گندم میں رکھی جانے والی گولیوں کے مضرات
۔
از
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
کھانوں میں زہر آخر کب تک؟۔
گندم کا موسم ہے کٹائی کے بعد ذخیرہ کرنے کی تدابیر کی جارہی ہیں۔ گھروں میں ذخیرہ اندوزی کے لئے مختلف طریقے کام مین لائے جاتے ہیں ۔ اور سہولت کے مطابق ہرکوئی گندم کو کیڑوں سے محفوظ کرنے کے لئے مختلف طریقے بروئے کار لاتا ہے۔
پہلے زمانے میں لوگ مٹی کے بنے ہوئے کوٹھلے(بھڑولے) کام میں لاتے تھے۔لیکن اس وقت مختلف دھاتوں سے بنے ہوئے
کوٹھلے(بھڑولے)ذخیرہ اندوزی کے لئے گھروں میں استعمال کرتے ہیں۔
کیڑوں سے بچانے کے لئے تدابیر۔
گھروں میںگندم کو کیڑوں سسریوں سے بچانے کے لئے عمومی طورپر زہریلی گولیاں (فاسفین) رکھنے کا رکھنے کا رواج تقریبا ہر گھر میں موجود ہے۔۔لوگ جو بات سنتے ہیں اس کی طرف لپکتے ہیں۔دیکھا دیکھی قدرتی ذرائع کو چھوڑ کر مصنوعی انداز مین ذخیرہ انام کو کیڑوں سے بچانے کی تدا
فاسفائن (phosphine) یا فاسفین (phosphane) ایک بے رنگ، آتش گیر، انتہائی زہریلا مرکب ہے جس کا کیمیائی صیغہ PH3 ہے، جس کی درجہ بندی ایک پنکٹوجن ہائڈرائڈ (pnictogen hydride) ہے۔ خالص فاسفائن بے بو ہے، لیکن تکنیکی درجے کے نمونوں میں ایک انتہائی ناگوار بو ہے جیسے سڑتی ہوئی مچھلی، متبادل فاسفین اور ڈائی فاسفین (diphosphane) کی موجودگی کی وجہ سے
گندم کی گولیوں کافارمولہ
ایلومینیم فاسفائیڈ کا کیمیائی فارمولا AlP ہے۔ یہ ایک کمپاؤنڈ ہے جسے فومیگینٹ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اور یہ اپنی انتہائی زہریلی خصوصیات کے لیے جانا جاتا ہے۔ جب یہ نمی کے ساتھ رابطے میں آتا ہے، تو یہ فاسفائن گیس خارج کرتا ہے، جو کہ اناج کے ذخیرہ میں کیڑوں کو کنٹرول کرنے کے لیے استعمال ہونے والا زہریلا ایجنٹ ہے۔ براہ کرم اسے انتہائی احتیاط کے ساتھ سنبھالیں اور اگر آپ اسے استعمال کر رہے ہیں تو تمام حفاظتی رہنما خطوط پر
عمل کریں۔
گندم کی گولیاں خود کشیوں کے لئے ہتھیار۔
زہر ہمارے معاشرہ کا حصہ بن چکا ہے ۔زہریلی گولیاں بازار مین بچوں کی گولی ٹافیوں کی طرف کھلے عام فروخت کی جاتی ہیں۔انہیں لوگ بطور آلہ خودکشی استعمال بھی کرتے ہیں۔ایک خبر ملاحظہ ہو
تفصیلات کے مطابق گندم کو مختلف وائرس اور کیڑوں سے بچاؤ کے لئے گندم میں رکھی جانے والی زہریلی گولیوں سے خود کشی کے واقعات کوئی نئی بات نہیں ضلعی انتظامیہ کی مبینہ غفلت کی وجہ سے مذکورہ گولیاں شہری اور دیہی حلقوں میں کھلے عام فروخت ہو رہی ہیں، اگر جائزہ لیا جائے تو زہریلی گولیوں سے خود کشی کا رجحان بڑھ جانے پر بھی کسی ذمہ دار کا حرکت میں نہ آنالمحہ فکریہ سے کم نہیں، گزشتہ برس زہریلی گولیاں کھانے سے بالغ ، نابالغ ، بچوں کی اموات کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہو چکا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق گولیاں اس قدر زہریلی ہوتی ہیں کہ انہیں اگر انسان سونگھ بھی لے تو اسکی موت واقع ہو سکتی ہے اور زہریلی گولیاں نگلنے کی صورت میں یہ گولیاں انسان کی دل، جگر ، اور پھیپھڑوں کو چند لمحوں میں ہی تباہ و برباد کر ڈالتی ہیں۔
گندم کو محفوظ کرنے کے محفوظ ذرائع۔
گندم کو محفوظ کرنے کے لیے محفوظ زرائع کا استعمال کرنا بہت اہم ہے، خاص طور پر جب زہریلی گولیوں کی بات آتی ہے۔ یہاں کچھ محفوظ زرائع اور ان کے اثرات کی تفصیل ہے:
- ہوا بند کنٹینرز: گندم کو ہوا بند کنٹینرز میں رکھنے سے کیڑے مکوڑوں کی روک تھام ہوتی ہے اور گندم کی معیار برقرار رہتا ہے۔
- طبیعیاتی طریقے: جیسے کہ نیم کے پتے یا دیگر جڑی بوٹیوں کا استعمال جو کیڑوں کو دور رکھتے ہیں۔
- کم درجہ حرارت: گندم کو ٹھنڈی جگہ پر رکھنے سے بھی کیڑوں کی افزائش روکی جا سکتی ہے۔
- خشکی: گندم کو خشک رکھنا ضروری ہے تاکہ فنگس اور دیگر بیماریوں کی روک تھام ہو سکے۔
یہ زرائع نہ صرف محفوظ ہیں بلکہ ماحول دوست بھی ہیں اور گندم کی معیار کو بھی برقرار رکھتے ہیں۔ ان زرائع کا استعمال کرتے وقت، یہ یقینی بنانا چاہیے کہ گندم کی معیار کو نقصان نہ پہنچے اور انسانی صحت کے لیے کوئی خطرہ نہ ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔