چھاچھ کااُولن کا حکیمی فائدہ۔
چھاچھ کااُولن کا حکیمی فائدہ۔
حکیم المیوا ت قاری محمد یونس شاہد میو
میوات کا علاقہ میں کوئی گھر ایسو رہوے ہو
جہاں دودھ نہ بِلتو ہوئے۔چھاچھ نہ رہتی ہوئے
میو ڈھور ڈنگر راکھے ہا،ان کو ذریعہ معاش ہو
رات کو دودھ کو کٹورا پی کے سونو۔دھینرئیں اٹھ کے
رڑکو پی کے سیدوسی کھیتن کو جانو۔چپڑی روٹی۔
چٹنی۔گڑ یا پیاز سو کھانو،ساتھ میں دھیرئیں دوپہر
چھاچھ پینی۔روز مرہ کو معمول ہو۔
دودھ اتنو بِلے ہوکہ سارا دن بلونی میں چھاچھ
موجود رہوے ہی۔لالچ ہی نہ ملاوٹ ۔جو کچھ ہو
سب گھر کو رہوے ہے۔اپنی بھینس گائے پالی وے ہی
خود ہی دودھ چو کے لاوے ہا۔سگلے خالص غذا ہی۔
دوپہر میں جب روٹیاری روٹی لیکے جاوے ہی
تو روٹین کے ساتھ چھاچھ کو برتن ضرورہرہوے ہو
چھاچھ لینو ۔پڑوسین سو مانگنو عیب کی بات نہ ہی
لیکن اگر استعمال سو چھاچھ بچ جاوے ہی تو
دھوپ میں دھرا رہنا کی وجہ سو وامیں اُولن پیدا
ہوجاوے ہو۔کافی مقدار میں وہے ہو۔
نوں لگالئیو،جتنو نونی نکلے ہو ،اتنی ہی مقدار میں
اولن نکلے ہو۔میو تو اولن کو خاص استعمال نہ کرے ہا
بھینسن کی کھل میںگیرنو یا ویسے پھیکنو مناسب سمجھے ہا
اولن معمولی چیز نہ ہی۔آج جب دودھ۔گھی،چھاچھ
سب پہنچ سو دور ہوگیا ہاں تو ہم نے اولن کا فائدان کو
پتو چلو ہے کہ اولن کا بھی حکیمی فائدہ رہوا ہاں۔
اولن دودھ میں موجود پروٹین کو نام ہو
چکنائی اے مکھن کی شکل میں نکال لیوے ہا
لیکن اولن کو پتو ای نہ ہو۔جب اولن بن جاوے ہو
تو میو سمجھے ہا کہ اب چھاچھ پینا کے لائق نہ ہے
لیکن حکیمی لحاظ سو اولن پیدا ہونا سو پیچھے ای تو
چھاچھ پین والی بنے ہی۔کھیر۔کھانسی۔بلڈ پریشر لو
رطوبتی امراض کو تریاق۔اور شوگر والان کے مارے
بہت بڑی نعمت ہی۔میون نے جانے بلا کہ چھاچھ کو
اولن بھی کہیں نعمت ہوسکے ہے؟
ہم حکیم لوگ جاکے سوککڑو ہوجائے۔واکو کھٹی چھاچھ
اور وامیں پیدا ہون والا اولن اے کھواواہاں
دنن میں مریض موٹو تازہ ہوجاوے ہے۔
ہم نے کیرا ۔بلغمی کھانسی،بلغمی دمہ میں
اولن کھان کی ہدایت کری تو مریض دنن میں
تندرست ہوگیا۔سوکھا سڑا جسم ماٹا تازہ ہوگیا۔
جدید تحقیق جب ہم نے ڈھونڈی تو ای نکلی۔
غذائیت کا اعتبار سو چھاچھ میں ناصرف پروٹین بہت زیادہ
ر ہوے ہے بلکہ کیلشیم، وٹامن اے اور بی بھی کافی مقدار میں
پایا جاواہاں دوسرا کئی منرلز اور وٹامنز بھی تھوڑا تھوڑا موجود رہواہاں
مکھن نکالی ہوئی چھاچھ کا ایک گلاس چھاچھ
میں مندرجہ ذیل مقدار میں معدنیات پائی جاواہاں
(پروٹین آٹھ گرام، آئرن 0.1 ملی گرام،
کیلشیم 294 ملی گرام، فاسفورس 270 ملی گرام،
پوٹاشیم پچاس ملی گرام، سوڈیم انیس ملی گرام)۔
ایک گلاس چھاچھ میں وٹامن کا 170 انٹرنیشنل یونٹ ہوواہاں
اور وٹامن بی ون ایک ملی گرام۔ تھایامن چوالیس ملی گرام،
ریپو فلاون دو ملی گرام، نیاسین دو ملی گرام رہواہاں
یہ سب وٹامن بی ہاں یائی طرح ایس کوربک ایسڈ وٹامن سی
کے بھی صرف دو ملی گرام ہوتے ہیں۔
چھاچھ ڈائٹنگ کرن والان کےمارے بہترین خوراک ہے
کیونکہ ایک گلاس چھاچھ میں 125 حرارے (کیلوریز) رہواہاں
اور خالص دودھ کا دہی میں صرف 150 حرارارہواہاں۔
ای کہ چکنائی اور کاربوہائیڈریٹس کی مقدار بھی بہت معمولی ہے۔
ایک گلاس میں کاربوہائیڈریٹس صرف بارہ سوتیرہ گرام رہواہاں
اور چکنائی صرف چار سو آٹھ گرام۔
چھاچھ میں سلیکٹک ایسڈ یا لیکٹوز دوسری خمیر شدہ غذان کا مقابلہ
میں تین گنا زیادہ رہوا ہاں جو توانائی فراہم کرن کے علاوہ
آنتن نے صحت مند بناوے ہے اور ہاضمہ درست کرے ہے
بلکہ وزن کم کرن میں بھی معاون ہے۔
کم حراران کی وجہ سو چھاچھ ڈائٹنگ کرن والا
اور موٹے افراد کے مارے بہترین غذا ہے۔
اگر اولن مل جائے تو وامیں شکر گیر کے چمچی سو کھالئیو
پھر اولن کو کمال دیکھو