ایشین نیزہ باز چیمپئن محمد یاسر سلطان میو
میو برادری اور میومیڈیا چینلز کو کردار
Asian javelin champion Mohammad Yasir Sultan Mعo
Roles to the Mعo Community and MayoMedia Channels
Hakeem Al Miwat: The pen of Qari Muhammad Younis Shahid.
میو برادری میں بہت ساری خوبی موجود ہاں۔لیکن دوسران کی طرح کچھ سستی اور کمزوری بھی ہاں۔ایک بات کمزوری کی حد تک پائی جاوے ہے کہ دوسران کی کامیابی پے خوش ہونا کے بجائے شتر مرغ کی طرح اپنا سر اے ریت میں گُھسالیواہاں۔سمجھاہاں کہ ہم کائی اے نہ دیکھ راہا تو ہم نے کون دیکھے گو؟
لیکن جب فائدہ کی باری آوے تو ایک نعرہ اور سلوگن بناکے فائدہ سمیٹا ہاں کہ ای کام تو برادری کے مارے ہے اور ہم برادری کا ٹھکیدار ہاں۔یا کی مثال محمد یاسر سلطان میو کی ایشین گیمز میں شاندار کامیابی ہے ۔
سلطان کا استقبال کو سہرا میو برادری کا دکھ درد راکھن والان کے سرَ جاوے ہے اُن میں ڈاکٹر محمد اسحق میو۔کو کردار بہت نمایاں ہے۔میو قوم اسقتبال کے مارے تیار کری۔یاسر سلطان کو کُلہ پہنائیو۔ہار مالا گیر۔اور جذباتی الفاظ ان کی خوشی کا عکاس ہا۔
میڈیا سو تعلق راکھن والان میں میں کئی حضرات ہیں۔جیسے پرویز اقبال میو۔امجد شریف میو(میو ایکسپریس)۔حافظ سلیمان طارق (صدائے میو)شکر اللہ میو۔مشتاق احمد امبرالیا ۔ فاروق جان میو(میو نیوز)ان کے علاوہ بھی کئی حضرات ہاں
شہزاد جواہر میوصاحب۔ اور کرنل محمد میو نے استقبالیہ کے دوران کئی اہم باتن کا مہیں اشارہ کرا ۔کہ محمد یاسر سلطان میو ۔میون کو ای نہ ہے بلکہ پورا ملک کی نمائیندگی کری ہے ۔ افسوس ناک بات ہے سرکاری اداران میں بیٹھا میون نے کوئی ریسپونس نہ دئیو۔حالانکہ قوم کو نام نہ بھی لئیو تو پاکستان کی نمائیندگی کرنا کی وجہ سو سرکاری اداران نے استقبال کرنو چاہے ہو۔
افسوس تو اُن لوگن پے جو میو اعلی عہدان پے موجود ہاں اور صاحب اختیار ہاں اُنن نے مجرمانہ غفلت برتی۔
دیکھن میں آوےہے جب کدی سٹیج پے کرسی پے براجمان ہونا کی باری آوے ہے تو یہ لوگ سبن سو آگے دکھائی دیواہاں۔لیکن جب ریٹائرڈ ہوجاواہاں تو میو قوم کو دکھ ستان لگ پڑے ہے۔
میو قوم بھی اتنی سادہ مزاج ہے لفظ میو کی وجہ سو اُن کو کرسی دیوے ہے۔کاش ہماری قوم خدمت کی بنیاد پے کرسی دیوے تو سبن کا کان کھڑا ہوجاواں۔
دوسری مجرمانہ غفلت سیاسی پارٹین کی ہی۔جنن نے میون کو دُکھ ہر وقت ستاتو رہوے ہے ۔میو تنظیمات بطور نمائیندہ موجود ہی۔
لیکن دوسری سماجی ۔سیاجی اور ادبی لوگن نے شاید یا کی ضرورت ای محسوس نہ کری۔ہمارا ایم پی اے ایم اینز۔سب غائب ہا۔یہ تو بڑی بات ہاں کوئی کونسلر بھی بحیثیت سیاتدان موجود نہ ہو۔
ای ایسو موقع ہو جاکی بنیاد پے میو قوم مین سٹریم میڈیا کی توجہ حاصل کرسکے ہی۔لیکن اہل
سیاست و صاحب اقتدار لوگن نے قوم سو گھنواپنی سیاست اور مفادات وابسطہ ہاں۔کاش جو لوگ ویگو ڈالان نے لئی ڈولا ہاں ایک گھنٹہ نکال کے میو قوم کی نمائیدگی کرن والا جوانکی حوصلہ افزائی کے مارے ائر پورٹ پے پہنچ جاتا تو آج میڈیا میو قوم کا گُن گارو ہوتو۔
موئے تو ایسو لگے ہے میو قوم کا سیاست دان اور ہمدرد صرف ذاتی مفاداتن نے عزیز راکھا ہاں۔
۔باقی ای میری سوچ ہی۔۔میں اپنی سوچ اے کائی پے مسلط کرن کا حق میں نہ ہوں۔ نہ میں نے کائی کی نیت شک کرو ہے۔جو دیکھو۔محسوس کرو لکھ دئیو ہے۔اور اظہار رائے میں آزاد ہوں ۔جیسے دوسرا لوگ ہاں۔
میں ان لوگن کو بھی شکر گزار ہوں جنن نے سوشل میڈیا کی پپوسٹن کے ذریعہ محمد یاسر سلطان سو محنت کو اظہار کرو۔تہنیت کا پیغامات دیا۔