ہدایت کشتہ سازی

0 comment 63 views

Advertisements

ہدایت کشتہ سازی

پنڈت کرشن کنوردت شرما

نواموز کشته سازوں کی رہنمائی

کے لیے نہایت ہی آسان اور عام فہم زبان میں کشتہ جات کی تیاری کے متعلق اہم ہدایات – کشتہ جات کے بے نظیر اور اکسیری فوائد کشتہ جات کے خلاف بے بنیاد پراپیگنڈے کے بارے میں

مختصر گفتگو

کشتہ جات کیا ہیں ؟

جس طرح خدا کی قدرت کا ملہ نے گھنے جنگلوں میں پیدا ہونے والی اور روز مرہ ہمارے پاؤں تلے روندے جانے والی جڑی بوٹیوں میں عجیب و غریب تاثیریں پنہاں کر رکھی ہیں ۔ اسی طرح سے پہاڑوں کے پتھروں سمندری جانوروں کے گھر ونڈں۔ اور زمین کا سینہ چیر کہ کانوں سے نکالی جانے والی معدنی چیزوں میں بھی عقل کو حیران کر دینے والی خاصیتیں پیدا کر رکھی ہیں۔ انسان دنیا میں خدا کا خلیفہ ہے اور اس تمام کائنات ارضی کا وارث و مالک ۔ اس نے اپنی فلک پرواز عقل سے جس طرح آسمان کے تارے توڑ لئے ہیں۔ اسی طرح سے یہ بھی معلوم کر لیا ہے کہ کون سی جڑی بوٹی میں خدا تعالیٰ نے کون سی خوبی چھپا رکھی ہے ۔ اسی طرح اس کے تجربے اور تمیز نے اسے یہ بھی بتا دیا ہے کہ فلاں نچھر، فلال سمندری جانور کا خول، فلاں جنگلی جانور کا سینگ ، فلاں دہات جسم انسانی کو یہ نفع اور یہ نقصان پہنچا سکتی ہے بجڑی بوٹیوں کا استعمال تو کچھ مشکل نہیں ہے۔ جو شاندہ ، خیساندہ، گولی ، سفوف عرق یا شربت بنایا اور کھلا پلا دیا۔ جڑی بوٹیاں اپنی لطافت اور نرمی کی وجہ سے جلدی ہضم ہو کر جسم انسانی کو اپنا مخصوص نفع بخشنا شروع کر دیتی ہیں ۔ مگر ان سنگ خارا کی چٹانوں کے ٹکڑوں کا ہضم کرنا ایک ٹیڑھی کھیر ہے ۔ یاقوت کا ایک ریزہ کھا لیا جائے تو وہ مہم نہ ہو سکے گا۔ سونے کا ٹکڑا پینے سے پیا نہیں جائے گا چہانے سے دانتوں تلے نہیں ٹوٹے گا ۔ کسی طرح حلق سے نیچے اتار بھی لیا گیا تو معدہ اسے ہضم کرنے سے انکار کر دے گا۔ اس سے معلوم ہوا کہ ہمیں کسی خاص منبر کی ضرورت ہے، جو ان چیزوں کو اس قابل بنا سکے کہ ہم آسانی سے انھیں ہضم کر کے اُن کے صحت بخش اثر سے فیض یاب ہو سکیں لپس علم حکمت کی وہ شاخ جو یہ بتاتی ہے کہ کس طرح کسی دھات یا ایدھات ، رتن یا اپ رتن وغیرہ کو ہم بے ضر اور حجم انسانی کے لیے مفید بنا سکتے ہیں۔ علم کشتہ جات کے نام سے موسوم ہے ۔ جب سونا یا چاندی یا قوت یا میرا سیلپ یا مونگا، بارہ سنگت کا یلنگ یا سرطان اس قابل بنالئے جاتے ہیں کہ ان کے کھانے سے جسم انسانی پر ان کا فیض سبخش اثر تو ہو مگر ان کی معرت رفع ہو جائے اور وہ آسانی سے ہضم بھی ہو سکیں تو وہ کشتہ جات کہلاتے ہیں۔

کشتہ جات کا رواج

ہندوستان کے جنگلوں اور سپاٹوں کی گھاٹیوں میں رہنے والے رشیوں اور مینوں نے قدیم زمانہ ہیں ہی کشتہ جات تیار کرنے کا راز معلم کر لیا تھا، چنانچہ ایورویدک فن طب جو دنیا کی تمام بوں کی جہنم واتا ہے کشتہ جات کے تیار کرنے اور ان سے نفع حاصل کرنے کے طریقوں پر نہایت تفصیل سے سبت کرتی ہے ، آیور ویدک فن طلب میں کشتہ جات کے علاج کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی ہے اور ان کے فوائد کو عام طور پر ظاہر کرنے کے لیے بہت سی کتابیں لکھی گئی ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ علم کشتہ جات آیور ویدک فن طب کے دامن کا ایک ایسا چمکتا ہوا لعل ہے جس سے مشرق و مغرب کے تاریک ترین گوشے بھی منور ہوتے جارہے ہیں سونے کے مرکبات زمانہ قدیم سے رشیوں نے تپ دق کے لیے مفید و مجرب قرار دیتے تھے۔ لیکن مغربی طب آج بھی یہ بات معلوم کرتی ہے کہ سونا واقعی تپ دق کے لیے عجیب چیز ہے ۔ چنانچہ تپ دق کے علاج میں اس وقت مغربی ڈاکٹر سونا بہت کثرت سے استعمال کر رہے ہیں اور اس کی تعریفیں کرتے نہیں تھکتے ۔ جہاندیدہ بزرگ بعض سنیاسیوں اور وئیدوں کے حیرت انگیز اور کرشمہ کار علاجوں کا تذکرہ کیا کرتے تھے دراصل یہ سب کشتہ جات ہی کی عنائتیں تھیں جنہوں نے ان باکمال لوگوں کا نام چار دانگ عالم میں مشہور کر دیا ۔ کسی بلند پایه کشته کی ایک چاول آدھ چاول بھر کی خوراک بعض دفعہ ایسے جو بہ خیز کرشمے دکھاتی ہے۔ جو دوسری دواؤں کے پیالے کے پیالے نہیں دکھا سکتے۔ وہلی کے طبیبوں کا نام دنیا کے گوشے گوشے میں مشہور ہو چکا ہے ۔ ان کی شہرت و ناموری کی وجہ ان کی تشخیص و تجویز کے ساتھ کشتہ جات کے مسیحائی فوائد سے فیض یاب ہونا ..

Leave a Comment

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid, the visionary mind behind Tibb4all, revolutionizes education and daily life enhancement in Pakistan. His passion for knowledge and unwavering community dedication inspire all who seek progress and enlightenment.

More About Me

Newsletter

Top Selling Multipurpose WP Theme