
درد کش ادویات کا استعمال اور اس کے خطرات
قانون مفرد اعضاء کی روشنی میں
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
تمہید
انسانی جسم میں درد ایک اہم اشارہ ہوتا ہے جو کسی اندرونی یا بیرونی خلل کی نشاندہی کرتا ہے۔ جدید طب میں درد کو دبا دینے کے لیے فوری اثر رکھنے والی “پین کلر” ادویات استعمال کی جاتی ہیں، لیکن قانونِ مفرد اعضاء کی روشنی میں ان کا استعمال محض وقتی سکون تو دیتا ہے مگر

اصل سبب کو نظر انداز کر کے مزید پیچیدگیاں پیدا کرتا ہے۔
- درد کی فطرت اور اسباب – قانونِ مفرد اعضاء کی روشنی میں
قانون مفرد اعضاء کے مطابق جسم میں تین مفرد اعضاء (اعصاب، عضلات، اغشیہ) کا توازن بگڑنے سے درد پیدا ہوتا ہے۔
درد کسی عضو کے تحریک، تحلیل یا توازن کے بگڑنے کا اظہار ہوتا ہے۔
یہ فطرت کا پیغام ہوتا ہے کہ کسی عضو پر غیر معمولی دباؤ، ورم، خشکی یا رکاوٹ پیدا ہو گئی ہے۔ - درد کش ادویات کا عمل
جدید دوا سازی میں استعمال ہونے والی ادویات جیسے ڈائکلوفیناک، آئبوپروفین، پیراسیٹامول وغیرہ اعصابی نظام کو وقتی طور پر سکون دیتی ہیں۔
ان کا کام درد کے سگنل کو دماغ تک پہنچنے سے روکنا ہوتا ہے، نہ کہ بیماری کے اصل سبب کو دور کرنا۔ - درد کش ادویات کے نقصانات
قانون مفرد اعضاء کی روشنی میں:
- اعصابی نظام کو مزید سست یا مفلوج کر دیتی ہیں، جس سے مرض کی اصل کیفیت چھپ جاتی ہے۔
- گردے، جگر اور معدہ پر بوجھ بڑھتا ہے، کیونکہ یہ اعضاء ان زہریلے کیمیکلز کو جسم سے خارج کرنے میں مشغول ہو جاتے ہیں۔
- عادی پن (Dependency) پیدا ہو جاتی ہے، اور مریض اصل علاج کی طرف مائل نہیں ہوتا۔
جدید تحقیق کی روشنی میں - طویل استعمال سے پیٹ کے السر، گردوں کی خرابی، بلڈ پریشر میں اضافہ، دل کے مسائل جیسے خطرات سامنے آئے ہیں۔
- متبادل حکمت عملی – قانون مفرد اعضاء کے مطابق
- اصل علاج درد کو سمجھ کر، اس کے سبب کا علاج کرنا ہے نہ کہ اسے دبا دینا۔
- مفرد اعضاء کی اصلاح کے لیے مزاج، غذاء، حرکت، سکون اور مناسب ادویہ مفرد (مثلًا جوارشات، معجونات، سفوف) کا استعمال مؤثر ہوتا ہے۔
- اعصاب میں تحریک یا تحلیل کو اعتدال پر لانے کے لیے فطری دوا کا استعمال ضروری ہے۔
- احتیاطی تدابیر اور تجویز کردہ حکمت عملی
- بلا ضرورت پین کلر سے گریز کریں۔
- اگر درد مستقل ہے تو فوراً مکمل تشخیص کروائیں۔
- غذا، نیند اور ذہنی سکون پر خاص توجہ دیں۔
- پودینے، لونگ، دارچینی، سونٹھ، تلسی، زعفران وغیرہ جیسے قدرتی اجزاء درد کی نوعیت کے مطابق استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
نتیجہ
درد کو دبا دینا فطرت کے پیغام کو نظر انداز کرنا ہے۔ قانون مفرد اعضاء ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ بیماری کی جڑ کو تلاش کر کے اس کا توازن بحال کیا جائے، نہ کہ علامات کو دبایا جائے۔ پین کلر دوا وقتی سکون دے سکتی ہے، لیکن فطری علاج مستقل شفا کا راستہ ہے۔