Do drugs accumulate in existence
کیا دوائیں وجود میں جمع رہتی ہیں؟
Do drugs accumulate in existence?
هل المخدرات تتراكم في الوجود؟
جسم میں دواؤں کا رد عمل
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
میدان طب میں زندگی کے بہت سے قیمتی سال بیتے حکماء و اطباء سے ملاقاتیں رہیں طرح طرح کی باتیں سننے کو ملیں۔عجیب کہانیوں سے سماعت سے ٹکرائیں۔پرانے حکماء کی باتیں جو ہم تک پہنچیں یا پھر ان کی بیاضیں پڑھنے کو ملیں ان میں شنگرف کچلہ سم الفار وغیرہ ادویات کے بارہ میں سنا کہ یہ گردوں کو خراب کردیتی ہیں یا ان کے منفی اثرا ت ضرورت مرتب ہوجاتے ہیںکیونکہ یہ اشیاء داخل جسم ہونے کے بعد ان کا خراج نہیں ہوتا، یہ جسم میں جمع رہتی ہیں تاحیات ان سے پیچھا نہیں چھڑایاجاسکتا
۔ان کے افعال و اثرات سے تو انکار ممکن نہیں لیکن ان کا جسم کے اندر جمع رہنا والی بات کچھ ہضم نہیں ہوتی ۔غذا یا دوا جس مزاج کی بھی ہوں اپنے متعلقہ عضوکو متأثر کرکے خارج از جسم ہوجائےمثلاََ گرم چیزیں جگر۔خشک دل میں تر دماغ میں اپنے اثرات مرتب کر تی ہیں اور جسم سے خارج ہوجاتی ہیں ۔اگر یہ فارمولا مان لیا جائے تو 70یا 80سال کی عمر تک تو کئی کلو ادویات ہمارے جسم میں جمع ہوکر ذخیرہ کے طور پر جمع ہونگی عجیب بات ہے فضول باتیں بھی لوگوں میں رائج ہونے میں دیر نہیں لگتی۔
*ادویات جسم میں کس طرح اثر انداز ہوتی ہیں؟*
کوئی بھی دوا جب کھائی جاتی ہے تو انسانی جسم میں جانے کے بعد خون میں پہنچ کر اپنا اثر ظاہر کرتی ہے۔
*خون پر ادویات کے اثرات*
*١۔اعصابی ادویہ کے خون پر اثرات*
اعصابی ادویہ چوں کہ تری کی حامل ہوتی ہیں اس لئے جب اعصابی ادویہ کھائی جاتی ہیں تو خون میں رطوبت غریزی بڑھ جاتی ہے۔خون کا قوام پتلا ہو جاتا ہے چونکہ خون میں ابتدائی طور پر کھاری اثر زیادہ ہو جاتا ہے اس لئے خون میں جمنے کی صلاحیت کم ہوتی ہے۔اخراجِ خون بھی نہیں ہوتا۔یہ تمام صفات کیلشیم میں بھی پائی جاتی ہیں۔
آک کا دودھ سونف،زیرہ سفید،قلمی شورہ،جو کھار،صندل،کهربا شمعی وغیره اس قبیل کی ادویہ ہیں۔یہ ادویہ خون کے قوام کو پتلا کرنے میں مدد دیتی ہیں۔جب کبھی اخراج خون روکنا ہو تو اس قسم کی ادویہ کھلا کر خون بند کیا جا سکتا ہے۔
*اہم نکتہ:* ان ادویہ کےاثرات عضلاتی ادویہ سےختم کیےجاسکتےہیں۔
*٢۔خون پر عضلاتی ادویہ کے اثرات*
یہ بھی پڑجئے
پھل کھانے کے اوقات طب نبوی کی روشنی میں
عضلاتی ادویہ خشک سرد سے خشک گرم اور مزاج کی حامل ہوتی ہیں۔اس لئے ان کے استعمال سے خون میں ترشی وسودا کی زیادتی ہو جاتی ہے۔ان ادویہ کے استعمال سے خون کا قوام گاڑھا ہو جاتا ہے اور یہی وہ ادویہ ہیں جن کے استعمال سے لیفین یا انجماد کا مادہ پیدا ہوتا ہے۔اگر جسم کےکسی حصہ سے خون نکلناشروع ہو جائے تو یہی ادویہ لیفین پیدا کر کے خون کا اخراج بند کر سکتی ہیں۔ ان ادویہ میں پھٹکڑی،گیرو، دم الاخوا ئین اورکونین وغیرہ شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھئے
علاج و ادویات میں تجربات کے آسان طریقے
یہ تمام عضلاتی اعصابی ادویہ ہیں یہ خون کا قوام گاڑھا کر کے اخراج خون کو روکتی ہیں۔جبکہ عضلاتی غدی ادویہ خون کے قوام میں پتلا پن پیدا کرتی اور خون میں خشکی گرمی بڑھا کر اخراجِ خون کاباعث بنتی ہیں۔یہی وجہ ہے کہ بغیرمزاج و ماہیتِ مرض کو سمجھے ایسی ادویہ کے کثرتِ استعمال سے اکثر خونی قے،خونی دست، بلغم میں خون آنا،حیض کی کثرت،استحاضہ اور جریانِ خون جیسی علامات پیدا ہو جایا کرتی ہیں۔اس قسم کی ادویہ خون کو جمنے نہیں دیتیں۔ان میں پپیتہ،لونگ دارچینی،ازراقی،مصبر،مرکی وغیرہ شامل ہیں۔
*اہم نکتہ:* ان ادویہ کےاثرات غدی ادویہ سےختم کیےجاسکتےہیں۔
*٣۔خون پر غدی ادویات کے اثرات*
غدی ادویه محرک جگر و غدود اور مولد صفرا ادویہ ہیں یہ ادویہ خون میں لیفین اور فائبرین کو کم کر دیتی ہیں جس سے خون میں پتلا پن پیدا ہو جاتا ہے۔ انجماد خون کی صفت کم ہو جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ اس مزاج کےافراد اگر کسی وجہ سے زخمی ہو جائیں تو خون کا اخراج جلد بند نہیں ہوتا۔یا درکھیں غدی ادویہ کے استعمال سے خون میں نمکیات کی زیادتی ہو جاتی ہے جس سے خون منجمد نہیں ہوتا۔لیکن اگر کیلشیم اوگزالیٹ یا کیلشیم لیکٹیٹ وغیرہ مریض کو کھلا دیئے جائیں یا ان کی پچکاری کی جائے تو نمک نیوٹرل ہو جاتاہے جس سے پھر انجماد خون ہونے لگتا ہے۔سائنسی اصطلاح میں نمک(سوڈیم کلورائیڈ )میں اگر الکلی ملادی جائے تو نمک بے اثر یا ختم ہو جاتا ہے۔
غدی ادویہ میں اجوائن دیسی،حب سلاطین،بائچی،رائی،سنڈھ اور مرچ سیاہ وغیرہ شامل ہیں۔
*اہم نکتہ:* غدی ادویہ کے اثرات اعصابی مزاج کی ادویہ سے ختم کئے جاسکتے ہیں۔۔*