+92 3238537640

Share Social Media

میو قوم آگے بڑھ سکے ہے ۔۔۔لیکن؟؟ قسط نمبر 3۔

میو قوم آگے بڑھ سکے ہے ۔۔۔لیکن؟؟

Advertisements

قسط نمبر 3۔

میو قوم آگے بڑھ سکے ہے ۔۔۔لیکن؟؟ قسط نمبر 3۔
میو قوم آگے بڑھ سکے ہے ۔۔۔لیکن؟؟
قسط نمبر 3۔

میو قوم آگے بڑھ سکے ہے ۔۔۔لیکن؟؟
قسط نمبر 3۔
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو

؛؛؛؛ ای بات کہ میون میں تعصب بہت زیادہ پائیو جاوے ہے
میں نے کال لکھو ہو کہ میو قوم میں کچھ ایسی خوبی پائی جاواہاں
جنن نے لوگ برائی/کمزوری/عیب بناکے پیش کراہاں۔
جب کہ ہمارو کہنو ای ہے کہ۔یہ عیب نہ ہاں، بلکہ خوبی ہاں۔
بھینگا اے ساری کائنات ای ٹیڑھی دکھائی دیوے ہے۔
ایک نکتہ تو پہلے بتا دئیو ہے۔ دوسرو نکتہ ای ہے
:”ان میں تعصب بہت زیادہ پائیو جاوے ہے”
نوں کہہ سکو کہ میون میں ایک دوسرا کے مارے گہرا جذبات پایا جاواہاں۔
ایک دوسرا کو احساس موجود ہے۔
آپس میں تو چاہے کتنا ای لڑتا پھراں۔
لیکن اگر کوئی دوسرو ان سو لڑے
تو یہ سب اکھٹا ہوجاواہاں۔
اپنی لڑائی چھوڑ کے سب مل کے دوسران سولڑاہاں۔
جب برادری کو نام آجاوے ہے تو سب کچھ پیچھے رہ جاوے ہے
بھائی آپس میںنونک جھونک تو زندگی کو احساس ہے ۔
میو ایک دوسرا کو احساس کراہاں۔
برادری ہونا کے ناطےعصبیت پائی جاوے ہے۔
عصبیت اُو صفت ہے جو قوم ایک جوڑ کے راکھن میں
مرکزی کردار ادا کرے ہے۔
جب کائی قوم کی عصبیت ختم ہوجاوے ہے
تو قوم بکھر جاوے ہے۔
عرب پٹھان میو۔ ترک۔جاٹ وغیرہ قوم تعصب کی وجہ سو زندہ ہاں
کہاوت ہے ۔برادری تو کاگن کو بھی پیاری رہوے ہے۔
قوم کے مارےسخت جذبات و احساسات کو ہونو خالص پن کی نشانی ہے۔
جا قوم میں سو عصبیت ختم ہوجائے۔ہولے ہولے مٹ جاوے ہے
یا پھر دوسری قومن میں جذب ہوجاوے ہے
میو قوم زندہ رہن کے مارے عصبیت سو کام لیوے ہے
عصبیت ان کا خون میں شامل ہے۔
عصبیت ڈھیلا سو ڈھیلا میو میں بھی کدی نہ کدی عصبیت جاگ جاوے ہے
آج کال پاکستان میں مردم شماری کو کام جاری ہے
تاریخ میں پہلی بار میون کو موقع ملو ہے۔
اپنی برادری اور قوم کی شناخت اور پہچان دوسران کو بھی کراواں۔
اپنا نام کے ساتھ میو لکھوواں۔
بتاواں کی میو قوم تعداد کی بہت زیادہ ہے
حقوق اور یاکے مارے جائز مرعات ہونی چاہاں۔
قومن کے مارے جو کوٹہ مقرر ہے میون کو بھی ملنو چاہے۔
میون چاہے وے معاشرہ میں اپنی الگ سو شناخت بناواں۔
میو ہونا پے فخر کراں۔۔ایک دوسرا کا بازو بناں۔
قوم مین سب برابر رہوا ہاں ۔اگر امیری غریبی موجود ہے تو
ای قدرت کی تقسیم ہے۔۔ہم کمزورن نے ساتھ لیکے چل سکاہاں۔
جو ؛وگ میو بنا پھراہاں ۔لیکن میو کہلوانو اور للکھنومناسب نہ سمجھا ہاں۔
میں نوں کہوں گو یا تو میو نہ ہاں۔
یا پھر غلطی سو کائی دوسرا کو حصہ میون مہیں سرکو ہے
میں اللہ کو شکر ہے میو ہوں۔۔اللہ کی یا تقسیم پے گوڈے گوڈے راضی ہوں
میں خالق کائنات سو گھنو سیانو نہ ہوں
میو کا گھرمیں پیدا ہونو میو بولی بولنو۔
میو کہلوانو میرے مارے فخر کی بات ہے
میون میں ایسی کونسی خامی ہے۔جو میو کہلوان سو شرمائوں؟
جولوگ میو کہلوان سو شرماواہاں ۔
اُنن نے صرف دوسرا ن کی بات سنی ہاں
اپنا مہیں تو اُنن نے دیکھو ای نہ ہے۔

1 Comment