میو قوم مانگا تانگا سو ترقی نہ کرسکے۔خود کفیل بنو۔دوسری قسط

0 comment 2 views

میو قوم مانگا تانگا سو ترقی نہ کرسکے۔خود کفیل بنو/2
حکیم المیوات قاری محمد یونس شاہد میو۔
میو قوم میں بہت گھنی جماعت و ٹولی بن چکی ہاں۔کئی تو ایسی ہاں کہ خود بنان والا بھول چکاہاں کہ ہم نے کوئی جماعت یا تنظیم بھی بنائی ہی۔
کل ہم نے تین جماعت یا اِداران کی بات کری ہی۔ای لکھائی کائی تعصب یا تعریف کی بنیاد پے نہ ہی، جو محسوس کرو لکھ دئیو۔
(ان بکس میں کئی میوون نے میں بہت کوسو بھی ہوں،گالی گلوچ بھی دی گئی ہاں۔خود ساختہ مصنف۔چار جماعت پڑھو لکھاری بھی کہو گئیو۔
میو قوم کو بتاتو چلو کہ۔الحمد اللہ۔تحدیث نعمت کے طورپے بتارو ہوں کہ
ایک سو پچاس کے قریب مختلف موضوعات پے کتاب لکھ چکو ہوں۔ٹھوس و خالص میواتی زبان میں(1)میواتی کھاناـ(2)مہیری(3)میو قوم کا ہیرو(4)میو قوم کو شاندار ماضی اور جنگ آزادی 1857(5)میونی(6)میو سو ملاقات کامیابی کو سفر(7)ماخذات تاریخ میوات(8)گچوڈ و کچود جیسے

Advertisements

کتاب چھپ چکی ہاں/کچھ زیر طباعت ہاں۔ای کام مل جل کے ہورو ہے۔یامیں شریک کار ،
مشتاق میو امبرالیا۔
شکر اللہ میو۔
آفتاب اختر۔
عاصد رمضان میو۔
انجنئیر محمد امین میو۔
مولانا محمد احمد قادری
بابا ذادہ ڈاکٹر محمد اسحق میو
شہزاد جواہر۔
عمران بلا میو۔جیسا لوگ ہاں جنن نے میو قوم کے مارے میواتی میں ادبی کتاب چھاپن کو ذمہ اٹھائیو ہے )

پہلی قسط یہاں سے پڑھیں
میو تنظیمات کونسل۔
ای کوئی گھنی پرانی نہ ہے۔ای کچھ لوگن کی تجویز کو نتیجہ ہے کہ گھر گھر میں جو میو تنظیم بن ری ہاں ۔وے سب اکھٹی ہوکے ایک پلیٹ فارم پے سو قوم کی خدمت کراں ۔یا تنظیم کی سربراہی ہر چھ ماہ کے بعد دوسری شامل تنظیم کو سونپ دی جائے گی۔۔ابھی کچھ مہینہ پہلے میو تنظیمات کو اکٹھ بھی ہوئیو۔کیپس کالج کاہنہ کیمپس میں 35 تنظیمات(ان کا اشتہار کے مطابق)جمع ہوئی۔شامل ہون والان نے بتائیو کہ فی جماعت دس دس ہزار روپیہ ہر جماعت سو لئیو گئیوہو۔یاکو مصرف کھانو و تواضع ہی یا پھر کچھ اور ہو،کوئی حساب کتاب نہ ہے۔ ای واحد میو قوم کو اکٹھ ہے جامیں دو تین آدمین سو گھنا عہدہ دارن کی گنجائش نہ ہے۔یامیں الیکشن ہے ،نہ انتخاب۔جو پہلے دن کرسی پے بیٹھ گیا آج تک کئی سال ہوگیا ۔کرسی ککھیارا کھی ہے۔۔۔اگر ان کا دفتر یا اغراض و مقاصد۔اور ان کا میدان عمل کو پتو چلو تو قوم کو ضرور بتائوں گو۔
ابھی تو میو تنظیمات۔کی مثال واکاگ کی سی لے سکو ہو۔جائے میو زمیندار مار کے رَسی سو لٹکاوے ہو۔کہ دوسرا کاگلا ڈر کے بھاگ جانگا۔۔دعا ہے کہ اللہ یا جماعت کی گود اے بھی ہری بھری کرے ۔یاکو عہدہ دار ملاں۔کارکن ملاں ۔ای جماعت میدان عمل میں بھی دکھائی دئے۔
میو ویلفئر پتوکی پاکستان۔
ای مقامی تنظیم ہے، جو مقامی جوانن نے اپنی مدد آپ کے تحت بنائی ہے۔یہ لوگ اپنی جدوجہد سو اپنا وسائل خود جمع کراہاں۔اور انن نے باہمی مشاورت سو مستحق لوگن نے خرچ کراہاں۔ان کا دو پروگرامن میں شرکت کو موقع ملو ۔ان کی کارکردگی سن کے اور لوگن کا اجتماع ولولہ دیکھ کے لگے ہو کہ میوون کی بھی کوئی جماعت ہے،چاہے اُو مقامی سطح کی کیوں نہ ہوئے۔امید و سہارا بن سکے ہے۔یہ لوگ مستحق و نادار لوگن کی آنکھن کو علاج کرواواہاں ۔آپریشن تک اور مریض کا لانا لیجانا،روٹی پانی کو خود بندو بست کراہاں۔مستحق نادار لوگن نے تلاش کرکے ان کا گھرن میں کھانا پینا کو سامان پہنچا واہاں ۔مستحق طلباء کی کتاب و فیسن نے ادا کراہاں۔سچی بات تو ای ہے کہ میون میں ان کو طریقہ ای رول ماڈل کے طورپے اپنائیو جاسکے ہے۔ہم دوبار احسن رائو کا مہمان بنا۔ایسے لگے ہے کہ یا کار خیر کو روح رواں یہی جوان ہے۔
میو ویلفئیر اسلام آباد۔
ایک تنظیم بہت پرانی ہے، گوکہ اسلام آباد میں بسن والا میو۔پنڈی ٹیکسلا۔واہ کینٹ کا باسی میو شامل ہاں۔کہن کو تو ایک مقامی جماعت ہے لیکن یاکی تاریخ جدو جہد بہت تگ و دو سو عبارت ہے۔یہ لوگ مقامی ۔میو کیمونٹی پے مشتمل پروگرامز کراہاں۔یا کا بہت سا ممبران سو میری ذاتی ملاقات ہے۔آن جان والا لوگ بھی یا بارہ میں بات کرتا دیکھاہاں۔ان کا دو پروگرامن میں بھی شامل ہوئیو ہو۔ان لوگن نے جب ای تنظیم بنائی ہی تو اسلا م آباد نئیو نئیو بسو ہو۔ان کی سوچ ہی کہ جہاں کہیں بھی میو موجود ہوئے ۔رابطہ میں آجائے۔یہ لوگ اپنا مصارف باہمی طورپے مل جل کے پورا کراہاں۔مجموعی طورپے ان کی کارکردگی بہتر ہے۔نوں کو کہا ہے اونچ نیچ تو زندگی کو حصہ رہوا ہاں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہماری لکھت ای پڑھ کے ایک دل جلا میو نے لکھو ہو۔۔۔وائے بھی پڑھ لئیو۔۔میرو نیچے کی تحریر سو متفق ہونو لازمی نہ ہے۔کائی کو اظہار خیال ہے۔
(جب میو یکجہتی کونسل ، میو ویلفیئر ، میو فاؤنڈیشن ، میو ٹرسٹ ، میو کونسل ، میو اتحاد ، میواتی دنیا ، صدائے میو ، کاروانِ میوات ، یوتھ آف میوات ، میو قوم کی آواز ، صدائے میوات وغیرہ میوات کی سیاسی قیادت کی تشکیل میں کردار ادا کرنے سے قاصر ہیں تو انہیں اپنے لیبل میں لفظ میو بھی نہیں لکھنا چاہیے ہے ۔
کیونکہ یہ سراسر دھوکہ ہے جو پورے پاکستان کی میو قوم کو دیا جارہا ہے ۔ میو یا میوات لفظ استعمال کرنے سے یہ معززین پوری میو قوم سے ہمدردیاں حاصل کرنے میں کامیاب ہو جا
تے ہیں ، اور بدلے میں سیاسی قیادت کی تشکیل میں کردار ادا کرنے کی بجائے دوسری سیاسی جماعتوں کے جھنڈوں اور بستوں کو اُٹھاتے ہوئے نظر آتے ہیں(شاھد خاں نیاکٸ میٶ)

Leave a Comment

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid

Hakeem Muhammad Younas Shahid, the visionary mind behind Tibb4all, revolutionizes education and daily life enhancement in Pakistan. His passion for knowledge and unwavering community dedication inspire all who seek progress and enlightenment.

More About Me

Newsletter

Top Selling Multipurpose WP Theme