کون سی جڑی بوٹیاں کھرل نہیں کی جانی چاہئیں؟

0 comment 2 views

Advertisements

کون سی جڑی بوٹیاں کھرل نہیں کی جانی چاہئیں؟

دیسی طب میں کچھ جڑی بوٹیاں ایسی ہیں جنہیں کھرل (پیسنے) نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ اس سے ان کی تاثیر کم ہو سکتی ہے، ان کے فعال اجزا ضائع ہو سکتے ہیں، یا وہ خطرناک ہو سکتی ہیں۔ ذیل میں ایسی جڑی بوٹیوں کی فہرست اور ان کی وجوہات درج کی گئی ہیں:

1پودینہ (Mint)** 

وجہ:** پودینہ میں زیادہ نمی ہوتی ہے اور اس کی خوشبو اور تازگی اس کے پتوں میں موجود تیل کی وجہ سے ہوتی ہے۔ کھرل کرنے سے یہ تیل ضائع ہو سکتے ہیں، جس سے اس کی تاثیر کم ہو جاتی ہے۔

2دھنیا (Coriander)** 

وجہ:** دھنیا بھی نمی والی جڑی بوٹی ہے۔ اسے کھرل کرنے سے اس کی تازگی اور خوشبو ختم ہو سکتی ہے، جو اس کی تاثیر کو کم کر دیتی ہے۔

3گلاب کی پنکھڑیاں (Rose Petals)** 

وجہ:** یہ نازک ہوتی ہیں اور آسانی سے ہوا میں گل جاتی ہیں۔ کھرل کرنے سے ان کی ساخت اور خوشبو متاثر ہو سکتی ہے، جس سے ان کی تاثیر کم ہوتی ہے۔

4. الائچی (Cardamom)** 

   وجہ:** الائچی کی تاثیر اس کے خام حالت میں بہتر ہوتی ہے۔ کھرل کرنے سے اس کے تیل اور خوشبو کم ہو سکتے ہیں، جو اس کی تاثیر کو متاثر کرتا ہے۔

5لونگ (Clove)** 

   وجہ:** لونگ کو خام حالت میں استعمال کرنا زیادہ مفید ہے۔ کھرل کرنے سے اس کے فعال اجزا، جیسے یوجینول، کم ہو سکتے ہیں، جس سے اس کی تاثیر کم ہوتی ہے۔

6زہریلی جڑی بوٹیاں (مثلاً دھتورہ یا کنیر)** 

   وجہ:** دھتورہ (Datura) یا کنیر (Oleander) جیسی زہریلی جڑی بوٹیوں کو کھرل کرنے سے ان کی تاثیر بڑھ سکتی ہے، جو خطرناک ہو سکتا ہے۔ انہیں صرف ماہر حکیم کی نگرانی میں استعمال کرنا

چاہیے۔

7سخت جڑی بوٹیاں (مثلاً درختوں کی چھال یا جڑیں)** 

وجہ:** ارجن کی چھال (Arjuna Bark) یا اشوگندھا کی جڑ (Ashwagandha Root) جیسی سخت جڑی بوٹیوں کو کھرل کرنے سے ان کی تاثیر کم ہو سکتی ہے۔ ان کے فعال اجزا کو نکالنے کے لیے ابالنا یا عرق نکالنا بہتر طریقے ہیں۔

8. تلسی (Basil)** 

   – **وجہ:** تلسی کے پتوں کی تاثیر تازہ یا خشک حالت میں بہتر ہوتی ہے۔ کھرل کرنے سے ان کی خوشبو اور تیل ضائع ہو سکتے ہیں۔

9. ادرک (Ginger)** 

وجہ:** ادرک کی تاثیر اس کے رس یا خشک پاؤڈر میں زیادہ ہوتی ہے۔ کھرل کرنے سے اس کی تیزابی خصوصیات متاثر ہو سکتی ہیں۔

10ہینگ (Asafoetida)** 

   وجہ

 ہینگ کو کھرل کرنے سے اس کی تیز خوشبو اور تاثیر کم ہو سکتی ہے۔ اسے پانی میں ملا کر یا تیل میں بھون کر استعمال کرنا بہتر ہے۔—

خلاصہ

ان جڑی بوٹیوں کو کھرل نہیں کرنا چاہیے کیونکہ: 

– ان میں زیادہ نمی ہوتی ہے، جو کھرل کرنے سے ضائع ہو سکتی ہے۔ 

– ان کی تاثیر خام یا خشک حالت میں بہتر ہوتی ہے۔ 

– کھرل کرنے سے ان کے فعال اجزا یا خوشبو کم ہو سکتی ہے۔ 

– زہریلی جڑی بوٹیوں کی تاثیر بڑھ سکتی ہے، جو خطرناک ہو سکتا ہے۔ 

– سخت جڑی بوٹیوں کے لیے کھرل کرنا موزوں نہیں، دیگر طریقے زیادہ بہتر ہیں۔ 

اگر آپ کو کسی خاص جڑی بوٹی کے بارے میں مزید جاننا ہو تو بتائیں!

Leave a Comment

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid, the visionary mind behind Tibb4all, revolutionizes education and daily life enhancement in Pakistan. His passion for knowledge and unwavering community dedication inspire all who seek progress and enlightenment.

More About Me

Newsletter

Top Selling Multipurpose WP Theme