کشتہ سنکھ اوراس کے گردوں پر اثرات

Kashta Sankh and its effects on the kidneys
از حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
تعارف
کشتہ سنکھ، جو کہ روایتی یونانی اور ہندوستانی طب میں ایک اہم دوا کے طور پر استعمال ہوتا ہے، کیلشیم اور دیگر معدنیات سے بھرپور ایک مرکب ہے۔ یہ عام طور پر سمندری خولوں، جیسے کہ سیپیوں یا صدف، کو باریک پاؤڈر کی شکل میں تبدیل کرکے تیار کیا جاتا ہے۔ طب یونانی میں اسے مختلف امراض، خصوصاً کیلشیم کی کمی، ہڈیوں کی کمزوری، اعصابی مسائل، اور گردوں کے امراض کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس مضمون میں ہم کشتہ سنکھ کے فوائد، اس کی تیاری، استعمال، اور خصوصاً گردوں پر اس کے اثرات پر تفصیلی بحث کریں گے، ساتھ ہی اس کے ممکنہ خطرات اور احتیاطی تدابیر پر بھی روشنی ڈالیں گے۔

کشتہ سنکھ کیا ہے؟
کشتہ (Carbonas) فارسی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی “مارا ہوا” یا “جلایا ہوا” ہیں۔ طب کے شعبے میں کشتہ سے مراد وہ مرکب ہے جو مختلف ادویات یا معدنیات کو مخصوص طریقوں سے جلا کر یا پروسیس کرکے پاؤڈر کی شکل میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ کشتہ سنکھ کی تیاری میں سمندری خولوں کو صاف کیا جاتا ہے، انہیں کھرل کیا جاتا ہے، اور پھر خاص طریقوں سے آگ پر پروسیس کیا جاتا ہے تاکہ وہ نفیس اور قابل جذب شکل میں تبدیل ہو جائیں۔
کشتہ سنکھ کو عام طور پر کیپسول کی شکل میں استعمال کیا جاتا ہے، جیسے کہ 250 ملی گرام کے کیپسول میں بھر کر صبح، دوپہر، اور شام دودھ یا دیگر مناسب مائع کے ساتھ لیا جاتا ہے۔ اس کی بنیادی خصوصیت اس کا کیلشیم سے بھرپور ہونا ہے، جو جسم میں کیلشیم کی کمی کو پورا کرنے کے لیے فوری اثر دکھاتا ہے۔
کشتہ سنکھ کی تیاری
کشتہ سنکھ کی تیاری ایک پیچیدہ عمل ہے جو روایتی حکمت کے اصولوں پر مبنی ہے۔ اس عمل میں درج ذیل مراحل شامل ہیں:
- خام مال کا انتخاب: اعلیٰ معیار کے سمندری خولوں، جیسے کہ سیپی یا صدف، کا انتخاب کیا جاتا ہے۔
- صفائی اور پروسیسنگ: خولوں کو اچھی طرح صاف کیا جاتا ہے تاکہ کسی قسم کی نجاست یا زہریلے مادے ختم ہو جائیں۔ اس کے بعد انہیں کھرل کر باریک پاؤڈر بنایا جاتا ہے۔
- حرارتی عمل: پاؤڈر کو مخصوص درجہ حرارت پر آگ پر پروسیس کیا جاتا ہے تاکہ وہ نفیس اور قابل جذب ہو جائے۔ اس عمل میں زہریلے اثرات کو ختم کرنے کے لیے شدھ (purification) کے اصولوں پر عمل کیا جاتا ہے۔
- کیپسول کی تیاری: تیار شدہ کشتہ کو 250 ملی گرام کے خالی کیپسول میں بھر کر استعمال کے لیے تیار کیا جاتا ہے۔
یہ عمل انتہائی احتیاط سے کیا جاتا ہے، کیونکہ ناقص تیاری یا غیر مصفی خام مال کے استعمال سے مضر اثرات ہو سکتے ہیں۔
کشتہ سنکھ کے عمومی فوائد
کشتہ سنکھ کے متعدد فوائد ہیں جو اسے روایتی طب میں مقبول بناتے ہیں۔ ان میں سے چند اہم فوائد درج ذیل ہیں:
- کیلشیم کی کمی کا علاج: یہ کیلشیم کا ایک قدرتی ذریعہ ہے جو ہڈیوں کی مضبوطی، دانتوں کی صحت، اور پٹھوں کے افعال کو بہتر بناتا ہے۔
- اعصابی نظام کی تقویت: کشتہ سنکھ اعصابی کمزوری، سن ہونے، اور دیگر عصبی مسائل میں مفید ہے۔
- خون کے اخراج کا علاج: یہ خون کے غیر معمولی اخراج، جیسے کہ ناک سے خون بہنا یا دیگر ہیمرجز، کو روکنے میں فوری اثر دکھاتا ہے۔
- ہاضمہ کی بہتری: بعض اوقات اسے معدے کی تکالیف، جیسے کہ بدہضمی یا قبض، کے علاج کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
- دماغی صحت: اسے محرک دماغ کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے، جو دماغی کمزوری یا تھکاوٹ کو دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔
گردوں پر کشتہ سنکھ کے اثرات
کشتہ سنکھ کا گردوں کے امراض کے علاج میں اہم کردار ہے، لیکن اس کے اثرات کو تفصیل سے سمجھنا ضروری ہے۔ درج ذیل کچھ اہم پہلو ہیں جو گردوں پر اس کے اثرات کو واضح کرتے ہیں:
1. فاسد مادوں کا اخراج
کشتہ سنکھ کو گردوں میں جمع ہونے والے فاسد مادوں (toxic waste) کے اخراج کے لیے موثر سمجھا جاتا ہے۔ یہ مادے عام طور پر گردوں کی ناکارہنگی یا دیگر دواؤں کے ناکام ہونے کی وجہ سے جمع ہو سکتے ہیں۔ کشتہ سنکھ کے کیلشیم اور دیگر معدنیات گردوں کے فلٹریشن سسٹم کو بہتر بناتے ہیں، جس سے زہریلے مادوں کا اخراج آسان ہو جاتا ہے۔
2. گردوں کی بحالی
وہ مریض جو گردوں کی دائمی بیماریوں کی وجہ سے ڈائیلاسز (kidney dialysis) کراتے ہیں، ان کے لیے کشتہ سنکھ کو دوسری دواؤں کے ساتھ ملا کر دینے سے فائدہ ہوتا ہے۔ یہ گردوں کے افعال کو بتدریج بحال کرنے میں مدد دیتا ہے، خصوصاً جب گردوں کی ناکارہنگی کی وجہ کیلشیم کی کمی یا معدنیات کا عدم توازن ہو۔
3. پتھری کے علاج میں ممکنہ کردار
اگرچہ اس بارے میں محدود معلومات ہیں، لیکن بعض روایتی نسخوں میں کشتہ سنکھ کو گردوں کی پتھری کے علاج کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا خیال ہے کہ یہ کیلشیم پر مبنی پتھریوں کو تحلیل کرنے یا ان کے اخراج میں مدد دیتا ہے۔ تاہم، اس کے استعمال سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ ضروری ہے، کیونکہ غلط استعمال سے گردوں کو نقصان بھی پہنچ سکتا ہے۔
4. گردوں پر ممکنہ منفی اثرات
کشتہ سنکھ کے فوائد کے باوجود، اس کے غلط یا ضرورت سے زیادہ استعمال سے گردوں پر منفی اثرات بھی ہو سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر:
- ہائپر کیلسیمیا (Hypercalcemia): ضرورت سے زیادہ کیلشیم کا استعمال خون میں کیلشیم کی سطح کو بڑھا سکتا ہے، جو گردوں پر دباؤ ڈالتا ہے اور گردوں کی پتھری یا دیگر مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔
- غیر مصفی کشتہ کا نقصان: اگر کشتہ سنکھ کو مناسب شدھ (purification) کے بغیر تیار کیا جائے، تو اس میں زہریلے مادے باقی رہ سکتے ہیں جو گردوں اور جگر کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
- دھاتوں کے کشتوں سے الجھن: بعض اوقات کشتہ سنکھ کو دیگر دھاتی کشتوں، جیسے کہ شنگرف یا پارہ، کے ساتھ ملایا جاتا ہے، جو گردوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔
استعمال کے طریقے
کشتہ سنکھ کو عام طور پر درج ذیل طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے:
- کیپسول کی شکل میں: 250 ملی گرام کے کیپسول صبح، دوپہر، اور شام دودھ یا شربت سرکنڈا کے ساتھ لیا جاتا ہے۔
- پاؤڈر کی شکل میں: اسے پانی یا دیگر مائع کے ساتھ ملا کر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
- دیگر دواؤں کے ساتھ: گردوں کے امراض یا کیلشیم کی کمی کے علاج کے لیے اسے دیگر یونانی دواؤں کے ساتھ ملا کر دیا جاتا ہے۔
احتیاطی تدابیر
کشتہ سنکھ کے استعمال سے پہلے درج ذیل احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ضروری ہے:
- ڈاکٹر کا مشورہ: اسے ہمیشہ کسی مستند حکیم یا ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کریں، خصوصاً اگر آپ گردوں کے دائمی مریض ہیں۔
- مستند ذریعہ: صرف معتبر ذرائع سے تیار شدہ کشتہ سنکھ خریدیں، کیونکہ غیر معیاری پروڈکٹس مضر ہو سکتی ہیں۔
- مناسب مقدار: ضرورت سے زیادہ استعمال سے گریز کریں، کیونکہ یہ ہائپر کیلسیمیا یا دیگر مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔
- الرجی ٹیسٹ: اگر آپ کو سمندری غذاؤں سے الرجی ہے، تو اس کے استعمال سے پہلے ٹیسٹ کر لیں، کیونکہ یہ جلدی حساسیت کا باعث بن سکتا ہے۔
نتیجہ
کشتہ سنکھ ایک روایتی دوا ہے جو کیلشیم کی کمی، اعصابی کمزوری، خون کے اخراج، اور گردوں کے امراض کے علاج میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس کے گردوں پر اثرات بنیادی طور پر فاسد مادوں کے اخراج اور گردوں کے افعال کی بحالی سے وابستہ ہیں۔ تاہم، اس کے غلط یا غیر مصفی کی تیاری اور استعمال میں احتیاط ضروری ہے، کیونکہ ناقص تیاری یا ضرورت سے زیادہ استعمال گردوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ مناسب شدھ اور ڈاکٹر کے مشورے کے ساتھ اس کا استعمال گردوں کے امراض میں فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔
مزید تحقیق اور جدید سائنسی مطالعات کی ضرورت ہے تاکہ کشتہ سنکھ کے اثرات کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے، خصوصاً گردوں کے امراض کے تناظر میں۔ فی الحال، اسے روایتی طب کے ایک اہم جزو کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، لیکن اس کے استعمال میں احتیاط اور پیشہ ورانہ رہنمائی لازمی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قانون مفرد اعضاء والے کہتے ہیں
کیپشول سنکھ
ھوالشافی کشتہ سکھ سادہ یا کرنڈ میں تیار کیا ہوا لے کر ۲۵۰ ملی گرام کے خالی میں کیپسول لے کر بھر لیں ایک کیپسول صبح ایک دو پہر ایک شام ہمراہ دودھ یا مناسب بدرقه فوائد خالص کیلشیم سے بھر پور ہے لہذا کیلشیم کی کمی میں دوسری دواؤں کے ساتھ ملا کر دینے سے فوری فائدہ کرتا ہے گردوں میں رکے ہوئے فاسد مادے جو دوسری دواؤں سے خارج نہ ہوں اس سے ہو جاتے ہیں، اس کے علاوہ ہر قسم کے اخراج خون کو بند کرنے کے لئے فوری اثر ہے اعصابی غدی تریاق اور محرک دماغ خون بند کے ساتھ ملا کر دینے سے صرف ایک دو خوراکوں میں خون بند کرتا ہے۔ جو مریض گردے واش کراتے ہیں انہیں دوسری دواؤں کے ساتھ ملا کر دینے سے بہت فائدہ کرتا ہے۔