اسلام میںصحت کے لیے جامع نقطہ نظر
اسلام میں، دوا کے تصور اور اس کے استعمال کی بہت زیادہ حوصلہ افزائی کی جاتی ہے اور اسے صحت کے تحفے کے لیے خدا (اللہ) کا شکر ادا کرنے کی ایک شکل کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ غور کرنے کے لیے کچھ اہم نکات یہ ہیں:
قرآنی آیات:
قرآن مجید کی متعدد آیات بیماری کے علاج کی اہمیت پر زور دیتی ہیں:
- سورہ الاسراء (17:80): “اور ہم قرآن سے وہ چیز نازل کرتے ہیں جو مومنوں کے لیے شفا اور رحمت ہے…”
سورہ الشعراء (26:80): “اور جب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہی مجھے شفا دیتا ہے۔”
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے متعدد احادیث میں علاج کی ترغیب دی ہے۔ یہاں ایک مثال ہے:
صحیح بخاری: “اے ایمان والو علاج کی کوشش کرو کیونکہ اللہ نے ہر بیماری کی شفاء پیدا کی ہے سوائے ایک موت
کے۔”
- جسم کی دیکھ بھال:
اسلام جسم کی دیکھ بھال کی اہمیت پر زور دیتا ہے اللہ کی طرف سے تحفہ کے طور پر۔ دوا کا استعمال اس تحفے کی ذمہ دارانہ ذمہ داری کو ظاہر کرتا ہے۔ - اللہ پر بھروسہ اور کوشش:
مسلمان طبی مدد حاصل کرنے پر یقین رکھتے ہیں جبکہ شفا دینے کی اللہ کی حتمی طاقت پر بھی بھروسہ کرتے ہیں۔ دوا کو اللہ کی طرف سے فراہم کردہ ذریعہ کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ - دوسروں کی مدد کرنا:
طبی دیکھ بھال کے ذریعے بیمار لوگوں کی مدد کرنا صدقہ اور نیکی کی ایک شکل سمجھا جاتا ہے۔
اسلامی طبی روایت:
- اسلامی اسکالرز اور معالجین نے طب کی تاریخ میں اہم کردار ادا کیا، مختلف شعبوں جیسے سرجری، فارماسولوجی اور صحت عامہ میں ترقی کی۔
- اسلامی ہسپتال پوری تاریخ میں قائم کیے گئے، بیماروں کی دیکھ بھال اور طبی علم میں حصہ ڈالتے رہے۔
حدود:
- جہاں دوا کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے، وہیں اسلام اللہ کی مرضی پر بھروسہ کرنے کی تعلیم بھی دیتا ہے۔ اگر علاج نہ ملے تو مسلمان صبر کے ساتھ اللہ کے فرمان کو قبول کرتے ہیں۔
- طبی طریقوں کو اخلاقی ہونا چاہیے اور ان میں ممنوعہ اشیاء یا طریقہ کار شامل نہیں ہونا چاہیے۔ اہل طبی ماہرین سے مشاورت پر زور دیا جاتا ہے۔
نتیجہ:
اسلام صحت کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کو فروغ دیتا ہے، ایمان، طب اور صحت مند طرز زندگی کو مربوط کرتا ہے۔ طبی علاج کی تلاش نہ صرف جائز ہے بلکہ حوصلہ افزائی کی جاتی ہے اور اسے اللہ کا شکر ادا کرنے اور اپنی اور دوسروں کی دیکھ بھال کرنے کے طریقے کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسلام صحت کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کو فروغ دیتا ہے
آپ بالکل درست کہہ رہے ہیں کہ اسلام صحت کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کو فروغ دیتا ہے۔ یہ صرف جسمانی صحت پر ہی توجہ مرکوز نہیں کرتا بلکہ ذہنی، جذباتی اور روحانی صحت کو بھی اہمیت دیتا ہے۔
اسلامی نقطہ نظر میں صحت کے کچھ اہم عناصر یہ ہیں:
- ایمان:
ایمان ایک ایسا نسخہ کیمیا ہے اگر اس میں پختگی آجائے تو زندگی آسان ہوجاتی ہے۔کیونکہ ایمان کی حالت میں انسان رب تعالیٰ کے تصور ایمان سے مالامال ہوتا ہے۔کوشش کرنے اور دعا کی تلقین کی گئی ہے۔لیکن علاج و معالجہ جو معاشرہ میں مروجہ ہوتا ہے کی طرف توجہ اور بساط بھر کوشش کاحکم بھی موجود ہے۔
ایمان اور اللہ پر بھروسہ ایک مسلمان کی صحت اور اچھی زندگی کی بنیاد ہے۔ ایمان انسان کو مشکلات اور - بیماریوں کا سامنا کرنے میں طاقت دیتا ہے اور اسے صبر اور سکون عطا کرتا ہے۔
- صحت مند طرز زندگی:
اسلام ایک صحت مند طرز زندگی کی تعلیم دیتا ہے جس میں متوازن غذا، باقاعدگی سے ورزش، اور کافی نیند شامل ہیں۔ حرام چیزوں سے پرہیز اور حلال چیزوں کا اعتدال میں استعمال بھی صحت کے لیے ضروری ہے۔ - ذہنی اور جذباتی صحت:
اسلام ذہنی اور جذباتی صحت کو بھی اہمیت دیتا ہے۔ مثبت سوچ، غصے اور تناؤ کا انتظام، اور دوسروں کے ساتھ اچھے تعلقات صحت مند ذہن اور جذبات کے لیے ضروری ہیں۔ - روحانی صحت:
اسلام روحانی صحت کو بھی اہمیت دیتا ہے۔ نماز، روزہ، زکاة، حج، اور دیگر عبادات روحانی صحت کو فروغ دینے میں مدد کرتی ہیں۔
اسلامی تعلیمات صحت کے حصول کے لیے عملی اقدامات بھی فراہم کرتی ہیں:
- صفائی:
اسلام صفائی کو اہمیت دیتا ہے اور اسے نصف ایمان قرار دیتا ہے۔ وضو، غسل، اور گھر اور ماحول کی صفائی صحت کے لیے ضروری ہیں۔ - طب:
اسلام طب کو ایک قابل قدر علم سمجھتا ہے اور مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کی تعریف کرتا ہے۔ بیماروں کا علاج کرنا اور دوسروں کی مدد کرنا ایک نیکی کا کام ہے۔ - دعا:
دعا ایک طاقتور ذریعہ ہے جس سے مسلمان اللہ سے صحت اور شفا مانگ سکتے ہیں۔
مجموعی طور پر، اسلام صحت کے لیے ایک جامع نقطہ نظر پیش کرتا ہے جو جسمانی، ذہنی، جذباتی اور روحانی صحت کو یکساں طور پر اہمیت دیتا ہے۔ اس نقطہ نظر پر عمل کرکے، مسلمان ایک صحت مند اور متوازن زندگی گزار سکتے ہیں۔
یہاں کچھ اضافی نکات ہیں جو اسلام صحت کے جامع نقطہ نظر کو اجاگر کرتے ہیں:
- 預防 کا بہتر علاج ہے: اسلام بیماری سے بچاؤ کو اہمیت دیتا ہے اور اسے علاج سے بہتر سمجھتا ہے۔ صحت مند طرز زندگی اختیار کرکے، مسلمان بہت سی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں۔
- مریضوں کا خیال رکھنا:
اسلام مریضوں کا خیال رکھنے اور ان کی مدد کرنے کی تاکید کرتا ہے۔ یہ ایک نیکی کا کام ہے اور اس سے معاشرے کو فائدہ ہوتا ہے۔
- مریضوں کا خیال رکھنا:
- صحت کی دیکھ بھال کا حق:
اسلام ہر فرد کو صحت کی دیکھ بھال کا حق دیتا ہے، چاہے ان کی سماجی یا معاشی حیثیت کچھ بھی ہو۔
اسلامی نقطہ نظر صحت کو صرف ایک جسمانی حالت نہیں بلکہ ایک مکمل فلاح و بہبود کے طور پر دیکھتا ہے۔ یہ ایک ایسا نقطہ نظر ہے جو مسلمانوں کو ایک صحت مند اور متوازن زندگی گزارنے میں مدد کر سکتا ہے۔