میو قوم کی عادت ،مشورہ کی جگہ حکم دیوے ہے۔

0 comment 81 views
میو قوم کی عادت ،مشورہ کی جگہ حکم دیوے ہے۔
میو قوم کی عادت ،مشورہ کی جگہ حکم دیوے ہے۔

میو قوم کی عادت ،مشورہ کی جگہ حکم دیوے ہے۔

Advertisements

زندگی حرکت کو نام ہے ایک جگہ میں جم کے کھڑو /پڑو رہنو،مرُدان کی صفت ہے۔میو قوم میں بہت ساری صفات ہاں لیکن کچھ کمزورین نے ان صفات پے پانی پھیر راکھو ہے۔یامارے یہ عادت صفات کے بجائے ،جرم کی حیثیت اختیار کرچکی ہاں ۔ ان باتن کو نقصان جہاں اُن کی اپنی ذات کو

ہووے ہے ۔وائی جگہ قوم اے بھی نقصان برداشت کرنو پڑے ہے۔

پہلی عادت جاکو زیادہ نقصان خود واکی اپنی ذات کو ۔ای ہے کہ جو بھی بات کرے ہے ،وائے حرف آخر سمجھےہے۔وامیں ردوبدل کی گنجائش نہ چھوڑے۔
ای عادت قوم کے مارے بہت نقصان کرے ہے۔مثلاََ جب بھی چار میو اِکھٹا ہووا ہاں۔کائی بات پے مشورہ کرو جاوے ہے تو ایک دوسرا کی رائے لی جاوے ہے۔کہ کام کیسے کرو جائے؟۔ہر معاملہ میں ایسو ای دیکھن کو ملے ہے۔مثلاََ کوئی مشترکہ کام کرنو ہے تو چار آدمی بات چیت کرنگا۔مشاورت کو معنی ای رہوے ہے کہ رائے دیدیو۔دوسرا کی بات سن لیئو۔جاسو بہتر نتیجہ سامنے آسکے۔مشاورت بنیادی طورپے اپنی رائے اور سمجھ کی قربانی کو نام ہے۔نا کہ اپنی رائے حکم کی صورت میں نافذ کرنا کو نام۔۔


ای بات باہمی مشاورت ای نہ رہوے ہے بلکہ پوری زندگی یا گرداب میں گھِری پڑی ہے۔ہم گھرن میں اپنی اولاد ۔ معاشرہ میں رشتہ دار۔کاروبار میں حصہ دار۔یاردوست ساب یا کو شکار ہاں۔جیسے کہیں رشتہ ناطہ کی بات کری جائے تو ایک آدمی باوجود موزوں رشتہ کے یامارے انکار کردیوے ہے وامیں واکی واہ واہ نہ ہوےہے۔واکی ٹانگ اونچی نہ رہ سکے ۔باقی سارا معاملات بہتر اور فائدہ مند ہاں۔ صرف واکی مرضی یا انا شامل نہ ہے۔
یہی کچھ مشترکہ اور قومی معاملات میں رہوے ہے۔ایک آدمی محنت کرکے کائی پروجیکٹ اے مکمل کرے ہے۔جب مکمل ہوجائے تو اپنی قوم کا لوگن نے بھیلو کرو ہے کہ اِن سو مشورہ کرسکے۔جب لوگ آواہاں تو۔رائے کے بجائے حکم دیواہاں ۔کہ یائے ایسے نہ ایسے کرلیو۔اگر واکی بات نہ مانی جائے تو روس کے بھگ جاوے ہے۔بلکہ ان کے خلاف محاذ کھول لیوے ہے
ای مخالفت یا محاذ یا مارے نہ رہوے ہے کہ کوئی بُرو کام کرو جارو ہے۔بلکہ یا مارے رہوے ہے کہ واکی بات نہ مانی گئی ،نوں ایک اچھو بھلو پروجیکٹ برباد ہوجاوے ہے۔
موکو کئی میو بزرگن نے بات سمجھائی کہ بھائی اگر کوئی کام کرنو ہے تو کرجائو ۔کائی سو پوچھن کی لو نہ ہے ۔اگر پوچھو گا تو سمجھو تہارا کام کو بیڑہ گُل ہوجائے گو۔طرح طرح کی بات سنن کو ملن گی۔کوئی دھیلا بھی نہ کرچکے گو۔اور بات اتنی اتنی بڑی کریگو کہ ۔دھری جائے نہ اٹھائی جائے۔۔
یاکی مثال ۔چھاچھ مہیری۔کی لکھائی چھپائی کا بارہ میں تجربات ہاں۔جب ہم نے ان سو مشورہ مانگا تو بہت بڑا بڑا مشورہ دیا گیا۔بہت کچھ کہو گئیو۔جب خریداری کرنا یا حصہ گیرنا کی باری آئی تو سب پتلی گلی سو نکل گیا۔۔
میو قوم کا لوگن سو گزارش ہے کہ اگر کوئی مشورہ مانگے تو واکو مشورہ دئیو ۔حکم مت دئیو۔

Leave a Comment

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid, the visionary mind behind Tibb4all, revolutionizes education and daily life enhancement in Pakistan. His passion for knowledge and unwavering community dedication inspire all who seek progress and enlightenment.

More About Me

Newsletter

Top Selling Multipurpose WP Theme