19 دسمبر۔یوم میوات۔
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو ·
آج 19 دسمبر ہے ،،یو دن ،، یوم میوات ،، کا دن کا نام سے منایو جاوے ہے ،یا دن سو میوات کی تاریخ۔خون میں لتھڑا ہوا قوم کا نونہال بچہ۔بڑا بوڑھان کی لاش۔ماں بیٹین کی عدم تحفظ کا احساس سو اکُھڑی ہوئی سانس ۔آج بھی تاریخ کا پنان میں لہو رنگ کے ساتھ موجود ہاں۔۔ہماری ذمہ داری ہے کہ نئی پود کو بتاواہاں کہ میوات کی تاریخ میں اتنو خون بہو ہو کہ واکی سرخی سو تاریخی اوراق آج بھی لت پت ہاں۔
مہاتما گاندھی کو میوات کودورہ: ایک تاریخی جائزہ
مہاتما گاندھی، جو ہندوستان کی آزادی کی تحریک کے روحِ رواں ہو، 19 دسمبر 1947ء کو میوات کا تاریخی گاؤں گھاسیڑہ تشریف لائیو۔ای دورہ نہ صرف میوات بلکہ پورا ہندوستان کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت راکھے ہے۔
ای مضمون گاندھی جی کا یا دورہ کا مقاصد، اثرات، اور واکی تاریخی پس منظر کو جائزہ لئے گو، کتب کا حوالہ جات کے ذریعہ اس واقعے کی تصدیق بھی پیش کرے گوٍ۔
میوات کو تاریخی پس منظر
میوات، جو موجودہ ہریانہ، راجستھان، اور اتر پردیش کا کچھ حصان پے مشتمل ہے، اپنی منفرد ثقافت اور تاریخ کےحالہ سو مشہور ہے۔ میوات کا لوگ، جن سو میو کہو جاوے ہے، زیادہ تر کسان اور پیشہ ور محنت کش ہاں۔ تقسیمِ ہند کے بعد، میوات بھی اُن خطان میں شامل ہو جن میں فرقہ وارانہ فسادات نے حالات نہایت پیچیدہ بنا دیا ہا۔ وا وقت میوات کا لوگ عدم تحفظ اور بے یقینی کی کیفیت میں مبتلاہا۔
گاندھی جی کو دورہ: وجوہات اور مقاصد
19 دسمبر 1947ء کو مہاتما گاندھی گھاسیڑہ پہنچو۔ اُن کایا دورہ کو مقصد میوات کا عوام کو امن، اتحاد، اور بھائی چارہ کو پیغام دینوہو۔ گاندھی جی نے یا موقع پے عوام سو خطاب کرو اور اُن کی حوصلہ افزائی کری کہ وے صبر و تحمل سو کام لیواں اور فرقہ وارانہ حالات میں ہم آہنگی کو فروغ دیواں۔
گاندھی جی نے کہو
:
ہم سب ایک ہی خدا کا بندہ ہاں۔ ہم نے نفرت اور دشمنی چھوڑ کے محبت اور بھائی چارہ اپنانو ہوئےگو۔”
(حوالہ: گاندھی جی کے خطوط، مجموعہ جلد 90، صفحہ 112)
یائے بھی پڑھو
میو قوم میں خدمت کو جذبہ۔
دورہ کا اثرات
گاندھی جی کا یا دورہ سو پیچھے میوات کا حالات میں کھوب بہتری آئی۔ مقامی لوگن نے آپس میں مل جل کے امن قائم کرن کی کوشش شروع کردی۔ گھاسیڑہ گاؤں، جو ایک وقت فرقہ وارانہ تنازعات کوشکار ہو، امن و شانتی کی ایک مثال بن گیو۔
تاریخ دان موہن لال شرما اپنی کتاب “میوات کی جدوجہد” میں لکھے ہے:
گاندھی جی کا دورہ نے میوات کا لوگن کو ان کی اہمیت کو احساس دلایو اور ان کو قومی دھارے میں شامل ہونا کی ترغیب دی۔”
(موہن لال شرما، میوات کی جدوجہد، صفحہ 234)
گاندھی جی کی تعلیمات کو تسلسل
گاندھی جی کا دورہ کے بعد، میوات میں کئی سماجی اور تعلیمی اصلاحات شروع ہوئی۔ ان کا پیغام کے تحت مقامی قیادت نے کمیونٹی کا مسائل کا حل کے مارے مل جل کے کام کرن کو ادارہ کرو۔ آج بھی 19 دسمبر میوات میں گاندھی جی کی آمد کی یاد میں مختلف تقریبات کو مناواہاں۔
یائے بھی پڑھو
تقسیم ہندمیں میو قوم کی قربانی۔
نتیجہ
مہاتما گاندھی کو میوات کو دورہ ایک تاریخی واقعہ ہے جا نے نہ صرف یا خطہ کا لوگن کا دلن میں جگہ بنائی
بلکہ ان کو امن اور اتحاد کو راستہ دکھایو۔ ان کایا دورہ کی اہمیت یابات سوبھی پہنچانی جاوے ہے کہ
ہم کو یادکرواوے ہے کہ عدم تشدد، صبر، اور محبت جیسا اصول کائی بھی بحران کو حل پیش کرسکاہاں
۔
گاندھی جی کی یہ تعلیمات آج بھی میوات اور دیگر خطان والان کےمارے مشعلِ راہ ہاں۔
حالات کی کشیدگی اور آنوالا وقت کی دھندلاہٹ نے میون کے سامنے بہت سا راستہ کھولا۔ان میں سو ہجرت اور میوات کی بسارت میں سو ایک اختیار کرنو ہو۔جاکی سمجھ میں جو کچھ آئیو وانے فیصلہ کرو۔آج ہندستان میں بسن والا بھی خوش ہاں اور پاکستان ہجرت کرن والا بھی خوش ہاں۔لیکن تقسیم کے وقت کو گھائو لگاہا ۔وے آج بھی ہرا ہاں۔میوات کی تاریخ کا پنان سو میوات میں بہن والو لہو ٹپکتو رہے گو۔