کچور سے اپنا معدہ اور چہرہ صاف کیجئے
از۔۔حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
خلاصہ مضمون۔
کچور سے امراض معدہ کا حل۔
گیس قبض سے چھٹکارا۔
دانتوں کے مسائل میں کچور کا استعمال
چہرہ کی صفائی میں کچور کا کردار۔
(تفصیل کے لئے :کچور کے سحری خواص۔ کتاب دیکھئے)
کچور
کچور عام دستیاب ہونے والی مقامی دوا ہے جسے مفرد یا مرکب طورپر ضرورت مند صدیوں سے استعمال کرتے آئے ہیں۔کچور مقامی طورپر پیدا ہونے والی ہلدی نما چیز ہے۔ہلدی اور کچور دونوں ہی جسم کو فضلات سے پاک کرتے ہیں ان کا استعمال ان فضلات کو بھی بسہولت خارج کردیتا ہے جو بیماریوں کا سبب بنتے ہیں ۔۔
کچور کا عام استعمال اور بے قیمت فوائد۔
ہمارے ہاں ایک عمومی معاشرتی مسئلہ ہے کہ جب تک کوئی کسی چیز کے فوائد یا نقصانات کے بارہ میں نہ بتائے وہ چیز بے قیمت رہتی ہے۔جیسے ہی اس کے فوائد و نقصان سے کے بارہ میں پتہ چلتا ہے اس پر توجہ دیتے ہیں ۔ضرورت و بے ضرورت بے دھڑک استعمال کرنا شروع کردیتے ہیں۔
کچور عام دستیاب سہل الحصول معمولی قیمت رکھنے والی غذا /دوا ہے۔بے شمار فوائد کی حامل یہ فوائد ہیروں کے مول کی ہے لیکن معلومات کی نہ ہونے کی وجہ سے اسے نظر انداز کیا جارہا ہے۔لیکن لوگ کچور کے اکسیری فوائدست آگاہ ہیں وہ خوب کام لے رہے ہیں ۔
زبان پر مَیل جمنا۔
زبان پر میل ہاضمہ کی خرابی کی علامت ہوتی ہے یعنی معدہ میں غیروری مواد موجود ہے۔جو میل کی صورت میں زبان پر ظاہر ہوتا ہے۔ جب یہ میل جمتا ہے تو ذائقہ کی حس کمزور ہوجاتی ہے ۔منہ بھرا بھرا رہتا ہے۔بھوک کم ہوجاتی ہے۔لذت محسوس نہ ہونے کی وجہ سے بہترین پکوان بھی بے لذت محسوس ہوتے ہیں۔ اگر کسی کو زبان پر میل محسوس ہو تو کچور سے فائدہ اٹھائے۔ کچور کو چبا کر تھوک دیں پھر نیم گرم
پانی سے کلی کریں، زبان اور گلا صاف ہوجاتے ہیں۔
منہ کی بدبو دور کرنا۔
منہ میں بدبو کا پیدا ہونا دراصل انسانی طبیبعت کی کسلمندی و کاہلی کی علامت ہوتی ہے ۔اگر دانتوں کی صفائی کی جائے۔مسواک کا ااہتمام کیا جائے۔کافی حد تک منہ کی بدبو پر قابو پایا جاسکتا ہے۔لیکن کچھ لوگوں کے منہ بو مسواک و برش کرنے پر بھی نہیں جاتی ایسے لوگ معدہ کے تعفن کا شکار ہوتے ہیںَکچور جہاںں منہ کی بدبو دور کرتا ہے وہیں پر معدہ کی اصلاح بھی کرتا ہے۔کھایا جائے یا چبایا جائے ہر دود صورتوں میں مفید ثابت ہوتا ہے۔ مطیب دہن ہونے کی وجہ سے کچھ لوگ منہ کی بدبو کے لئے منہ میں چباتے ہیں۔
یہ پودا منہ سے لہسن اور پیاز کی بو کو دور کر سکتا ہے۔
دانتوں کا درد:
دانتوں میں درد مواد کے رک جانے اور اشیاء خوردو نوش کے متعفن ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے۔عمومی طورپر حساسیت بھی بڑھ جاتی ہے۔دانتوں کے درد اور ان کے دیگر امراض بذات خود بہت بڑا میدان عمل ہیں ۔لیکن کچھ باتیں گھر پر دستیاب اشیاء سے بھیقابو کی جاسکتی ہیں۔اگر کسی کو دانے درد ہوتو کچور کو کوٹ کر سفوف بنا لیں اور ایک دو چٹکی نیم گرم پانی میں گھول کر اس سے کلیاں کریں،دانتوں کا درد دور ہو جائے گا۔کچور کو کوٹ کر سفوف بنا لیں اور ایک دو چٹکی نیم گرم پانی میں گھول کر اس سے کلیاں کریں،دانتوں کا درد دور ہو جائے گا۔
زنباد کا پودا مسوڑھوں کو سخت کرنے میں معاون ہے۔زنباد کا پودا دانت کے درد اور درد کو دور کرتا ہے۔
نظام ہضم کے مسائل۔نفع خاص۔
کاسرریاح مقوی معدہ و جگر
ہلدی50گرام اور کچور 50 گرام لیں ،۔۔
۔ دونوں چیزیں پہلے سے پسی ہوئی نہ ہوں ، خود سفوف بنائیں ۔ یہ سفوف آدھا چمچ اور ایک سے آدھا چمچ دیسی گھی، ایک کپ گرم میٹھے یا پھیکے دودھ میں ملا کر صبح ، دوپہر اور شام یا صرف صبح و شام چسکی چسکی پیئیں یا آدھا چمچ دن میں تین بار پانی یا دودھ کے ساتھ ویسے ہی استعمال کریں۔یہ نسخہ ، جوڑوں ، پٹھوں اور کمر کے درد یا ایسے لوگ جو دن رات اپنے جسم کے دردوں میں تھکے اور الجھے رہتے ہیں۔
زنباد جڑ کا پاؤڈر پیٹ کے درد کو دور کرنے اور اسہال کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ آنتوں کو متحرک کرتا ہے اور معدے سے گیسوں کو خارج کرتا ہے۔یہ بھوک کو دبانے کے لیے لیا جاتا ہے۔
دار چینی کی جڑوں سے تیار چائے پینے سے خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
قے ابکائیاں ۔
قے بنیادی طورپر وہ معاد ہوتا ہے جو معدہ کے لئے بوجھ بن جائے۔معدہ پریشان ہوکر اسے باہر دھکیل دیتا ہے۔یہی غری ضروری مواد قے کہلاتا ہے،گوقے کی کئی اقسام ہیں اور اس کے کئی اسباب ہوتے ہیں ۔اگر سبب جان کر علاج کیا جائے تو معوملی سمجھی جانے والی اشیاء بھی قیمتی ادویات کے قائم مقام ہوجاتی ہیں۔بد ہضمی سے قے ہو تو کچور تین گرام پانی سو گرام میں ابالیں۔جب باقی پچیس گرام رہے تو اسے چھان لیں اور پانچ گرام شہد خالص ملا کر چھ چھ گرام ہر آدھے آدھے گھنٹہ بعددیں۔قے رک جائے گی۔یہ متلی اور چکر کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے۔میٹابولزم کو متحرک کرتا ہے۔
انٹی السر۔
ہاضمے کو بہتر بناتا ہے: زرنباد ہاضمے کے نظام کو مضبوط بناتا ہے اور قبض، بدہضمی اور گیس جیسے مسائل کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے۔
اس وقت بہت بڑی تعداد معدہ کے السر میں مبتلا ء مریضوں کی رجوع کرتی ہے ۔انہیں معدہ کا درد ہمہ وقت مبتلائے تشویش رکھتا ہے۔خوراک کی طلب نہیں ہوتی اگر ہوبھی جائے تو کھائی ہوئی غذا کے ہضم تک میٹھا میٹھا درد انہیں بے چین کئے رکھتا ہے۔کچور میں السر کے خاتمہ کی خاصیت پائی جاتی ہے۔اگر معالجین یا ضرورت مند کچور سے استفادہ کرنا چاہیں تو ایک سستی سے دوا سے السر کے موزی مرض پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
۔حسن و زیبائش۔
(1)ابٹن:
کچور، باؤبڑنگ، بابچی، خشخاش، انبہ ہلدی، ناگرموتھا، پاپڑی، چھلکا ترنج، صندل سفید، تمام اشیاء ہموزن سفوف بنالیں۔اس میں حسب پسند خوشبویات ملا لیں۔بوقت ضرورت جسم پر مالش کریں۔شباب افروز ہے۔
(2)ابٹن۔کچور ،خشخاش،ناگرموتھا،انبہ ہلدی،صندل سرخ سب برابر برابر لے کر سفوف تیار کریں۔اس میں نارنگی کے چھلکے کا سفوف ہموزن ملا لیں،تیار ہے۔بوقت ضرورت جسم پر مالش کر کے غسل کر لیا کریں۔جلد اور بدن نرم ملائم،چمکیلا اور خوبصورت ہو جائے گا۔خوشبو کی لہریں دماغ کو بھی معطر کر دیں گی۔
(3) ابٹن۔کچور،بابڑنگ،بابچی،خشخاش،انبہ ہلدی،ناگرموتھا،پاپڑی، چھلکا ترنج، صندل سفید، تمام اشیاء ہموزن سفوف بنالیں۔اس میں حسب پسند خوشبویات ملا لیں۔بوقت ضرورت جسم پر مالش کریں۔شباب کی
تشہیر کرےگا۔
(4)ابٹن:
کچور ،خشخاش،ناگرموتھا،انبہ ہلدی،صندل سرخ سب برابر برابر لے کر سفوف تیار کریں۔اس میں نارنگی کے چھلکے کا سفوف ہموزن ملالیں، بوقت ضرورت جسم پر مالش کر کے غسل کر لیا کریں۔جلد اور بدن نرم ملائم،چمکیلا اور خوبصورت ہو جائے گا۔خوشبو دماغ کو بھی معطر کردے گی۔
5۔ابٹن۔نوجوان بچے اور بچیاں چہرے کی سیاہ جھائیاں اور داغ دھبوں سے بہت پریشان ہوتے ہیں۔اگر نظام ہضم ٹھیک کرلیا جائے اور غذا کی طرف توجہ دی جائے تو یہ چیزیں از کود ختم ہوجاتی ہیں۔انسانی جسم پر جو کچھ ظاہر ہوتا عمومی طورپر وہ کسی خرابی کی نشان دہی کرتا ہے۔یہی حال چہرے پر پڑنے والے داغ دھبوں کا بھی ہے ۔یہ دیکھنے میں مختلف ہوتے ہیں۔اسی طرح یہ مختلف امراض کی نشان دہی کرتے ہیں ۔ایک حاذق طبیب چہرہ دیکھ کر بتا دیتا ہے کہ اندرونی طورپر جسم میں کونسی تبدیلی پیدا ہوچکی ہے اوراسے درست کیسے کیا جاسکتا ہے۔کچور چہرہ کے داغ دھبوں کے علاج میں بہت سے فوائد کا حامل ہے۔اسے ابٹن بناکر لیپ کرلیں ۔رات کے وقت حسب ضرورت کچور لیکر پانی میں بگھودیں۔صبح کے وقت وہ پانی پی لیا کریں۔ کچھ عرصہ میں چہرہ نکھر جائے گا۔سیاہ داغ دھبے اور چہرہ کی بے رونقی زائلہوکر شادابی و سرخی پیدا ہونا شروع ہوجائے گی۔یہی عمل پھوڑے پھسنیوں کے خاتمہ کے لئے بھی کیا جاسکتا ہے۔
جلد کے لیے فائدہ مند
ہماری جلد کے ذمہ بہت سارے امور ہوتے ہیں منجملہ ان میں سے فضلات کا اخراج اور آکسیجن کا انجذاب بھی ہوتا ہے۔جب کسی وجہ سے جلد کے مسامات رک جائیں تو پھوڑے پھنسیاں اور دیگر جلدی امراض جنم لیتے ہیں۔کچور جلد کے مسامات کھولتا ہے۔فضلات کے اضراج مین اہم کردار ادا کرتا ہے اس لئے زرنباد جلد کے مختلف مسائل جیسے کہ دانے، کھجلی اور ایکزیما کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ جالی ہونے کی وجہ سے جلد کے داغ دھبوں اور خارش وغیرہ میں ضماداً مفید ہےجالی ہونے کی وجہ سے جلد کے داغ دھبوں
اور خارش وغیرہ کو ضماداًمفید ہے