حصول صحت کی دعائیں
مریض کے لئے وظیفہ
حکیم المیوات:قاری محمد یونس شاہد میو
اللہ کی پناہ بیماری انسان کو کہیں کا نہیں چھوڑتی۔یہ ایسی حالت ہوتی ہے جہاں ہر قسم کے وسائل ناکارہ ہوجاتے ہیں انسان کچھ بھی کرنے کے لئے تیار ہوجاتاہے۔سکھ کا وہ ایک پل جسے تندرستی کہا جاتا ہے کے لئے ترس جاتا ہے ۔
احادیث رسول مقبول ﷺ انسانی نفسیات کے بہت قریب ہوکر تعلیم دیتی ہیں۔غور کیا جائے تو شمجھنے میں دشواری نہیں ہوتی۔یہ ایسا سرچشمہ حیات ہے یہاں سے مایوسی نہیں ہوتی۔ایک بہت ہی گہری بات جو اس حدیث میں بیان کی گئی ہے۔
عبداللّٰہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول ﷺ نے فرمایا:
«اِغْتَنِمْ خمساً قَبْلَ خمسٍ، شَباَبَكَ قَبْلَ هَرَمِكَ وَ صِحَتَكَ قَبْلَ سُقمِكَ وَ غِنَاكَ قَبْلَ فَقْرِكَ وَ فَرَاغَكَ قَبْلَ شُغْلِكَ وَ حَیٰوتَكَ قَبْلَ مَوْتِكَ»
”پانچ چیزوں سے پہلے پانچ چیزوں کو غنیمت شمار کرو! اپنی جوانی کو اپنے بڑھاپے سے پہلے، اپنی صحت کو اپنی بیماری سے پہلے، اپنی مالداری کو اپنی تنگدستی سے پہلے، اپنی فراغت کو اپنی مشغولیت سے پہلے اور اپنی زندگی کو اپنی موت سے پہلے
۔”( التخريج : أخرجه ابن أبي الدنيا في ((قصر الأمل)) (111) واللفظ له، والحاكم (7846)، والبيهقي في ((شعب الإيمان)) (10248)
اگر بیماری آجائے تو اللہ کی طرف رجوع کرنے سے بوجھ بھی ہلکا ہوتا ہے اور شفاء بھی ملتی ہے
٭رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا! جسم کے جس حصے میں تجھ کودرد ہے وہاں پر اپنا ہاتھ رکھ اور تین بار بسم اﷲ اورسات بار یہ دعا پڑھیں۔
(( اَعُوْذُ بِعِزَّۃِ اللّٰہِ وَقُدْرَتِہٖ مِنْ شَرِّ مَا اَجِِدُ وَاُحَاذِرُ ))
ترجمہ : میں اللہ کی عزت اور اس کی قدرت کے ساتھ اس چیز کے شر سے پناہ پکڑتا ہوں جسے میں پاتا ہوں اور ڈرتا ہوں۔
مریض کو دم کرنا
٭سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنے بعض گھر والوں کی بیمار پر سی کرتے تو اپنا دایاں ہاتھ (مریض کے درد والے حصے پر) پھیرتے اور یہ دعا پڑھتے :
((اَللَّھُمَّ رَبَّ النَّاسِ اَذْھِبَ الْبَأسِ وَاشْفِ اَنْتَ الشَّافِی
لاَ شِفَائََ اِلاَّ شِفَاؤُکَ شِفَائً لاَ یُغَادِرُ سَقَمًا ))
اے اللہ لوگوں کے رب! تکلیف کو دورفرما دے توشفا دے دے تو ہی شفا دینے والا ہے۔ تیری ہی شفاء شفاء ہے ۔تو ایسی شفا عطا فرما جو کسی قسم کی بیماری نہ چھوڑے۔ (متفق علیہ)
((اَللَّھُمَّ رَبَّ النَّاسِ مُذْھِبَ الْبَأسِ اِشْفِ اَنْتَ
الشَّافِی لاَ شَافِیَ اِلاَّ اَنْتَ شِفَائً لاَّ یُغَادِرُ سَقَمًا ))
اے اللہ لوگوں کے رب بیماری دور کرنے والے شفا دے دے تو ہی شفا دینے والا ہے تیرے سوا کوئی شفا دینے والا نہیں ہے ایسی شفا عطا فرما جو کسی قسم کی بیماری نہ چھوڑے۔
جبریل علیہ السلام کا دم
یہ دم جبریل علیہ السلام نے نبی ﷺ کو کیا۔
(( بِسْمِ اللّٰہِ اَرْقِیْکَ مِنْ کُلِّ شَیْئٍ یُّؤْذِیْکَ مِنْ شَرِّ
کُلِّ نَفْسٍ اَوْ عَیْنٍ حَاسِدٍ اَللّٰہُ یَشْفِیْکَ بِسْمِ اللّٰہِ اَرْقِیْکَ ))
اللہ کے نام کے ساتھ میں آپ کو دم کرتا ہوں ہر اس چیز سے جو آپ کو ایذا پہنچاتی ہے ہر نفس کی شرارت سے یا حسد کرنے والی آنکھ سے اللہ آپ کو شفا دے گا اللہ کے نام کے ساتھ میں آپ کو دم کرتا ہوں ۔
٭ آپ ﷺ جس کسی کی بھی عیا دت کیلئے تشریف لے جاتے تو یہ دعا فرماتے :
لاَ بَاْ سَ طَھُوْرٌ اِنْ شَآئَ اﷲ ۔
ترجمہ :کوئی فکر نہیں ۔ اﷲ نے چاہا تو یہ بیماری گناہوں سے پاک کرنے والی ہے ۔ (صحیح بخاری )