میو قوم کی جماعت و تنظیمات ۔سمت کو تعین کو فقدان۔

0 comment 34 views

میو قوم کی جماعت و تنظیمات ۔سمت کو تعین کو فقدان۔
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو
میو قوم میں اَت گَت جماعت تنظیم اور گروپس بن چکاہاں۔ہر ایک گروپ و تنظیم کو دعویٰ ہے کہ اُو میو قوم کے مارے بنائی گئی ہے۔مشاہداتی بات ای ہے کہ ان تنظیمن کا بنان والان نے تنظیم و گروپس تو بنادیا لیکن،اغراض و مقاصد طے کرن میں۔ان کا دستور و منشور لکھن میں۔کوتاہی سو کام لئیو۔ہم نے صرف ایک کام کرو ہے کہ ایک ٹنگلی(گروہ) بناکے دوسران میں کیڑا نکالن کو کام شروع کردئیو۔
اگر کائی نے میڈیا کی ذمہ داری لی ہے تو پسند و ناپسند قوم کے بجائے واکی اپنی ہوئے گی۔ایک پورا گروگرام سو صرف اتنی فوٹو میڈیا پے چلائی جائے گی جامیں وے خود ہوواں ۔یا جو وا گروہ سو تعلق راکھتا ہوواں۔

Advertisements


یہی بات تنظیمن میں ہے کہ اگر واکو ممبر یا حمایتی ہے تو واکو سات خون معاف ہاں۔دوسرو کوئی کتنی بھی بھلی بات یا کام کرے اُو قابل تنکیر و تنقید ہے۔
ایک بیماری کائی ایک کے ساتھ نہ ہے پوری قوم کو یہی حال بن چکو ہے ۔شاید یہی وجہ ہے کہ میڈیا۔جماعت ۔ تنظیم سُکڑ کے رہ گئی ہاں۔جماعت و تنظیم تورہی ایک گھاں کو
وٹس ایپ گروپن نے ای دیکھ لئیو۔کئی لوگ ایڈمن بن کے دور بین لگائی راکھاہاں کہ مرضی کی پوسٹ چلن دیوا ہاں۔باقی سب ڈیلٹ۔ایسا ایسا رول بنا راکھاہاں۔کہ وا گروپ میں رہن کے مارےتیز سانس لینو بھی ممکن نہ ہے۔
اگر کوئی سوالات کی جسارت کرے تو۔فورا ریمو کردیو جاوے ہے۔عام میواتی گروپس سو لیکے پڑھا لکھا۔عالم فاضل۔اور سلجھا ہویا لوگن میں بھی یہی بھیڑ چال رَچ بس چکی ہے۔
نہ تو یہ لوگ یابات کو ادراک راکھاہاں کہ میو قوم کی ضروریات یا مسائل کہا ہاں؟۔نہ وے یائے اپنی ذمہ داری سمجھاہاں۔


دوسری اہم بات ای ہے کہ برادری میں کوئی بھی اچھو کام ہوئے۔یاتو کام ہمارا ہاتھن سو ہونو اچھو لگے ہے یا پھر میرا گروہ کا بندہ ہونا چاہاں۔یاکے علاوہ سب مردود ہے۔
اگر کائی نے کائی بھلی گھڑی میں کوئی کام کرلئیو ہے تو ساری زندگی طبلہ لے کے بیٹھ جاوے ہے کہ ای کام ہم نے شروع کرو ہو۔اب یہ لوگ کرراہاں؟فلاں آئیڈیا میرو ہو۔یا فلاں جماعت و تنظیم میں نے بنائی ہی۔یا قسم کا خوبصورت الفاظ بہت سا لوگن کی پٹاری میں بند ہاں۔
نام قوم ہے لیکن اپنا پروگرامن میں بلاوا صرف اپنی مرضی کا لوگن نے ہاں ۔اپنی پسند و ناپسند قوم کی پسندو ناپسند بنا کے پیش کراہاں۔
سچی بات تو ایک ہے ابھی تک کائی گروپ یا تنظیمن نے میو قوم سو پوچھی ای نہ ہے کہ واکا مسائل و ضروریات کہا ہاں؟،ای کہا چاہوے ہے۔اپنو کوئی نظریہ ۔یا مقصد ہے ای نہ ہے۔
کائی بھی قوم کو سوشل میڈیا واکی سوچ کو عکاس رہوے ہے۔یائی اے دیکھ لئیو تم نے اندازہ ہوجائے گو کہ ہماری ذہنی سطح کہا ہے ۔اور سوچن کو انداز کہا ہے؟
ہماری پوسٹن میں دوسران کےساتھ فوٹو کھنچواکے فخرو سو لگائی جاواہاں۔آج تک کائی نے ایسا آدمی کی تصویر نہ لگائی ہے کہ فلاں میو نے ای اچھو کام کرو ہے ۔فلاں تنظیم یا فلاں گروپ کو ہےلیکن یانے اچھو کام کرو ہے ۔یامارے یاکی پوسٹ لگارو ہوں؟۔
جو لوگ بڑی سوچ راکھا ہاں ۔اور قوم کے مارے کچھ کر گزراہاں۔اُنن نے دوسران کے ساتھ کھڑا ہوکے فوٹو کھنچوانا کے بجائے قومی خدمات پے فخر رہوے ہے۔
عمومی طورپے نوں سنو جاوے ہے کہ وانے نوں کردئیو۔اُو ایسو کرے ہے۔اگر اُو ایسو نہ کرتو۔تو نوں نہ ہوتو۔فلانو کھاگو۔فلانا نے قوم لوٹ کھائی۔لیکن وانے کہا کرو ہے؟یائی نہ بتاوے ہے۔
جب کوئی کام کرو جاوے ہے تو خود بتانا کے بجائے لوگ بتاواہاں کہ فلاں نے ای کام کرو ہے۔
بہتر ہے کہ اپنی سمت کو تعین کرو جائے۔اپنی ڈومین میں رہ کے کام کرو جائے۔میو قوم کا بہت سا مسائل ہاں۔سب مل کے بھی حل کراں پھر بھی نہ کرسکاہاں۔
وقت ضائع کرن کے بجائے۔کوئی بھلو کام کرو۔لوگ یاد کرنگا۔لوگ عزت دینگا۔اگر خوامخواہ ٹانگ کھنچائی کروگا تو سب چھوڑ جانگا۔تم اکیلا رہ جائوگا۔یامارے ہر کائی اے اپنو میدان عمل منتخب کرکے کام کرنو چاہے ۔اگر مطمح نگاہ خدمت ہے تو کوئی کچھ بھی کہے۔کام کری جائو۔ایک نہ ایک دن تہاری خدمات لوگن نے تہارا مہیں جھکا دینگی۔

Leave a Comment

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid, the visionary mind behind Tibb4all, revolutionizes education and daily life enhancement in Pakistan. His passion for knowledge and unwavering community dedication inspire all who seek progress and enlightenment.

More About Me

Newsletter

Top Selling Multipurpose WP Theme