بڑھے ہوئے پروسٹیٹ سکڑنے کا تیز ترین طریقہ کیا ہے؟
What is the fastest way to shrink an enlarged prostate
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
عمر کے لحاظ سے پراسٹیٹ کی حالت
بڑھاپے میں کئی ایک امراض بڑی شدت سے حملہ آور ہوتے ہیں
انسانی زندگی کو عام طور پر تین بڑے ادوار میں تقسیم کیا جاتا ہے، بچپن،جوانی اور بڑھاپا۔ان ادوار کے بدنی مسائل،غذائی ضروریات اور معمولات کی نوعیت بھی جداہوتی ہے جبکہ بیماریاں بھی مختلف ہوتی ہیں۔ ہاں ایک حقیقت جس سے طبی نقطہ نظر سے انکار ممکن نہیں کہ بچپن اور بڑھاپے میں ایک قدر مشترک ہے، وہ ہے کمزوری۔ بچپن میں بچے کی قوتِ مدافعت کمزور ہوتی ہے، بڑھاپے میں بھی جسمانی اعضاء کی کارکردگی میں ضعف واقع ہونے سے بیماریوں کے خلا ف قوتِ مدافعت کمزور پڑجاتی ہے
پراسٹیٹ مَردانہ تولیدی نظام کا ایک غدود ہے جو پیشاب کی نالی کے گِرد واقع ہوتا ہے ۔پیشاب کی نالی ،مثانے سے پیشاب کو باہر لاتی ہے۔
عمر کے لحاظ سے جسامت
نوجوان افراد کے پراسٹیٹ غدود کی جسامت اخروٹ کے برابر ہوتی ہے۔اِس کی جسامت عمر کے ساتھ رفتہ رفتہ بڑھتی جاتی ہے۔
پراسٹیٹ غدود ایک دُودھ نما رطوبت پیدا کرکے اُسے ذخیرہ بھی کرتا ہے ۔یہ رطوبت منی میں شامل ہوجاتی ہے ۔منی بذاتِ خود ایک رطوبت ہوتی ہے جس میں ،انزال کے دوران منی کے جرثومے تیرتے ہوئے آگے بڑھتے ہیں۔پراسٹیٹ کی رطوبت میں غالب حِصّہ ،شکریات ،لحمیات، اور دِیگر کیمیائی اجزاء پر مشتمل ہوتا ہے،جن کی مدد سے منی کے جرثومے عورت کے جسم میں زندہ رہ پاتے ہیں۔
عورتوں کے مسائل
عورتوں میں، پیشاب کی نالی کا غدود (paraurethral gland) پایا جاتا ہے جسے زنانہ پراسٹیٹ غدود کہا جاتا ہے ۔عورتوں کے اِس غدود کو ،مَردانہ پراسٹیٹ غدود کے مترادف خیال کیا جاتا ہے۔یہ غدود عورتوں میں ،اُن کی پیشاب کی نالی کے گِرد پایا جاتا ہے۔عورتوں میں اِس غدود سے ،جنسی لطف کی انتہائی کیفیت (orgasm) کے ،مَردانہ پراسٹیٹ غدود سے مشابہ رطوبت خارج ہوتی ہے
ایک بڑھا ہوا پروسٹیٹ (سومی پروسٹیٹک ہائپرپالسیا یا بی پی ایچ) ایک عام مسئلہ ہے جو ہر عمر کے مردوں کو متاثر کرتا ہے۔ اگرچہ بار بار پیشاب آنا، کمزور دھارا، اور ندی کو شروع کرنے یا روکنے میں دشواری جیسی علامات کا تجربہ کرنا پریشان کن ہوسکتا ہے، امید ہے۔ بڑھے ہوئے پروسٹیٹ کو صحیح علاج سے نمایاں طور پر کم کیا جا سکتا ہے۔
عام لوگ تو اس سے پریشان ہوتے ہیں لیکن نمازی لوگوں کو بہت زیادہ پریشانی کا سامان کرنا پڑتا ہے،باجماعت نماز کے دوران جب قطرات کا سلسلہ شروع ہوتا ہے تو نمازی کو اپنی جماعت کی نماز سے ہاتھ دھونا پڑتے ہیں۔
بوڑھے افراد کے امراض میں سب سے زیادہ اذیت ناک اور تکلیف دہ بیماری غدہ قدامیہ(پروسٹیٹ گلینڈ) کی سوزش یا عظمِ غدہ قدا میہ ہے۔ یہ دورِ جدید کا ایک کثیر الوقوع اور صرف مردوں کا مرض ہے۔دنیا کے ہر خطے میں یکساں طور پایا جاتا ہے،عام طور پر 50 سال کی عمر کے بعد سامنے آتا ہے۔ایسے افراد جو صحت کے حوالے سے بے احتیاطی اور لا پرواہی کے مرتکب ہوتے ہیں انہیں یہ مرض40 سال کے بعد لاحق ہونے کے خطرات موجود ہوتے ہیں۔اسے تکلیف دہ اس لیے بھی سمجھا جاتا ہے کہ یہ بوڑھے اور ضعیف افراد کا مرض ہے جبکہ ضعیف افراد تو پہلے ہی انحطاط پزیر ہوتے ہیں، قوتِ مدافعت کمزور پڑجانے سے ان میں بیماریوں کا مقابلہ کرنے کی سکت بہت کم رہ جاتی ہے۔
بڑھے ہوئے پروسٹیٹ کو سکڑنے کا سب سے عام اور تیز عمل کرنے والا طریقہ ادویات کے ذریعے ہے۔ الفا بلاکرز جیسے ٹیرازوسن، ڈوکسازوسن، اور ٹامسولوسین مثانے اور پروسٹیٹ کے پٹھوں کو آرام دے کر BPH کی علامات کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں، جس سے پیشاب کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔ دوسری دوائیں جیسے 5-alpha-reductase inhibitors (جیسے finasteride) بڑھے ہوئے پروسٹیٹ غدود کے سائز کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔ دونوں پیشاب کی نالی کے انفیکشن اور بڑھے ہوئے پروسٹیٹ سے پیدا ہونے والی دیگر پیچیدگیوں کے خطرے کو کم کرنے میں بھی مدد کر سکتے ہیں۔
بڑھے ہوئے پروسٹیٹ کی وجہ سے ہونے والی علامات کو کم کرنے کا دوسرا طریقہ طرز زندگی میں تبدیلیاں کرنا ہے۔ کم سیال پینے سے پیشاب کرنے کی خواہش کم ہو سکتی ہے، اور الکحل اور کیفین سے پرہیز کرنے سے مثانے کی کھچاؤ کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
ورزش علامات کو کم کرنے میں بھی مدد کر سکتی ہے کیونکہ یہ خون کی گردش کو بہتر بناتی ہے، اس طرح پروسٹیٹ کی سوجن کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
آخر میں، سرجری ایک زیادہ سخت آپشن ہے جو تیزی سے صحت یابی کا باعث بن سکتی ہے۔ پروسٹیٹ کا ٹرانسوریتھرل ریسیکشن (TURP) پروسٹیٹ سے بڑھے ہوئے ٹشو کو ہٹاتا ہے اور چند ہفتوں کے اندر پیشاب کے بہاؤ کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتا ہے۔ بڑے پروسٹیٹ کے لیے دیگر جدید سرجریز کی جا سکتی ہیں، جیسے کہ لیزر سرجری، لیکن ان کے لیے صحت یاب ہونے کی طویل مدت درکار ہوگی۔
آخر میں، اگر آپ بڑھے ہوئے پروسٹیٹ میں مبتلا ہیں، تو آپ کے پاس اختیارات ہیں۔ ادویات اور طرز زندگی میں تبدیلیاں علامات کو تیزی سے کم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں، جبکہ سرجری جلد صحت یابی فراہم کر سکتی ہے۔ اپنے ڈاکٹر سے بات کریں کہ آپ کی صورتحال کے لیے کیا بہتر ہے۔
دیسی نسخہ جات۔
طبِ قدیم غدہ قدامیہ کی سوزش کا مکمل،شافی اور کامیاب علاج موجو دہے۔ وقتی افاقہ کے لییِ کیسو کے پھولوں کو پانی میں پکا کر بیرونی طور پر ٹکور کرنے سے فوری آرام ملتا ہے۔ اسی طرح تمباکو کو پانی میں ابال کر نیم گرم باندھنے سے بھی فوری طور پر درد سے نجات حاصل ہوتی ہے۔ گلِ بنفشہ5 گرام، بادیاں5گرام ،جڑ کاسنی5گرام ،مکو خشک 5 گرام،بیج قرطم5 گرام،خطمی5 گرام اور منقیٰ 9 عددکو ایک پاؤپانی میںپکا کر چھان لیں۔ دن میں دو بار شربتِ بزوری کے چار چمچ ملا کر استعمال کریں۔سماق دانہ کو باریک پیس کر ہموزن مصری ملا کر نہار منہ 5 گرام کی خوراک دینے سے بھی مرض کی شدت میں کمی واقع ہوتی ہے۔علاوہ ازیں بازار میں دستیاب ادویات بھی کمال نتائج کی حامل ہیں۔عرقِ مکو ،عرقِ کاسنی وغیرہ بھی بہترین نتائج کی حامل ادویات ہیں