
بد نصیب میوار
از
شریمان جهانند صاحب اند
مصنف و مولف ساوتری شسته دان راج رشی دنصرد. مزیدار کہانیاں۔ ترقی و اقبالی کے اشارے بچوں کا پیارا کرشن و میره و شیره
دیباچه
دو بچینید بابو کے تقریباً تمام ناموں کو ہم نے پڑھا ہے۔ ان کے پڑھنے سے ہیں ایک خاص آنند پر بہت ہوتا ہے۔ اور بھی بہت سے ناٹک دیکھتے ہیں۔ مگر ایسے اونچنے اور قیمتی خیالات کہیں نہیں ملے۔ آپ کے ناموں میں انسانی پوتر۔ اونچے اور لیم معیت کا بہت علی خاکہ اتارا گیا ہے۔ کسی بھی ایکیر کولے ہیں۔ اس کی طبعیت کا علی خاکہ ہمارا گیا ہے کو لے اس شروع سے آخیر تک ایک خاص حد کے اللہ بہتی ہوئی دکھائی دے گی۔ آپ کے درش چھتروں کی چھتر ما لا بھی دیکھنے لائق ہے ۔ ” پاشانی” میں آدرسش بر من حریر پرتاپ سنگھے ” میں آدرش کشتری چرتر – درگا داس میں آدرش پرش چری اور سیتا” میں آدرش استری چرتر دیکھ کر طبعیت پر ایک خاص قسم کا اثر پڑتا ہے۔

استری جاتی کی جس قدر عزت پوترتا۔ اور بزرگی آپ کے ناموں میں دکھائی دیتی ہے۔
یہ بھی مطالعہ کریں
تقسیم ہندمیں میو قوم کی قربانی۔
انی اور کسی مصنف کی تصنیف میں نہیں ملتی۔ دو بچینید ربابو کی ہندوستانی دیویوں پر بڑی شردھا تھی ۔ جس وقت آپ کی متنی کا دیہانت ہوا۔ اس وقت آپ کی عمر صرف ۳۵ سال کی تھی۔ مگر آپ نے دوبارہ شادی نہیں کی۔ اگر آپ سے کوئی دوبارہ شادی کرنے کے لیئے کہتا ۔ تو آپ کی آنکھوں میں آنسو آ جاتے کہتے ہیں کہ آپ نے پیاری پتنی شریمتی شربا کی دیوی کے ست سنگ سے ہی استری جاتی کی اس پوترا اور بندگی کا انو بھو کیا تھا. جو پوترتا اور بزرگی آپ کی لیلا امیا ۔ مہا مایا ۔
نور جہاں – لیکا – جہاں آرا – ملین – مانی – منی۔ سوشیلا – لیا کے چرتروں میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے۔ آپ کے خیال میں اس دیش کے مردوں کا کیر کیر استریوںہے
دیوان چند گنگا را ہم تاجران کتب کو بارید روازہ لاہور
نے
بہ اخذ جمله حقوق مدامی از مولف شر میں
در مطیع
مفید عام پریس لاہور یا تمام لالہ موتی رام پور حصہ لیا۔