معروف امراض ان کا گھریلو علاج۔ مصنف : حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میواس کتاب میں21 عنوانات کے تحت ککچھ امراض اور ان کے علاج و معالجہ تحریر کئے گئے ہیں گوکہ یہ طب یونانی کےمطابق ہیں اگر فرصت ملی تو قانون مفرد اعضا کے نظریات میں ان علامات و امراض کے تحت بیان کرونگا۔تاکہ تشخیص مرض اور تجویز غذا و علاج میں آسانی رہے۔۔ یہ بھی پڑھئے HAKEEM QARI YOUNAS JANUARY 9, 2024 ادویات کے اثرات/Effects of medications سعد طبیہ کالج برائے فروغ طب نبویﷺ//سعد ورچوئل سکلز کے تحت ماہر اطبا تحقیق و تحریر میں مصروف عمل رہتے ہیں۔تاکہ بہتر انداز میں علاج و معالجہ کی سہولت میسر آسکے اور پریشان کن امراض میں جو تخیلات موجود ہوتے ہیں کے خوف سے نجات ملے۔ کتاب کے لئے وٹس ایپ نمبر +293484225574
پین کلر (منشی ادویا ت) کا غیر ضروری استعمال
پین کلر (منشی ادویا ت) کا غیر ضروری استعمالحکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میواس وقت تقریباً 70 فیصد لوگ جوڑوں کے درد میں مبتلا ہیں دردوں کے امراض میں متلا مریضوں کو تو درد ہوتا ہی ہوتا ہے ہمارے پاس کسی بھی مرض کے علاج کے لئے جو مریض آتے ہیں انہیں ساتھ کسی جگہ جسم میں دردلازمی ہوتا ہے مثلاً یرقان کے مریض کو جب صفراوی ورم ہوتا ہے تو مقام ورم پر درد بھی ہوتا ہے اسی طرح جلدی امراض کی تمام علامات میں بھی دردیں لازمی ہوتی ہیں اسی طرح عظیم جگر و طحال ہو یا استسقا قلب و عضلات یا ورم خصیہ حتی کہ کوئی بھی علامت ہو اس میں دردلازمی ہوتا ہے۔ صرف بے اولادی کے مریضوں کے بارے میں کہا کرتا تھا کہ بے اولادی والے میاں بیوی ایسے مریض ہوتے ہیں کہ انہیں بظاہر کوئی تکلیف نہیں ہوتی نہ کہیں کوئی درد تکلیف ہوتا ہے نہ کوئی اور علامت ہوتی ہے موٹے تازے صحت مند ہوتے ہیں بس حمل نہیں ہوتا لیکن اب تو بے اولادی والے میاں بیوی سے بھی پوچھا جائے تو بھی کہتے ہیں کہ سارے جسم میں دردیں ہوتی ہیں خاص طور پر ایسے میاں بیوی کو ہمبستری کے بعد تو سارے جسم میں تھکاوٹ اور در دیں ہوتی ہیں شوگر کے تمام مریض شوگر سے اتنے تنگ نہیں ہوتے جتنا سارے جسم میں دردوں سے تنگ ہوتے ہیں کبھی پاؤں درد کرتے ہیں اور کبھی پاؤں سن ہو جاتے ہیں کبھی کوئی اور حصہ سن ہوتا ہے اس طرح ہارٹ کے مریضوں کو دل میں درد تو کبھی کبھار ہوتا ہی رہتا ہے مسلسل دواؤں کے کھانے سے دیگر جسم میں اور جوڑوں میں بھی درد ہونے لگتا ہے غرضیکہ جورڑوں کے درد میں ہر شخص کسی نہ کسی شکل میں مبتلا ہے۔ معاشرہ میں دوائوں کی کثرت منشیات جہاں تک دردوں کی دواؤں کا تعلق ہے تو ہر شخص کی جیب میں کوئی نہ کوئی پین کلر دوا ضرور ہوتی ہے یہ پین کلر دوا ئیں جب کام چھوڑ دیتی ہیں تو ان کی مقدار بڑھانی پڑتی ہے میں نے کئی ایسے مریض دیکھے جو ایک دن میں درد رو کنے والی ہیں گولیاں یا اس سے بھی زیادہ کھاتے ہیں تو ان کا وقت گزرتا ہے ورنہ انہیں چلنا پھرنا اور اٹھنا بیٹھنا مشکل ہو جاتا ہے اتنی زیادہ مقدار میں یہ لوگ زیادہ دیر تک دواؤں کو نہیں کھا سکتے بس ایک دو سالوں میں دوائیں انہیں کھا جاتی ہیں اور وہ زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں کیونکہ انسانی جسم کو اللہ نے دواؤں سے چلنے والا نہیں بنایا بلکہ غذاؤں سے چلنے والا بنایا ہے جب دواؤں کی مقدار غذاؤں سے بڑھ جائے تو انسانی جسم بے بس ہو کر ختم ہو جاتا ہے منشیات کا بے دریغ استعمالکچھ لوگ دردوں سے بچنے کے لئے نشہ کا استعمال کرتے ہیں مثلاً کوئی کہتا ہے میں چائے زیادہ اس لئے پیتا ہوں اگر نہ پیوں تو دردیں ہوتی ہیں کوئی سگریٹ پی کر فریش ہوتا ہے اور کوئی افیون بھنگ سے دردوں کو روکنے کی ناکام کوشش کرتا ہے مندرجہ بالا تمام مسکن اور مخدر چیزیں جنہیں مریض اپنے ناقص عقل کے مطابق استعمال کرتا ہے اور انتہائی نقصان اٹھاتا ہے ان دوا پنس سے وقتی طور پر تو دردوں میں فائدہ ہو جاتا ہے مگر مستقل مرض بڑھتا رہتا ہے اس لئے علاج ناکام ہو جاتا ہے۔ علاج ناکام ہونے کی وجہعلاج نا کام کی اصل وجہ بالاعضاء تشخیص کا نہ ہوتا ہے جب بالاعضاء تشخیص نہ ہوا اور علامتوں کو دور کرنے دوائیں کھلائی جائیں تو ہمیشہ علاج کامیاب نہیں ہوتا اس کتاب میں ،دردوں کی تمام اقسام کو قانون مفرد اعضاء کے تحت بالاعضاء تشخیص کر کے غذائی و دوائی علاج درج کیا ہے تا کہ مریض کے لئے مستقل شفاء کا سبب بن جائے ۔ امید ہے کہ قارئین اور مریض اس کے مطالعہ سے ضرور مستفید ہونگے
عملیات میںجلالی و جمالی پرہیزوں کی حقیقت۔
عملیات میںجلالی و جمالی پرہیزوں کی حقیقت۔عملیات میں جلالی و جمالی پرہیروں کی لمبی چوڑی فہرست پائی جاتی ہے ۔کتب عملیات میں مختلف اجزاء کا ذکر موجود ہے۔کوئی ،تفقہ بات نہیں پائی جاتی۔لیکین ان کی عاملین اور چلہ وظائف میں ان کی اہمیت اس قدر کیوں بیان کی جاتی ہیں؟
تحقیقات تشریح اعضائے انسان(مکمل)
تحقیقات تشریح اعضائے انسان(دوجلدیں) قانون مفرد اعضاء کے تحت جگر و غدد اور اس کے خادم اعضاء کی تشریح پر آسان کتاب نظریہ مفرد اعضاء کی تشریح۔نظریہ مفرد اعضاء بالکل نیا نظریہ ہے۔تاریخ طب میں اس کا کہیں اشارہ تک نہیں پایا جاتا۔اسی نظریے پر پیدائش امراض و صحت کی بنیاد رکھی گئی ہے۔اس نظریے سے قبل بلواسطہ یا بلاواسطہ پیدائش امراض مرکب اعضاء کی خرابی کو تسلیم کیا جاتا رہا ہے۔مثال کے طور پر معدہ و امعار شش و مثانہ آنکھ اور منہ کان اور ناک بلکہ اعضائے مخصوصہ تک کے امراض کو ان کے افعال کی خرابی سمجھا جاتا ہے۔یعنی معدے کی خرابی کو اس کی مکمل خرابی مانا گیا ہے۔جیسے سوزش معدہ درد معدہ ورم معدہ ضعف معدہ اور بدہضمی وغیرہ پورے معدے کی خرابی بیان کی جاتی ہے۔لیکن حقیقت ایسا نہیں ہے کیوں کہ میں ایک مرکب عضو ہے اور اس میں عضلات و اعصاب اور غرد ہر قسم کے اعضاء پائے جاتے ہیں۔جب مریض ہوتا ہے تو وہ تمام اعضاء جو مفرد ہیں بیک وقت مرض میں گرفتار نہیں ہوتے بلکہ کوئی مفرد عضو مریض ہوتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ معدے میں مختلف اقسام کے امراض پائے جاتے ہیں۔جب معدے کے مفرد اعضاء میں سے کوئی گرفتار مرض ہوتا ہے تو مثال کے طور پر معدے کے اعصاب مرض میں مبتلا ہوتے ہیں تو اس کے دیگر علامات بھی اعصاب میں ہوگی اور اس کا اثر دماغ تک جائے گا۔اس طرح اگر اس کے عضلات مرض میں مبتلا ہوں گے تو جسم کے باقی عضلات میں بھی یہی علامات پائی جائیں گی اور اس کا اثر قلب تک چلا جاتا ہے۔یہی صورت اس کے غرد کے مرض کی حالت میں پائی جاتی ہے۔یعنی دیگر غرد کے ساتھ جگر اور گردوں کو بھی متاثر کرتے ہیں۔یا بلکل معدے کے مفرد اعضاء اعصاب و غرد اور عضلات کے برعکس اگر دل و دماغ اور جگر وگردہ میں امراض پیدا ہوجائیں تو معدہ امعار اور شش مثانہ بلکہ آنکھ و منہ اور ناک و کان میں بھی علامات ایسے ہی پائی جائیں گی۔ اس لیے پیدائش امراض اور شفاء امراض کے لئے مرکب عضو کو مدنظر رکھنے سے یقینی تشخیص اور بے خطا علاج کی صورت پیدا ہوتی ہے۔اسی طرح ایک طرف کسی عضو کی خرابی کا علم ہوتا ہے تو دوسری طرف اس کے صحیح مزاج کا علم ہوتا ہے کیونکہ ہر فرد جو کسی نہ کسی کیفیت و مزاج بلکہ اختلاط کے اجزاء سے متعلق ہے یعنی دماغ و اعصاب کا مزاج سرد تر ہے۔ان میں تحریک سے جسم میں سردی تری اور بلغم بڑھ جاتے ہیں۔اسی طرح جگر اور غرد کا مزاج گرم خشک ہے۔اس کی تحریک سے جسم میں گرمی خشکی اور صفرار بڑھ جاتا ہے۔یہی صورت قلبی عضلات کی ہے۔اور مفرد اعضاء کے برعکس اگر جسم میں کسی کیفیت یا مزاج اور اخلاط کی زیادتی ہو جائے تو ان کے متعلق مفرد اعضاء پر اثر انداز ہو کر ان میں تیزی کی علامات پیدا ہو جائیں گے۔اسی طرح دونوں صورتیں نہ صرف سامنے آجاتی ہیں بلکہ علاج میں بھی آسانیاں پیدا ہو جاتی ہے۔ایک خاص بات ذہن نشین کر لیں۔مفرد اعضاء کی جو ترتیب اوپر بیان کی گئی ہے ان میں جو تحریکات پیدا ہوتی رہتی ہیں وہ ایک دوسرے سے مفرد عضو میں تبدیل ہوتی رہتی ہیں اور کی جا سکتی ہے۔اس طرح امراض پیدا ہوتے ہیں اور اسی طرح ان تحریکات کو بدل کر ان کو شفا اور صحت کی طرف لایا جا سکتا ہےنظریہ مفرد اعضاء کی عملی تشریح۔اس اجمال کی تفصیل تو ہم پھر بیان کریں گے یہاں صرف مختصر سی تشریح بیان کر دیتے ہیں جس سے ایک ہلکا ساخاکہ قارئین کے ذہن نشین ہوجائے اور اہل فن اس نظریے سے مستفید ہو سکیں۔جاننا چاہیے کہ انسان ان چیزوں سے مرکب ہے۔(1) جسم(2) نفس(3) روحاول یہاں جسم کو واضح کرتے ہیں۔(1) جسم انسان۔جسم انسان تین چیزوں سے مرکب ہے۔بنیادی اعضاء ۔حیاتیاتی اعضاء ۔خون۔ان کی مختصر سی تفصیل درج ذیل ہے۔(1) بنیادی اعضاء۔یہ ایسے اجزاء ہیں جن سے انسانی جسم کا ڈھانچہ تیار ہوتا ہے جن میں تین اعضاء شریک ہڈیاں رباط اور اوتار(2)حیاتیاتی اعضاءیہ ایسے اعضاء ہیں جن سے انسانی زندگی اور قائم ہے۔یہ بھی تین ہیں۔اعصاب جن کا مرکز دماغ ہے۔غدد جس کا مرکز جگر ہے۔عضلات جس کا مرکز قلب ہیں۔گویا دل دماغ اور جگر جو اعضائے رئیسہ ہیں وہی انسان کے حیاتی اعضاء ہیں۔خون۔سرخ رنگ کا ایسا مرکب جس میں لطف بخارات حرارت اور رطوبات پائے جاتے ہیں یا ہوا حرارت اور پانی سے تیار ہوتا ہے۔دوسرے معنوں میں سودا صفرا اور بلغم کا حامل ہے جن کی تفصیل آئندہ بیان کی جائے گی جلد اول ۔ اول ڈائون لوڈ لنک
میو۔ امیدوارن کوالیکشن2024 میں پَت جھڑ
میو۔ امیدوارن کوالیکشن2024 میں پَت جھڑ حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو الیکشن سر پے کھڑو ہے۔میون میں وے لوگ جو اللہ واسطے قوم کی جڑن نے کھوکھلی کرن کی قسم کھائی بیٹھا ہاں۔گرگٹ کی طرح رنگ بدل راہاں۔کچھ لوگ تو وے ہاں جنن نے قوم سو کوئی لینو دینو نہ ہے۔لیکن خود اے میون کو نمائیندہ بناکے پیش کراہاں۔اور الیکشن کے مارے کاغذات جمع کروایا اور میو امیدوارن میں گھُسڑ گیا۔ایک لمبی چوڑی فہرست بنتی گئی۔ یائے بھی پڑھو میو قوم میں بیماری کی جڑ اور واکوعلاج –ان میں عام لوگن سو لیکے مذہنی خاندانی علاقائی سطح پے ہر قسم کا لوگ ہا۔کچھ وے ہاں جنن نے احتیاطا کئی حلقان میں کاغذات داخل کروایا ہاں کہ سیاسی ضرورت ہی۔جہاں مناسب سمجھو الیکشن لڑو جہاں مناسب سمجھو واپس لے لیا۔۔کل صدائے میو ۔اخنار نے الیکشن سو دست بردار ہون والا میون کی خبر چھاپی ۔حیرت ہوئی کہ کتنا میو برساتی مینڈک ہا یائے بھی پڑھ لئیو میو قوم کے جوانوں کے لئے فلاحی منصوبہ سعد ورچوئل سکلز جنن نے میون کی ریپوٹیشن کو جنازہ نکالو۔اور تھوک کا حساب سو دست بردار ہویا ۔۔کاش یہ لوگ دست برداری کے وقت میو قوم کے مارے بہتر سوچ راکھتا تو۔تو یہی دست برداری قوم کے مارے بہتر ثابت ہوسکے ہی۔۔مثلا وے کائی مد مقابل میو کا حق میں دست برداری اختیار کرتا یائے بھی پڑھو میو قوم کاسیاست دان یا لچ دان،یا پھر میو قوم کے مارے کچھ لئیو اور کچھ دئیو کی پالیسی اختیار کرتا کہ یا حلقہ میں دستبرداری کی صورت میں ۔فلاں حلقہ میں میو امیدوار کی حمایت کری جائے گی۔یا پھر دست برداری کی صورت میںباقاعدہ اعلان کروایو جاتو کہ میو برادری نے ہماری حمایت کری ہے۔کم از کم لفظ میو کو بہتر استعمال کرو جاتو۔لیکن موسمی مینڈک ٹرانا کے مارے رہواہاں ۔قوم کا فائدہ کی سوچ ان کی کھوپڑی میں داخل ہی نہ ہوسکے ہے۔ میو قوم کی سنی گئی۔الیکشن2024۔کیونکہ زیادہ تر لوگ قوم اے کاٹن کا یا بیچن کا خواہش مند ہا۔قوم کو کائیں میں فائدہ ہے۔ان کی جانے بلا۔ای بات تو اُنن نے پہلے دن بھی دکھائی دیوے ہی کہ جیتنو ان کا بس کی بات نہ ہے۔۔کیونکہ ان کی اپنی کوئی حیثیت نہ ہے۔البتہ میو قوم کا ماتھا پے کالک ملن کی خواہش ان میں کوٹ کوٹ کے بھری ہوئی ہے۔۔۔چلو بیٹھ گیا کوئی برُی بات نہ ہے ۔پروسس کو حصہ ہے۔لیکن بیٹھ کے اگر کائی کی کمپین کرنی ہے توپھر کائی میو امیدوار کی گاڑی میں بیٹھو۔یا پھر جو میو قوم کو احسان مانے ٹھوک بجاکے تسلیم کرے کہ میون نے حمایت کری ہے۔۔میون نے بھی پتو ہوئے اور امیدوار اے بھی۔لیکن ایسی بات میو قوم کا لوگن میں کم ہی دکھائی دیواہاں۔۔کوئی بات نہ ہے بیٹھ گیا تو بیٹھ گیا کم از کم اب کھڑا رہن والان کا حق میں اعلان کردئیو۔۔۔۔۔یا پھر حقہ بھرن کا چائو میں دوسران کے آگے نُہڑا رہو گا۔۔ کیونکہ اچھی عادت جو میو قوم کو امیتاز ہو چھوڑ کے کمی کمینن والی عادت اختیار کرلی ہاجیسے نائی میراثی۔چلم بھرے ہا۔۔ہم نے ان کا ہاتھ میں چلم دیکھ کے سمجھو کہ جانے کتنی بڑی سیٹ ہے۔یاپے بیٹھنو چاہے۔۔۔اور دوسران کا حقہ بھرن لگ پڑا۔۔۔اب میو قوم کی خوداری کے بجائے۔۔کمین نے والی صفات پے فخر ہون لگو ہے۔۔۔یا سو بڑی قیامت کہا ہوئے ؟؟؟؟؟
– گھریلو اشیاء کےطبی فوائد
– گھریلو اشیاء کےطبی فوائد Gharelu nuskhe | totkay | ilaj by Hakeem qari younas (tibb4all) – گھریلو اشیاء کےطبی فوائد از حکیم قاری یونس تندرستی اور صحت کو برقراررکھنے میں غذا کا کردار اہم اور بنیادی ہوتا ہے اس سے کہیں زیادہ مریض کےلئے مرض کی حالت میں غذا کا تعین اہمیت کا حامل ہوتا ہے ،اسی موضوع پر سالوں کے تجربات کا نچوڑ مصنف نے اپنی اس کتاب میں سمو دیا ہے ہر گھر کی ضرورت،ہر فرد کے لئے مطالعہ کے لئے اہم کتاب گھریلو اشیاء کےطبی فوائد کتاب حاصل کرنے کے لئے یہاں کلک کریں
Morning walks and hygiene
**Morning walk and hygiene: In terms of hygiene, religions and religions have given special attention to it as they have given it the color of worship, but in terms of health protection and length of life, it is consistent with the medical point of view. They are forced to follow the instructions. Taking magic and walking for some time to keep the body in tune. In other words, getting up and walking for worship. Many medicines and abstinences can become permanent.A Holistic Approach to Wellness** Introduction: The Power of a Morning Walk A morning walk is not just a physical activity. It is a journey towards holistic well-being. This article highlights the immense benefits of adding a morning walk to your routine, along with the importance of maintaining good hygiene for a complete wellness experience.Nations that are accustomed to getting up in the morning stay healthy and develop. **1. *Rise and Shine: The Beauty of a Morning Walk* Discover the physical and mental benefits of starting your day with a brisk walk, from increased energy levels to improved mood and mental clarity. A new hope has to be filled 2. The link between movement and mental health Learn the science behind how morning walks positively impact mental health, reduce stress, anxiety, and boost overall cognitive function. New ideas are born in place of old ideas. 3. Embracing Nature: Walking Outdoors Enchanting and taking a walk when the rising sun is seen, its first rays fill the human health and mind with fresh rays of light, highlighting the benefits of outdoor walking, fostering a sense of connection with nature. 4. Establishing a Routine: Consistency is Key Discuss the importance of consistency in your morning walk and how establishing a routine can have long-term health benefits.Only those who are working on it can tell. 5. Combining Exercise and Mindfulness: A Winning Pair Introducing the concept of Mindful Walking, a holistic approach to wellness combining the physical benefits of a morning walk with mindfulness techniques. It fills the electric current and keeps it charged all day long 6. Morning walk and weight management Discover how a morning walk can help with weight management, boosting metabolism, and maintaining a healthy body weight. Digestive system asks for new food after waking up, if sated for some time, excretory system works better, thus health is maintained. 7. Setting Realistic Goals: Motivation for the Morning Providing practical tips for setting achievable goals for a morning walk, keeping people motivated and on track. If a morning walk is incorporated into the routine, intrusive thoughts and physical fatigue will be imperceptibly relieved. can go. 8. HYGIENE PRACTICES FOR BEST HEALTH A shift towards the importance of maintaining good hygiene, not just for physical appearance but also for overall health. A hiker can take exercise or at least brisk walking methods as per his convenience 9. Morning Ritual: A Clean Start Emphasizing the importance of morning hygiene rituals, from oral care to skincare, and how they contribute to a positive and refreshed mindset. This process not only keeps the internal system active, its effects are visible even on the external features and skin 10. Impact on Immune Health: Hygiene Issues Exploring the relationship between good hygiene practices and immune health, emphasizing the role of cleanliness in disease prevention. Walking and exercise can free human health from drugs and unnecessary distractions. 11. Creating a Healthy Morning Routine Providing a comprehensive guide on how to combine morning walks and hygiene practices to create a well-rounded and health-conscious morning routine. There are expert books on this. Is. 12. Promoting Family Wellness: A Shared Experience Promoting the idea of making morning walks and hygiene practices a family affair, fostering a sense of unity and mutual well-being. When a practice is done in a collective manner, it becomes easier to do. The result: a healthy start to your day Summarizing the symbolic connection between morning walks and good health, it encourages readers to adopt these practices for a healthy and fulfilling life. It appears. It is the best process to digest the food eaten. Frequently Asked Questions (Frequently Asked Questions) 1. Is it necessary to walk every morning, or can it be done at any time of the day? Providing insight into the benefits of morning walks and flexibility in choosing timings to suit individual preferences. 2. How long should a morning walk ideally last for maximum health benefits? Offering guidance on the duration of morning walks to achieve optimal health outcomes. 3. Can morning hygiene practices affect mental health throughout the day? Discussing the psychological effects of morning hygiene routines on overall mental well-being. 4. Are there specific exercises to complement a morning walk for better fitness? Introducing complementary exercises to increase the effectiveness of morning walks for overall fitness. 5. How can a morning walk be made more enjoyable and sustainable in the long run? Providing tips and tricks to make morning walks a sustainable and enjoyable part of your daily routine.
نبض پر آسان تحریر بمطابق تحقیقات صابر ملتانی
نبض پر آسان تحریربمطابق تحقیقات صابر ملتانیحکیم لیاقت علی کھچی نبضنبض شریانوں کی اس تڑپ کا نام ہے جو دل کے خون کو شریانوں میں پھینکنے سےپیدا ہوتی ہےطب میں نبض کی بہت زیادہ اہمیت ہے اگر یہ کہا جائے کہ نبض ہی طب کا بنیادی تشخیصی پیرامیٹر ہے اور اس کے بغیر طبیب کے لیے مرض کی تشخیص کر نانا ممکن ہے تو بے جانہ ہو گا جو طبیب نبض سے مرض کی تشخیص نہیں کر سکتا وہ دواء فروش تو ہوسکتا ہے لیکن طبیب نہیں ہوسکتا یہ کتاب بہت مفید ہے دیکھئے تحریک امراض اور علاج از حکیم قاری محمد یونس دور جدید میں تشخیص کے لیے لیبارٹری کی سہولت نے گو تشخیص میں بہت زیادہ آسانی کر دی ہے لیکن اس کے باوجود نبض کی اہمیت آج بھی اسی طرح قائم ہے مثال کے طور پر لیب رپورٹ یہ تو بتادیتی ہے کہ کوئی عضو اپنے سائز میں بڑھ گیا ہے لیکن یہ نہیں بتا سکتا کہ یہ عضو پھول کر بڑھا ہے یا چھیل کر بڑھا ہے یا پھر لیب رپورٹ یہ تو بتادیتی ہے کہ منی میں سپرم کم ہیں یا نہیں ہیں لیکن کیوں کم ہیں؟ یا کس وجہ سے کم ہیں یا پھر کیوں نہیں ہیں ؟ یہ اسباب صرف نبض ہی بتا سکتی ہے ایلو پیتھی میں تشخیص کے لیے 7 کروڑ لیبارٹری ٹیسٹ ہیں اور طب یونانی میں دس لاکھ نبضیں ہیں اور ہو میو پیتھی میں تشخیص کے لیے ان گنت علامات ہیں جن پر عبور حاصل کرنا ایک معالج کے لیے ناممکن ہے اس کے مقابلے میں قانون مفرد اعضاء میں حکیم انقلاب جناب دوست محمد صابر ملتانی صاحب نے نبض کے علم کو کم سے کم 3 اور زیادہ سے زیادہ 6 اقسام میں تقسیم کر کے نبض کے علم کو نہایت ہی آسان بنادیا ہے اور معالج اس علم پر حاوی ہو کر پر اعتماد ہو کر علاج معالجہ کر سکتا ہےنبض چونکہ شریانوں کی اس تڑپ کا نام ہے جو دل کے خون کو شریانوں میں چھینکنے سے پیدا ہوتی ہے اس لیے ایک معالج کو دل اور خون کی ماہیت کا علم ہونا چاہیے کیونکہ خون میں اخلاط بلغم سوداء اور صفرا یا پھر رطوبت ترشی اور حرارت پائی جاتی ہیں اور یہی ہی ہمارے جسم کی کل خوراک ہیں اور دل ان خوراک کی رطوبات (رطوبت ترشی اور حرارت) کو ان کے متعلقہ اعضاء اور خلیات تک پہنچانے کا ذمہ دار ہے اس لیے ایک طبیب کو خون کی ماہیت خون کے اجزاء دل کی ماہیت دل کا مزاج اور دل کے افعال کا علم ہونا بے حد ضروری ہے تبھی ہی وہ نبض سے ان اعضاء کی خرابیوں اور اخلاط کی کمی بیشی سے مرض کی تشخیص کر سکتا ہے یہ بھی پڑھئے (وجع المفاصل بالمفرد اعضاء) اس لیے سب سے پہلے ہم دل اسکی ماہیت اس کا مزاج اسکی خوراک اور اس کے افعال پر بات کریں گے اور اس کے بعد خون۔ خون کی ماہیت خون کے اجزاء پر بات کرتے ہوئے نبض سے امراض کی تشخیص کا طریقہ کار بتائیں گے book link
میو قوم کا سیاست دان اور لُچ دان۔
میو قوم کا سیاست دان اور لُچ دان۔حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو میو قوم میں ٹانگ کھنچائی کی صفت درجہ اول میں پائی جاوے ہے۔آج کال جمہوریت ہے جو ایک ایسو طریقہ انتخاب ہے جا میں لوگ گنا جاواہاں تولا نہ جاواہاں۔یعنی کھوتا گھوڑان میں کوئی شناخت نہ ہے۔۔الیکشن سر پے ہے۔بہت سا کیون نے لیڈر بنن کو چائو چڑھو ہے،بہت اچھی بات ہے۔،،لیکن۔۔۔یا چائو اے ہم دو طرح سو شناخت کرسکاہاں۔ایک وے لوگ ہاں جو سیاست دان ہاں۔جن کو سبن نے پتو ہے کہ اُنن نے سیاست کی ٹہرک ہے۔۔انسو تو کوئی گلہ نہ ہے۔۔دوسرا وے ہاں جن کو کائی جماعت نے ٹکت دئیو ہے۔یعنی پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتن سو وابسطہ ہاں۔۔ای بھی بہت بڈھیا بات ہےکہ میون نے وے یا قابل سمجھاہاں کہ سیاست دان تسلیم کرا جاواں۔۔میون نے بھی یہ لوگ تسلیم کرلینا چاہاں۔ یائے بھی پڑھو میو قوم میں بیماری کی جڑ اور واکوعلاجدوسرا وے لوگ ہاں جن کو نہ تو کائی پارٹی نے ٹکٹ دئیو،نہ ان کی اپنی ایسی قابل رشک خدمات ہاں،کہ وے حلقہ میں ان خدمات کے عوض ووٹ مانگ سکاں۔بس زمین بک گئی یا کہیں سو بیر بانی کو حسہ مل گئیو چار پیسہ آگیا تو میو قوم کو درد ستان لگو۔۔ایسا لوگ۔۔۔سیادت کے بجائے لُچ دان ہاں۔۔یعنی انن نے میو قوم کو ستیاناس کرنو ہے۔۔یا پھر ایسا موقع کی تلاش میں ہاں کہ کوئی ترلا کرے ۔۔اچھی قیمت لگائے۔جاسو جیب بھرے اور ان کا پیت کو درد نورے۔۔۔۔۔خدا لگتی کہواں۔جتنا بھی میو میدان عمل میں ایک دوسران کے آمنے دسمنے کھڑاہاں۔سبن نے یقین ہے کہ جیت جانگا؟؟؟؟ یائے بھی پڑھو میو قوم کے جوانوں کے لئے فلاحی منصوبہ سعد ورچوئل سکلزارے بائولائو۔تم نے اتنو بھی سعور نہ ہے تتم دونوں میون کا مقابلہ میں سیاست کا مگر مچھ الیکشن لڑرا ہاں۔۔۔تم کونسا باغ کی مولی ہو؟؟دونوں ہارن کے بجائے بہتر نہ ہے کہ ایک دوسرا کے مارے قربانی دئے۔۔۔برادری کی خاطر جاکو تم نام لیتا نہ تکھوہو۔۔۔بیٹھ جائو۔۔۔لیکن یہ بات تو عقلمندن کے مارے رہواہاں۔۔۔چلو مان لئیو کہ تم نے الیکشن میں حصہ لینو ای ہو تو کہا پاکستان میں دوسرا حلقہ ختم ہوگیا ہا؟؟؟ی یائے پڑھ سکوہو میو قوم کو تعلیمی ارتقاء ہ لُچ دان یا بات پے فخر کراہاں کہ ہم نہ جیتا تو کہا ہوئیو۔۔مخالف بھی تو ہار گئیو ہے؟؟؟؟کہا تم صرف اپنان نے ہرانا کے مارے میدان میں اُترا ہو؟؟؟دنیا میں سیاست میں کچھ لئیو کچھ دئیو کو اصول کام کرے ہے؟؟؟اگر تم نے میو قوم برباد کرن کو سوچ لئیو ہے تتو یاکو کوئی علاج نہ ہے۔۔۔۔اور اگر تم واقعی میو قوم سو مخلص ہوتو ۔ایک دوسرا سو سمجوتہ کرلئیو۔۔۔پیسہ مطلوب ہے تو اپنی قیمت بتائو۔۔ہوسکے ہے میو قوم بھیلی ہوکے تہاری منہ مانگی قیمت دین کے مارے تیار ہوئے؟؟؟۔۔۔جمہوریت میں کائی کوئی نہ روک سکے ہے۔۔۔لیکن جمہوریت ایک دوسراکو نیچا دکھان کو نام تو نہ ہے۔۔۔۔پھر میو قوم۔جاکا درد کدی مدی میو قوم کا لیڈرن کا پیٹ میں اٹھے ہے۔۔لازمی نہ ہے کہ میو قوم کو نام لے کے ایک دوسرا کی ٹانگ کھنچائی کرو۔۔۔۔۔کائی میو ولی نے تم کو نوں تو نہ بتادئیو ہے کہ۔۔۔اگر تم آپس میں لڑتا بِھڑتا رہا تو ۔۔تم کو جنے ملے گی؟؟؟؟اگر بھائی الیکشن میں ایک دوسرا کو نیچا دکھان سو جنت ملے ہے تو ۔۔پھر اتنی بڑی قوم میں دوچار جنتت میں کائیں کو جائو ہو ۔۔دوسران نے بھی ساتھ لے جائو۔۔۔کیونکہ ان کرتوتن کی وجہ سو تم اسمبلی تو جان سو رہا؟؟؟اور اگر جنت میں بھی نہ گیا تو سوچو ۔۔کہا بنے گو؟؟؟؟۔۔۔لیکن بازار میں آندھا کی ٹیر ،کون سُنے ہے؟؟؟
سرخ بیاض
سرخ بیاض دیباچہقرابا دین جدید کی ترتیب کے بعد یہ ارادہ کیا گیا تھا کہ زمانہ کی موجودہ روش مذاق کے مطابق جس سے لوگوں کو زیاد و دلچشپی ہے ایک مختصری بیاض ترتیب دی جائے جس میں حتی الامکان وہی نسخے درج کیے جائیں جو بارہا تجربہ سے مفید ثابت ہوئے ہیں سرخ بیاض چنانچہ یہ مختصرمگرگرانقدر مجموعہ(جس میں بعض چیزیں بہت زیادہ اہمیت رکھتی ہیں)اس خیال کا عملی نتیجہ ہے۔ اس کے متعلق یہ آسانی سےکہا جا سکتا ہے کہ اگر برادران فن تشخیص مرض کے بعد مزاج فصل عمراور دیگر خصوصیات کا لحاظ رکھتے ہوئے اس انتخاب سےفایدہ اٹگانے کی سعی فرمائیں گے تو ایک حد تک یقینا کامیاب رہیں گے(مولف)