اعصابی نبض کی پہچان
نبض دیکھنے کا آسان طریقہ۔
نبض ایک معمہ اور مہارت کی دلیل سمجھی جاتی ہے جو نباض ہوتے ہیں انکا معاشرہ میں خاص مقام ہوتا ہے
اس جدید دور میں بھی نبض کی اپنی اہمیت ہے صدیوں پہلی سے نبض دیکھنے کی تکنیک آج بھی اپنی افادیت کی وجہ سے دنیا بھر میں اہمیت رکھتی ہے
معالجین کو نبض کی شناخت کرنا او ر نبض کی بنیاد پر غذا و دوا کا تعین کرنا معالج کی قدر و قیمت کی چار چاند لگا دیتا ہے
قدماء نے نبض کے بہت سی اقسام ذکر کی ہیں لیکن صابر ملتانی مرحوم نے انہیں چھ اقسام میں مقید کردیا ہے
ان میں سو دو کا ذکر ہم نے اس ویڈیو میں کیا ہے
کلائی پر چاروں انگلیاں برابر رکھیں اور دو چیزوں کا احساس کریں(1)ہوا(2)پانی۔ہوا یا پانی کو محسوس کرنا مشکل کام نہیں ہے۔
اگر نبض میں ہوا کی زیادتی ہے تو نبض میں قوی پن اور سختی ہوگی،اسی طرح اگر نبض میں پا نی کی زیادتی ہے تو نرمی اور سستی ہوگی،
اگر ان دونوں باتوں کا احساس نہ ہو تو باقی حرارت ہی بچتی ہے ان تینوں کے علاوہ کوئی چوتھی چیز نہیں ہے۔
پانی والی نبض کے دو اطوار
(1) پانی والی نبض کا پہلا طور۔اگر پانی کا تعلق حرارت کے ساتھ ہے تو شرائط نبض میں حجم کو سمجھئے یہ نبض کلائی میں شہادت والی انگلی کے نیچے دباؤ دینے سے محسوس ہوگی
طب کی زبان میں اسے کام بلغم(ترگرم) یعنی قانون مفرد کیے مطابق اعصابی غدی ہو گی یعنی دماغ کا
تعلق جگر کے ساتھ جڑا ہوا ہے بالفاظ دیگر پانی میں حرارت موجود ہے
(2)پانی دوالی نبض کا دوسرا طور
پانی والی نبض کا تعلق حرارت سے ٹوٹ کرخشکی سے جڑ گیا ہے اس نبض کی شناخت یہ ہوگی کہ شہادت والی انگلی کے نیچے بغیر دباؤ دئے یعنی اوپر ہی محسو ہوگی،
اہل طب اسے پختہ بلغم یعنی تر سردکا نام دیتے ہیں،قانون مفرد والے اسے اعصابی عضلاتی کہتے ہیں،اس نبض کو شرائط قوام کے تحت سمجھنا چاہئے