روڈایکسیڈنٹ کی رگڑ کا گھریلو علاج(کسٹرائل)
از۔ حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
زندگی میں کچھ چیزوں کی سمجھ استعمال سے آتی ہے اورکچھ لوگوں کی قدر بچھڑنے کے بعد معلوم ہوتی ہے۔شکر کا بہتر انداز یہ ہے کہ موجودہ کی اہمیت کو محسوس کیا جائے اور رب کا شکر ادا کیا جائے۔صحت کی قدر اس کے چھن جانے کے بعد ہوتی ہے۔ہاتھوں اور جوڑوں کی سلامتی ایک بہت بڑی نعمت ہے۔جولوگ ایکسیڈنٹ کی وجہ سے ہاتھ پائوں یا جسم کے دیگر حصوں پر رگڑ کھاتے ہیں۔انہیں احساس ہوگا کہ روڈ حادثہ کی صورت میں آنے والی چوٹوں اور رگڑوں میں کس قدر درد اور تکلیف کی
شدت سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔
موٹر سائکل سواری عجیب ہے اس پر بیٹھنے والا کوئی ایسا خوش نصیب ہوگا جس نے اپنے ہاتھ پائوں زخمی نہ کرائے ہوں ۔جب بائیک سے گرتے ہیں تو گھٹنوں اور پائوں ۔ہاتھوں کی انگلیاں چھل جاتے ہیں۔حادثہ کی شدت ہڈیوں تک کو متاثر کردیتی ہے۔اللہ اپنی پناہ میں رکھے۔
راقم الحروف کئی دیہائیوں سےبائک پے سفر کررہا ہے۔بار ہا رگڑیں اور چوٹیں بھی آئیں۔ان کی شدت درد وہی محسوس کرسکتا ہے جسے یہ چوٹیں پہنچی ہوں۔
ان چوٹوں اور رگڑوں کی خاصیت ہوتی ہے کہ ان میں دیگر زخموں سے زیادہ درد ہوتا ہے اور رگڑ کے زخم بھرنے میں زیادہ دیر لگاتے ہیں۔سردیوں میں ان کی شدت کی اضافہ وہوجاتاہے۔دن میں جیسے تیسے گزارا ہوجاتا ہے۔لیکن ص﷽ح بیداری کے وقت ان میں اکڑائو زیادہ ہوجاتا ہے۔اٹھنے بیٹھنے میں دشواری ہوتی
ہے۔
روڈ ایکسیڈنٹ اور عام زخم میں فرق یہ ہوتا ہے کہ۔عام زخم کی جلد متاثر ہوتی ہے ادویات کے استعمال سے جلد بھر جاتی ہے۔لیکن رگڑ کا زخم دیر میں بھرتا ہے کیونکہ رگڑ کی وجہ سے جلد کے مساماتا اور خلئے بُری طرح متاثر ہوتے ہیں ۔اور گہرائی تک ان کا اثر ہوتا ہے۔مردہ خلئے ریشہ اور پیپ میں تبدیل ہوجاتے ہیں ۔۔باریک اعصابی رگیں بھی متاثر ہوتی ہیں۔اس لئے درد میں شدت ہوتی ہے۔
میر ی طبی زندگی کے تجربات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ رگڑ کے زخموں اور متاثرہ جلد پر کسٹرائل یعنی رون ارنڈ لگایا جائے تو رگڑ کا زخم جلد بھر جاتا ہے۔مزہ داری کی بات یہ ہے۔یہ زخموں میں پس نہیں پڑنے
دیتا۔مردہ خلیات کو الگکرکے تازہ خلئے بننے میں مدد کرتا ہے۔
ابھی پچھلے ہفتے صبح کے وقت روڈ پر نکلا ایک دودھ والے نے پیچھے آکر ٹکر ماری۔دو افراد تھے وہ خود بھی گرے ہمیں بھی گرایا۔ہاتھ پائوں سر وغیرہ میں کافی چوٹی ں اور رگڑیں آئیں۔
اصرار کرنے والوں نے ہسپتال سے انجیکشن لگوائے۔یوں خون میں لت پت گھر پہنچے۔دردوں کی وجہ سے برا حال تھا۔ہمارے پاس آزمودہ فارمولہ موجود تھا۔کسٹرائل رگڑوں اور زخموں پر لگانا شروع کردیا ۔الحمد ایک ہفتہ میں زخم ٹھیک ہوگئے ۔زخموں میں پس بھی نہ پڑی اور معمولات زندگی پھر سے رواں دواں ہوگئے۔
کسٹرائل پر ہم نے ایک کتاب بھی لکھی تھی جو ہماری ویب سائٹ پر موجود ہے میں بھی ایک سو زائد فوائد لکھے ہیں۔مطالعہ کی چیز ہے ضرور پڑھئے گا۔یہ سستی اور عام ملنے والی چیز کسٹرائل کے کتنے فوائد و اور طبی استعمالات ہیں۔
داہنے پائوں کے انگوٹھے کے ساتھ والی انگلی کا ناخن اتر گیا تھا۔اس پر بھی کسٹرائل لگایا گیا ۔زخموں میں پس /پیپ بھی پیدا نہ ہوئی اور جلد پر جہاں رگڑیں لگیں اور جلد بری طرح مسلی گئی اور خلئے مردہ ہوئے وہاں دوبارہ سے صحت مند جلد آگئی۔سب سے مزہ داری کی بات یہ ہے کہ جلد پر زخم کا نشان بھی نہیں بنے ۔زخم ٹھیک ہونے پر یوں محسوس ہوتا تھا کہ گویا یہاں کوئی رگڑ یا زخم تھاہی نہیں۔بالخصؤص آنکھ کے نیچے آنے والے زخم کے بارہ میں کافی تشویس تھی کہ یہ گہرا نشان اپنا داغ دھبہ چہرے پر باقی رہ جائے گا۔لیکن بحمد اللہ وہ نشان نہ پڑا۔جلد بہلے کی طرح نرم و ملائم ہوگئی ۔