
پاکستان میو اتحاد کی ایگزیکٹیو باڈی کی تشکیل کو مرحلہ۔
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
میو قوم میں جیسے تیسے بھی بیداری کی لہر پیدا ہوتی جاری ہے۔اگر میو قوم میں اَنا،انکسی۔اور نخوت۔اور ٹانگ کھنچائی کے بجائے۔عاجزی۔بھائی چارہ۔اتفاق و اتحاد کی فضاء قائم ہوجائے تو۔تو اٹھن والی انرجی ۔ دھواں کے بجائے ایک طاقت میں تبدیل کری جاسکے ہے۔
پاکستان میو اتحاد پھر سو اَنگڑائی لے رو ہے۔ 2001 میں تشکیل جماعت سو لیکے۔2006 تک اجمل خاں کی شہادت تک کو چھوٹو سو عرصہ۔پاکستان میں بسن والی میو قوم کی تاریخ میں ایسے ابھار ہو جانے سوئی ہوئی قوم ۔بکھرا ہویا لوگ یکجا کردیا۔ہر ایک کو اپنو اپنو نظریہ و فلسفہ ہے۔لیکن سچی بات ای ہے کہ ایک پانچ چھ سال کو عرصہ۔اہمت کو حامل ہو۔نوں کہہ سکو کہ حالات نے میو قوم اتنی انائی ہی کہ گنا کی طرح پیل کے دھردی۔گنا کی جب روَ نلکے ہے تو ہلکی سے آنچ سو گڑ اور شکر میں تبدیل ہوجاوے ہئے۔

اجمل خاں مرحوم نے اپنو وقت دھن دولت اور تدبیر لگاکے ایک قوم جاکو رس نکل چکو ہو۔ایک کڑھا میں گیر کے گڑ شکر بنا دی۔ لیکن تکمیل انسان ایسو عیب ہے کہ واسو پیچھے زندگی کی ڈور کھینچ لی جاوے ہے۔یعنی جب انسان کائی مرتبہ پے پہنچے ہے تو موت آدبوچے ہے۔اجمل کو بچھڑنو میو قوم کے مارے ایک سانحہ ہو۔وانے ایک راہ دکھادی ہی۔پھر میو قوم میں اَت گَت جماعت و تنظیم بنی اور مانٹی میں دفن ہوگئی۔میو اتحاد پھر سو سوالیہ نشان بن کے رہ گئی۔

آج بیس سال بعد حاجی افضل میو جوکہ اجمل خاں مرحوم کو بھائی ہے نے میو اتحاد پے پڑی دھول ۔گردو غبار صاف کری۔ٹاکی شاکی مار کے پھر سو میوون کے سامنے لاکھڑی کری۔سندھ کو احوال تو پتو نہ ہے لیکن پنجاب میں کئی ہفتان سو میو بیداری مہم جاری ہے۔
جناب ممتاز شفیق میو نے بتائیو کہ26نومبر2025 بروز بدھ پاکستان میو اتحاد سیکرٹیرٹ ہیئر میں پنجاب کی ایگزیکٹیو باڈی تشکیل دی جاری ہے۔موکو بتائیو گئیو کہ پنجاب کی ایگزیکٹیو باڈی میں تیرو بھی نام ہے۔پہلے تو سُن کے حیرانی ہوئی کہ میں تو تنظیمی یا سیاسی آدمی نہ ہوں۔نہ میرو یا بارہ میں ماضی ہے۔خیر کار خیر میں دیر کاہے کی۔
دھیر دھرئیں۔چوہدری آفتاب اختر کا ڈیرہ پے جاپہنچو۔ہوں پہلے سو مشتاق احمد میوامبرالیا موجود ہو۔
بروقت پہنچا تو ہم سو پہلے طاہر خاں ،میواتی بیٹھک۔میو ایمپلائیز۔افتخار نتھی۔نتھی نیوز۔۔امجد شریف۔میو ایکسپریس۔عمران بلا میو۔سرار محمد افضل میو کاہنہ لاہور،مانانوالہ چوک بیڈیاں روڈ لاہور۔ محمد اشفاق چشتی۔حافظ سلمان طارق صدائے میو۔شکر اللہ میو ،میو نیو۔جیسا میڈیا کا نمائیندہ موجود ہا۔
لوگ آتا رہا جاتا رہا۔ای ایک کارنر میٹنگ ہی۔لیکن وقت کی پابندی نہ ہونا کی وجہ سو حاضرین آتا رہا جاتا رہا ۔عبد الوحید ناظم وڈالہ نے شرکت کری ۔خیالات کو اظہار کرو۔اور چلو گئیو۔یائی طرح کئی آیا اور گیا۔۔
جن لوگن نے سٹیج پے اظہار خیال کرو۔ان میں چوہدری آفتاب اختر میو کماہاں ڈیرہ اختر شہید۔ حاجی نور محمد کراچی۔چوہدری ارشد جیتی والا قصور۔طاہر خاں نمبر دار بدر پور میواتی بیٹھک۔عبد الوحید وڈالہ۔چوہدری شہاب الدین ،میو محلہ جنرل لاہور۔ حاجی اسماعیل میو بدر پور۔اجو رائے کلاں۔ ممتاز شفیق تو میزبان اور سٹیج سکرٹری ہو۔حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو،سعد ورچوئل سکلز پاکستان۔کرنل محمد علی میو۔میو تنظیمات۔حاجی نور محمد رائیونڈ۔۔تیس لوگن کو دعوت ہی پچاس لوگن کی حاضری ہی۔ابھی تک میرے پئے نامن کی لسٹ نہ آئی ہے۔یا پروگرام میں ایک ڈاکٹر صاحب وزیر آباد سو تشریف لایا ہا۔کئی لوگن سو واقف نہ ہونا کی وجہ سو نام نہ لکھ سکو جیسے ہی مکمل رپورٹ آئی گی میں قوم کے آگے لادھرونگو۔ آخر میںممتاز شفیق میو نے پنجاب اور قصور کی ایگزیکٹیو باڈی کو اعلان کرو۔میزبان کا مہیں سو پر تکلف طعام و دہن کو انتظام موجود ہو۔
