میو قومی یکجہتی کونسل لاہورکو اجلاس۔

0 comment 41 views

میو قومی یکجہتی کونسل لاہورکو اجلاس۔
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو۔
میو قومی یکجہتی کونسل میو قوم کی ایک ابھرتی ہوئی جماعت ہے۔یا جماعت کی سب سو اہم بات اِی ہے کہ چندہ نہ مانگے ہے۔یا جماعت میں صاحب ثروت لوگ ہاں۔جب بھی کوئی پروگرام کرنو ہوئے۔یا کائی کی مدد کرنی ہوئے تو یہ آپس میں ایک دوسرا کا مشورہ و تعاون سے واکام کر گیرہاں۔۔
لاہور میں ای جماعت نئی نئی ہے،البتہ ملتان شجاع آباد۔کراچی جیسا شہرن میں کام کرری ہے۔ای جماعت عمومی طورپے قومی سطح کا مسائلن پے بات کرے ہے۔سب سو اہم بات ای ہے کہ یامیں شمولیت کے مارے ای شرط نہ ہے کہ اگر ہمارے ساتھ چلو ہے تو سارا تعلقاتن نے توڑ کے صرف ہمارے ساتھ رہوگا ۔ ان کو کہنو ہے کہ کوئی کہیں سو بھی ہے۔کوئی بھی ہوئے، شامل ہوسکے ہے۔
کل کا اجلاس میں میری بھی شرکت رہی تو بہت ساسوال و جوابات ہویا۔ان میں ایک سوال ای بھی

Advertisements

ہوئیو کہ میو یکجہتی کونسل کی ضرورت کیوں پیش آئی؟
سلیم الرحمن میو صاحب کو جواب ہو کہ ہمارو کوئی سیاسی ایجنڈا نہ ہے۔ہمارو ارادہ ہے کہ میو قوم کی تعداد اور اجتماع کی کوئی جگہ بنانو ہے کیونکہ سیاسی میدان میں میو قوم کو اجاگر ہونو لازمی ہے۔جتنا زیادہ یونٹ ہونگا اتنی زیادہ آگاہی ہوئے گی۔ ملک سو جب رابطہ قائم ہوجائے گو تو علاقائی سطح پے ایسا لوگ مدعو کراجاواں ،وے کائی بھی شعبہ سو ہوسکاہاں۔تاجر۔سیاسی افراد۔حاضر سروس بیوروکریٹ۔ سکورٹی ادارہ جات سو منسلک لوگ ۔ان سو فائدہ ای ہوئے گو کہ جو لوگ میو قوم کا پلیٹ فارم پے آکے اظہار خیال کرنگا۔وے ضرور میو قوم سو واقفیت حاصل کرن کی

کوشش کرنگا۔
میو قوم کی سرکاری اداران میں۔سیکورٹی ادران کی لسٹ میں آجائے گی۔ جب کدی قومی سطح پے پالیسز مرتب کری جانگی تو میو قوم بھی ان میںحصہ دار بنے گی۔
ای بات بہت اہم ہے ۔لیکن سمجھن والان کے مارے۔
کچھ لوگن کو کہنو ہے پاکستان میں میو کئی کروڑ ہاں۔کوئی دو کروڑ کہوے ہے ،کوئی تین ۔ایک کروڑ پے سب مطمئن ہاں۔فرض کرو تہارو مہمان ایسا ادارہ سو تعلق راکھے ہے۔جو آج نہ تو کل جب علاقائی سطح پے کوئی پالیسی بنائے گو۔یا کوٹہ سسٹم آجائے۔برادری کی تعداد و افرادی قوت کی بنیاد پے فیصلہ ہوئے تو تہاری ایک تعداد ہوئے۔جائے چھوڑ نو یا نظر انداز کرنو اُن کا بس کی بات ن

ہ ہوئے۔سیدھی سی بات ہے۔
لاہور اور قصور جاسوُ منی ِمیوات کہو جاوے ہے میں بہت گھنا میو قوم کا ووٹ ہاں،اگر میو ایک پلڑا میں اپنو وزن گیر دیواں تو کئی صوبائی و قومی اسمبلی کی سیٹ جیتی جاسکاہاں۔
یا میں کوئی شک نہ ہے کہ میو میو کا نعرہ سو ہم یا وقت کامیاب نہ ہوسکاہاں۔البتہ میو قوم کا اکٹھ سو سیاسی جماعتن نے سوچن پے مجبور کرسکاہاں کہ میو قوم نظر انداز کرنی گھاٹا کو سودا ہے۔یا ملک میں کچھ لئیو کچھ دئیو کی پالیسی چلے ہے۔اگر کائی کی حمایت کرا سو میو قوم کو فائدہ پہنچے ہے تو ضرور پہنچانو چاہے۔میو قوم اپنی قوت یکجا کرلئے تو سیاسی جماعت ان کی

حمایت حاصل کرنو ضروری سمجھن لگ جانگی۔
میو قومی یکجہتی کونسل والان کو کہنو ہے کہ ملک بھر میں جتنا زیادہ یونٹ ہونگا۔اتنی قومی سطح پے میو قوم اجاگر ہوئے گی ۔اگر میو قوم کا مفاد کے مارے کائی سو رابطہ کرنو یا حمایت کی ضرورت پڑے ہے تو ضرور اقدام کرنو چاہے ۔تنظیم سازی۔یونٹ سازی کوئی بھی جماعت یا تنظیم میں رہڑھ کی ہڈی کی حیثیت راکھے ہے،یاکے بغیر جماعت کو وجود ممکن نہ ہے۔
یا محفل میں۔جناب عبد الوحید میو وڈالہ سندھواں۔چوہدری محمد اعظم بھاولپور۔چوہدری احمد فاروق میو (میزبان مجلس ہذا)چوہدری عبد العزیز میو۔چوہدری آس محمد میو۔چوہدری اظہر صدیق میو۔چوہدری اقبال میو ۔چوہدری طاہر خاں نمبر میو۔اشفاق احمد چشتی صاحب۔محمد اقبال میو۔
دوران اجلاس عبد العزیز میو کو عمرہ کی ادائیگی پے مبارک بار دی گئی۔اور چوہدری آس محمد کی زوجہ محترمہ کے مارے فاتحہ خوانی کری گئی۔۔
چوہدری غلام رسول میو صاحب نے آن لائن اجلاس میں شرکت کری ۔اپنا خیالات کو اظہار کرو۔لاہور میں میو قومی یکجہتی کوسنل کی باڈی سو متعلق نیک خیالات کو اظہار کرو۔ میو قوم کے مارے اپنی خدمات پیش کرکے کہو کہ اگر ہم اپنی قوم کے مارے کچھ کرسکا تو ہمارے مارے سعادت کی بات ہوئے گی۔
کچھ لوگ شک کا دائرہ سو باہر نکالا ای نہ ہاں۔وے اتنا بدظن ہاں کہ کوئی کچھ بھی کہے ان کی ٹون نہ بدلے ہے ۔ اِنن نے ساری زندگی خود کچھ کرو ہے نہ وے دوسرا ان نے کرن دیواہاں۔ای کوئی نئی بات نہ ہے۔
میو قومی یکجہتی کونسل کو بانی و آرگنائزر سلیم الرحمن میو دوران بات چیت کہو کہ لاہور میں کوئی جگہ تلاش کری جائے ۔جامیں میو قوم کا مستحق بچہ یا تعلیم یافتہ افراد کو سکلز سکھائی جاواں۔
وے چندہ مانگنا کے بجائے چندہ دین والا بن جاواں۔بے روزگاری و لاچاری سو نکل کے پاکستان کا ذمہ دار اور مفید شہری بن سکاں۔چوہدری آس محمد میو۔راقم الحروف کی ذمہ داری لاگئی کہ ہم کو ایسا ادارہ کی فیزیبلٹی رپورٹ بناکے دیو۔
میو قومی یکجہتی کونسل کو ای اقدام میو قوم کے مارے انقلابی ثابت ہوئے گو۔کیونکہ اب ساری دنیا ڈیجیٹلائز ہوتی جاری ہے۔کونسل کا ذمہ داران کو کہنو ہو کہ میو قوم کا ہونہار سپوت تیار کرنو۔بے روز گارن کو روزگار دینو ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔
اگر ای پرپوزل پائے تکمیل کو پہنچے ہے تو میو قوم کے مارے ایک ترقی کو دروازہ کھلے ہے۔بقول چوہدری محمد اعظم صاحب کے میو قوم بزنس۔کاروبار۔فیکٹریز اور مینو فیکچرنگ کا مہین کیوں نہ آری ہے ۔جب کہ ان کے پئے بے شمار وسائل و مواقع موجود ہاں۔
ان کی بات بہت قیمتی ہے۔کیونکہ میو قوم اب کائی بھی لحاظ سو کمزور نہ ہےالبتہ ڈارنیکشن کی ضرورت ہے۔ میو قوم میں مخیر و دیالو لوگن کی کثرت ہے ۔سہارا بنن نے کےمارے لوگ تیار ہاںلیکن ان کو کچھ کرکے دکھائو۔
یا محفل میں میواتی ادب کی تخلیق و ترویج کا بارہ میں بات ہوئی،بالخصوص راقم الحروف کی نئی آن والی کتاب ۔ میو قوم کو شاندار ماضی اور جنگ آزادی 1857۔ کی طباعت و اشاعت پے بھی بات ہوئی۔
سلیم الرحمن صاحب کہنو لگو حکیم صاحب سو میں نے کتنی بار کہو کہ میرے ذمہ جو ذمہ داری اے لگاگو ۔روپیہ پیسہ ۔سیاسی سپورٹ۔سرکاری معاملات ،میں سب میں حاضر ہوں۔ای بتاوے کیوں نہ ہے۔جب تک بتائے گو نہ میں کیسے مدد کرسکوں ۔
شرکاء محفل نے میرو مہیں دیکھو ۔کہ تینے جواب کیوں نہ دئیو؟
میں نے پہلے تو چُپ رہنا میں عافت جانی ۔جب گھنو دبائو بڑھو تو ۔بتانو پڑو کہ ۔ہماری میو قوم میں مانگ مانگ ایسی صورت حال پیدا ہوچکی ہے ۔جب بھی تم کائی سو بات چیت کرو ہو۔تو سب سو پہلے اپنی جیب پے ہاتھ دھرے ہے کہ اب ای مانگے گو۔۔کوئی بھی فلاحی کام ہوئے۔کائی سو بات کرلئیو واکو رد عمل کم و بیش یہی رہوے ہے۔
میں نے کہیںسلیم الرحمن کا ذہن میں بھی کہیں ای بات نہ آجائے کہ چندہ مانگے گو،یا سوال کرے گو۔یہی وجہ ہی کہ میں نے سلیم الرحمن صاحب کو کوئی جواب نہ دئیو۔۔
چوہدری طاہر خان میو کو اللہ بھلو کرے ۔وانے جا انداز میں اپنا جذبات کو اظہار کرو میں واکو شکر گزار ہوں۔

Leave a Comment

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid, the visionary mind behind Tibb4all, revolutionizes education and daily life enhancement in Pakistan. His passion for knowledge and unwavering community dedication inspire all who seek progress and enlightenment.

More About Me

Newsletter

Top Selling Multipurpose WP Theme