قران کریم اور شفاء و مرض کا ذکر۔
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
انسانی صحت کے بارہ میں قران کریم نے اصول بیان کئے ہیں ۔صحت اصول اور مرض بے اصولی کا نام ہے۔لفظ مرض زندگی کے ہر شعبے میں استعمال ہوتا ہے۔قران کریم نے لفظ مرض کو روحانی۔جسمانی اور کرداری،اخلاقی۔نفسیاتی لحاظ سے الگ الگ موقع مناسبت کی بنیاد پر ذکر کیا ہے۔
صحت کے مقابل مرض ہے اور مرض یعنی صحت کے بگاڑ کے بعد تندرستی کے لئے جو کوشش کی جائے اس کے بعد جو نتائج مرتب ہوں اسے “شفاء” کا نام دیا جاتا ہے۔
کچھ مقامات (6)لفظ شفاءکاذکر موجود ہے
قرآن کریم میں آیات شفاء کی فہرست درج ذیل ہے، جن میں شفاء کا ذکر کیا گیا ہے:
- سورۃ التوبہ (9:14):
- “وَیَشْفِ صُدُورَ قَوْمٍ مُؤْمِنِیْنَ”
- ترجمہ: “اور وہ مؤمنوں کے دلوں کی شفا دے گا۔”
- سورۃ الشعراء (26:80):
- “وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِينِ”
- ترجمہ: “اور جب میں بیمار ہوں تو وہ مجھے شفا دیتا ہے۔”
- سورۃ یونس (10:57):
- “قَدْ جَاءَتْكُمْ مَوْعِظَةٌ مِّن رَّبِّكُمْ وَشِفَاءٌ لِّمَا فِي الصُّدُورِ”
- ترجمہ: “تمہارے رب کی طرف سے ایک نصیحت اور دلوں کے لیے شفا آئی ہے۔”
- سورۃ الإسراء (17:82):
- “وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِينَ”
- ترجمہ: “اور ہم قرآن سے وہ چیز نازل کرتے ہیں جو مؤمنوں کے لیے شفا اور رحمت ہے۔”
- سورۃ فصلت (41:44):
- “قُلْ هُوَ لِلَّذِينَ آمَنُوا هُدًى وَشِفَاءٌ”
- ترجمہ: “کہہ دو! یہ ایمان والوں کے لیے ہدایت اور شفا ہے۔”
- سورۃ النحل (16:69):
- “يَخْرُجُ مِن بُطُونِهَا شَرَابٌ مُخْتَلِفٌ أَلْوَانُهُ فِيهِ شِفَاءٌ لِّلنَّاسِ”
- ترجمہ: “ان کے پیٹوں سے ایک ایسا مشروب نکلتا ہے جس کے رنگ مختلف ہیں، اس میں لوگوں کے لیے شفا ہے۔”
یہ آیات قرآن مجید میں شفاء کی اہمیت اور اس کے اثرات کو واضح کرتی ہیں، جو جسمانی اور روحانی دونوں بیماریوں کے علاج کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔
لفظ مرض
اسی طرح قرآن کریم میں لفظ “مرض” کل 12 مرتبہ آیا ہے، اور یہ مختلف سورتوں میں موجود ہے۔ ذیل میں تمام سورتوں اور متعلقہ آیات کا ذکر کیا گیا ہے:
سورۃ المدثر (74:31)
وَلِيَقُولَ الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ”
(جن کے دلوں میں بیماری ہے، ان کے لیے آزمائش۔)
یہ تمام آیات ہمیں روحانی اور اخلاقی طور پر دل کی پاکیزگی اور ایمان کی مضبوطی کی اہمیت کا درس دیتی ہیں۔
سورۃ البقرہ (2:10)
فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ فَزَادَهُمُ اللَّهُ مَرَضًا”
(ان کے دلوں میں بیماری ہے، تو اللہ نے ان کی بیماری کو بڑھا دیا۔)
سورۃ البقرہ (2:184)
وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ”
(روزے کے متعلق بیماری یا کمزوری کا ذکر۔)
سورۃ النساء (4:43)
وَإِن كَانَ بِكُم مَّرَضٌ أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ”
(اگر تم بیمار ہو یا سفر پر ہو…)
سورۃ النساء (4:52)
فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ”
(دل کی بیماری کا ذکر۔)
سورۃ الانفال (8:49)
وَقَالَ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ”
(منافقین اور وہ لوگ جن کے دلوں میں بیماری ہے…)
سورۃ التوبہ (9:125)
فَأَمَّا الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ فَزَادَتْهُمْ رِجْسًا”
7:سورۃ النور (24:50)”بَلِ ٱلَّذِينَ فِى قُلُوبِهِم مَّرَضٌ ٱرْتَابُواْ”(بلکہ وہ لوگ جن کے دلوں میں بیماری ہے، شک میں پڑ گئے۔)
(جن کے دلوں میں بیماری ہے، ان کے لیے گمراہی میں اضافہ ہوتا ہے۔)
سورۃ الاحزاب (33:12)
وَإِذْ يَقُولُ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ”
(منافقین اور بیمار دلوں والے لوگ۔)
سورۃ الاحزاب (33:32)
فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَطْمَعَ الَّذِي فِي قَلْبِهِ مَرَضٌ”
(جن کے دلوں میں بیماری ہو، وہ طمع میں نہ پڑیں۔)
سورۃ محمد (47:20)
وَالَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ”
(دل کی بیماری کا ذکر۔)