جنات کے بتلائے ہوئے توڑ۔
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
پہلا واقعہ۔
انسانی تاریخ میں بہت سے عجوبے ہوئے ہیں۔منجملہ ان میں سے ایک عجوبہ یہ بھی ہے کہ جنات نے انسانوں کو جنات کا توڑ سکھایا ہے ۔کتب عملیات میں بہت سی ایسی باتیں مل سکتی ہیں۔ان واقعات میں سے وہ واقعہ بھی ہے جس میں امیہ ابن ابی الصلت نے باسمک الللھم ” کہنا شروع کیا تھا ۔ علامہ دمیری لکھتے ہیں ۔ایک بار جاہلیت میں امیہ (اس کو جنات دکھائی دیتے تھے)قریش کے ایک قافلہ کے ساتھ سفر میں نکلا ایک جگہ پڑاؤ کیا ۔دیکھا کہ ایک چھوٹا سا سانپ ہے جسے قافلہ والوں نے ماردیا ۔تھوڑی دیر بعددیکھا تو ایک کہنے والاکسی کا قصاص مانگ رہا ہے کہ تم نے ایک جان کو ماراہے اس کا قصاص دو۔قافلہ والوں نے کوئی دھیان نہ دیا۔ایک آدمی نے نمودار ہوکر ایک لکڑی زمین پر ماری اس کی دھمک سے قافلے کے اونٹ بدک گئے۔ قافلہ والے اونٹوں کو جمع کرتے کرتے تھک کر چور ہوگئے ۔ابھی جمع کرکے فارغ ہی ہوئے تھے کہ وہ پھر
ظاہرہوا اور زمین پر پھر لکڑی ماری
۔ہمارے اونٹ پھر بدک گئے۔قافلہ والے امیہ کے پاس آئے کہ کچھ آپ ہی کریں کہ خدا اس مصیبت سے نجات
دے۔امیہ نے کہا
میں کچھ کرتا ہوں۔اس کے بعد ایک طرف کو چل دیا ایک ٹیلہ سے گزر کر دیکھا تو ایک جھونپڑی سے دھوئیں نکلتے دکھائی دے رہے ہیں۔امیہ یہ سوچ کر ضرور یہاں کوئی نجات کی صورت نکلے گی اس طرف چل دیا۔وہاں بوڑھے کو ،اس کے سامنے ساری کہانی کہہ دی۔بوڑھاکہنے لگااگر وہ پھر ظاپر ہوتو تم یہ کہنا”باسمک اللھم”امیہ یہ سن کر واپس آیا۔قافلہ والے اونٹوں کو جمع کرنے میں مصروف تھے۔اونٹ اکھٹے کئے توپھر وہ(جن)ظاہر ہوا۔فوراََ”باسمک اللھم” کہد یا۔وہ چلاکر کہنے لگا تمہارا ناس جائے یہ تمہیں کس نے سکھا دیا۔اور غائب ہوگیا۔[الحیوٰۃ الحیوان الدمیری38/2]
دوسرا واقعہ
اسی قسم کا ایک واقعہ لکھا ہے کہ ایک طالب ۔حصول علم کے لئے گھر سے نکلا راستہ میں اس کا پالاایک جن سے پڑا ۔سفر میں ساتھ ساتھ رہے۔جب بچھڑنے لگے تو جن کہنے لگا ہم سفر میں ایک ساتھ رہے ہیں اس بناپر میرا تم پر کچھ حق ہے۔جب تم فلاں جگہ جاؤگے تو وہاں مرغیاں چگ رہی ہونگی ان میں سفید مرغا ہے تم اس کامالک تلاش کرکے خرید کر زبح کرڈالنا۔میں ہاں کرلی۔ساتھ میں نے کہا میرا بھی تم پر حق ہے۔یہ بتاؤ اگر کسی کو جنات تنگ کریں اس کا علاج کیا ہے؟جن کہنے لگا ایک ہاتھ کی یمحور کی تانت لینا اسے مریض کے انگوٹھے سے باندھ دینا۔پھرسنداب بری کے تیل کے چند قطرے مریض کی ناک میں ٹپکا دینا۔آسیب ہلاک ہوجائےگا۔میں نے مرغ زبح کیا ہی تھا کہ کچھ لوگ دوڑے ہوئے میرے پاس آئے اور جادو گر جادوگر کہہ کر مجھے مارنے لگے ۔میں نے کہا بات کیا میں جادوگر نہیں ہوں۔وہ کہنے لگے جب سے تم نے اس مرغے کو زبح کیا ہے ہماری جوان لڑکی پر ایک جن سوار ہوگیا ہے وہ کسی طرح اس کی جان نہیں چھوڑ رہا۔میں نے کہا میں اس کا علاج کرتا ہوں ۔تم لوگ یمحور کی تانت اور سنداب بری کا تیل لے آؤ۔وہ جن چلا کر کہنے لگا میں نے تجھے اس لئے علاج بتلایا تھا کہ میری جان کے در پے ہو۔اصل میں لڑکی پر اس کا ساتھی جن تھا ۔طالب علم نے ایک نہ سنی” یمحور” سے اس کا انگوٹھا باندھا اور سنداب بری کا تیل اس کی ناک میں ٹپکادیا۔لڑکی اسی وقت بھلی چنگی ہوگئی۔الحیوٰۃ الحیوان للدمیری عنوان “یمحور”