+92 3238537640

saadyounas539@gmail.com

Share Social Media

طب نبویﷺ میں فالج کا تصور اور اس کا علاج

طب نبویﷺ میں فالج کا تصور اور اس کا علاج

(راقم الحروف کی کتاب:۔ طب نبویﷺ میںفالج ۔کا علاج۔کا اقتباس۔حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد

میو)
اللہ تعالیٰ نےجودین متین ہمیں دیا اس کی تکمیل کا اعلان بھی خود ہی فرمادیا کہ یہ دین ہر طرح سے مکمل ہوچکا ہے،اس میں تمام ادیان کاجوہر موجود ہے،تمام فطری ضروریات کی کفالت کرتا ہے دین اسلام فطری دین ہونے کی وجہ سے انسان کی دینی و دنیاوی ضروریات کے لئے ہدایات موجود ہیںاس کا طرہ امتیاز ہے کہ کسی نفس پر اس کی طاقت سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالا جاتا۔صحت وتندرستی میں جو احکامات دئے گئے ہیں بیماری کی حالت میں ان میں تخفیف کردی گئی ہے۔ تندرستی کی حالت میں عبادت کی جو ترتیب بتائی گئی ہے بیماری کی حالت میں اس میں تخفیف موجود ہے۔
احادیث مبارکہ میں ایک حصہ ایسا بھی موجود ہے جسے اشراط الساعۃ کہا جاتا ہے یعنی قرب قیامت ظاہر ہونے والی علامات۔بہت سے موضوعات پر یہ پیش گوئیاں موجود ہیں اسی طرح امراض اور قرب قیامت رونما ہونے والے فتن و شرور سے متعلق بہت سی باتیں بیان کی گئی ہیں۔ ان میں سے ایک بیماری فالج بھی ہے۔ قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من اقتراب الساعة إذا كثر الفالج وموت الفجاءة»مصنف عبد الرزاق الصنعاني (3/ 597)ترتيب الأمالي الخميسية للشجري (2/ 383)المجالسة وجواهر العلم (7/ 284)
قرب قیا مت لوگوں پر فالج کے بکثرت حملے ہونگے،ناگہانی اموات کی کثرت ہوگی ۔فالج اور ناگہانی اموات اس قدر ہونے لگی ہیں کہ لوگ انہیں روزہ مرہ کی چیز سمجھنے لگے ہیں،جب کہ رسول اللہﷺ نے ناگہانی موت سے حفاظت کی دعائیں مانگی اور تعوذات میں اسے شامل فرمایاکوئی بھی چیز بغیر اسباب کے نہیں ہوتی ،عمومی طورپر جن باتوں کو اچانک و حادثاتی کہا جاتا ہے وہ اچانک رونما نہیں ہوتیں بلکہ وہ کسی تسلسل کا حصہ ہوتی ہیں لیکن اسباب ہماری نگاہوں سے اوجھل ہوتے ہیں اس لئے لاعلمی کی وجہ سے اسے اچانک کہا جاتا ہے ۔
جب ہم سنتے ہیں کہ فلاں آدمی کو چانک دل کا دورہ پڑا ،بیٹھے بیٹھے فالج ہوگیا اچھا بھلاتھا دیکھتے ہی دیکھتےجان کی بازی ہار گیا۔در اصل یہ تمام باتیں اچانک نہیں ہوئیں بلکہ ایک تسلسل کا حصہ تھیں لیکن لاعلمی اور جہالت کی وجہ سے ہم ان اسباب کو پہچان نہ سکے یوں ناگہانی صورت سے دوچار ہوگئے۔آئمہ محدثین کو اللہ اپنی جناب سے جزائے خیر دے جنہوں نے مختلف موضوعات پر کتابیں لکھیں ان کا سلسلہ خیر ہم تک پہنچا۔کچھ لوگوں نے امراض و مصائب کا موضوع منتخب کرکے دعائیں اوراد،وظائف اور ادویات لکھیں ان میں محدث ابن سنی بھی ہے ۔وہ لکھتے ہیں۔
وأخرج ابن السني وأبو نعيم عن أنس رضي الله تعالى عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: يوشك أن يفشو الفالج في الناس حتى يتمنوا مكانه الطاعون – وقد مر أن من أسبابه شرب الخمر.
حضرت انس رسول اللہﷺ سے روایت فرماتے ہیں عنقریب فالج کی کثرت ہوگی،(اس لاچاری میں لوگ)تمنا کریں گے کہ فالج کی جگہ طاعون آجاتا تو خلاصی ہوجاتی ہے۔اس کا سبب شراب(کی کثرت ) ہوگی۔دوسری جگہ یوں وارد ہوا ہے۔
عن أنس بن مالك: أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «ليفشون الفالج الناس حتى يظن أنه طاعون»۔مصنف عبد الرزاق الصنعاني (3/ 597)السنن الواردة في الفتن للداني (3/ 698) یعنی فالج کے اٹیک اس قدر زیادہ ہونے لگ جائیں گے کہ لوگ اسے طاعون کی طرح وباء سمجھنے لگیںگے۔

ابن السنی اور ابو نعیم نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ سے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک فالج پھیلنے والا ہے۔ جب تک کہ وہ طاعون کی جگہ پر طاعون کی خواہش نہ کریں اور یہ ذکر کیا گیا ہے کہ اس کا ایک سبب شراب پینا ہے۔

حدیث نبوی اور اس کے طبی اثرات
حدیث کا مفہوم:

انس بن مالک رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” عنقریب لوگوں میں فالج پھیل جائے گا یہاں تک کہ وہ مرنا چاہیں گے۔ اس کے بجائے طاعون ہم نے پہلے ذکر کیا ہے کہ فالج کی ایک وجہ شراب پینا ہے۔
حدیث شریف میں مستقبل میں فالج کے پھیلاؤ کی طرف اشارہ کیا گیا ہے، اور اس کا تعلق شراب پینے سے ہے۔

حدیث مبارکہ سے اخذ کردہ دس طبی نکات:

فالج کا خطرہ: حدیث میں فالج کے خطرے اور انسانی زندگی پر اس کے عظیم اثرات کی وضاحت کی گئی ہے۔فالج ایک ایسی نامراد بیماری ہے ،تاثرہ مریض کو ہسپتال والے بھی داخل نہیں کرتے۔کیونکہ ان کے پاس اسکا کوئی حل موجود نہیں ہے۔وقتی گذر بسر کے لئے اندازہ سے کوئی دوا مریض کے اطمنان کے لئے لکھ دیتے ہیں۔

بیماریوں کا پھیلاؤ

:
حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ بیماریاں معاشرے میں بڑے پیمانے پر پھیل سکتی ہیں۔طبی مشاہدات میں یہ بات بھی آئی ہے کہ روز بروز امراض میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔کسی گھر مین آٹا دال چینی جائے نہ جائے لیکن دوا ضرور جاتی ہے۔

فالج کی طبی وجوہات

:
طبی لحاظ سے اس کی بہت سے وجوہات ہیں۔عمومی طورپر فالج تین قسم کا ہوتا ہے۔
(1)دائیاں فالج(2)بائیاں فالج(3)ٹانگوں کا فالج۔ اس کی مختلف وجوہات ہوتی ہیں۔جیسی اعصابی ۔عضلاتی۔غدی۔ان کے تین ہی علاج تجویز کے لئے جاتے ہیں۔لیکن حدیث مبارکہ میں ایک خاص سبب فالج کو شراب پینے سے جوڑتی ہے، جو بیماری میں رویے کے عوامل کے کردار کی نشاندہی کرتی ہے۔

احتیاطی اہمیت:

حدیث شراب پینے جیسے محرکات سے بچنے کے ذریعے بیماریوں سے بچاؤ کی ترغیب دیتی ہے۔جولوگ منشیات کے عادی ہیں۔شراب کا مزاج عمومی طورپر گرم ہوتا ہے گردے ناکارہ ہوجاتے ہیں۔آخر میں فالج کا ظہورا ہوتا ہے بلڈ پریشر ہائی رہنا تو معمول بن چکاہوتا ہے۔

صحت کی دیکھ بھال:

گفتگو صحت اور تندرستی اور صحت مند طرز زندگی پر توجہ دینے کی ترغیب دیتی ہے۔غذا و صحت کی کتنی اہمیت ہے اور نزگی میں اس کا کتنا اہم کردار ہے اس حدیث مبارکہ سے اندازہ کیا جاسکتا ہے

بیماریوں کے مقابلہ میں طب کا کردار:

حدیث میں سائنسی تحقیق اور بیماریوں کی وجوہات اور ان کے علاج کے طریقے دریافت کرنے کی اہمیت بیان کی گئی ہے۔۔جو کظرات قبل از وقت محسو ہوجائیں ان کے بارہ میں بہترین اطلاعات مل جائیں تو اس پر کام کرنا اس کا تدارک کرنا اہل علم کی ذمہ داری ہے۔

طبی تحقیق کی توسیع:

اس گفتگو میں اعصابی نظام کی بیماریوں سے متعلق طبی تحقیق میں دلچسپی بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔سائنسدان جب کسی خطرہ کی بھنک پاتے ہیں تو اس پر تحقیق کرکے اس کا تدارک کرتے ہیں۔حدیث مبارکہ مین جو باتیں بیان کی گئی ہیں مسلمانوں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے اس بارہ میں جدو جہد کریں۔ جن امراض کی نشان دہی کی گئی ہے پر تحقیقات کریں۔

صحت سے متعلق آگاہی:

اس گفتگو میں معاشرے کے اراکین میں صحت سے متعلق آگاہی کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔کبھی عالمی صحت پر جمع کیا گیا ڈیٹا دیکھیں اور اس کا جائزہ لیں تو اندازہ ہوجائے گا کہ عالمی سطح پر صحت کے حوالہ سے کتنی تشویش پائی جاتی ہہے اور انسانیت کس طرح سک سک کر زندگی کی سانیں پوری کررہے ہیں۔مسلمان اطباء بالخصوص طب نبویﷺ سے وابسطہ افراد پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے وہ اس پر کام کریں ۔علماء کر ام کو چاہئے کہ اس طر ف متوجہ ہوں۔

صحت کو برقرار رکھنے میں مذہب کا کردار:

حدیث مذہب اور صحت کو جوڑتی ہے، صحت کو برقرار رکھنے میں مذہبی تعلیمات پر عمل کرنے کی اہمیت پر زور دیتی ہے۔جیےس دین کے دیگر شعبے ہیں صحت کا شعبہ بھی اپنی اہمیت رکھتا ہے۔حیرت ہوتی ہے صحاح ستہ میں اڑھائی سو سے زائد طب کے موضوع پر احادیث موجود ہیں۔لیکن علماء کرام کو ان کی شرعی حیثیت اور ان پر کام کرنے کی رغبت موجود نہیں ۔اگر اس شعبہ مین بھی علماء اپنا کردار ادا کریں تو ایک جہاں آباد کیا جاسکتا ہے ۔ٹرپتی ہوئی انسانیت کو راحت دلائی جاسکتی ہے۔

ڈاکٹروں اور سائنسدانوں کے درمیان تعاون:


حدیث سائنسی تحقیق اور طبی دریافتوں کے میدان میں ڈاکٹروں اور سائنسدانوں کے درمیان تعاون کی ترغیب دیتی ہے۔

موجودہ حالات میں گفتگو کی اہمیت:

اعصابی نظام کی بیماریوں کے بارے میں آگاہی میں اضافہ: تکنیکی ترقی اور زندگی کے بڑھتے ہوئے دباؤ کی روشنی میں، اعصابی نظام کی بیماریوں کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، جس سے یہ گفتگو پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہو گئی ہے۔

یہ بھی پڑھئے


صحت مند طرز زندگی کی حوصلہ افزائی:

حدیث میں شراب پینے جیسی مضر عادات سے پرہیز کرنے پر زور دیا گیا ہے جو کہ بہت سی بیماریوں سے بچاؤ میں معاون ہے۔
روک تھام کے کردار پر زور دیتے ہوئے: گفتگو علاج کے بجائے بیماری سے بچاؤ کی اہمیت پر مرکوز ہے، جس سے صحت کے نظام پر بوجھ کم ہوتا ہے۔
سائنسی تحقیق کی حوصلہ افزائی: یہ گفتگو لاعلاج بیماریوں کے نئے علاج دریافت کرنے کے لیے سائنسی تحقیق میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔

نوٹ:

سببی تعلق کا کمزور ثبوت: اگرچہ حدیث فالج کو شراب پینے سے جوڑتی ہے، لیکن اس تعلق کی قطعی تصدیق کے لیے مزید سائنسی مطالعات کی ضرورت ہے۔
بیماریوں کی متعدد وجوہات: اس بات کو مدنظر رکھنا ضروری ہے کہ اس کے علاوہ بھی بہت سی وجوہات ہیں جو فالج کا باعث بن سکتی ہیں، جیسے جینیاتی عوامل اور زخم۔

آخر میں:


احادیث مبارکہ میں بہت ساری حکمت اور علم ہے، اور ہمیں اپنی صحت کا خیال رکھنے اور صحت مند طرز زندگی کی پیروی کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔ ہمیں ان تجاویز سے فائدہ اٹھانا چاہیے اور انہیں اپنی روزمرہ کی زندگی میں لاگو کرنا چاہیے۔
جائزہ
سنن ابن السنی: یہ حدیث سنن ابن السنی میں مذکور ہے جو کہ سنت نبوی کی کتابوں میں سے ایک ہے۔
تاریخ دمشق از ابن عساکر: اس حدیث کو ابن عساکر نے تاریخ دمشق میں بھی ذکر کیا ہے۔
نوٹ:
حدیث کی سند اور تائید کو یقینی بنانے کے لیے اس کے اصل مصادر سے رجوع کرنا افضل ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Company

Our Dunyakailm website brings you the convenience of instant access to a diverse range of titles, spanning genres from fiction and non-fiction to self-help, business.

Features

You have been successfully Subscribed! Ops! Something went wrong, please try again.

Most Recent Posts

  • All Post
  • (Eid Collection Books ) عید پر کتابیں
  • (Story) کہانیاں
  • /Mewati literatureمیواتی ادب
  • Afsanay ( افسانے )
  • Article آرٹیکلز
  • Biography(شخصیات)
  • Children (بچوں کے لئے)
  • Cooking/Recipes (کھانے)
  • Dictionary/لغات
  • Digest(ڈائجسٹ)
  • Digital Marketing and the Internet
  • Economy (معیشت)
  • English Books
  • Freelancing and Net Earning
  • General Knowledge ( جنرل نالج)
  • Happy Defence Day
  • Health(صحت)
  • Hikmat vedos
  • History( تاریخ )
  • Hobbies (شوق)
  • Homeopathic Books
  • Information Technologies
  • ISLAMIC BOOKS (اسلامی کتابیں)
  • Knowledge Books (نالج)
  • Marriage(شادی)
  • Masters Courses
  • Novel (ناول)
  • Poetry(شاعری)
  • Political(سیاست)
  • Psychology (نفسیات)
  • Science (سائنس)
  • Social (سماجی)
  • Tibbi Article طبی آرٹیکل
  • Tibbi Books طبی کتب
  • Uncategorized
  • War (جنگ)
  • اردو ادب آرٹیکل
  • اردو اسلامی آرٹیکل
  • اردو میں مفت اسلامی کتابیں
  • اقوال زرین
  • دعوت اسلامی کتب
  • ڈاکٹر اسرار احمد کتب
  • روحانیت/عملیات
  • سٹیفن ہاکنگ کی کتب
  • سوانح عمری
  • سیاسی آرٹیکل
  • سید ابو الاعلی مودویؒ کتب خانہ
  • علامہ خالد محمودؒ کی کتابیں
  • عملیات
  • عملیات۔وظائف
  • قاسم علی شاہ
  • قانون مفرد اعضاء
  • کتب حکیم قاری محمد یونس شاہد میو
  • کتب خانہ مولانا محمد موسی روحانی البازی
  • متبہ سید ابو الاعلی مودودیؒ
  • مفتی تقی عثمانی کتب
  • مکتبہ جات۔
  • مکتبہ صوفی عبدالحمید سواتیؒ
  • میرے ذاتی تجربات /نسخہ جات
  • ھومیوپیتھک
  • ویڈیوز
    •   Back
    • Arabic Books (عربی کتابیں)
    • Kutub Fiqh (کتب فقہ)
    • Kutub Hadees (کتب حدیث)
    • Kutub Tafsir (کتب تفسیر)
    • Quran Majeed (قرآن مجید)
    • محمد الیاس عطار قادری کتب۔ رسالے

Category

Our Dunyakailm website brings you the convenience of instant access.

Products

Sitemap

New Releases

Best Sellers

Newsletter

Help

Copyright

Privacy Policy

Mailing List

© 2023 Created by Dunyakailm