میو قوم اورالیکشن2024
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہدمیو
میون کی تاریخ اور شناخت بہادری اور مزاحمت کی رہی ہے۔آج تک میو قوم یائی صفت کی وجہ سے فخر کرتی آئی ہے میون نے کدی کائی کی بات برداشت نہ کری حق سچ اور اپنی قوم کے لئے ہر میدان میں لتھ اُٹھا کے مخالف کا منہ اے کھود سو چھیتن کے مارے تیار رہا۔۔سچی بات پوچھو تو اگر لرائی بھڑائی اور مزاحمت نکال دئیو تو میون کی تاریخ ختم ہوکے رہ جاوے ہے۔
الیکشن2024 سر پے ہے۔اللہ کرے ہوجائے۔نہیں تو طاقتور لوگن نے قانون آئین اور انتظامیہ مشنری کو جو حال کردئیو ہے کچھ بھی کہنو مشکل ہے۔لاقانونیت میں کائی سو کہا توقع کری جاسکے ہے۔یا لاقانونیت کو شکار جہاں اور بہت سا لوگ ہویا ہاں وائی تھاں میو قوم بھی شکار ہوئی ہے۔یا بات سو کوئی لینو دینو نہ ہے کہ کون کس پارٹی سو تعلق
راکھے۔۔میری معلومات کے مطابق ندیم افضال پاہٹ۔اور
سردار راشد طفیل بھی یا بھبولا کا شکا رہویا۔چوہدری یوسف نے
بھی کافی تکلیف برداشت کری۔اللہ ان کی حفاظت
فرمائے۔
افسوس ناک بات ای ہے کہ یا دارو گیر میں دوسری جماعتن میں شامل میون نے ان کی کوئی خاص مدد نہ کری۔حالانکہ میون قوم کو درد تو سبن نے اٹھے ہے۔
اللہ کو شکر ہے کہ میو قوم کو کائی نہ کائی شکل میں مزاحمت اور زندگی کو میدان مہیا کردیوے ہے۔سیاسی اتھل پتھل میں پاکستان میں بہت کچھ بدلو۔یا رُست خیز گھڑی میں اللہ نے میون کے مارے موقع فراہم کرو ہے۔میون کو ملک بھر میں کئی ٹکت ملا ہاں۔یا وقت تین پارٹی مشہور ہاں۔خدا کی قدرت میو قوم کا سپوت تینوں پارٹین میں حصہ دار ہاں۔پنجاب بالخصوص لاہور قصور سیالکوٹ وغیرہ میں میو سیاسی طورپر اپنی شناخت راکھاہاں۔
نام لینو مناسب نہ ہے میو بہت جلدی چینک جاواہاں۔البتہ وقت آن پے وضاحت کرنا میں بھی کوئی حرج نہ ہے۔
کیونکہ ہنوز دہلی دوراست۔
میو جہاں بھی ہاں۔ان سو اتنی سی بنتی ہے۔اگر کائی تگڑی پارٹی سو کائی کو ٹکٹ ملو ہے تو دوسرا بھائی واکا مقابلہ کے بجائے اپنو کوئی حلقہ بدل لیواں۔کیونکہ انن نے جیتنو تو ہے نہ ہے کم از کم جو جیتاں انن کی ٹانگن نے تو مت کھینچاں۔ دوسرای بات ای ہے کہ جمہوریت میں بے شمار سیت ہاں کائی دوسری سیٹ کو انتخاب لڑلئیو۔ضروری تھوڑو ہے وائی سیت پے مونڈ بھڑائو جاپے کائی کو ٹکٹ ملو ہے؟
میو قوم اے چاہے کائی بھی پارٹی سو میون کو ٹکٹ ملے۔ واکی بھرپور حمایت کرو تعاون کرو جتوائو۔رہی بات کہ یہ لوگ جیت کے قوم کے مارے کچھ نہ کراہاں؟کوئی بات نہ ہے ان کو جیتنو بھی تو قوم کو نام ہے۔یائی سیٹ پے کوئی دوسری قوم کو نمائیدہ بن کے چلو جاے گو۔او بھی کچھ نہ دئیو گو۔۔۔کم از کم کائی درجہ میں قوم و صوبائی اسملی میں لفط میو تو ہوئے گو۔تقریر کرن والان کو حؤالہ بھی مل جائے گو کہ میو اسبملی میں پہنچ گیا ہاں تو آگے تک بھی جانگا۔اگر کہیں بھی نہ گیا تو جنت میں تو ضرور جانگا۔
آپس کی لڑائی کے مارے ایلیکشن سو پیچھے وقت دئیو جائے گو ۔کچھ دنن کے مارے اپنی بہی کھاتان نے سنبھال کے دھر دئیو۔یہ بے کار نہ ہے۔خؤن گرم کرن کو بہانہ ہے۔اپنا خون اے ٹھنڈو نہ ہون دینگا۔
1 comment
Hello Neat post Theres an issue together with your site in internet explorer would check this IE still is the marketplace chief and a large element of other folks will leave out your magnificent writing due to this problem