میوقوم کاوٹس ایپ گروپن کو بُرو حال
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو۔
میو قوم سادہ زندگی سو پُر تکلف طرز زندگی کا مہیں آتی جای ہے۔بہت سا لوگ تو یائے بھی بھول چکا ہاں کہ ہم ان لوگن کی اولاد ہاں۔جو ہفتہ عشرہ میں ایک دو بار سانجھ کے وقت لگان پکاوے ہا۔دھیرئیں لگان پکان کو کوئی تصور بھی نہ ہو ۔رات کو بچو لگان۔دہی۔چھاچھ۔چٹنی۔نونی گھی،اور دلیہ مہیری کھان سو دن کی شروعات ہووے ہی۔دھئیرئیں۔تندور کی روٹی تازہ نونی گھی سو چپڑ دی جاوے ہے۔کھیتن میں چار اور چھاچھ کے ساتھ وہی روٹی ہری کو پہنچادی جاوے ہی۔واکا کھانا میں جو لذت ہی اُو اب کا کباب۔پیزا۔شوارما۔اور مرغن غذا میں نہ ہے۔
اللہ تعالیٰ نے میو قوم کی حالت بدلی ۔تنگ دستی کی جگہ خوشحالی ۔جہالت کی جگہ تعلیم۔کچا گھرن کی جگہ پکا مکان۔کار کوٹھی دیا۔جاڑان میں میو دو۔تین قمیضن نے پہن کے جاڑا سیت سو بچن کی کوشش کرے ہا۔آگ تاپنو ۔حقہ کے ساتھ پوُر پے دیر تک بیٹھنو معمول زندگی ہو۔ مرغا بولے اُٹھ کے گھر کا کاج کرکے سیدوسی کھیتن کو چلا جاوے ہا۔خدا محمد کے پہر اٹھنو اچھو سمجھو جاوے ہو۔جو دیر تک سووے ہا۔وائے بے
برکتی کو سبب سمجھے ہا۔
کچھ کمزور مالی حالت والا بھی ہا۔جن کے اپنے تو ڈھور ڈنگر کو سلسلہ نہ ہو ۔وے آڑوسی پاڑوسین سو چھاچھ مانگ کے گزارو کرے ہا۔۔بنگلہ/بیٹک پے جاکے بڑا بوڑھان کا حقہ تازہ کرے ہا۔چلم بھرے ہا۔اب اللہ نے ان کی نسل کی باں پکڑی ۔وسائل دیا ۔زندگی آسان ہوگئی۔روزگار مل گئیو۔چار پیسہ آگیا۔تو انکا من میں بھی چوہدر کو کو کیڑا مچلن لگو۔۔۔۔ویسے تو پیش نہ گئی۔تو اُنن نے واٹس ایپ گروپ بنا لیا۔۔
نوں سمجھو کہ جو کام پہلے بیٹھک۔پور۔اور بنگلہ پے ووے ہو۔وائی کام اے اپ واٹس ایپ گروپن میں کراہاں۔
یومِ شہدائے میوات
میون کا بے شمار گروپ ہاں ۔سب کو دعویٰ ای ہے کہ یہ گروپ میو قوم کا دُکھ درد ہڑن کے مارے بنایا گیا ہاں۔ان گروپن کی وجہ سو میو قوم انچی اُڑان بھرے گی اور ترقی کرے گی۔نوں سمجھو کہ میو قوم کی کھاٹ کو ان گروپن نے کاندھو دے راکھو ہے۔۔۔دعوٰی بہت بڑا ہاں۔لیکن کام ابھی تک چھاچھ مانگن والان والا ای ہاں۔
یائے بھی پڑھو
تقسیم ہندمیں میو قوم کی قربانی۔
کائی نے معمولی سی بھی مزاج کے خلاف بات کردی ۔یا کائی نے اپنی سمجھ کے مطابق بات کردی۔تو وائے گروپ سو فارغ کردینگا۔کہن گا کہ گروپ کی پالیسی کے خلاف بات کری ہے یا مارے گروپ سو ریمو کرو گئیو ہے۔
بُرو مانن کی بات نہ ہے میں بھی بہت سا گروپن میں سو نکال پھنکو گئیو ہو۔سچی بات کردئیو۔گروپ سو فارغ ۔۔مشاہدہ ای ہے کہ میو قوم کا آزاد خیال،ترقی پسند۔اوربہتر سوچ کا حامل افراد چُن۔چُن کے گروپن میں سو نکال باہر کرا گیا ہاں۔
یائے بھی پڑھو
کل عاصد رمضان میو سو بات ہوری ہی۔وانے فون کرو کہ حکیم صاحب کونسو ایسو کمنٹ کردئیو کہ میون کا ایک
گروپن نے۔تیسری پوسٹ ڈیلیٹ کردی ہے۔
میں نے تعجب کرو کہ آج تو میں اپنی ایک کتاب کی لکھائی اور ترتیب میں مگن ہو کوئی بات بھی نہ کری ہے ۔میرے پئے گنومنو وقت رہوے ہے۔ہاں ایک کتاب ضرور شئیر کری ہے۔عاصد کہنے لگو پھر وہی ڈیلیٹ کری ہے۔
عاصد رمضان عمرہ سو واپس آئیو ہے۔ابھی تو مبارکباد دینو بھی باقی ہے۔واکی مہربانی وانے پوسٹ کا بارہ میں اظہار ہمدردی کرو ہے۔
میو قوم کا نام سو بنن والا واٹس ایپ گروپس کا ایڈمنن سو گزارش ہے۔بڑا بنو ۔چھاچھ مانگن والی عادت چھوڑ کے بڑی سوچ اپنائو۔اور دوسران کی باتن نے برداشت کرو۔