
کام کرن کو طریقہ آسان و بہترین طریقہ
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو۔
جب بھی کوئی کرو جائے اگروامیں سوچ ،بچار اور اجتماعیت کو عنصر غالب ہوئے تو کامیابی کا امکانات بہت گھنا ہوجاواہاں۔
میو قوم کی کمزوری ای ہے کہ ان کا کامن میں پیپر ورک نہ ہونا کے برابر ہے۔
کدی یہ لوگ اجتماعی کامن میں کائی پلاننگ یا منصوبہ بندی کے تحت کام نہ کراہاں۔
مثلاََ ایک آدمی جماعت بنارو ہے۔کہیں واکو منشور و دستور غائب ہے۔کہیں واکو لائحہ عمل موجود

نہ ہے۔کہیں پروگرام کو مینو موجود نہ ہے۔
ہم لوگ ایک ہکلا پھلکا تصورات کے پیچھے بھگنو شروع کردیواہاں۔آن والا مصائب و مشکلات پے کدی غرور ای نہ کراہاں۔
یہ چیز ہمارا اجتماعات میں دیکھی جاوے ہے۔سب سو پہلے سوچنو تو ای رہوے ہے کہ جا بھیڑ اے اکھٹی کرراہاں یاکی ضرورت کیوں پیش آئی؟
یا کھٹی بھیڑ سو ہم کہا حاصل کرنو چاہاں؟اجتماع کے بعد یاکا اثرات و نتائج کہا ہونگا؟۔
جا پلیٹ فارم سو انتظام کرو جارو ہے واکا اخرجات سو لیکے اختتامی مراحل اور بعد میں مرتب ہون والا اثرات کہا ہونگا؟
ای سیاسی سماجی معاملاتن میں ای نہ رہوے ہے بلکہ ہمارا مذہبی اجتماعات بھی ایسا ای رہوا ہاں۔
جب جلس

ہ جلوس۔اجتماعات۔یا تقریبا سو ُفارغ ہوواہاں تو ہمارو ایک ہی کام رہ جاوے ۔کہ گذرا ہویا لمحات پے از خود تبصرہ کراں
تبصرہ کچھ یاقبیل سوُ رہواہاں۔ارے ہم نے ایسو پروگرام کرو ہے۔آج تک کائی نے نہ ہوئے گو۔
ہمارا پروگرام سو پوی برادری میں ہل چل مچ گی ہے،مخالفت دانت پیسن منڈھ راہاں ۔
ہمارو سو کوئی پروگرام کرکے تو دکھائے۔لگ پتو جائے گو۔
یہ وے لایعنی بات ہاں جو تقریبا ہر پروگرام کے بعد منتظمین اور پیسہ خرچ والا لوگ کراہاں۔
یہ سب بات لایعنی و فضول اور وقت کو ضیاع ہاں۔
انسانی فطرت ہے کدی دوسران کی بات پے خوش ہووے ہے تو کدی خوش فہمی میں مبتلاء ہوکے مُلکتو (مسکراتو)ڈولے ہے۔
یہی خوش وائے آگے بڑھنا اور کچھ کرنا پے اُکساوے ہے۔
جب تک کائی پروگرام یا جلسہ جلوس ۔اکٹھ کو پیپر ورک نہ کراو جائے ۔
وا وقت تک واسوُ بہتر فائدہ نہ اٹھائیو جاسکے ہے۔
اب جدیدٹیکنالوجی آچکی ہے،معمولی سی توجہ سو نفع و نقصان کو تخمینہ لگائیو جاسکے ہے۔
آج فرصت نکال کے کچھ دیر اے ۔آئی۔ (آرٹفیشل انٹلیجنس )سوُ مونڈھ بھڑائیو۔
اُو تم کو بتائے کہ تم اپنی محنت کو بہتر انداز میں فایدہ کیسے اٹھا سکو ہو۔
مثلا ایک بیٹھک میں چار شہرن سو لوگ آراہاں ۔وے ایک دوسرا سو متعارف ہوواں۔
ایک دوسرا کا ہنر کا بارہ میں بات چیت کراں ۔
کوشش ہوئے کہ جا کاروبار میں آن والو مہمان مہارت راکھے ہے ۔وامیں قوم کے مارے یا نئی پود کے مارے کونسو مفید پہلو نکالو جاسکے ہے
دو شہرن میں ایک جیسا کاروبار کرن والا،دو لوگ باہمی اشتراک سو کاروبار میں میل ملاقات میں روابط میں کیسے بہتری لاسکاہاں۔
میزبان سارا آن والا مہمانن کو ڈیٹا لئے۔یائے ایک ویب سائٹ پے اپ لوڈ کردئے۔ہر کوئی یائی طرز پے کام کرے۔ایک وقت ایسو آئے گو کہ
میو قوم سو وابسطہ ہر طبقہ کا لوگ ایک دوسرا تک رسائی حاصل کرلینگا۔
یا وقت میں غیبت چغلی۔ٹانگ کھنچائی۔کوئی معنی نہ راکھے ہے روپیہ پیسہ ضرورت پوری کرن کو ایک ذریعہ ہے/وجہ افتخار نہ ہے۔
میو قوم اے آگے لیجانا کے مارے ہر کائی اے اپنو حصہ گیرنو پڑے گو۔جو جا فن میں مہارت راکھے ہے وائے اپنی خدمات پیش کردینی چاہاں۔
اگر ایسو نہ کرو تو مرنو تو سبن نے ہے۔پھر ڈھیر سارا پیسہ دھن دولت ہونا کے باوجود بتانو پڑے گو کہ فلاں ۔مر گو۔
واکو بھائی ہو۔،سابقہ فلاں محکمہ سو ریٹائرڈ ہو۔
فلان کار خانہ کو مالک ہو۔فلاں جگہ کوٹھی ہی۔فلاں رقبہ کو ملاک ہو۔۔
یعنی واکی اپنی اتنی بھی پہچان نہ ہے کہ۔قوم کو بتاسکے کہ فلاں آدمی مرو ہے جانے میو قوم کے مارے فلاں فلاحی کام کرو ہو۔
لوگن نے یا بات سو کوئی غرض نہ ہے کہ تم کہا ہو؟ کونسا عہدہ پے لگ را ہو۔تہارو خاندان ،کاروبار کہا ہے؟
وے تو اتنی سی بات جاناہاں کہ ان کے مارے تم نے کہا کرو ہے؟
لوگ مرن والو نہ روواہاں بلکہ اپنا سُکھ کو روواں ہاں۔
بات ہوری ہی روابط اور ہنر کاروبار میو قوم کو منتقل کرنا کی۔
ای جدید میڈیائی دور ہے یا میں رابطہ اور ڈیٹا قیمت راکھاہاں۔جاکے پئے یہ دونوں ہاں۔اُو بغیر پیسہ کے بھی۔اپنی ٹانگ اونچی کرسکے ہے۔
ایک اور اہم بات ای کہ میو قوم کا نام بھی کائی بھی مد میں چندہ رقم ۔دھن دولت جمع ہوئے،وائے کاروبار مین لگادئیو،جاسو وائی میں سو آگے کام چلا سکو۔
دوبارہ نہ مانگنو پڑے۔ایسا ادارہ قائم کرو، جن میں میو قوم کا باصلاحیت نوجوان خدمات سرانجام دیواں ۔ان کو بہترین معاوضہ دئیو،
ایسی مہارت و سکلز کو بندو بست کرو۔جہاں سو پیسہ آئے۔نئی پود بھی تیار ہوئے۔
ای سب کچھ معمولی سرمایہ سو ہوسکے ہے ،اگر کوئی درمند پلاننگ کرے تو۔
سعد ورچوئل سکلز پاکستان یا بارہ میں مصروف عمل ہے۔عرصہ چار سال سو فنی مہارت،میواتی زبان میںلٹریچر کی فراہمی۔روابط۔پے کام کررو ہے۔
عنقریب ہم سعد ورچوئل سکلز پاکستان اے بین الاقوامی شہرت یافتہ اداران کے ساتھ ایفیلیشن کرراہاں ۔بات چیت جاری ہے جلد میو قوم کو خوش خبری ملے گی۔
