ایک سادہ سی شادی میں شرکت حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو کوٹ سادھو رام جلع ننکانہ کو ایک گائوں ہے جا میں امرالیا میو بیٹھا ہاں ان میں سو ایک مشتاق احمد امبرالیا بھی ہےمیری مشتاق احمد میو امبرالیا سو کئی سال سو ملاقات ہے۔ایک نفیس اور حساس انسان ہے۔دوسران کا دکھ درد اے سمجھے ہےاوڑی بجوڑی میں بہنچو رہوےہے۔۔یا مصروفیت کا دور میں کائی کا دکھ سکھ میں شرکت اور جہاں کہیں بلائیو جائے پہنچنو ہر کائی کا بس کی بات نہ ہےلیکن مشتاق یابارہ میں پورو اُترےہے۔شاعر میوات کو لقب ملو ہے اور آواز بھی اللہ نے بہترین دی ہے۔میواتی میں کئی کلام مشہور ہوچکا ہاںکئی مہینان سو بچان کا رشتہ کرن کے ماارے بھگو پھرے ہو۔اللہ تعالیٰ نے بچی کو مناسب رشتہ دئیو۔اور بہترین طریقہ سو بچی وداع کردیہم بھی بلایا۔اور بھی بہت سا لوگ شریک ہویا۔ننکانہ صاحب شہر میں ایک کشادہ شادی حال کا ایک کھلا میدان میں برات کے مارے انتظام کرو گئیو ہو۔گوکہ انتظام مختصر لیکن سلیقہ مندی سو کرو گئیو ہو۔محدود لوگ شریک محفل ہا۔لیکن چیدہ چیدہ لوگ پہنچا۔موئے تو ایسو لگے ہو کہمشتاق نے اپنا ذوق شاعرانہ کے مطابق انتظام کرو اور منتخب لوگن کو دعوت دی۔۔مختصر لیکن سلیقہ مندی سو کرو گئیو انتطاممثالی ہو۔ لاہور سو کئی احباب مدعو ہا۔ان میں ماستر نصر اللہ میو۔فاروق جان میو۔شکر اللہ میو۔حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میوجاوید نور میو۔چوہدری سکندر سہراب میو۔رائو شریف شریف اور شہزاد جواہر۔یوسف شاکر میو۔سردار افضل میو۔ماسٹر جاوید میو۔۔اور بھی کئی لوگ ہا۔لیکن عین وقت کے جاوید نور صاحب نے نہایا دھویا چھوڑ دیا اور اپنا گائوں چلو گئو۔پتو نہ ہے کیسو ضروری کام ہو۔لیکندل میں ای چیز محسوس ہوئی کہ اگر مجبوری ہی تو پہلے بتادیتو۔عین وقت پے جواب دینو مناسب نہ ہو۔خیر ماسٹر نصر اللہ میونے کمی پوری کردی ۔گاڑی کو بندوبست کرو۔خود ڈرائیو کری ۔سفر بہترین گزرو۔لیکن سکندر سہراب میو کی شکرت نہو نا کی کسک رہے گیکیونکہ پہلی گاڑی کی وجہ سو..قت سو بچھڑ گیا۔نہیں تو دلی خواہش ہی کہ ایک سفر باباجی کے ساتھ ہوجاتو۔خیربہترین قسم کو سفر رہو۔اور بارات کی سادگی اور تواضع کو شاندار انتظام ہو۔اگر ہر کوئی اپنی چادر دیکھ کے پائوں پھیلائے تو بہت سارا دکھن سو اور قرضہ سو بچ سکے ہے۔دعا ہے اللہ تعالیٰ بچی کا نصیب اچھا کرے۔اور مشتاق بھائی کے مارے آسانی پیدا کرے۔کہواہاں ۔جاکی بیٹی خوش واکا ماں باپ خوش۔۔۔
عملیات میں بخورات(دھونیوں) کا استعمال کیوں کیا جاتا ہے
عملیات میں بخورات(دھونیوں) کا استعمال کیوں کیا جاتا ہے عملیات میں دھونیوں اور بخورات کو خاص اہمیت حاصل ہے،ان کے توسط سے جنات و غیوبات سے رابطہ جلد قائم ہوجاتاہے۔دھونیاں دو قسم کی ہوتی ہیں ایک جذت کے لئے ایک طرف یعنی نفرت کے لئے۔جب کسی کو بلانا ہوتا ہے تو جذب والی اور جب بھگانا ہوتا ہے تو طرد والی دھونیاں سلگائی جاتی ہیں ۔عمومی طورپر مذہبی لوگ اس کا اہتمام کرتے ہیں۔دھونیوں سے فضاء میں خاص قسم کی تبدیلی آتی ہے۔جو جنات اور موکلات دیکھنے کے لئے فضاء کو ساز گار بناتی ہیں دھونی اور عملیات مصری اور عرب گھروں، مساجد اور کھلی جگہوں پر خوشبو لگانے کے لیے دھوپ کا استعمال کرتے ہیں، اور ایک چیز جو بہت سے لوگ نہیں جانتے وہ یہ ہے کہ اگربتی جادو کی رسومات میں ایک اہم عنصر ہے، اور کچھ طبیب اسے چھونے، جادو اور آنکھوں والے لوگوں کے علاج میں بھی استعمال کرتے ہیں۔ کیا دھوپ جنوں اور شیطانوں کو بھگا دیتی ہے؟ اگربتی کے استعمال اور جنوں کو لانے میں گہرا تعلق ہے، لہٰذا جادوگروں اور نجومیوں میں جنوں اور شیطانوں کو پکارتے وقت دھوپ جلانا عام بات ہے، ایک بار جب اس کی بعض اقسام جلا دی جاتی ہیں، اور کچھ تعویذ جو جنوں کو جادوگر کے پاس لاتے ہیں، اگربتی ایک ایسی قربانی ہے جس کے ساتھ جادوگر جادو اور شیطان کی عبادت کی رسومات میں سے ایک کے طور پر جنوں کے پاس پہنچتا ہے۔ جنوں، گبلوں اور متعدد اقسام کی دھوپ سے گہرا تعلق ہے، ہر وہ چیز جو دھوپ ہے وہ جنوں اور گوبلن کے کام میں استعمال ہوتی ہے، مثال کے طور پر، جنوں کو باہر نکالنے کے لیے حریف جاوانیوں کے ساتھ ساتھ اگربتی “ممیفائیڈ ہیج ہوگ” کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اگربتی سے مرگی کے مریض کا علاج بعض طبیبوں کا دعویٰ ہے کہ ہندوستانی صلیب کی دھوپ اور محبت کا پسینہ مرگی کو شفا بخشتا ہے اگر یہ بخارات بن کر محبوب اور سلطان کو عزت بخشتا ہے، اور اس میں ہندوستانی اور مقامی بھی ہے، اور ہندوستانی زعفران ہے، جس کا استعمال کام اور جادو لکھنے اور باندھے ہوئے لوگوں کو اتارنے اور جنوں کو جگانے اور باہر نکالنے کے لئے کیا جاتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ گوبلن اور لوبان اور لوبان اور لوبان اور لوائف کی آنکھوں کے ساتھ ساتھ گرجا گھروں اور نیوتل سے محبت کرتے ہیں۔ روحانی دھوپ کی اقسام روحانی دھوپ کی اقسام ہیں جیسے چندن، زعفرانی پسینہ، امبر پسینہ اور مشک کا پسینہ، جنوں اور مخصوص کاموں میں سے ہر ایک کا ایک مشن اور خاص خادم ہوتا ہے جس کے لئے اسے جلایا جاتا ہے، ہر جادوئی کام کی اپنی دھوپ ہوتی ہے اور اس کے نوکر جنوں سے ہوتے ہیں، یا اگر ضروری ہو تو جادو کم تر ہونے کی صورت میں شیطانوں سے۔ نچلے روحانی کاموں کے لئے ایک اور دھوپ ہے جو نوکروں اور نچلے شیطانوں کو اپنے کاموں کے لئے استعمال کرنے کے لئے استعمال کی جاتی ہے ، اور خوشبو دار خوشبو والی دھوپ خالص روحوں کے لئے پسندیدہ ہے اور اس کے برعکس ، جبکہ بدبودار دھوپ کافر جنوں کو لاتی ہے۔ مسلمان یا بے ضرر جن وں کو لوبان، دھنیا، بینزوئن، مستی، امبر، مسک، زعفران اور دیگر خوشبو والی دھوپ پسند ہے، جبکہ کافر اور نقصان دہ جن، شیطان اور جادو کے خادم اگربتی سے محبت کرتے ہیں جس کی بدبو صبر، مرح، اسافت وغیرہ ہے۔ دھوپ کیسے بنائی جاتی ہے اگربتیاں ایسے مواد سے بنائی جاتی ہیں جن میں جڑی بوٹیوں سے نکالے جانے والے ضروری تیل ہوتے ہیں جن میں تیز بدبو ہوتی ہے ، اور کچھ دیگر مادے جانوروں سے نکالے جاتے ہیں ، مثال کے طور پر:امبر وہیل سے نکالا جاتا ہے اور دھوپ کی بہترین اقسام میں سے ایک ہے۔مسک کو ایک خاص قسم کے ہرن سے نکلنے والے گیبلٹس سے نکالا جاتا ہے ، نیز سینڈل ، مہندی اور جیسمین بھی۔ ذرائع مختلف ہوتے ہیں اور جڑی بوٹیوں اور درختوں کی اقسام دنیا بھر کے ہر ملک کے مطابق مختلف ہوتی ہیں ، اور بعض اوقات اگربتی مختلف جڑی بوٹیوں کے مرکب اور خوشبودار مادوں سے بنائی جاتی ہے ، اور ان مرکبوں کے مینوفیکچررز اور تخلیق کار اس کی ساخت کا راز رکھتے ہیں۔ دھوپ کی اقسام دھوپ کی سب سے مشہور اقسام “مسک، عود، جوانی، مستی، سینڈل، کپور، لوبان کڑوا “مہربان” میں سے سعد – جو خشک جڑوں کے نوڈز ہیں – بدصورت ہیں – کچھ گیلی چٹانوں کے ساتھ ساتھ جونیپر جیسے کچھ بڑے درختوں کے تنوں پر اگتے ہیں جہاں انہیں جمع کیا جاتا ہے، خشک کیا جاتا ہے اور دھوپ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے – ناخن – جو سمندری یا زمینی جانوروں سے حاصل کردہ ناخن ہیں۔ دھوپ کے استعمال اگربتی طویل عرصے سے گھروں اور مساجد کو خوشبو دینے اور نمی دینے کے لئے استعمال کی جاتی رہی ہے۔اسے قدیم مصریوں نے فرعونی مقبروں کی بے حرمتی کے مقصد سے استعمال کیا تھا۔یہ جراثیم اور جراثیم کو ختم کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے.یہ کچھ زرعی علاقوں میں کیڑوں، مچھروں اور مچھروں کو ختم کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے.یہ کچھ کھانوں کی کچھ پریشان کن بدبو کو ختم کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے جیسے مچھلی کی بو، گرلنگ کی بو، اور پیاز کی بو.جاپان دنیا میں دھوپ کے سب سے بڑے درآمد کنندگان میں سے ایک ہے، اور وہ اپنی مذہبی رسومات کو بحال کرنے کے لئے اسے بڑی مقدار میں استعمال کرتے ہیں.ہندوستان اسے مرنے کے بعد مشہور شخصیات کی لاشوں کو جلانے کے لئے استعمال کرتا ہے۔ وڈو کا جادو اور دھوپ سے اس کا تعلق اگربتی نہ صرف خوشبو کے لئے استعمال کی جاتی ہے ، بلکہ یہ بدھ مت ، ہندو اور سکھ مندروں جیسے مشرک مندروں میں اہم رسومات میں بھی شامل ہے ، اور گرجا گھروں کی طرح وہ اگربتی یا “جاوانی مستک” کے نام سے جانا جاتا ہے ، اور بنیادی طور پر جادوئی رسومات میں استعمال ہوتا ہے جیسے کہ زر کی رسومات کے دوران دھوپ کا استعمال۔ ووڈو قبیلے اسے اپنے جادو کی تیاری
جوانی کے رنگ مفرد اعضاء کے سنگ جلد اول (حاذق حسن)pdf
جوانی کے رنگ مفرد اعضاء کے سنگ جلد اول (حاذق حسن)https://dunyakailm.com/ پیش لفظ حمد و ستائش اور تعریف و توصیف اللہ رب العالمین کے شایانِ شان ہے جس نے کارخانہ عالم کو وجود بخشا اور اپنے بندوں کو طب و حکمت سے آراستہ کیا۔ کروڑوں درود و سلام درود و سلام طبیب اعظم حبیب کبریاء، احمد مجتبی سیدنا حضرت محمد مصطفی منی میں کہ ہم پر جنہوں نے پیغام ربانی انسانوں تک پہنچایا اور اُن کے روح و بدن کا تزکیہ فرمایا بے شمار دعائیں اور رحمتیں صحابہ کرام پر جنھوں نے ہر لمحہ آپ کا ساتھ دیا اور دنیا میں ہی جنت کی بشارت پائی۔ اللہ تعالٰی نے اُن کی حسن کارکردگی سے خوش ہو کر ان کے ایمان کو مثالی قرار دیا اور ان سے راضی ہونے کا اعلان فرماید میری دعا ہے کہ اللہ تعالٰی ہمیں بھی اپنے ان برگزیدہ لوگوں میں شامل فرمائے جن پر اس کا خاص انعام ہوا ہمیں بھی خالص اور صالح اعمال کرنے کی توفیق عطا فرما کر ان میں شامل فرما کر جنت الفردوس کا وارث بنا دیے۔ آمین یا رب العالمین۔ انسان ابتدائے آفرینش سے ہی مختلف امراض سے برسر پیکار رہا ہے۔ امراض پر قابو پانے کے لیے ہر دور کے انسان نے عقل خداداد سے کام لے کر ایسے ذرائع ایجاد کیے جنھیں بروئے کار لا کر وہ امراض سے گلو خلاصی پانے میں کسی حد تک کامیاب ہو تا رہا۔ چونکہ زندگی اور امراض کا چولی دامن کا ساتھ ہے اس لیے امراض پر فتح پانے میں اسے نت نئے مواقع سے دو کتاب اس لنک سے حاصؒ کریں
مردانہ کمزوری ۔عضوتناسل کا ٹیڑھا پن۔اسباب علامات علاج
مردانہ کمزوری ۔عضوتناسل کا ٹیڑھا پن۔اسباب علامات علاجاس وقت معاشرہ میں مردانہ قوت کے بارہ میں ایک سراسیمگی پائی جاتی ہے۔اور عضوئے تناسل کے سلسلہ میں عطائی لوگوں نے بہت سی من گھڑت باتیں جوانوں کے ذہنوں میں ٹھونس دی ہیں اور وہ ان کا شکار ہوگئے ہیں ایسے میں وہ لوگ بے راہ وری کا شکار ہوکر احساس کمتری کا شکار ہوجاتے ہیں۔عضو تناسل کا ٹیڑھا ہونا اس کے عوامل و اسباب۔اس کے نقصانات۔اور علاج بہت آسان ہے اس کی تشخیس بہت سہل ہے۔اس ویڈیو میں اس کی مۃزبانہ انداز میں تشریح کی گئی ہے۔مجھے امید ہے جوانوں اور بڑھتی ہوئی عمر کے لوگوں کے لئے ،مفید ثابت ہوگی/
ایک قیمتی راز۔مفت میں سونے کا شربت بنانے کی ترکیب
ایک قیمتی راز۔مفت میں سونے کا شربت بنانے کی ترکیبگولڈن سیرپ کیا ہے؟زندگی میں کچھ باتیں خدادا ہوتی ہیں ۔جو سب کے سامنے ہوتی ہیں لیکن ان سے فائدہ صرف اہل لوگ ہی اٹھا سکتے ہیں۔طبی دنیا میں بھی کچھ باتیں راز ہوتی ہیں ۔اگر ان رازوں کو زندگی میں بروئے کار لایا جائے تو طبیب و مریض دونوں ہی فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔یہ شربت سونے کے طبی فوائد رکھتا ہے۔مردہ جسموں میں جان ڈال دیتا ہے۔سوکھے سڑے چہروں پر رونق لے آتا ہے۔کمزور جسم اور پچکے ہوئے چہرے والے اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں شوگر عام بیماری ہے ہر گھر میں شوھر کا مریض دیکھنے کو ملتا ہے۔ایسے لوگوں کو اس کا استعمال مفید رہے گا۔
بوستان طلسمات۔از علامہ محمد رفیق زاہد مرحوم
طلسمات کی تاریخ، علم العملیات، تسخیر حاضرات و روحانیات، طلسماتی دنیا، طلسماتی آئینہ کے عجائبات و کمالات، دفائن و خزائن کا مشاہدہ، نقش سورہ فاتحہ، تسخیر ارواح کا طلسماتی آئینہ، آئینہ سکندری کا راز، روح کا حیرت انگیز عمل، کاجل تسخیر محبوب، حب کا طلسماتی سرمہ، تسخیر عناصر و حیوانات، عداوت کا طلسماتی عمل، سلیمانی کاجل، نظروں سے غائب ہو جاتا، نظر بندی وغیرہ۔ یہ کتاب میں نے مصنف سے حاصل کی تھی اور ساتھ میں ان سے اجازت بھی لی تھی۔راقم الحروف نے مسنف سے باقاعدہ عملیات کا درس لیا تھا کتاب حاسل کرنے کے لئے اس لنک پر کلک کریں
طبی انسائیکلوپیدیا
http://کتاب یہان سے حاسل کرینطبی انسائیکلوپیدیادیباچہجہاں سنگریزوں پر کرتے ہیں گاہکوہاں جنس لعل و گہر بیچتا ہوںجہاں خار وخس کی خریداریاں ہیںوہاں موج گل ہائے تربیچتا ہوںکوئی مشتری ہو تو آواز دید ےمیں کم بخت جنس ہنر بیچتا ہوںآئیں کدھر ہیں آج قدر داں کمال کےکاغذ پہ رکھ دیا ہے کلیجہ نکال کے اس وقت تک طبی مجربات کی سینکر یوں ہی نہیں بلکہ ہزاروں کتا ہیں زیور طبع سے آراستہ ہو کہ مارکیٹ میں آچکی ہیں ۔ درجنوں طبی رسائل بھی شائع. ہورہے ہیں کہ جن میں طبی مجربات کی بھر مار ہوتی ہے۔ لیکن باوجود اس کے کہ طبی کتب در مسائل کی پاکستان میں بہتات ہے۔ ابھی تک طالبان طب کی تشنگی نہیں بھی ۔ اور برابر اہل من مزیدہ کا نعرہ لگایا جا رہا ہے۔ اس لئے طبی دنیا میں ایک ایسی کتاب کی ضرورت شدت کے ساتھ محسوس کی جا رہی تھی ہو سبوع المجربات کا خاتمہ کر کے اظہار کرام کے مطب کی جملہ ضروریات کو پوری کر سکے۔لہذاحکیم صاحب موصوف نے اس اہم ترین خدمت کا بیڑہ اٹھایا۔ انہوں نے اس کتاب کو مرتب کرنے کا آغاز ہی کہ شملہ میں کیا۔ اور سالہا سال کی محنت عرقریزی اور مسلسل جدو جہد کے بعد اس موضوع پر ایک بہترین کتاب مرتب کر دی جو اس وقت آپ کے دست مبارک کو بوسہ سے رہی ہے۔اس کتاب میں کیا ہے ؟اس سوال کا جواب تو آپ کی پشم حقیقت شناس ہی دے سکے گی لیکن جہاں تک میری رائے کا تعلق ہے۔ میں اس کتاب کے مطالعہ کے بعد فخر کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ اس جیبی کتاب آج نہیں تھی۔ اس کتاب میں وہ راز ہائے مربستہ اور اسرار ہائے مخفی بغیر کسی لالچ کے بے نقاب کئے گئے ہیں۔ کہ جن کی نظیر آپ کو طبی دنیا کے دائرہ ہائے عمل کے اندر چراغ لے کہ ڈھونڈنے سے بھی نہیں مل سکے گی۔ اور یہ امر باعث اطمینان ہے کہ یہ کتاب ان الزامات سے قطعاً بری ہے جو اکثر طبی کتب پر لگایا جاتا ہے کہ ان میں درج شدہ نسائخ یا تو نا مکمل ہوتے ہیں یا غلط ملط اور ان کے مصنفین سے بخل سے کام لیا ہے۔ اس کتاب کے مطالعہ کے بعد آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ حکیم صاحب موصوف نے بخل کے قلع کو سخاوت کے ایٹم بم سے کس قدر ڈا دیا ہے۔ وہ صدری و اسراری مجربات جن کے حصول کے لئے اطبائے کرام بیتاب تھے کبال دریا دلی کے ساتھ کتاب کی زینت بنا کہ اسے حقیقی معنوں میں گوہرنایاببنا دیا ہے۔علم سب کا ہے کسی ایک علت کسی ایک ملک یا کسی ایک فرد کی میراث نہیں ۔ یہاں تک میری معلومات طب کا تعلق ہے میں سمجھتا ہوں کہ موجودہ وقت کی تمام طبیں بھی نامکمل ہیں۔ اس لئے اگر ایک طب کے ساتھ ساتھ دوسری سے بھی واقفیت حاصل کر لی جائے تو نہایت تیزی سے شاہراہ ترقی کی جانب قدم بڑھائے جا سکتے ہیں۔ چنانچہ اسی خیال کے پیش نظر طبی انسائیکلو پیڈیا میں طب یونانی کے ساتھ ساتھ ایلو پیتھنک اور ہومیو پیتھیک کے مجربات کو بھی جگہ دیدی گئی ہے یہ ایک حقیقت ہے کہ طب یونانی اور آیور ویدک میں موتیا بند کا کوئی شافی علاج موجود نہیں ہے لیکن ہو میو پیتھک کی سناریا ماریا ” نامی دوائی سے موتیا بند جیسا عمر العلاج مرض بغیر پریشن کے شرطیہ طور پر درست ہو جاتا ہے اسی طرح ویسی طبوں میں کارٹیکل پھوڑے کا کوئی کامیاب علاج نہیں ہے۔ لیکن پرپی ڈیکس مریم اس مرض کے لئے تریاق ثابت ہوتی ہے ۔ اب مقام غور ہے کہ جب ڈاکٹر لوگ اور اہل یورپ ہندوستانی جڑی پہ یوں کہ اپنی ادویات میں جذب کر رہے ہیں تو ہمیں بھی حق پہنچتا ہے کہ ہم بھی ان کی بہترین ادویات اور وہاں کی معدنیات کو اپنی طلب میں شامل کریں۔ یوں تو یہ کتاب صدری و اسراری نسخہ جات کا گنجینہ، کیمیاوی اعمال کا
بچوں کی ناک اور رال بہنا۔ان کا مناسب حل
بچے کائنات کی خوشی کا سبب بنتے ہیں۔یہ ننھے منے پھل اگر کسی بیماری کا شکار ہوجائیں تو پورا گھرانہ پریشان ہوجاتا ہے۔ لیکن اگر بیمار نہ بھی ہوں اور ان کی ناک بہتی ہو اور منہ سے رال ٹپکتی ہو۔تو اسے اعتدال پر لایا جاسکتا ہے۔اور کچھ غذائیں خوراکوں اور دوائوں کی مدد سے ناک بہنے اور رال ٹپکنے سے بچایا جاسکتا ہے۔
عملیات میں وقت کیوں مقرر کئے جاتے ہیں؟
عملیات میں وقت کا تقرر روح کی حیثیت رکھتا ہے۔وقت مقررہ پر کسی وظیفہ کو پڑھنا یا پھرکسی ورد کو پورا کرنا انسانی ذہن کے اندر ایک طاقت کو جنم لیتا ہے۔عانل اسی طاقت کے بل بوتے پر دوسروں کے کام کرتا ہے اور اپنے میدان میں کامیاب ہوتا ہے۔اس ویڈیو مین اس کا بہتررین تجزیہ موجود ہے۔ساتھ میں پڑھنے اور مانگنے کا باریک سا فرق بھی بیان کیا گیا ہے۔
بھینگا پن
اس مرض میں آنکھوں میں بدلائو آجاتا ہے دنونوں آنکھوں کی پتلیاں الگ الگ زاویہ پر چلی جاتی ہیں۔یہ بنیادی طورپر اعصابی کھچائو کی وجہ سے ہوتا ہے۔اس کا علاج عضلاتی اعصابی ہوتا ہے۔کم عمری میں علاج میں بہت آسانی رہتی ہے جب کہ علاج تو بری عمر والوں کا بھی ہوجاتا ہے لیکن دیر لگتی ہے۔اس ویڈیو میں اسباب اور پھینگا پن کے علاج میں مستعمل نسخہ جات بتائے گئے ہیں بھینگا پن