دنیائے طب کی دو کتابوں کا موازہ
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
hakeem al meewat
Qari m younas shahid meo
tibb4all
dunyakailm
Saad Virtual Skills
@Tibb4allTv
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دنیا ئے طب کی دو کتب اپنی نوعیت کی الگ شاناخت رکھتی ہیں۔جب سے اسلامی دنیا میں طب پر زوال آیا ہے طب میں تحقیق و تدقیق کے بجائے نقل در نقل کا رجحان در آیا ہے۔یہ دونوں کتب ان متہد اطباء نے لکھی تھیں جو میدان عمل کے شہ سوار تھے۔ان کی ان کتب نے یورپ و ایشاء میں سرجری کے میدان میں قیادت کی تھی۔یورپ میں کئی سو سال انہیں بطور نصاب شامل رکھا گیا تھا۔ان میں ایک کتاب کا نام
(1) التصريف لمن عجز عن التأليف للزهراوي۔۔۔
ابو القاسم الزہراوی
پیدائش 936 عیسوی
مدینہ الزہراء، اندلس (ماضی قریب میں قرطبہ، ہسپانیہ)
ابو القاسم خلف بن عباس الزہراوی (ولادت: 936ء– وفات: 1013ء) اندلس سے تعلق رکھنے والے علم جراحت کے بانی، متعدد آلات جراحی کے موجد اور مشہور مسلم سائنس دان تھے۔ قرطبہ کے شمال مغرب میں امویوں کے بنائے گئے شہر الزہراء کی نسبت سے الزہراوی کہلاتے ہیں، یورپیوں نے ان کا نام بہت ساری اشکال پر لاطینی زبان میں کندہ کیا ہے، وہ طبیب، جراح اور مصنف تھے، وہ عرب کے عظیم تر جراح اور طبیب مانے جاتے ہیں جن کی جراحی کا دورِ جدید بھی معترف ہے،
یہ بھی پڑھئے
ابوالقاسم زہراوی کے علمِ جراحت اور یورپ پر احسانات
ان کا زمانہ اندلس میں چوتھی صدی ہجری (دسویں صدی عیسوی) ہے، ان کی زندگی جلیل القدر کارناموں سے بھرپور
ہے جس کے نتیجے میں قیمتی آثار چھوڑے، وہ عبد الرحمن سوم الناصر کے طبیبِ خاص تھے، پھر ان کے بیٹے الحکم دوم المستنصر کے طبیبِ خاص ہوئے، تاریخ میں ان کی زندگی کے حوالے سے بہت کم تفصیلات ملتی ہیں حتی کہ ہمیں ان کا سالِ پیدائش 936ء، ان کی وفات غالباً 404 ھ کو ہوئی۔ ان کی سب سے اچھی تصانیف میں ان کی کتاب “الزہراوی” ہے جبکہ ان کی سب سے بڑی تصنیف “التصریف لمن عجز عن التالیف” ہے جو کئی زبانوں میں ترجمہ ہوکر کئی بار شائع ہو چکی ہے
(2)کتاب عمدۃ الجراحت
ابن القف کی زندگی
ابو الفراج ابن القف ایوبی بادشاہ الناصر صلاح الدین داؤد کے زمانے میں 630 ہجری – 1233 عیسوی میں پیدا ہوئے، وہ اپنے والد کے ساتھ شام کے شہر سرخد میں چلے گئے، جہاں انہیں دیوان ال میں کام کرنے کے لیے منتقل کر دیا گیا ۔
شہزادہ عزالدین ایبک کے دور حکومت میں سرخاد اپنی شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گیا تھا۔
تصنیفی خدمات
ابو الفراج ابن القف۔ اردن کے قلعہ اجلون میں ڈاکٹر مقرر ہوئے اور وہاں اس نے 1271-1272 میں طب پر کتاب الشافعی لکھی، اس کی شہرت پھیلنے کے بعد وہ دمشق واپس آئے اور اس کے محافظ قلعہ میں خدمات انجام دیں اور وہاں کئی کتابیں لکھیں:
جامع الرضا فی سال 1274 میں صحت اور بیماری کا تحفظ۔الکلیات ابن سینا کی کتاب قانون سے 1278 چھ جلدوں میں۔سرجیکل انڈسٹری کے کام میں میئر آف ریفارم کی کتاب ، جسے 1281 میں سرجیکل انڈسٹری میں میئر کے نام سے جانا جاتا ہے۔کتاب اصول اصول شرح الفصل 1283-1284۔تیسرے قانون پر بات چیت ، اشاروں کی کوئی وضاحت نہیں تھی، ایک مسودہ تھا، اور مراکشی تحقیقات مکمل نہیں ہوئیں اور مکمل نہیں ہوئیں۔
انتقال۔
ابن القف کا انتقال دمشق میں 685ھ میں باون سال کی عمر میں ہوا۔ابن القف کی سرجری پر العمدہ کی کتاب جہاں تک ان کی کتاب العمدہ فی سرجری کا تعلق ہے، یہ عرب میں سرجری میں مہارت رکھنے والی پہلی کتاب سمجھی جاتی ہے، ا