16جڑی بوٹیوں کی چائے کے پیس قیمت فوائد1
16جڑی بوٹیوں کی چائے کے پیس قیمت فوائد1
حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
مختلف جڑی بوٹیاں مختلف خواص کی حامل ہوتی ہیں۔ جڑی بوٹیوں کی ان خصوصیات کو مدنظر رکھتے ہوئے آج مشرق اور مغرب علاج کےضمن میں ان دوائی پوروں
سے یکساں فائدے حاصل کر رہے ہیں۔ جڑی بوٹیوں سے چائے بنانے کا تصور جد ید اور بہت دلکش محسوس ہوتا ہے، لیکن قدیم طب میں جوشاندے کا تصور بہت پرانا ہے۔ جڑی بوٹیوں سے چائے بنانے کا انداز مغرب نے اپنایا ہے۔ وہ اسے جوشاندے کا نام نہیں د یتے بلکہ چاے (ٹی) کہنے پر اصرار کرتے ہیں۔ اس لئے ہم بھی اسے چائے ہی کہیں گے ۔ ویسے بھی جوشاندے کے مقابلے میں چائے زیادونی اچھی محسوس ہوتی ہے۔
جڑی بوٹیوں سے تیار ہونے والی چائے میں بعض پودوں کے صرف پتے بعض پودوں کے صرف پھول یا ان کی چھال یان یا جڑ استعمال ہوتی ہے۔ اس چائے کو پینے کے انداز بھی مختلف ہیں ۔ آپ چاہیں تو سردیوں میں اسے گرم حالت میں پئیں اور چاہیں توگرمیوں میں اس چائے کو بنا کر یخ کرلیں اور پھرپیئیں ۔ چائے پینے کے یہ نئے انداز بھی مغرب کی ایجاد ہیں۔یہ چائے ابتدا میں بعض لوگوں کو زیادہ ذائقے دارمحسوس نہیں ہوتی ۔ بعض جڑی بوٹوں کی چائے اتنی خوش ذائقہ ہوتی ہے کہ بار بار پینے کو دل چاہتا ہے۔ بہرحال یہ چائے جسم میں مرضی کے خلاف مزاحمت پیدا کرتی ہے اور قوت مدافعت کو طاقت دور کر کے بیماری کو بھاگنے پر مجبور کردیتی ہے۔
چائے بنانے کے لئے اگر آپ پودے کے تازہ اجزا لے رہے ہیں تو آپ کو خشک اجزا کے مقابلے میں تازہ اجزاد گئے وزن میں لینے ہوں گے۔ اگر آپ کسی پودے کی جڑ کی چائے بنانا چاہتے ہیں تو پہلے جز کو پیس کر سفوف بنالیں۔ بیجوں کی چائے بنانے سے قبل بیجوں کو پیس لیں۔ چائے بنانے کے لئے پودے کے اجزاکو ابلتے ہوئے پانی میں ڈال لیں اور پھر آگ پر تین منٹ تک جوش دیں۔ اس کے بعداس چائے کو پیالی یا کپ میںنکال لیں۔ اگر پودے کے اجزاتازہ ہوں تو ابالنے میں دوگنا وقت لگائیں۔ اگر کسی پھول سے چائے تیار کر رہے ہیں تو ایک چھوٹے فرائی پین (ایویلیم کا نہ ہو) میں پانی گرم کریں۔ اب اس میں پھول ڈال دیں اور دھیمی آنچ پر ایک منٹ تک پکنے دیں۔ اس کے بعد اسے کپ میں انڈیل لیں۔اس چائے میں دودھ نہیں ڈالا جاتا۔ البتہ آپ چاہیں تو اسے خوش ذائقہ بنانے کے لئے اس میں شہد یا تھوڑا سا لیموں کا رس یا عرق گلاب ڈال سکتے ہیں۔ اگر کسی پھل کا تازہ نکالا ہوارس اس چائے میں ملا دیں تو اس کے ذائقے اور خوشبو میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔ اب باتیں ختم کرتے ہیں اور چائے بنانا شروع کرتے ہیں۔
(1)انیسون (Aniseed)
انیسون کے بیج بازار میں عام دستیاب ہوتے ہیں۔ ان میں سونف جیسی خوشبو ہوتی ہے۔ یونانی طب میں اس کا استعمال بہت قدیم دور سے ہورہا ہے۔ آج سے تقریبا دو ہزار برس قیل کی کتابوں میں بھی اس کا ذکر ملتا ہے۔ اس کے بیج بدہضمی اورگیس کی شکایت میں مفید ہیں۔ اس کے استعمال سے آنکھوں کی چمک میں اضافہ ہوتا ہے۔ منہ کی بدبو دور کرنے کیلئے بھی مفید ہے۔ چھوٹے بچوں کے نظام ہضم کو درست کرنے کےلئے ان بیجوں کو پیس کر کھانے میں ملا دیا جاتا ہے۔ بچوں کی بے چینی اور گھبراہٹ کی کیفیت دور کرنے کے لئے گرم دودھ میں شہد ملا کر ایک چمچ انیسون کا سفوف بھی عمل کر کے دینا بھی مفید ہے۔ انیسون کے بیجوں کی چائے بنا کر ٹھنڈی کرلیں۔ اس میں روئی بھگو کر چہرے کی جلد پر ہلکے ہلکے ہاتھوں سے لگانے سے جلد کی چمک بڑھ جاتی ہے۔