مریض پر حاضرجنات قید کرنے کاعمل
مریض پر حاضرجنات قید کرنے کاعمل
حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
سرمہ دانی میں جن قید کرنے کے لئے تم ذیل کے کلمات پڑھو یعرف المجرمون بسیماھم فیوخذ بالنواصی والاقدام،اذالاغلال فی اعناقھم والسلاسل یسحبون،خذہ فغلوہ ثم الجحیم صلوہ ثم فی سلسلۃ ذرعھا سبعون ذراعافاسلکوہ انہ کان لا یومن با للہ العظیم اجب یاصبوربحق الذی اشرق برق صواعق نور وجھہ بجبل طور سیناء فانھض وانفرد واجر جریاََکما یجری الماء جریاََ وتعظیما للہ تعالی الذی قال للسمٰوٰت والارض سے طائعین تک للہ رب العالمین رب النار والنوروالبحر الاسود،والبرھان وکفۃ المیزان، یاشمخ شماج من کل براخ یا شطنح طیخہ واھیا شرا ھیااذونای اصباء وث وآل شدای الوھیجا اجب یا نکیل ویا خمدوش ویا نھش ویا قلیش ویا شنفع المتالی ادخلوا علی المعاصی با لسجن،جب یہ کلمات پڑھ چکو تو جن قید ہوجائیگا،پھر باقی جنوں کو حکم دو کہ اس کا کھانا پینا قید خانہ میں لاکر رکھدیں،جب وہ یہ کرچکیںتو انکو حکم دو کہ قید کادروازہ قفل کرکے کنجی کہیں پھینکدیں یہ جن ہمیشہ قید رہیگا[کتاب الرحمہ فی الطب والحکمہ ص۱۷۵] اس عمل میں کوئی شک نہیں لیکن عامل کو ایسے معاملات میں احتیاط کا پہلو تھامنا چاہئے،یہ فطری بات ہے کہ کوئی بھی قید ہونا پسند نہیں کرتا آزادی ہزار نعمت ہوتی ہے آپ خود پر قیاس کرلیں،یہ عملیات ناگزیر حالات میں کئے جانے چاہئیں،جب تمام راستے بند ہوجایئں اور یہی راستہ باقی ہوتو اس میں مضائقہ نہیں ہے [بندہ راقم محمد یونس شاہدجمعرات۱۴؍دسمبر۲۰۰۶8:13:00