو تم کو ذہنی تسکین تو مل سکے ہے۔لیکن خدمت کا پہلو غائب ہوجائے گو۔


ا

شتہار اکا لفاظ ذیل میں درج ہاں۔


,,میوات ,,کے بزرگو اور نوجوانو! السلام علیکم

!
آپ حضرات کو ,, میواتی دنیا ،، کے اشتہار جو میوات کھوج اور ہشت درویش ، نامی کتابوں کے متعلق ، بنایا اور ریلیز کیا گیا ، جس میں بتایا گیا ہے کہ میواتی دنیا کے سربراہ جمیل صاحب اور کرنل ( ر ) محمد علی صاحب نے 75000 ( پچھتر ہزار روپے) کی ,, میوات کھوج ،

، نامی کتاب خریدی ہے اور ادائیگی کردی ہے ۔ میں آپ لوگوں کو اصل حقائق بتا دیتا ہوں ۔ میں ( نواب ناظم) ایک اشاعتی ادارہ ، سسٹم پبلیکشنز ، کے نام سے چلا رہا ہوں اور تقریباً 30 سال سے ڈیلی دو اخبار ( سسٹم اور بارڈر لائن ) مسلسل شائع کر رہا ہوں ۔ میوات کی زبان و ادب پر بہت ساری کتابیں مارکیٹ میں لانے کا پروگرام ہے اور کچھ کتابیں شائع ہو کر ملک کی مختلف لائبریریوں میں موجود ہیں ۔ میں نے خلوص کے ان دو شخصیات ( جمیل صاحب ، محمد علی صاحب) کو تجویز دی کہ میں تو کتابیں چھاپ ہی رہا ہوں اگر آپ میوات سے متعلق کتابوں میں شامل ہو جائیں اور وہ کتابیں اشتراک سے شائع ہوں تو میواتی دنیا کی کارکردگی میں مزید اضافہ کا باعث بن سکتی ہیں ۔ متذکرہ شخصیات نے یہ پرپوزل مان کر میوات کھوج ، کے فلیپ، اندر باہر ، کا فلیپ لکھا اپنا لوگو لگایا اور کتاب شائع ہو گئی ۔ کئی ماہ گزرنے کے بعد میواتی دنیا کے رہنماؤں نے ادائیگی کرنے اور 250 کتابیں اٹھانے سے انکار کر دیا ہے ۔ اب میری زمہ داری بنتی ہے کہ ان کے جاری شدہ اشتہار ( جو تحریر ہذا کے ساتھ لف ہے) اس کے بارے میں میو قوم کو آگاہ کروں اور بتاؤں کہ جمیل صاحب اور کرنل محمد علی صاحب ، کتنے چہرے رکھتے ہیں ۔ دعاؤں کا طالب نواب ناظم میو لاہور ۔۔۔ 03004326998

Leave a Comment

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid, the visionary mind behind Tibb4all, revolutionizes education and daily life enhancement in Pakistan. His passion for knowledge and unwavering community dedication inspire all who seek progress and enlightenment.

More About Me

Newsletter

Top Selling Multipurpose WP Theme