
میو قوم کی نمائیندگی۔قومی ثقافتی نمائش7تا17 نومبر۔لوک ورثہ اسلام آباد
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
میو قوم یا بات میں خوش نصیب واقع ہوئی ہے کہ یائے آگے بڑھانا کے مارے اللہ نے شخصیات کے ساتھ ساتھ وسائل بھی عطاء کراہاں۔ آج سو بیس سال پہلے کوئی سوچ بھی نہ سکے ہو کہ اسلام آباد جیسا شہر جوکہ پاکستان کو دار الخلافۃ ہونا کی وجہ سو ایک مرکزی مقام ہے میں میو فنکار اور میو مصنفین۔ادیب۔شاعر۔لوگ اپنا ہنر کو مظاہرہ کرسننگا۔

ان کی کتاب لائبریرین کو حصہ بننگی۔ان کو نام بھی دوسری قومن کی لسٹ میں شامل ہوئے گو۔
جولوگ کہوے ہا کہ تیرھویں قوم کہاں سو آگئی؟۔ان کو مدلل جواب دئیو گو ہے
گھنی بات تو کہا ،خود میو اپنا نام کے ساتھ میو لکھنو مناسب نہ سمجھے ہا۔یا وقت میں بھی کچھ لوگ میو قوم کی وراثت کو تحفظ کرے ہا۔ اخلاص کے ساتھ جہاں ان کو بس چلے ہو میو قوم کے مارے کام کرے ہا۔ہم سبن کو تو شمار نہ کرسکاہاں کچھ گم نام ہاں۔کچھ لوگ تو یا دنیا سو جاچکاہاں۔کچھ لوگ موجود ہاں۔،میو قوم کو نام آگے لانو۔یابارہ میں جدو جہد کرنو۔سچی بات تو ای ہے کہ ای کوشش ایک دن یا سال کی بات نہ ہے۔یاکو پھیلائو اٹھتر سال پے پھیلی کوشش کی بات ہے۔ان قربانین نے کون اکھٹی کرسکے ہے؟
ہماری قوم میں ای کمی رہی یا پھر توجہ نہ دی کہ انن نے تحریر کا مہیں کم توجہ دی۔ان تمام کوششن کو کم ریکارڈ موجود ہے۔ابھی تک بہت سا لوگ موجود ہاں جنن نے میو قوم کو نام روشن کرن کی کوشش کری۔ان میں ایک نام رائو غلام محمد اسلام آباد والا کو بھی ہے۔حاجی اسحق میو۔یوسف شاکر میو۔جیسا بے لوث لوگ بھی ہاں۔میں ان سارا لوگن سو معافی چاہوں،جن کا نام نہ لکھ سکو۔میرو ارادہ ہے۔جتنو وقت میسر آئیو اسلام آباد میں رہ کے ان لوگن کا بارہ میں لکھونگو۔جاسو آن والی نسلن کو تاریخی مواد مل سکے۔

یابارہ میں ہماری ٹیم کام کرری ہے کہ جن لوگن نے میو قوم کے مارے کچھ بھی کرو۔کوئی بھی خدمت سرانجام دی۔ان کو تذکرہ کردئیو جائے۔
سعد ورچوئل سکلز پاکستان کی ٹیم یا بارہ میں دن رات کوشش کرری ہے۔ای ادارہ اپنی مدد آپ کے تحت کا کام میں مشغول ہے۔جولوگ لے لوث یا کام میں لگاہویاہاں ۔ان میں (1)عاصدرمضان میو
(2)چوہدری آفتاب اختر میو
(3)مشتاق احمد میو امبرالیا
(4)شکر اللہ میو
(5)عمران بلا میو
(6)راقم الحروف حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو۔
کی کوشش سو تین مہینہ میں تین کتاب میواتی زبان میں چھاپ چکاہاں
(1)مہیری

(2)میو قوم کا ہیرو جلد اول
(3)میو قوم کوشاندار ماضی اور جنگِ آزادی .1857۔
یہ کتاب اپنی نوعیت کی الگ شناخت راکھاہاں۔
رائو غلام محمد صاحب نے اسلام آباد آنا کی دعوت بھی دی ہے۔موئے پتو ہے رائو صاحب کے ساتھ اور بھی بہت سا میو موجود ہونگا ۔ ان کی محنت اور تعاون شامل ہوئے گو۔لیکن یابارات کو دلہا ،رائو غلام محمد ہے۔ای تقریب7 نومبر سو لیکے17 نومبر2025تک منعقد ہوری ہے۔میرو بھی ارادہ

ہے کہ شرکت کروں۔
لوک ورثہ شکر پڑیہ میلہ اسلام آباد اپنا فن کو مظاہرہ کرن والا
(1) حاجی صدیق میواتی
(2) جناب ریاض نور میو
کو انتخاب عمل میں آئیو۔پوری میو قوم کا مہیں سو اِن دونوں فنکارن کو مبارک ہوئے۔کہ یہ لوگ اپنی قوم کی نمائیندگی کے مارے تھرپا گیا۔ان کودِن ایک بجے سو لیکے 3 بجے دوپہر تک کو وقت ملے گو۔۔ جامیں یہ لوگ اپنا فن کو مظاہرہ کرنگا۔۔
پوری قوم ان فنکارن کے ساتھ منتظمین اور معاونین کی مبارک باد ہوئے۔
امید ہے اللہ میو قوم سو کوئی بہتر کام لینا کو ارادہ راکھے ہے۔واکے مارے اسباب پیدا کردیوے ہے۔میو قوم جا انداز میں اپنو لوہا منواری ہے امید ہے چند سال پیچھے کچھ ایسو ہون والو ہے۔جاکو آج سوچو بھی نہ جاسکے ہے۔
اللہ ہم سبن کو حامی و ناصر ہوئے۔۔۔آمین۔۔۔
