بالوں کے امراض
کتاب الفاخر فی الطب
ابوبکر محمد بن زکریا رازی۔
ناقل:::حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
پہلا باب بالوں کے امراض
داء الثعلب وداء الحیہ (تمرط الشعر-بال جھڑ نا)
محمد بن زکریا کا قول ہے کہ یہ مرض بلغم محترق کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔ اس کی علامت یہ ہے کہ مریض کا رنگ سفید، بدن ڈھیلا، جلد پر بال کم اور وہ نرم ہوتی ہے یہ مرض عام طور سے ان لوگوں کو لاحق ہوتا ہے جو کثرت سرد و تر اورنمکین غذائیں استعمال کرتے ہیں۔ بال اڑنے کے ساتھ جلد کا رنگ سفید ہوتا ہے۔
اس کا علاج یہ ہے کہ ایارج روفس سے اسہال لایا جائے جس کی مقدار خوراک 10 گرام ہے۔ یاشحم حنظل ایک گرام، ایلو 4گرام ، تربد4 گرام مقل ۵۰۰ ملی گرام اور مصطگی ۵۰۰لی گرام کے ذریعہ کئی بار اسہال کرائیں نیز غذا میں مولی ، رائی، چقندر اور نمکین مچھلی شکم سیر ہوکر کھانے کے بعد
سکنجین اور گرم پانی یا مولی کے نچوڑے ہوئے گرم پانی سے کرائیں یا ایک مٹھی سویا کے یہ لے کر ۱۲۰۰ ملی لیٹر پانی میں اس قدر جوش دیں کہ وہ گل کر پھٹ جائیں اور پانی سرخ ہو جائے اب اسے چھان لیں پھر ہر۲۰۰ ملی لیٹر پانی میں ۳۵ گرام شہد ملا کر ۲۰۰ ملی لیٹر کی مقدار میں گرم گرم پلائیں۔ اگر اس سے قے نہ آئے تو دوبارہ۲۰۰ ملی لیٹر پلائیں اور اگر اس کے بعد بھی
قے میں تحریک نہ ہو تو حرشف کا گوند 4گرام اور بورہ ۱۰ گرام لے کر ۲۰۰ ملی لیٹر پانی میں گرم کر کے4 گرام نمک سیاہ شامل کر کے پلائیں۔ (زکریا رازی)
بلغمی علامات
کبھی اس کا سبب خون میں صفراء کی زیادتی ہوتی ہے اس کی علامت رنگ کی زردی اور بدن کی لاغری نیز مریض کے گرم غذاؤں کا عادی ہونا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس کا علاج سردغذاؤں کا استعمال اور حمام میں زیادہ دیر تک رکے بغیر شیریں و نیم گرم پانی سے غسل کرنا ہے۔ ماء الجبن کا استعمال اور ایک کٹورے میں وہی کے پانی میں سقمونیا ایک گرام حل کر کے پلانا بھی مفید ہوتا ہے۔
سوداوی علامات۔
کبھی اس کا سبب مرہ سودا ہوتا ہے جس کی علامت بدن کی سیاہی ، لاغری اورخشکی ہے نیز مریض سودا پیدا کرنے والی غذائیں مثلا مسور، کرم کلہ، سوکھا و نمکین گوشت کھانے اور سخت محنت کا عادی ہوتا ہے۔ اس کا علاج یہ ہے کہ بار بارا فتیمون کا جوشاندہ پلائیں یا مندرجہ ذیل حب کا استعمال کرائیں۔
افتیون ۳۵ گرام، بسفائج ۳۵ گرام، غاریقون اگرام،شحم حنظل ۵ گرام نمک نبطی4 گرام ،لونگ4 گرام کوٹ چھان کر گولیاں بنالیں اور9گرام کی مقدار میں استعمال کرائیں۔ بعد کی دونوں انواع میں رنگ سے استدلال کرنا ضعیف ہے۔ خاص طور سے صفراوی میں کیونکہ اس سے پہلے یرقان لاحق ہو چکا ہوتا ہے۔
داء الثعلب کی تمام اقسام میں استفراغ اور مرض پیدا کرنے والی خلط کے مخالف مزاج والی غذا کے ذریہ تعدیل و اصلاح کی ضرورت پیش آتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مقامی علاج بھی کیا جاتا ہے جس کی دوقسمیں ہیں۔ چنانچہ نازک اندام افراد مثلابچے اور ہجڑے اور جن کی جلد کی رنگت سفید ہو اور بال کم ہوں، ان میں مقام مرض کی کھردرے کپڑے سے مالش کر کے اسے سرخ کردیں اس
کے بعد پیاز خوردنی بانرگسی پیاز سے مالش کریں اور ریٹھے کے چھکے کی راکھ اور بادام تلخ کو گرم توے پرسے جلا کر دونوں کو پیس کر روغن زیتون میں شامل کر کے طلاء کریں۔
سوداوی سخت جلد اور مضبوط بالوں والے افراد میں اس نسخہ میں ایک چوتھائی گندھک اور ایک تہائی ثافسیا ملا کر لگا ئیں مرض کی دونوں اقسام میں جب جلد متقرح ہو جائے یا اس کا اندیشہ ہو تو مرہم سفید لگائیں تا کہ تکلیف میں سکون میسر ہو ۔پھر وہی عمل دہرائیں۔
انتشار شعر(بال گرنا)
اس کا سبب غذا کی کمی ہوتی ہے جس کی مثال بھی بیماری کے بعد بال گرنا ہے یا مسامات کی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کشادگی اس کا سبب ہوتی ہے۔ اس کی علامت یہ ہے کہ مریض کا بدن خشک و لاغر ہوتا ہے۔ اس کا علاج غذا میں زیادتی ،نیند دحمام میں اضافہ اور سرخ وغليظ شراب کا استعمال ہے۔
کبھی اس کا سبب جلد کی کثافت ہوتی ہے۔ جس کی علامت یہ ہے کہ بالوں کی جڑیں مضبوط ہوتی ہیں اورکھنچنے پرفوراََ بال نہیں نکلتے ۔ بال موٹے ، شدید سیاہ اورگھنگر بالے ہوتے ہیں ۔
اس کا علاج یہ ہے کہ مستقل حمام کیا جائے ، روغن بابونہ کی مالش کی جائے اور داء الثعلب کی دوائیں مثلا بادام تلخ، و درمنہ، ، سمندر جھاگ کے ساتھ جلا کر روغن زیتون میں شامل کر کے سر پر طلاء کی جائیں۔
کبھی اس کا سبب سر کی جلد کی گانٹھیں ہوتی ہیں۔ جس کی علامت بالوں کا باریک ہونا اور تیزی سے جھڑنا ہے اور اس کا علاج روغن آس کی مالش ہے۔
خشک حب الا س کو نیم کوب کرنے کے بعد اسقدر شراب میں کہ وہ ڈوب سکیں، چند ایام بھگودیں پھر ان کو پکا کر گلالیں بعد ازاں اس میں ایک تہائی مقدار میں روغن سرکہ شامل کر کے دوبارہ اس قدر جوش دیں کہ شراب اڑ جائے اور روغن باقی رہ جائے ،اس سے قوی نسخہ یہ ہے۔ دس گرام اقاقیا اور دس گرام لاذن کو18 گرام شراب قابض میں گرم کیا جائے، پھر اس میں ۱۸ گرام روغن آس مخلوط
کر کے نیم گرم سر پر لیپ کریں۔ روغن آس ولا ذن غذا کی کمی کے سبب سے بال گرنے میں بھی نفع بخش ثابت ہوتے ہیں ۔ ( ثابت بن قرہ)
انتشار شعر اور صلع (بال گرنا اور چند یا صاف ہونا )
میں ہلیلہ سیاہ، آب ترمس آب چقندر چنے کا بیسن، بورہ، آب اندرائن اور گائے کے پتے سے تیار کردہ غسول کا استعمال بھی مفید ثابت ہوتا ہے نیز اس سے بال زیادہ اور مضبوط ہوتے ہیں۔ یا ایلوا پیس کر آب آس میں بھگو دیں اس کے بعد اے حل کر کےحمام میں سر پرلگا کر کچھ دیر بعد دھولیں ۔ ( ثابت بن قرہ)
تشقق شعر بال پھٹ جانا)
اس میں برابر میں تیل ڈالنا، کثرت سر پر پانی ڈالا، تیل اور پانی ملا کر مالش کرنا اور کثرت حمام کرنا مفید ہے۔
العاب اسپغول وطی سے سردھوئیں۔ اگر اس سے ٹھیک نہ ہوتو مریض کے بدن کے مطابق
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔