Desire for an unfulfilled dream.3
ایک ادھورو سپنا پورو کرن کی خواہش قسط3
Desire for an unfulfilled dream.2
(www.dunyakailm.com)
سعد میو میموریل ورچوئل سکلر
Saad Virtual Memorial Skills.
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
میو قوم کی نئی نسل کا سپنان کی تعبیر
مثبت سوچ برَوقت فیصلہ اور بہتر قدمفرد واحد ،
ای نا بلکہ قومن نے بھی بہت آگے لے جاسکے ہے
جو قوم وقت کے ساتھ نہ چل سکے وائے کوئی آگے نہ لاسکے ہے
قومن کا عروج و زوال کی جب بھی تاریخ لکھی جاواہاں
تو لکھن والو یائے بھی لکھے ہے کہ قوم نے برَوقت فیصلہ نہ کرو
اگر گھڑی کی تِک ٹِک اے سمجھ لیتا تو آج حالات کچھ اور ہوتا
جب قومن کی تقدیر لکھی جاوے ہے تو لکھن والا قوم اے دیکھاہاں
ان کی ذاتی حیثیت ختم ہوکے رہ جاوے ہے۔جب اجتماعیت سامنے
ہوئے تو انفرادیت کو وجود ناقابل ذکر رہوے ہے
جو لوگ انفرادیت کا بھوت اے قابو نہ کرسکاہاں
وے قوم کی باگ دوڑ نہ سنبھال سکاہاں۔
کیونکہ سیٹ ایک ہے
قوم اے بٹھا دئیو یا خود بیٹھ جائو
۔ سعد ورچوئل میموریل سکلز۔
Saad Virtual Memorial Skills.
یائی سوچ کو عکاس ہے کہ جو جتنو کام کرے
اتنی واکو عزت دیدی جائے۔سمندر بہہ رو ہے
جتنو پانی کائی پے نھرو جائے ۔بھر لئے۔
کیونکہ اٹھانو تو بھرن والا ای پڑے گو۔
جتنو بوجھ کوئی اٹھا سکے۔
اٹھا لئے۔کوئی روک ٹوک نہ ہے
بھگتان کو بان ایک جیسو رہوے ہے۔
ای تو کھلا میدان ہے۔Open source
جو سکھا سکاہاں، ان کی خدمات لی جانگی
جو سکھنو چاہواں ان کو سکھائیو جائے گو
رہی روپیہ پیسہ کی بات تو سب سو پہلے یہی مسئلہ حل کرو جائے گو
جتنی محنت ،اتنو پیسہ۔۔۔کرو اور کھائو۔
جیب میں کچھ ہوئے گو کائی کو دئیو گا۔
۔ سعد ورچوئل میموریل سکلز۔
Saad Virtual Memorial Skills.
یائی مسئلہ کو حل پیش کرن کی کوشش کری جاری ہے۔
ہم نے چندہ کی لوڈ ہے، نہ کائی ٹھونڈا کا سہارا کی
جاکی گوڈلین میں جان ہوئے گو ۔
دوڑ میں شامل ہوجائے گو
میو قوم کا جوان،باصلاحیت ہاں،کچھ کرنو چاہواہاں
لیکن جیسے مور، اپنا پائون مہیں دیکھ کے رووے ہے
ایسے میو ہونہار بھی بڑان کا مہیں دیکھے ہے کہ
واکی مالی مدد ہوجائے تو
قوم کے مارے کچھ کر گزروں۔
لکھاری کہوے ہے
جے میری کتاب کے مارے پیسہ
مل جائے تو میں زیادہ کو شش کروں۔
ہنر مند کہوے ہے۔
اگر میری قدر کری جائے تو
اپنی قوم کے مارے کچھ کر جائوں۔
بہتیرا تو کئی سال صرف یامارے جھک کے
سلام کراہاںکہ اُنن نے امید رہوے ہے
کہ ٹھونڈا لوگ واکی مالی معاونت کرنگا
یاسو بڑو ظلم کہا ہوئے گو،
کہ ایک جاہل دھنیڑی،ایک لکھاری سو کہوے ہے
توکو اور کوئی کام نہ ملو ہو۔
تم لکھن پڑھن کے بجائے کوئی کام نہ کرسکے ہا؟
ای بات ایسی ہے۔جاپے جتنو ماتم کرو جائے ،کم ہے
جہالت کی حد ہے کہ
جہاں کوئی میو قوم کی فلاح کے مارے قدم اٹھائے
فوراََ ہماری انا،چوہدر اور ناک آڑے آجاوے ہے
کتنا بہترین منصوبہ چوہدر کی نظر ہوگیا ۔
میو قوم کو کتنو وقت ضائع ہوچکو
کس میں اتنو حوصلہ ہے کہ
مزید وقت ضائع کرن کی سوچے۔
جماعت و تنظیم کوئی بھی ہوئے
کچھ فرق نہ پڑے ہے۔کام ہوئے تو
لوگ ضرور تعریف کراہاں
گھی گھلو تو اندھیرا میں بھی دیکھے ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میو قوم کو اپنی خدمت دان کرو۔۔یاد راکھاجان والا کام کرو
جاری ہے