سائیڈ ایفیکٹ کیا ہے؟
قدرت کوئی بھی چیز ادھوری یا نامکمل پیدا نہیں کرتی۔انسان جس نقص کو تلاش کرتا ہے یا جسے کمی گردانتا ہے دراصل وہی اس کی خوبی ہوتی ہے۔مثلا کوئی بھی دوا یا غذا جب مریض کو کھلائی جاتی ہے تو اس کے کچھ ناگوار اثرات بھی سامنے آتے ہیں۔انہیں دور کرنے کو اطباء کی اصطلاح میں اصلاح کرنا کہتے ہیں۔
لیکن کبھی یہ نہیں سوچا کہ یہ چیز اس مقصد کے لئے بنی ہی نہیں اگر یہ چیز ناموافق ہے تو چاہئے کہ وہ چیز تلاش کرے جو ضرورت مند کی ضرورت کو پورا کردے۔مثلا کوئی زہر ہے اس کی لوگوں نے خوراکی مقدار مقرر کردی ۔اب اس
سائیڈ ایفیکٹ
خوراکی مقدار کو قابل قبول بنانے کے لئے سو جتن کرتے ہیں۔لیکن کبھی اس متعین خوراک میں کمی کرکے نہیں دیکھا۔۔اصلاح کی ضرورت خرابی کی صورت میں پیش آتی ہے۔اگر معالج قابل ہوتو وہ مریض کی ضرورت اور قوت مدافعت کے مطابق خوراک مقرر کرتا ہے۔اگر زیادہ کی ضرورت ہے
تو مقدار بڑھادیتا ہے اور اگر زیادہ ہے تو کم کردیتا ہے۔
یہ معالج کی حذاقت کا طالب ہوتا ہے کہ دوا کو مریض کی ضرورت کے مطابق کردیا جائے ،اگر ایسا ہوجاتا ہے تو اصلاح اور سائیڈ ایفیکٹ کا جھن جھت ہی ختم ہوجاتا ہے۔