معنون
نامہ تشریح اعضائے انسان کرنا ہر کس نا کس کا کام نہیں ہے البتہ ہر انسان کے لئے اعضائے جسم انسان کے متعلق مختصر معلومات عمومی طور پر اور طبیب حکیم ماننا ڈاکٹر کے لئے خصوصی طور پر جاننا ضروری ہے ۔
کیونکہ اعضائے جسم انسان کی تشریح اور توضیح جانے بغیر علاج کرنا اندھیرے میں ٹامک ٹوئیاں مارے کے مترادف ہے ۔ ایسا علاج عطائی تو کر سکتے ہیں۔ لیکن یہ فعل حکیم طبیب اور ڈاکٹر کی شان کے خلاف ہے ۔ اور ۔
تحقیقات تشریح اعضائے انسان(مکمل)
قانون مفرد اعضا کے تحت میں نے اس اہم موضوع پر بہت سے فنی انکشافات اور دقتن سائنسی و ندہبی حقائق پیش کئے ہیں جن کی عرض وغایت صرف احیائے طب اور ارتقائے قانون مفرد اعضا ہے۔ اس موضوع پر تشریح اعضا کے انسان با طبی دنیا میں قانون مفرد اعضاء کے تحت کوئی کتاب میسر نہیں تھی۔ تحریک تجدید طب کے بار بار اصرار پر میں نے یہ کتاب لکھی ہے میں اسے ڈاکٹر قا در شریف اور حکیم مولوی احمد شاہ ہاشمی صاحب کو ئٹہ کے نام نامی و اسم گرامی پر معنون کرتا ہوں کیونکہ پر دونوں حضرات صوبہ بلوچستان کے سب سے بڑے شہر کوئٹہ میں قانون مفرداعضاء کی تشریحات کی حتی المقدور کوشش کر ہے ہیں میری دعا ہے اللہ انہیں کامیاب کرے آئین
خادم فن، حکیم محمدیسین دنیا پوری
نظریہ مفرد اعضاء کی عملی تشریح۔
اس اجمال کی تفصیل تو ہم پھر بیان کریں گے یہاں صرف مختصر سی تشریح بیان کر دیتے ہیں جس سے ایک ہلکا ساخاکہ قارئین کے ذہن نشین ہوجائے اور اہل فن اس نظریے سے مستفید ہو سکیں۔
جاننا چاہیے کہ انسان ان چیزوں سے مرکب ہے۔
(1) جسم
(2) نفس
(3) روح
اول یہاں جسم کو واضح کرتے ہیں۔
(1) جسم انسان۔
جسم انسان تین چیزوں سے مرکب ہے۔بنیادی اعضاء ۔حیاتیاتی اعضاء ۔خون۔ان کی مختصر سی تفصیل درج ذیل ہے۔
(1) بنیادی اعضاء۔یہ ایسے اجزاء ہیں جن سے انسانی جسم کا ڈھانچہ تیار ہوتا ہے جن میں تین اعضاء شریک ہڈیاں رباط اور اوتار
(2)حیاتیاتی اعضاء
یہ ایسے اعضاء ہیں جن سے انسانی زندگی اور قائم ہے۔یہ بھی تین ہیں۔اعصاب جن کا مرکز دماغ ہے۔غدد جس کا مرکز جگر ہے۔عضلات جس کا مرکز قلب ہیں۔گویا دل دماغ اور جگر جو اعضائے رئیسہ ہیں وہی انسان کے حیاتی اعضاء ہیں۔
خون۔
سرخ رنگ کا ایسا مرکب جس میں لطف بخارات حرارت اور رطوبات پائے جاتے ہیں یا ہوا حرارت اور پانی سے تیار ہوتا ہے۔دوسرے معنوں میں سودا صفرا اور بلغم کا حامل ہے جن کی تفصیل آئندہ بیان کی جائے گی
اول ڈائون لوڈ لنک