گائوں میں عید یا کھویا بچپن کی تلاش۔

0 comment 17 views

گائوں میں عید یا کھویا بچپن کی تلاش۔
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
عید سبن نے منائی لیکن میرو دل کھویو کھویو سو ہو۔بیٹا کی یاد بہت ستان لگی۔رات بھر نیند نہ آئی ۔صبح صبح چھوٹا بیٹا کے ساتھ تیا ر ہوکے عید پڑھن گئیو۔
خطبہ سنو۔دل تو پہلے ہی اداس ہو ۔خطیب صاحب نے اہل غزہ کی لزرہ خیز داستان غم سنائی تو دکھ میں اور بھی گہرائی آتی گئی۔واپسی سے گھر والان کا اصرار پے چند نوالہ کھایا۔کائی سو عید ملن گئیو نہ کائی تو اپنی گھر موجودگی کی اطلاع دی۔
فون بند کرکے لیٹو آنکھ لگی۔ایسو لگو کہ والدیں محترمین، بڑو بھائی صغیر احمد مرحوم ۔بیٹا سعد یونس مرحوم اور دوسرا خاندان کا لوگ ملن آپہنچا۔وہی والدین کو سایہ گھر مین عید کی خوشی۔کھانو پینو چل رو ہے۔خوشی کو ماحول ہے۔ایسی عید بچپن میں دیکھی ہے عرصہ ہوئیو کہ ایسا دِنن کی یاد میںم سوائے خواہش کے کچھ نہ کرسکے ہا۔
ظہر کی آزان ہوئی تو گھر والان نے جگائیو۔کہ نماز کو وقت نکلو جارو ہے،نیند سو اٹھ تو گئیو لیکن میری خوشین کی دنیا کھوگئی۔بے چینی میں اضافہ ہوئیو۔عید کے دوسرے دن گائوں جاپہنچو۔ بچہ ساتھ ہا۔

ہم عید کی جگہ یاد مناواہاں؟
ہم عید کی جگہ یاد مناواہاں؟
Advertisements


جابچپن کی یاد لے کے گائوں پہنچو ہو۔اب وے بچپن کا دوست ،بیلی بوڑھان کی جگہ لے چکا ہا۔
بڑا بوڑھا رخصت ہوکے ھدیران مین جاپہنچا ہا۔ہماری جگہ وے بچہ لے چکا ہا۔
جو گائوں چھوڑن کے بعد پیدا ہویا ہا۔
عجیب ماحول بہت کچھ بدل چکو ہو۔ہمارا باپ دادا۔دوست احباب۔تائو چاچا۔سنگی ساتھی۔اپنی رہائش بدل کے قبرن میں بسیرا کرچکا ہا۔
لیکن ایک تصوراتی دنیا ہی ایک طلسماتی ماحول ہو۔جاسو باہر نکلنو ناممکن نہ تو مشکل ضرور ہو۔
نماز کے مارے مسجد پہنچو۔امام صاحب نے اور سارا نمازین نے نماز پڑھان کی ضد کری۔ نماز سو پیچھے بتلانا کو من کرو ،نماز سو فارغ ہوکے ساران سو گلے ملو۔سارا لوگ بڑا چائو سو ملا۔عجیب قسم کی اپنایت ہی ، ای الفاظن میں بیان نہ ہوسکے ہے۔
مسجد سو نکل کے محلہ کا سارا لوگ دیکھ دیکھ کے رکتا رہا ملتا رہا۔ بڑی عمر کی بیربانی جھولی اوٹ اوٹ کے دعا دین لگی۔جوان لوگ پانی تانی کی پوچھتا رہا۔جو زندہ ہا، ملتا رہا ۔لیکن کچھ لوگ اور ہمارو بچپن کہیں کھوچکو ہو ۔اِنن نے اپنی شکل و صورت اور رہائش بدل چکا ہا۔ان کی تلاش جاری ہی۔کچھ ملا کچھ اپنا گھرن سو نہ نکلا ۔ان کا سرہانے کھڑو ہوکے ۔دعا کے مارے ہاتھ اٹھا لیا۔دل بھر آئیو،ہمارے درمیان ایک معمولی سو پردہ ہو۔وےکچھ فاصلہ پے سورا ہا ۔میں کچھ فاصلہ پے کھڑو ہو۔
بڑا معتبر ہا ۔رعب و دبدبہ ہو۔باوقار زندگی گزارن والا لوگ، آرام کررا ہا۔پورا قبرستان میں سناٹو ہو۔
ان کی زندگی میں ان کے آگے کوئی اونچی آواز میں بات کی جسارت نہ کرے ہو۔آج یہ سب گہری نیند میں آرام کرراہاں۔
کچھن کی قبر بیٹھی پڑی ہے۔کچھن پے گھاس اُگ ری ہی۔کچھن کو معموی سو نشان ہو۔کچھ لوگ بالکل زمین کو حصہ بن کا ہاں۔ان مین ہمار ا باپ دادا۔بھائی بند دادی ۔والدہ۔بہن ایک دیگر بستی کا بہترین لوگ ہا۔
موئے ان کی خاموشی اور ان کی آخری آرام گاہ کی صورت حال دیکھ کے محسوس ہوئیو کہ میرو بچپن اور جوانی بھی انہیں لوگن کے ساتھ کہیں دفن ہے۔جیسے یہ لوگ واپس نہ آسکا ہاں۔ایسے ہی جابچپن اے تلاش کرتو یاجگہ پہنچوہوں۔اُو بھی کہیں دفن ہوچکو ہو۔
فاتحہ کے مارے ہاتھ اٹھا یا ۔استغراقی کیفیت طاری ہی ۔موئے ایسو لگو کہ سارا بستی والا جمع ہوکے خوشی کو اظہار کرراہاں ۔ہماری دادی مرحومہ کی قبر پانی قبرن میں بہت اوپر ہی ۔لاٹھی ٹیکتی ہوئی آتی محسوس ہوئی ۔جیسے کہہ رہی ہوئے کہ جب تو پھے ہو میں تروئے بلاکے اپنئے پئے لاڈ پیار بٹھا کے تیرا ناز نکھرا اٹھاوی ہی ۔کہ میرو بیٹا پڑھ کے موکو ثاوب پہنچا کرے گو۔تو اپنا عدہ اے بھول چکو۔کہٰں والدہ محترمہ ہاتھ پھیلائے استقبال کےمارے کھڑی ہی ۔کہیں بھائی اور بیٹا دونوں تائو بھتیجا کھڑا مسکرارا ہا۔کہیں گائوں کی دوسری بڑی بوڈھی سرپے ہاتھ پھیر ری ہی۔۔
موئے ٹھیک اندازہ نہ ہے کہ ایسی کیفیت کتنی دیر رہی ۔لیکن جب گھر سو بھتیجا تلاش کرتو پہنچو تو احساس ہوئیو کہ کچھ زیادہ دیر ٹہرو ہوں ۔اتنی دیر عمومی طورپے قبرستان ٹہرو نہ ہوں ۔ ای الگ بات ہے کہ میں جب بھی گائوں جائو ہوں ۔قبرستان جاکے ایصال ثواب ضرور کرو ہوں۔
جب بھتیا کی آواز کانن میں پڑی تو کل والو ادھورا سپنا کی طرح یا کیفیت سو باہر نکلتے ہوئے پھر دلی تکلیف ہوئی۔لیکن حقائق خواہشات کی وجہ سو نہ بدلا جاسکا ہاں۔شاید یہی دنیا کی حقیقت ہے۔
کس نےنام زندگی دھردیو
موت کو اتظار ہے

Leave a Comment

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid, the visionary mind behind Tibb4all, revolutionizes education and daily life enhancement in Pakistan. His passion for knowledge and unwavering community dedication inspire all who seek progress and enlightenment.

More About Me

Newsletter

Top Selling Multipurpose WP Theme