مفتی احسان احمد حسینی سے حکیم المیوات  کی  ملاقات

0 comment 43 views

Advertisements

مفتی احسان احمد حسینی سے حکیم المیوات  کی  ملاقات

حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو

کچھ لوگ حد درجہ متحرک اور سیمابی صفت طبیعت رکھتے ہیں ان کا جمود اور الکسائو دور تک بھی واسطہ نہیں۔ ان کے نزدیک کچھ کرنا ہی زندگی ہوتا ہے۔تقریبا دس سال قبل ان سے ملاقات ہوئی اس کے بعد  مصروفیات زندگی میں اس قدر کھوئی کہ میل ملاقات کا سلسلہ منطقع ہوا ۔

پچھلے کچھ دنوں سے ایک اچھوتے خیالات نظام المساجد  کے حوالہ سے ان کی مصروفیات سوشل میڈیا کے توسط سے پوسٹیں گزریں ٹیفونک رابطہ ہو ا ۔۔20 فروری2925  ہمارے بھانجہ بھانیوں کی شادی کےس سلسلہ میں وڈالہ سندھواں ۔جانا ہوا مفتی صاحب کی کمال نوازش ملنے تشریف لائے اور بھرپور ملاتا ہوئی ،انہوں نے اپنا منشور اور تعارفی کتابچہ پیش کیا۔مقامی معزین سے بھی ملاقات کرائی۔تصویری جھلیکیاں دیکھی جاسکتی ہیں۔

مفتی احسان احمد حسینی صاحب  مساجد کے نظام کو موثر انداز میں  بحال کرنے اور کڑوڑوں کی پراپرٹی کو دس پندرہ منٹ استعمال کے بعد تالا لگانے کے بجائے اس سے مفید کام لینے اور لوگوں کو مساہجد کےساتھ جوڑنے بہترین پروگرام رکھتے ہیں ۔ملک بھر سے علماء ۔کاروباری لوگ ۔منتظمین مساجد۔معلین۔مدرسین آئمہ مساجد۔تجار حضرات سے ملاقاتیں کررہے ہیں ۔

ان سے مل کر ذۃن تازہ ہوا پھر سے کچھ کرنے کی امنگ جاگی۔

مفتی صاحب ریحان اللہ والے کے سات منسلک ہیں۔ریحان اللہ والے ایک ایسا نظام تعلیم متعار ف کروا رہے ہیں جس میں ڈگری اور سند کے بجائے ہنر(سکلز) اور وقت کے ضیاع کے بجائے قومی خدمت کا جذبہ اجاگر کرنے کی سعی پر روز دیتے ہیں ۔

گوکہ مفتی صاحب سے دو ملاقاتیں ہوئیں ۔ایک میں وہ میرے پاس تشریف لائے ۔دوسری میں  ہم لوگ ان کے در دولت پر حاضر ہوئے۔۔ہمارے اندر کیا قدرے مشترک ہے ۔ایک دوسرے کے ساتھ باہمی

تعاون کی کونسی شکلسامنے آستی ہے ۔آگے بیان کرتا ہوں۔

مفتی صاحب ہمہ وقت کچھ بہتر کرنے کی ملگ میں مصروف عمل رہتے ہیں۔اس سے پہلے وہ “وفا”ٹرسٹ چلا رہے تھے۔نادار غرباء ۔جھگیہوں کی رہنے والے لوگوں کی تعلیم و تربیت ان کی مالی معاونت۔اور ان کی خوشی غمی کی گھڑیوں میں شرکت۔ایک موثر نظام تھا کئی سال کرتے رہے ۔میں جب “وفا  ٹرسٹ : کے بارہ میں سولا کیا کہنے لگے ۔جن لوگوں کو تربیت دی تھی اب وہ بڑے ہوگئے ہیں ۔ٹرسٹ کی ذمہ انہیں سونپ کر نظام  المساجد پر کام کررہا ہوں۔

ہمیں سعد ورچوئل سکلز  پاکستان ۔جو آئی ٹی۔اور ڈیجیٹل  میدان میں کام کررہا ہے،میو قوم  بالخصوص اور باعموم کوئی بھی استفادہ کرنے کا اہل ہے۔مجھے یہ بتانے سے کوئی  بات نہیں روک سکتی کہ۔میو قوم کا  رجحان اس طرف اس لئے نہیں ہواکہ ہم موثر انداز میں ان کی ذہن سازی میں کامیاب نہ ہوسکے۔نئی چیز  شروع میں کم ہی سمجھ میں اتی ہے۔

مجھے اور مفتی صاحب میں باہمی کشش اس بیناد پر بھی تھی کہ ۔وہ بھی ہر دم موثر انداز میں کچھ نہ کچھ کرنے کی لگن میں رکتے ہیں  یہی بات مجھے راتوں کو سونے نہیں دیتی۔

 کچھ لوگ کہتے ہیں کہ میو قوم کو انکے حال پر رہنے دو  کوئی اپنا کام کرو۔بات تو مانتے نہیں ۔عملی طورپر  بے کار ہیں ٹانگ کھچائی ان کا وطریہ ہے ،خود کچھ کرتے نہیں ۔دوسرے کو کرنے نہیں دیتے ۔اگر کوئی ڈھنگ کا کام کرتا ہے تو اس میں  کیڑے کانٹے نکالتے ہیں مخالفت کے لئے محاذ

کھول لیتے ہیں ۔

لیکن میں اس بات سے متفق نہیں میرا وجدان کہتا ہے جس دن  چند لوگوں نے اس طرف توجہ کرلی میرے آنے والی نسل کے لئے سنگ میل ثابت ہوگا۔جو چیز میں ٹھیک طریقہ سے سمجھا نہیں سکتے  اس کے ناممنے پر شکوہ کیسا۔بہر حال۔آئی ٹی۔کی تعلیم کے سلسلہ میں انہوں نے قیمری تجربات کئے ہیں۔انہوں آئی ٹی ۔اور کاروباری  سلسلہ میں کراچی مرکز آنے کی دعوت بھی دی۔بقیہ آئیندہ

Leave a Comment

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid, the visionary mind behind Tibb4all, revolutionizes education and daily life enhancement in Pakistan. His passion for knowledge and unwavering community dedication inspire all who seek progress and enlightenment.

More About Me

Newsletter

Top Selling Multipurpose WP Theme